Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

بزنس

اپریل میں تھوک افراط زر کی شرح 10.49 فیصد پر

Published

on

Ministry of Commerce & Industry

خام تیل، خام مال کی قیمتوں میں اضافہ سے، اپریل 2021 میں تھوک قیمتوں پر مبنی افراط زر کی شرح 10.49 فیصد درج کی گئی ہے۔

کامرس اینڈ انڈسٹری کی مرکزی وزارت نے پیر کو یہاں جاری اعداد و شمار میں بتایا کہ مارچ 2021 میں تھوک قیمتوں پر مبنی افراط زر کی شرح 7.39 فیصد رہی تھی۔ اپریل 2021 میں خورد ونوش کی تھوک افراط زر کی شرح 7.58 فیصد رہی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ تھوک افراط زر میں اضافہ بین الاقوامی سطح پر اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اپریل 2021 میں عالمی بازاروں میں خام تیل، معدنیات، پٹرول، ڈیزل اور دیگر مینوفیکچرنگ مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اعداد وشمار کے مطابق اپریل 2021 میں رسوئی گیس کی تھوک قیمت 20.34 فیصد، پٹرو ل کی 42.37 فیصد، ڈیزل کی 33.82 فیصد اور ونسپتی تیل کی 42.82 فیصد بڑھی ہے۔ ان کے علاوہ گوشت، مچھلی، انڈہ کی قیمت میں 10.88 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

حالانکہ موٹے اناج کی تھوک قیمتیں 3.32 فیصد، دھان کی 0.92 فیصد، گیہوں کی 3.29 فیصد کم ہوئی ہیں۔ اسی زمرہ میں دال کی تھوک قیمت میں 10.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، سبزی 9.03 فیصد، آلو 30.44 فیصد، پیاز 19.74 فیصد نیچے آئے ہیں۔ پھل کی تھوک قیمتوں میں 27.43 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

(جنرل (عام

بھارت میں کورونا کے کیسز آنا شروع… ہریانہ، مغربی بنگال اور سکم میں کووڈ کا 1-1 کیس ہے، جبکہ کیرالہ میں اس وقت 95 ایکٹو کیسز ہیں۔

Published

on

ace2-receptor-covid

نئی دہلی : کوویڈ 19 ایک بار پھر پھیل رہا ہے۔ اس وقت ہندوستان میں کووڈ کیسز کی تعداد اتنی تشویشناک نہیں ہے لیکن پھر بھی کچھ ریاستوں میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ملک میں اس وقت 257 ایکٹو کیسز ہیں۔ کچھ ریاستوں میں معاملات معمولی ہیں جبکہ کچھ میں اعداد و شمار کافی زیادہ ہیں۔ جبکہ ہریانہ، مغربی بنگال اور سکم میں کووڈ کا صرف 1 کیس ہے، کیرالہ میں اس وقت 95 ایکٹو کیس ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں اس وقت کووڈ کے 5 فعال کیسز ہیں۔ تاہم، کچھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں کورونا کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ تمل ناڈو میں بھی کورونا کے 55 ایکٹیو کیسز ہیں۔ مہاراشٹر میں 10 کم کیسز ہیں یعنی 56۔ آئیے آپ کو بتائیں کہ اس وقت کس ریاست میں کتنے ایکٹو کیسز ہیں۔

کس ریاست میں کتنے فعال کیسز :
اسٹیٹ ایکٹو ————— کیسز
کیرالہ ——————— 95
تمل ناڈو ——————- 66
مہاراشٹر ——————- 56
کرناٹک ——————–13
پڈوچیری ——————- 10
گجرات ———————7
دہلی ———————— 5
راجستھان —————— 2
ہریانہ ———————- 1
مغربی بنگال ——————1
سکم ———————- 1
کل کیسز ——————-257

ایشیا کے کچھ ممالک میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہانگ کانگ، سنگاپور، تھائی لینڈ کے علاوہ چین میں بھی کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سنگاپور کی وزارت صحت کے مطابق، 27 اپریل سے 3 مئی 2025 کے ہفتے میں کوویڈ 19 کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 14,200 ہو گئی، جو پچھلے ہفتے 11,100 تھی۔ اس عرصے کے دوران سنگاپور میں کوویڈ 19 کے ساتھ اسپتال میں داخل ہونے والے افراد کی اوسط تعداد 102 سے بڑھ کر 133 ہوگئی۔ تھائی لینڈ میں 11 مئی سے 17 مئی کے درمیان کیسز بڑھ کر 33,030 ہو گئے، بنکاک میں 6,000 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح، ہانگ کانگ میں، صرف 4 ہفتوں (6 سے 12 اپریل) میں کوویڈ 19 کے کیسز 6.21 فیصد سے بڑھ کر 13.66 فیصد ہو گئے۔

Continue Reading

بزنس

ٹریفک پولس نے وصول کیے 556 کروڑ سے زائد کا جرمانہ

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ون اسٹیٹ ون چالان’ ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے، ممبئی ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے یکم جنوری 2024 سے 28 فروری 2025 کے درمیان ₹ 556 کروڑ 64 لاکھ 21 ہزار 950 (₹ 5,564,219,050) کی خظیر رقم کا چالان جمع کیا ہے۔ یہ انکشاف آر ٹی آئی کے ذریعے دائر کی گئی ایک درخواست کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران پورٹل پر کل 1,81,613 آن لائن شکایات موصول ہوئیں, جن میں سے 1,07,850 شکایات کو مسترد کر دیا گیا۔ یعنی تقریباً 59% شکایات مسترد کر دی گئیں۔ رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کارکن انیل گلگلی نے ممبئی ٹریفک پولیس سے ای چالان کی شکایات پر معلومات طلب کی تھی۔ ممبئی ٹریفک پولیس کے مطابق، گاڑیوں کی اقسام کی بنیاد پر موصول ہونے والی شکایات کی درجہ بندی (جیسے دو پہیہ گاڑی، چار پہیہ گاڑی، سامان بردار گاڑی، مسافر گاڑی وغیرہ) ‘ون اسٹیٹ ون چالان’ پورٹل پر دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مخصوص گاڑیوں کے زمروں پر کی گئی کارروائی کا تجزیہ کرنا فی الحال ناممکن ہے۔

شکایات کی چھان بین کا طریقہ کار :
‎تمام شکایات کی جانچ تفتیش ملٹی میڈیا سیل، ٹریفک ہیڈکوارٹر، ورلی، ممبئی میں کی جاتی ہے۔ اس میں گاڑی کی تصاویر اور آس پاس کے بصری شواہد کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اگر تصاویر یا شواہد واضح نہ ہوتو اسے متعلقہ محکمہ ٹریفک یا پولیس اسٹیشن کو تفتیش کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔ چالان کو برقرار رکھنے یا منسوخ کرنے کا حتمی فیصلہ مقامی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

‎آر ٹی آئی کارکن انیل گلگلی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ای چالان کا نظام شفاف ہو۔ شہریوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا اور منصفانہ موقع دیا جائے اور ہر شکایت کی منصفانہ اور مکمل تحقیقات کی جائے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سعودی عرب میں یرغمال بنائے گئے 400 ہندوستانی، وقت پر کھانا اور تنخواہ نہیں مل رہی، اب پی ایم مودی سے وطن واپسی کی اپیل

Published

on

workers

گوپال گنج : گوپال گنج سمیت بہار کے کئی اضلاع سے بڑی تعداد میں مزدور روزگار کی تلاش میں خلیجی ممالک جاتے ہیں، لیکن قسمت ہر بار ساتھ نہیں دیتی۔ اس بار ایک سنگین معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں سعودی عرب کی ایک کمپنی میں کام کرنے گئے سینکڑوں ہندوستانی ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کمپنی کی طرف سے نہ تو کھانا اور نہ ہی تنخواہ بروقت فراہم کی جا رہی ہے۔ انہیں اپنے ملک واپس جانے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ کمپنی نے اس کے ضروری کاغذات جمع کرائے ہیں۔ اب کارکنوں نے پی ایم مودی اور سی ایم نتیش کمار سے اپنے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔

گوپال گنج کے درجنوں کارکن پچھلے سال سعودی کی سینڈن انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ میں کام کرنے گئے تھے۔ لیکن گزشتہ 8-9 ماہ سے انہیں نہ تو وقت پر کھانا مل رہا ہے اور نہ ہی تنخواہ۔ حالات اس قدر خراب ہیں کہ کمپنی نے ان پر اپنے ملک واپس جانے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور وہ یرغمال جیسی صورتحال میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ان مزدوروں میں راجکشور کمار، بلیندر سنگھ، دلیپ کمار چوہان، شیلیش کمار چوہان، اوم پرکاش سنگھ، روی کمار، راجیو رنجن، ہریندر چوہان اور سیوان کے امیش ساہ شامل ہیں۔ یہ معاملہ صرف گوپال گنج تک محدود نہیں ہے۔ اسی کمپنی میں بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال کے دیگر اضلاع کے تقریباً 400 کارکنان بھی یرغمال ہیں۔ سبھی نے ویڈیو پیغامات بھیجے ہیں جس میں ہندوستانی حکومت سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعدد بار ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا، میل اور فون کالز کے ذریعے اپنا مسئلہ بیان کیا، لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس مدد نہیں ملی۔ اس سے ان میں مایوسی اور خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔ اس معاملے کی اطلاع ملنے پر گوپال گنج کے ایم پی اور جے ڈی یو کے قومی خزانچی ڈاکٹر آلوک کمار سمن نے مداخلت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کارکنوں کے اہل خانہ نے ان سے رابطہ کیا اور مکمل معلومات دی، جو انہوں نے وزارت خارجہ کو بھیج دی ہے۔ ڈاکٹر سمن نے کہا کہ یرغمال بنائے گئے کارکنوں سے رابطہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ وزارت خارجہ ان کی شناخت اور حالت کی تصدیق کر کے ضروری کارروائی کر سکے اور انہیں بحفاظت بھارت واپس لایا جا سکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com