Connect with us
Tuesday,08-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

تب کے بھیونڈی میونسپلٹی کے صدر بلدیہ اور اب کے میونسپل کارپوریشن کے میئر کے لئے کب نہیں ہوئی سودے بازی

Published

on

(فہیم انصاری)
بھیونڈی میں تین چار دن قبل ایک اخبار کو بھیونڈی مشرق کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے میونسپل انتظامیہ میں بدعنوانی اور سراسر ناکارہ ہونے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میئر کے عہدے کے لئے جو سودے بازی اور کارپوریٹروں کی خریدوفروخت ہوئی ہے اس کی میں سخت مذمت کرتا ہوں۔ کیونکہ جس کارپوریٹر کی پالیسی اور نیت ٹھیک نہیں ہوگی۔ اس شہر کی بھلائی بھلا کیسے ممکن ہے؟

واضح ہو کہ یہاں میونسپل انتظامیہ میں رائج بدعنوانی اور غیر فعالیت کی بات تو بالکل % 100 فیصدی درست ہے ۔ لیکن سودے بازی اور کارپوریٹروں کی خرید و فروخت کی بات تو کم سے کم رئیس شیخ کے منہ سے قطعی مناسب نہیں لگتی۔ جس کا ایک طویل عرصے سے وہ خود ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ ذرائع کے ذریعے سے جانکاری کے مطابق ، مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی کے سب سے قابل اعتماد سمجھے جانے والے رئیس شیخ 2007 سے ہی بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے میئر سمیت دیگر میونسپل انتخابات میں ہونے والی سودے بازی کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ کیوں کہ ابو عاصم اعظمی نے انہیں رئیس شیخ صاحب کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں اپنی پارٹی کے جوڑ توڑ کا انچارج بنا رکھا تھا۔ جون 2007 سے دسمبر 2009 تک ، بھیونڈی وکاس اگھاڑی کے جاوید دلوی پہلی مرتبہ سماجوادی پارٹی کے 17 کارپوریٹروں کی حمایت سے میئر بنے تھے۔ اس وقت رئیس شیخ کے پاس ہی میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹروں کے جوڑ توڑ اور لین دین کی کمان تھی۔ جاوید دلوی کے بعد ، جو ڈھائی سال کے میئر کی میعاد تھی۔ اس کا باقاعدہ اسٹیمپ پیپر پر قرار نامہ ہوا تھا۔ جسے مرکنٹائل بینک کے لاکر میں رکھا گیا تھا۔

اس دوران ہوئے دو اہم واقعات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ پہلے جاوید دلوی کے میئر کے دور میں ہی ، بھیونڈی مغرب سے موجودہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور تب کے بی جے پی کے کارپوریٹر کو ، سماجوادی پارٹی نے رئیس شیخ کے ہی زیر انتظام اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے لئے ووٹ دیا تھا۔ اس وقت آنجہانی منوج مہاترے اور مہیش چوگلے کو 8-8 ووٹ حاصل ہوۓ تھے۔ جس میں منوج مہاترے قرعہ اندازی کے طریقہ کار سے جیت گئے تھے۔ اور تو اور جس کونارک آرکیڈ کے پارٹی کے دفتر میں رکن اسمبلی رئیس شیخ بیٹھ رہے ہیں۔ اس کے تار بھی میونسپل کارپوریشن کی سودے بازی سے ہی جڑے ہوئے ہیں۔ سب سے دلچسپ کہانی اس وقت یہ ہوئی تھی جب ایک ہی اسٹیج پر سے ابو عاصم اعظمی نے پانی پٹی بڑھانے کے لئے میونسپل کارپوریشن کو زبردست لتاڑ لگاتے ہوئے اس کی جم کر مذمت کی تھی۔ اسی اسٹیج سے جاوید دلوی نے کھلے عام کہا تھا کہ اس کے لئے ان کی پارٹی سماجوادی کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ہی اس کے لئے ذمہ دار ہیں۔

صرف یہی نہیں ، دسمبر 2009 میں سماجوادی پارٹی نے رئیس شیخ کی رہنمائی اور اغوائ میں ہی میئر کا انتخاب لڑا تھا ۔ جس میں ولاس پاٹل کی حمایت سے ، یشوشری راجن کڈو انتخاب جیت گئیں اور سماجوادی پارٹی کی امیدوار تارا بائی چودھری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اس انتخاب میں بھی لین دین کا مینیجمنٹ رئیس شیخ کے ہی پاس تھا۔ اس میں بھی جم کر سودے بازی ہوئی تھی۔ پھر جون 2012 کے انتخابات میں جب یہی پرتبھا پاٹل میئر بنی تھیں ، تو اس وقت بھی کانگریس کے دو کارپوریٹروں نے پارٹی تبدیل کردیا تھا۔ اس وقت بھی سماجوادی پارٹی کے 16 کارپوریٹروں کے لین دین کے انتظام کی پوری ذمہ داری رئیس شیخ پر عائد تھی۔ جس میں ایک اچھی خاصی رقم ولاس پاٹل کے ذریعے پارٹی فنڈ کے نام پر بھی وصول کی گئی تھی۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جن کے اپنے شیشے کے گھر ہوتے ہیں وہ دوسروں کے گھروں پر پتھر نہیں مارا کرتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

رضا اکیڈمی نے دہلی ہائی کورٹ میں “اودے پور فائلس” فلم پر پابندی کے لیے عرضی داخل کی

Published

on

delhi-high-court

نئی دہلی، ٨ جولائی 2025ء : آج دہلی ہائی کورٹ میں رضا اکیڈمی کے سرپرست الحاج محمد سعید نوری صاحب کی موجودگی میں آنے والی متنازعہ فلم “اودے پور فائلس” پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک قانونی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی۔ یہ عرضی رضا اکیڈمی دہلی کے سیکریٹری اور ایم ایس او کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے داخل کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الحاج سعید نوری صاحب نے بتایا کہ :
“اس فلم کے ٹریلر میں نبیٔ اسلام ﷺ اور ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کے خلاف سخت توہین آمیز اور قابلِ اعتراض باتیں کہی گئی ہیں، جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہیں, بلکہ ملک کی امن و امان کی فضا کو بھی شدید متاثر کر سکتی ہیں۔”

انہوں نے مزید کہ “یہ فلم ایک مخصوص مذہبی طبقے کو بدنام کرنے کی کھلی کوشش ہے، جس سے سماج میں نفرت کو ہوا ملے گی اور عوام کے درمیان باہمی عزت، رواداری اور ملی یکجہتی کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اور ہماری یہ پرزور مانگ ہے کہ اس فلم کی ریلیز پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے۔”

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں واقع تاریخی قلعہ سے متصل سمندری پانی کے علاقے میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی کی موجودگی کی ملی اطلاع۔

Published

on

Raigad-Coast

پونے/ رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ایک مشکوک کشتی دیکھے جانے کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ کشتی رائے گڑھ قلعے سے متصل سمندری علاقے میں دیکھی گئی۔ سکیورٹی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ مشکوک کشتی پاکستانی کشتی ہونے کا امکان ہے جو کہ ماہی گیری کی کشتی ہو سکتی ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے کی تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس واقعے کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق، شارک کو اتوار کی رات مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ریوڈانڈا ساحل کے قریب میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے دیکھا۔ یہ پاکستانی ماہی گیر کشتی ہونے کا امکان ہے۔ مشکوک کشتی کورلائی کے ساحل سے تقریباً دو سمندری میل کے فاصلے پر دیکھی گئی۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ایک اہلکار نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر، ضلع میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور پولیس فورس کی ایک بڑی نفری کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہی نہیں اس واقعے کے بعد پولیس اور میری ٹائم سیکیورٹی حکام نے سیکیورٹی بڑھا دی اور کشتی کی تلاش شروع کردی۔ رائے گڑھ پولیس، کوئیک ری ایکشن ٹیم (کیو آر ٹی)، بم ڈیٹیکشن اینڈ ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ڈی ایس)، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار رات دیر گئے موقع پر پہنچ گئے۔ رائے گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آنچل دلال اور دیگر سینئر پولیس افسران صورتحال کا جائزہ لینے ساحل پر پہنچ گئے۔

ایک اہلکار کے مطابق ایس پی نے بجر کا استعمال کرتے ہوئے کشتی تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن موسم کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا۔ تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کشتی کو تلاش کرنے اور اس تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور پھر آپریشن سندھ کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ ہندوستانی سمندری حدود میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی دیکھی گئی ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تاریخی رائے گڑھ قلعہ کا دورہ کیا۔ یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے منسلک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com