Connect with us
Thursday,24-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

کیوں اویسی صاحب نے پچھلے 85 سالوں میں تلنگانہ میں 7 سیٹ سے زیادہ اُمیدوار میدان میں نہیں اُتارے: اعجاز خان

Published

on

بالی ووڈ سے سیاست کے میدان میں قدم رکھنے والے اور مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند کرنے والے بے باک نوجوان نے اویسی کوکشمکش میں مبتلا کردیا ہے، اعجاز خان کے بیانات سے اسدالدین اویسی کی قابلیت پر سوالیہ نشان لگنے لگا ہے۔ اعجاز خان پر الزامات عائد کرنے والے چند افراد کی نیندیں حرام ہونے لگی ہیں جب اعجاز خان پر لین دین کا الزام لگایا گیا تو اعجاز خان نے صاف طور پر بتا دیا کہ اگر میں لین دین کرتا تو انتخابی پرچہ واپس لے لیا ہوتا میں اسمبلی انتخاب کے میدان میں نہیں ہوتا جس طرح بلبل سیٹھ نے مجلس اتحادالمسلمین کے ٹکٹ سے سودے بازی کرکے پیچھے ہٹ گیا ۔
اعجاز خان نے کہا مجھ سے بار بار سوال کیا جارہا ہے کہ وارث پٹھان کے سامنے ووٹ کاٹنے کے لیے پرچہ داخل کرے ہو،میں ان سے سوال کررہا ہوں کےمجھ سے سوال کرنے سے پہلے آپ اسدالدین اویسی سے سوال کرو کہ مجلس مسلمانوں کی حامی پارٹی ہے مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنے والی پارٹی ہے تو ریاست میں کئی قدآور مسلم ایم ایل ایز ایسے ہیں جو عوام میں معروف ہیں ،عوام کے کام کرتے ہیں وہاں کی عوام ان سے مطمئن ہیں ۔ کام کرنے والے مسلم ایم ایل ایز کے خلاف اویسی نے کیوں امیدوار کھڑے کئے ہیں؟میں تو صرف ایک جگہ سے عوام کی فرمائش پر انتخاب لڑ رہا ہوں لیکن اویسی نے تو پورے مہاراشٹر میں کام کرنے والے ایم ایل ایز کو نقصان پہنچانے کا کام کیا ہے
وہیں اعجاز خان نے کا کہنا ہے کے میں جیسے جیسے مجلس پارٹی اور اویسی کے بارے میں جانکاری جمع کرتا گیا تو مجھے اب اس بات کا احساس ہو رہا ہے کے اللہ نے مجھے اس پارٹی کا اُمیدوار ہونے اس بچایا کیوں کے یہ پارٹی سودے بازیاں کرتی ہے امت اور مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کرتی ہے کیوں اویسی جی تلنگانہ سے سبھی سیٹوں پر اپنا امیدوار نہیں کھڑا کرتے کیوں پچھلے 85 سالوں میں 7 یا 8 سیٹوں سے زیادہ اپنا اُمیدوار نہیں اترا جب کے تلنگانہ اُن کا گڑھ ہے کیوں اترپردیش میں بہار میں کئی سارے سیٹنگ مسلمان امیدواروں کے سامنے اپنے امیدوار اُتار کے ووٹوں کا بٹوارا کیا کیوں مہاراشٹرا میں جو جیتے ہوے اُمیدوار ہیں آمین پٹیل اسلم شیخ عارف نسیم خان آصف شیخ وغیرہ وغیرہ کے سامنے اپنا اُمیدوار اترا ؟ مقصد کیا ہے ؟ شیوسینا بی جے پی کو فائدہ پہچانا ؟ مسلمانوں کے حق کو بات کر رہے بہار اُتر پردیش میں کتنے مسلم جگہوں پر مجلس کی وجہ سے بی جے پی کی سیٹ آگی مجھے افسوس ہوتا ہے کہ اویسی جی کھلے عام مسلمانوں کا سودا کر رہے اور اب ایک طبقہ اویسی بھکت بھی ہوگیا ہے جیسا مودی بھکت ہیں ویسے اویسی بهکت اور ان بھکتوں کے چکر میں سہی مسلمان اُمیدوار ہار جائیگا اور شیوسینا بی جے پی کے اُمیدوار جیت جائینگے۔

اعجاز خان نے آگے بتایا کے 2014 کے ایک جلسے میں اویسی بھائیوں نے کہا تھا کہ ہمارے دو اُمیدوار بھی آ گئے تو ریلائنس سے اور سرکار وقف بورڈ کی ساری زمینے واپس نکل کے لانے کی ذمےداری میری ہے میں پوچھتا ہوں آپ کے وارث پٹھان اور آپ کے امتیاز جلیل نے اب تک کتنی وقف بورڈ کی زمینے نکال لی کتنا بھلا کر دیا مسلمانوں کا۔ ان کی صرف باتیں ہیں یہ ایک مسلم واد پارٹی ہے جو مسلمانوں کو اس دیش میں الگ تھلگ رکھنا چاہتی ہے جب کے ہمارا دیش سیکولر دیش ہے یہاں ہر مذہب کے لوگ رہتے ہیں تو اس طرح سے مسلمانوں کو گمراہ کر کے اُن کے ذہن کیوں بگاڑے جا رہے۔ اعجاز خان کے مطابق کانگریس پارٹی کو دیش سے ختم کرنے میں مجلس کا بہت بڑا ہاتھ ہے بی جے پی ہندوؤں کو الگ کر رہی اور یہ مسلمانوں میں زہر گھول رہے اس سے مسلمانوں کی ترقی نہیں ہو رہی اور یہ مذہبی فرقہ پرستی کا زہر آنے والی نسلوں میں گھول جا رہا۔۔۔

مجلس اتحادالمسلمین ہر جگہ کہتی ہے کہ ہمارے امیدوار کو ووٹ دو ،ہمیں ووٹ دے کر کامیاب کرو، میں کہتا ہوں جمہوریت ہے ہر کسی کو اپنے پسند کے امیدوار کو ووٹ دینے کا حق ہے، میرے حلقہ اسمبلی بائیکلہ میں وارث پٹھان نے کچھ ترقیاتی کام کیا ہوگا، لوگوں کےبنیادی مسائل کو حل کیا ہوگا تو انہیں ووٹ دو۔مجھ پر بھروسہ ہے میں کام کرنے کا اہل ہوں تو مجھے ووٹ دیں ،کسی پر زبردستی کرکے ووٹ نہیں مانگا جاسکتا ہے۔ وہ بھی سیاسی میدان میں ہیں میں بھی ہوں دونوں کے موازنہ میں جو بہتر ہو اسے ووٹ کریں۔میری مجلس سے ذاتی دشمنی نہیں ہے ، میرے مداحوں کی خواہش تھی کہ میں انتخاب لڑکر جیت درج کراؤں تاکہ مظلوموں کے حق میں اٹھائی جانے والی آواز کو اور زیادہ زور و شور سے اٹھا سکوں اور لوگوں کی بھلائی کا کام کر سکوں.

(Lifestyle) طرز زندگی

ممبئی فلم اداکارہ تنوشری دتہ کا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو، اداکارہ کا پولس میں شکایت درج کروانے سے انکار

Published

on

Tanushree-Dutta

ممبئی فلم اداکارہ تنو شری دتہ کاسوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں تنو شری دتہ نے اپنے ہی گھر میں ہراسائی کا الزام عائد کیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک اس معاملہ میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ ‎تنوشری دتہ نے الزام لگایا تھا کہ پولیس شکایت کے بعد پیروی کرنے سے گریزاں ہے۔ تاہم اب پولیس کا موقف اس پر سامنے آگیا ہے۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق تنوشری نے کنٹرول روم کو فون کیا لیکن بعد میں شکایت درج کرنے سے انکار کر دیا۔

‎بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی زار و قطار رونے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہی ہے کہ گزشتہ 4-5 سالوں سے اسے اپنے ہی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ روتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ اسے گھر میں ذہنی اور جسمانی ہراسانی کا بھی سامنا ہے۔ اور اس ویڈیو کی سچائی بتاتے ہوئے اس نے کسی کا نام نہیں لیا ہے۔

‎تنوشری دتہ کے ان تمام الزامات کے بعد ممبئی پولیس کی ایک ٹیم ان کے گھر پہنچ گئی۔ گزشتہ روز تنوشری کے کنٹرول کو کال کرنے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم تنوشری کے گھر گئی۔ پولیس نے اداکارہ سے پوچھا کہ کیا کوئی شکایت ہے، لیکن پولیس نے کہا کہ تنوشری نے فوری طور پر شکایت درج کرنے سے انکار کردیا۔ آج صبح (23 جولائی 2025) ممبئی پولیس کی ایک ٹیم بھی اس کے گھر پہنچی۔ تاہم جب پولیس آج تنوشری دتہ سے ملنے آئی تو وہ گھر پر نہیں تھی۔ اوشیوارہ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ تنوشری دتہ نے ابھی تک شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تنوشری دتہ کل شام اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائیں گی۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ شکایت درج کرانے آتی ہے تو شکایت درج کی جائے گی۔

‎ادھر تنوشری دتہ کی عمارت کے سیکیورٹی گارڈ نے بھی چونکا دینے والی معلومات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘کل (22 جولائی 2025) جو لوگ ان کے گھر گئے تھے, وہ ڈیلیوری بوائے تھے اور تنوشری دتہ نے خود آن لائن آرڈر کیا تھا۔ “اس کے علاوہ، یہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی واضح ہو گیا ہے، اس دوران، پولیس یہ جاننے کے لئے مزید تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ اصل میں ماجرا کیا ہے۔ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ پولیس کی جانچ میں کیا معلومات سامنے آئے گی۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش کے سبب تانسا جھیل بھی چھلک گئی

Published

on

Dam

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن حدود کو پانی فراہم کرنے والی 7 جھیلوں میں سے تانسا جھیل آج (23 جولائی 2025) کو لبریز ہو گئی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، یہ جھیل آج شام 5:40 بجے سے بہنے لگی ہے۔ میونسپل کارپوریشن بی ایم سی علاقے کو پانی فراہم کرنے والی 7 جھیلوں میں سے ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مدھیہ ویترنا ریزروائر’ کے 3 دروازے 7 جولائی 2025 کو کھول دیے گئے ہیں۔ وہیں مودک ساگر جھیل 9 جولائی کو چھلک گئی تھی، جس کے بعد 9 جولائی کو 2025 تک پانی کا بہاؤ شروع ہو گیا تھا۔ گزشتہ چند دنوں سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آج صبح 6 بجے کیے گئے حساب کے مطابق، تمام سات جھیلوں کی کل گنجائش کا 86.88 فیصد ہے۔

تانسا ڈیم تھانے ضلع کے شاہ پور تعلقہ میں واقع ہے اور اسے پتھر کے قدیم ترین ڈیموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ‎تانسا جھیل کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کی گنجائش،، 14,508 کروڑ لیٹر (145,080 ملین لیٹر) ہے۔ ‎تانسا جھیل گزشتہ سال 24 جولائی 2024 کو صبح 4.16 بجے، 26 جولائی 2023 کو صبح 4.35 بجے، جب کہ سال 2022 میں 14 جولائی کو شام 8.50 بجے اور سال 2021 میں 22 جولائی کو صبح 05.48 منٹ پر بہنا شروع ہوئی۔ پچھلے سال، یعنی 20 اگست 2020 کو، یہ مکمل طور پر چھلک گئی اور شام 7.05 بجے بہنا شروع ہوا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

شہر کے مضافاتی و پہاڑی علاقوں میں رہنے پر مجبور کنبہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر مقیم, انتظامیہ کا خطرناک مقامات پر رہائش پر مکینوں کو نوٹس۔

Published

on

house

ممبئی : ممبئی کے بھانڈوپ علاقہ میں موسلادھار بارش کے سبب پہاڑی کے کھسکنے کے سبب خالی گھر تاش کے پتوں کے طرح گر گئے۔ بی ایم سی نے یہ مکانات پہلے ہی خالی کروائے تھے, اس لئے کوئی جان نقصان نہیں ہوا۔ آج صبح اچانک کچھ گھر تیزی سے کوہ کے دامن سے گرگئے, دو روز قبل بھی یہاں پہاڑی کھسکنے کے سبب دہشت کا ماحول تھا, اس لئے انتظامیہ نے کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو احتیاطی طور پر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ بی ایم سی نے یہاں مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس بھی ارسال کیا تھا۔ یہاں بدھ کو دو خالی گھر بارش کے سبب منہدم ہوگئے, گھر منہدم ہونے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔

ممبئی شہر میں کوہ کے دامن میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کئی کنبہ مقیم ہے ہر سال بارش میں پہاڑی کھسکنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں, ممبئی میں تقریبا 200 مقامات ایسے ہیں وہ خطرناک اور مخدوش قررا دئیے گئے ہیں, جس میں پہاڑوں کی حصار کے قریب کے جھوپڑے اور کوہ کے دامن میں تعمیر جھوپڑے شامل ہیں۔ یہ تمام مقامات ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں ہی پائے جاتے ہیں۔ ممبئی میں کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو جس میں شہر میں ملبار ہل, تار ڈیو مضافاتی علاقوں میں بھانڈوپ, گھاٹکوپر ٹیکری سمیت دیگر علاقے شامل ہیں, یہاں بیشتر جھونپڑے مہاڈا اور ضلع کلکٹر کی زمینات پر آباد ہیں ممبئی میں 20 ہزار جھونپڑے پہاڑی مقامات پر ہیں اور یہاں کے مکین اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر زندگی بسر کر رہے ہیں۔

سروے کے مطابق ممبئی میں پہاڑی کھسکنے کے مقامات 249 میں سے 74 انتہائی خطرناک ہے۔ یہ علاقے شہر اور مضافاتی, مغربی مضافات میں ہیں, یہاں جوگیشوری, گھاٹکوپر, کرلا قصائی واڑہ, واشی ناکہ, چمبور, بھارت نگر شامل ہیں۔ گزشتہ 31 برس سے پہاڑی کھسکنے کے سبب 310 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com