Connect with us
Monday,18-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

امریکہ کے کہنے پر جنگ بندی کیوں… ایس پی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا سوال

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ امریکہ کی چودھراہٹ ناقابل برداشت ہے۔ امریکہ کے کہنے پر جنگ بندی اور اس کے کہنے پر جنگ یہ فیصلہ درست نہیں ہے, انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی پاکستان نے ملک میں دہشت گردانہ اور تخریبی کارروائی انجام دی تھی, اس وقت مودی سرکار نے اس کا جواب کیوں نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد ملک سیسہ پلائی دیوار کی طرح سرکار کے ساتھ کھڑا تھا, لیکن امریکہ کے کہنے پر جنگ بندی ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے تعلقات رکھنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ ہمارا ملک کریگا امریکہ کو اس کا اختیار کس نے دیدیا, انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اشارہ پر گھٹنے ٹیک دئیے گئے۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ جب اس سے قبل دہشت گردانہ حملہ ہوئے تھے تو امریکہ کہاں تھا۔ اس نے ثالثی کیوں نہیں کروائی, ایک مرتبہ تو ایسا ہوا کہ نریندر مودی بلا کسی وجہ کے پاکستان دورہ پر اچانک گئے تھے, ملک میں پاکستان کے خلاف غصہ ہے اور پاکستان کے خاتمہ تک جنگ جاری رکھنے پر عوام بضد ہے۔ نریندر مودی یہ کہتے ہیں کہ گفت و شنید اور دہشت گردی ساتھ نہیں چلے گی، خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے گا تو اب تک دہشت گردی کے خلاف کوئی ٹھوس قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا۔ بارہا پاکستان سے تعلقات برقرار رکھے گئے, اب امریکہ کے کہنے پر جنگ بندی کیوں کی گئی اور اسکا اعلان بھی امریکی صدر کر رہے ہیں۔ اعظمی نے کہا کہ آر پار کی لڑائی لڑی جائے پھر جنگ ادھوری میں کیوں چھوڑی۔ مودی کے اس بیان کو کہ خون اور دہشت گردی اور پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہے گا یہ صرف ڈائیلاگ ہے, اگر جنگ بندی ہی کرنی تھی تو پہلے ہی اس معاملہ میں ثالثی اور مداخلت ہونی تھی اب کیوں کی گئی، انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمہ اور نوٹ بندی کے بعد بھی دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوا ہے۔ مودی جی نے تو کہا تھا کہ اگر دہشت گردی کا 50 دنوں میں خاتمہ نہیں ہوا تو مجھے جو سزا دی جائے وہ قابل قبول ہوگی۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ہندوستان سب سے بڑا طاقتور ملک ہے, لیکن امریکہ ہمیں یہ درس دے گا کہ کب جنگ کرنی ہے اور کب نہیں یہ فیصلہ ہندوستان کریگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ پرستی عروج پر ہے اور برقعہ پوش خاتون کو جئے سری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کے ساتھ ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ سراسر غلط ہے۔ اس قسم کی فرقہ پرستی بھی ختم ہونی چاہئے, اس پر بھی سرکار کو قدغن لگانے کی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی خبریں

یوکرین یورپ شراکت داری، روس پر دباؤ… زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہی اپنا رویہ دکھایا، بڑا اعلان کر دیا

Published

on

Zelensky,-Trump-Putin

کیف : ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پوتن کی ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد انہوں نے سخت موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بعد ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ اپنا موقف ہم آہنگ کیا۔ یوکرین کا موقف واضح ہے کہ ہم ایک حقیقی امن قائم کرنا چاہتے ہیں جو مستقل ہو۔ زیلنسکی نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ قتل جلد بند ہوں۔ میدان جنگ اور فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ ہمارے بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر پر فائرنگ بھی بند ہونی چاہیے۔ یوکرین کے تمام جنگی قیدیوں اور شہریوں کو رہا کیا جائے اور روس ہمارے مغوی بچوں کو واپس کرے۔ جب تک حملہ اور قبضہ جاری رہے گا، روس پر دباؤ برقرار رہنا چاہیے۔’

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ ‘صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں, میں نے کہا تھا کہ اگر سہ فریقی ملاقات نہیں ہوتی یا روس جنگ سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تو پابندیاں مزید سخت کر دی جائیں۔ پابندیاں ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔ یورپ اور امریکہ دونوں کی شرکت کے ساتھ، سلامتی کی قابل اعتماد اور طویل مدتی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔ یوکرائنی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے لیے اہم تمام مسائل پر ہماری شرکت سے بات ہونی چاہیے۔ خاص طور پر علاقائی مسائل کا فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی رہنماؤں کے بیان سے ہماری پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔ ہم تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ الاسکا میں پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد ہفتے کے روز ٹرمپ کے ساتھ ان کی طویل اور بامعنی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے پیر کو ذاتی طور پر ملاقات کی دعوت پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ زیلنسکی نے یوکرین جنگ پر مذاکرات میں یورپ کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یورپی رہنما امریکہ کے ساتھ مل کر قابل اعتماد سیکورٹی کی ضمانتوں کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر شامل ہوں۔ ہم نے یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں امریکی فریق کی شرکت پر بھی بات کی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو آ رہے ہندوستان، ایس جے شنکر اور اجیت ڈوبھال سے ان مسائل پر ہوگی بات چیت

Published

on

jayshankar-wang-yi

نئی دہلی : چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو ہندوستان آ رہے ہیں۔ اس دوران وہ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندے (ایس آر) میکانزم کے تحت سرحدی معاملے پر بات چیت کریں گے۔ وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی دعوت پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو ہندوستان کا دورہ کریں گے۔’ وزارت خارجہ نے مزید کہا، ‘اپنے دورے کے دوران، وہ ہندوستان-چین سرحد کے سوال پر این ایس اے ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندوں (ایس آر) کی بات چیت کا 24 واں دور منعقد کریں گے۔’ یی اور ڈوبھال کو خصوصی نمائندہ سطح کے مذاکرات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران وانگ وی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر تیانجن کے دورے سے پہلے آیا ہے۔ اس سے قبل ڈوبھال نے گزشتہ سال دسمبر میں چین کا دورہ کیا تھا اور وانگ کے ساتھ خصوصی نمائندے کی سطح پر بات چیت کی تھی۔ یہ میٹنگ پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے روس کے شہر کازان میں دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ میکانزم کے مختلف میکانزم کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد ہوئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com