سیاست
تبلیغی مرکز کو آخر نشانہ کیوں بنایا جارہا ہے؟
(نامہ نگار)
حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے کس کس چیز کاسہارا لیتی ہے۔ اس کا ثبوت نظام الدین کا تبلیغی مرکز ہے۔ دودنوں میں جس طرح حکومت اور میڈیا نے جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلائی اس سے انداز ہ ہوتا ہے کہ اس مصیبت کی گھڑی میں بھی حکومت اور میڈیا کس قدرمسلمانوں اور اسلام کو بدنام کرنے میں مصروف ہے۔جموں کے ویشنو دیوی مندر میں چار سو لوگ میڈیا اور حکومت کو پھنسے ہوئے نظر آتے ہیں جب کہ حضرت نظام الدین اور دیگر مساجد میں پناہ گزیں لوگ چھپے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کورونا کے دوران مدھیہ پردیش اراکین اسمبلی کی خریدو فروخت کرکے حکومت کی تشکیل دی جاتی ہے، حلف لیا جاتا ہے، جشن منایا جاتا ہے، لیکن حکومت اور میڈیا کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی نہیں نظر آتی۔
حضرت نظام الدین میں تبلیغی مرکز کے متعلق متضاد خبریں آرہی ہیں۔ دراصل اس کا مقصد اسے بدنام کرنا ہے۔ہندی اور ہندوتو میڈیا کو جس میں ٹی وی چینل اور اخبارات شامل ہیں،کو ایک سنہرا موقع مل گیا ہے کہ اس بہانے وہ مسلمانوں اور مرکز کو بدنام کریں۔ بغیر سوچے سمجھے اور حقیقت کو جانے اس میں مسلمانوں کاکچھ طبقہ بھی شامل ہوگیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب دہلی اور مرکزی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے اس کی جگ ہنسائی ہورہی تھی، دہلی سمیت پورے ملک میں غریب سڑکوں پر تھے، سارے لوگ پریشان حال ہیں اسی دوران مرکز کا معاملہ سامنے آگیا ہے۔ حکومت اور میڈیا نے بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ تمام ناکامی کو چھپانے کے لئے اس کا رخ مرکز کی طرف موڑ دیا۔ حکومت ایسا ظاہر کررہی ہے کہ سب کچھ پوشیدہ طور پر رہ رہے تھے، جب کہ تمام چیزیں پولیس کے علم تھی۔ پولیس نے مرکز والوں سے سوسل ڈسٹنس بناکر رہنے کو کہا تھا۔ ان میں سے تین سو بعض رپورٹ میں صرف سو غیر ملکی باشندے ہیں جو مختلف ممالک کے ہیں۔ یہ چھ منزلہ عمارت ہے ظاہر سی بات ہے کہ سب ایک ساتھ نہیں ہوں گے۔ تین سو لوگ جو غیر ملکی تھے واپس بھیجا گیا تھا جو ہوائی جہاز بند ہونے کی وجہ سے پھر واپس آگئے۔
لاک ڈاؤن اچانک کردیا گیا ان لوگوں کو یہاں سے نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ یہ لوگ اپنے ایمبیسی کے رابطے میں تھے۔ کچھ ایمبیسی میں بھی ہیں۔ مجبوراً انہیں یہیں قیام کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ باقی ماندہ بیرون دہلی کے تھے اور لاک ڈاؤن کی وجہ کہیں سفر نہیں کرسکتے تھے۔ اسی طرح ملک بھر میں جماعتیں گئی ہوئی تھیں جو مختلف مسجدوں میں قیام پذیر تھیں چھپی ہوئی نہیں تھیں۔ یہ کہنا لاک ڈاؤن کے بعد بھی وہ باہر نہیں نکلے، وہ باہر نکل کر کہاں جاتے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے آمد و رفت کے تمام ذرائع بند تھے۔یہ ساری باتیں پولیس کے علم تھی۔ اس کے باوجود اسے بدنام کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔ جن لوگوں کو لے جایا گیا ہے ان کی پوری رپورٹ ابھی نہیں آئی ہے اس لئے اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن میڈیا کا ایک بڑا طبقہ کورونا کا مرکز کہنا شروع کردیا ہے۔جب کہ معلوم ہونا چاہئے کہ جو غیر ملکی آتے ہیں اس کا علم وزارت داخلہ اور خارجہ کو ہوتا ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ ان لوگوں کو بھیجنے کا انتظام کرتی، جسے اس نے پوری نہیں کی، مرکز والے انتظامیہ کے بھی رابطے میں تھے۔لاک ڈاؤن کے سبب وہ مرکز میں رہنے کو مجبور تھے۔ جو لوگ انہیں عقل سے پیدل قرار دے رہے ہیں کیا وہ یا ان کی جماعت ان لوگوں کو اپنے کیمپس یا گھروں میں پناہ دیتی۔کیا وہ لوگ مزدورں کی سڑکوں پر پولیس کی لاٹھیاں کھاتے، ذلیل ہوتے۔ مسائل کو سمجھے بغیر تنقید کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
تبلیغی مرکز نظام الدین اور بنگلہ والی مسجد کے تعلق سے الیکٹراک میڈیا حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے من گھڑت خبروں کو پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہے جبکہ مسلمانوں کی دیگر جماعتیں اور تنظیمیں اب آگے بڑھ کر اپنے مسلکی اور نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھکر یکے بعد دیگرے مرکز نظام الدین کی حمایت میں آگے آرہے ہیں یہ ایک خوش آئند اقدام ہے مقامی سطح پر سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید، سابق میئر شیخ رشید، تحفظ ملت ایکشن کمیٹی، اور انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی سمیت کئی تنظیموں نے کھلے الفاظ میں اس مصیبت کی گھڑی میں مرکز نظام الدین کیساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے وہیں تحفظ ملت ایکشن کمیٹی کے صدر شیخ رشید اور جنرل سکریٹری صابر گوہر نے تبلیغی جماعت کے آپسی اختلافات کو بھی ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ شاید اختلافات کو ختم کرنے کیلئے اللّٰہ تعالیٰ نے یہی سبیل پیدا کردی ہو-
سیاست
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 15 جنوری کو، ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو

ممبئی : (قمر انصاری) ریاستی الیکشن کمیشن نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) سمیت ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق، تمام میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے نامزدگی فارم صرف آف لائن طریقے سے ہی قبول کیے جائیں گے۔ ووٹر لسٹ 25 جولائی 2025 کی انتخابی فہرست کی بنیاد پر تیار کی جائے گی۔
یہ انتخابات مہاراشٹر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا ایک اہم مرحلہ ہیں۔ بی ایم سی کئی برسوں سے منتخب ایوان کے بغیر انتظامی کنٹرول میں کام کر رہی ہے، اور آنے والے انتخابات سے شہر میں جمہوری نمائندگی کی بحالی کی امید کی جا رہی ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق :
انتخابی شیڈول
- نامزدگی کی مدت : 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025
- نامزدگی فارم کی جانچ : 31 دسمبر 2025
- نام واپس لینے کی آخری تاریخ: 2 جنوری 2026
- حتمی امیدواروں کی فہرست اور انتخابی نشان کی الاٹمنٹ : 3 جنوری 2026
- ووٹنگ : 15 جنوری 2026
- ووٹوں کی گنتی : 16 جنوری 2026
تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شہری سہولیات، پانی کی فراہمی، کچرے کا انتظام، سیلابی مسائل، ہاؤسنگ ری ڈیولپمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ جیسے امور انتخابی مہم میں نمایاں رہنے کا امکان ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
(جنرل (عام
راجیہ سبھا میں بحث: چیف جسٹس کو الیکشن کمشنر کی تقرری میں شامل ہونا چاہیے۔

نئی دہلی، انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ جس دن الیکشن کمیشن کی ساخت میں ترمیم کی گئی تھی، چیف جسٹس کو ہٹا کر ان کی جگہ ایک کابینی وزیر لگا دیا گیا تھا۔ اس سے عوام میں یہ پیغام گیا کہ یہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے پرانے نظام کی بحالی پر زور دیا، جس کے تحت الیکشن کمشنر کی تقرری میں چیف جسٹس، وزیر اعظم اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر شامل تھے۔ راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے رام گوپال یادو نے کہا کہ انتخابی عہدیداروں اور ملازمین کی تقرری مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تقرریاں ان عوامل سے قطع نظر منصفانہ اور شفاف ہونی چاہئیں۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ اتر پردیش میں کچھ ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔ ان انتخابات کے لیے لگائے گئے بی ایل اوز میں سے سبھی یادو اور مسلم بی ایل اوز کو ایک ایک کرکے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کی توجہ میں لایا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ان افراد کے نام فہرست میں شامل تھے لیکن بعد میں انہیں نکال دیا گیا۔ صرف کنڈرکی میں ایک مسلمان بی ایل او غلطی سے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک لانا یا رشوت دینا جرم ہے۔ ثابت ہونے پر الیکشن منسوخ ہو جاتا ہے۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ لوگ ٹرینوں میں کیسے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار انتخابات سے عین قبل جس طرح سے پیسے تقسیم کیے گئے، اگر ٹی این شیشن جیسے الیکشن کمشنر اقتدار میں ہوتے تو انتخابات ملتوی یا منسوخ ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے اسے بدعنوانی اور رشوت ستانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ 100 سال اقتدار میں رہ سکتے ہیں لیکن عوام کی نظروں میں صادق رہو۔ اس سے قبل پولنگ ختم ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں کو بیلٹ بکس لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کا نمبر دیا جاتا تھا۔ انتخابات کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن ان گاڑیوں کے پیچھے موٹر سائیکلوں پر اسٹرانگ روم تک جائیں گے۔ جب ای وی ایم یا بیلٹ پیپر بکس اسٹرانگ روم میں رکھے جائیں گے تو مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود ہوں گے۔ اس کے بعد اسٹرانگ روم کو سیل کر دیا گیا۔ یہ عمل اب عملی طور پر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں نہیں رکھنا چاہیے، یہ الیکشن کمیشن کی بھی ہدایت ہے، پھر بھی خالی ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں رکھا جاتا ہے۔ حکومت آپ کی ہونے کے باوجود اس ملک کے تقریباً 60 فیصد لوگ آپ کے حق میں نہیں ہیں۔ یہ تمام لوگ ای وی ایم کے خلاف ہیں، عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ای وی ایم کا استعمال کرتے ہوئے کاغذات کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ایک یا دو پسماندہ ممالک کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی ای وی ایم جیسی مشینوں کا استعمال نہیں ہوتا ہے، اس لیے الیکشن ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپرز سے کرائے جائیں۔
(جنرل (عام
ممبئی گوا ہائی وے پر خوفناک حادثہ : ہوائی اڈے سے واپسی کے دوران کار کنٹینر ٹریلر سے ٹکرا گئی، باپ بیٹا ہلاک

ممبئی : ایک المناک واقعہ میں، 14 دسمبر بروز ہفتہ ممبئی-گوا ہائی وے پر ایک خوفناک سڑک حادثے میں ایک باپ اور اس کے بیٹے کی جان چلی گئی، جب ان کی کار کنٹینر ٹریلر کے پیچھے سے ٹکرا گئی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب باپ بیٹا ممبئی ہوائی اڈے سے رائے گڑھ کے گورگاؤں میں اپنے گھر جا رہے تھے۔ پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا نے بتایا کہ کنٹینر ٹریلر سے ٹکرانے والی سیڈان کار میں چار مسافر سوار تھے۔ جاں بحق ہونے والے باپ کی شناخت 58 سالہ سجاد سرکھوٹ اور اس کے 25 سالہ بیٹے اویس کے نام سے ہوئی ہے جبکہ ڈرائیور عثمان اور ایک اور مسافر 20 سالہ سرجیت کو معمولی چوٹیں آئیں۔ نوراترا کے ذریعہ شیئر کردہ ایک ویڈیو میں تباہ شدہ کار کو دکھایا گیا ہے، جس میں نقصان کی حد اور حادثے کی شدت کا پتہ چلتا ہے۔ کولاڈ کانسٹیبل منگیش پاٹل نے حادثے کی معلومات فراہم کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ٹی پرمٹ سیڈان کار اویس کے دوست عثمان کی تھی۔ اویس عثمان کے ساتھ اپنے والد کو ممبئی ایئرپورٹ سے لینے گیا تھا، جو قطر میں ایک شادی میں شرکت کے بعد واپس آئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ سجاد اور سرجت پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے جبکہ اویس ڈرائیور عثمان کے ساتھ بیٹھا تھا۔ سیڈان کی بائیں جانب کنٹینر ٹریلر کے عقب سے ٹکرا گئی جس سے باپ بیٹا دونوں جاں بحق ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عثمان کے خلاف غفلت اور تیز رفتار ڈرائیونگ پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ ہفتہ کے روز ایک اور المناک واقعہ میں، پارول-شیرساد-امباڑی سڑک پر گڑھے کی وجہ سے ایک دو پہیہ گاڑی کے حادثے میں سات سالہ ہرش تھوری کی المناک موت ہو گئی۔ ہیوی گاڑی کے پہیوں کی زد میں آکر بچہ شدید زخمی ہو کر چل بسا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
