Connect with us
Tuesday,08-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے شہریت ترمیمی قانون کو سپریم کورٹ میں کیا چیلینج

Published

on

(عطاء الرحمٰن)
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے سٹی زن شپ ( امینڈمنٹ ) ایکٹ کے خلاف ایک پٹیشن داخل کرکے درخواست کی ہے کہ عدالت عظمی اس قانون کو کالعدم قرار دے۔ یہ پٹیشن پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔ اس پٹیشن میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ عدالت اس قانون کو کالعدم قرار دے اس لئے کہ یہ قانوں ملک کے آئین، اس کی روح اور بنیادی حقوق سے راست متصادم اور امتیاز و تفریق پر مبنی ہے. درخواست گزار کے مطابق یہ قانون اپنے سیکشن 2B میں ھندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائیوں کو مذہب کی بنیاد پر شہریت دیتا ہے اور مسلمانوں کو اس سے مستثنی کرتا ہے۔ لہذا یہ قانوں دستور ھند کی دفعہ 14 سے راست متصادم ہے۔ دستور کی دفعہ 15 کلاس کی بنیاد پر قانون سازی سے منع کرتا ہے۔ لہذا یہ قانوں دستور کی اس دفعہ سے بھی متصادم ہے۔ لہذا اسٹیٹ کسی کو بھی شہریت مذہب کی بنیاد پر نہیں دے سکتی۔ آسام کے جو ہندو 31 اگست 2019کو این آر سی میں شامل نہیں ہوسکے وہ اس قانون کی دفعہ 6B سے دوبارہ شہری قرار دے دئے جائیں گے لیکن جو مسلمان این آر سی سے نکال دئے گئے ان کے لئے اس قانوں سے دوبارہ شہریت حاصل کرنے کا کوئی موقعہ نہیں ہوگا۔ لہذا یہ قانون ظالمانہ ، یکطرفہ اور امتیاز پر مبنی ہے۔ سٹی زن شپ امینڈمنٹ ایکٹ آسام اکارڈ 1985 کے خلاف ہے۔ لہذا یہ قانون علاقائی سالمیت، شناخت اور کلچر کے بھی منافی ہے۔ حکومت ہند نے ملک گیر سطح پر این آر سی کرانے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔ اگر دستاویزات کی عدم دستیابی کی بناء پر جو لوگ این آر سی میں شامل ہونے سے رہ جائیں گے، وہ اگر ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی ہوں گے تو انھیں شہریت ترمیمی قانوں 2019 کے سیکشن 6Bکے تحت شہریت دے دی جائے گی جب کہ وہ اگر مسلمان ہوں گے تو غیر ملکی اور غیر شہری قرار دے دئے جائیں گے۔ لہذا یہ قانوں دستور کی دفعہ 14 اور 15 کے منافی ہے۔ ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے جس میں کسی بھی مذہب یا مذہبی گروہ کو دوسرے مذہبی گروہ پر فوقیت اور ترجیح حاصل نہیں ہے۔ تمام مذاہب کا درجہ برابر اور یکساں ہے۔ لہذا یہ قانون غیر سیکولر ہے اور دستور ھند سے متصادم ہے۔ یہ قانون اقوام متحدہ کے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس ( UDHR) کی دفعہ 15 کے خلاف ہے جو ہر شہری کی شہریت کا حق تسلیم کرتا ہے۔ جو کہتا ہے کہ کسی کو بھی من مانے طریقہ سے شہریت سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح اس کے مطابق ہر شخص کو اپنی شہریت تبدیل کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی اس دستاویز پر دستخط سبط کئے ہیں۔ یہ قانون دستور ہند کی دفعہ 51 کے بھی منافی ہے جو تمام ممالک سے برابری اور عدل و احترام کی سطح پر تعلقات قائم کرنے کی بات کرتا ہے. مذکورہ بالا وجوہات اور دلائل کی بنیاد پر درخواست گزار عدالت عظمی سے اپیل کرتا ہے کہ چونکہ موجودہ شہریت ترمیمی قانون دستور ہند سے متصادم، ملک کی تکثیری حیثیت اور رواداری پر مبنی پالیسی کے خلاف ہے لہذا اسے مسترد کردیا جائے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

رضا اکیڈمی نے دہلی ہائی کورٹ میں “اودے پور فائلس” فلم پر پابندی کے لیے عرضی داخل کی

Published

on

delhi-high-court

نئی دہلی، ٨ جولائی 2025ء : آج دہلی ہائی کورٹ میں رضا اکیڈمی کے سرپرست الحاج محمد سعید نوری صاحب کی موجودگی میں آنے والی متنازعہ فلم “اودے پور فائلس” پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک قانونی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی۔ یہ عرضی رضا اکیڈمی دہلی کے سیکریٹری اور ایم ایس او کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے داخل کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الحاج سعید نوری صاحب نے بتایا کہ :
“اس فلم کے ٹریلر میں نبیٔ اسلام ﷺ اور ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کے خلاف سخت توہین آمیز اور قابلِ اعتراض باتیں کہی گئی ہیں، جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہیں, بلکہ ملک کی امن و امان کی فضا کو بھی شدید متاثر کر سکتی ہیں۔”

انہوں نے مزید کہ “یہ فلم ایک مخصوص مذہبی طبقے کو بدنام کرنے کی کھلی کوشش ہے، جس سے سماج میں نفرت کو ہوا ملے گی اور عوام کے درمیان باہمی عزت، رواداری اور ملی یکجہتی کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اور ہماری یہ پرزور مانگ ہے کہ اس فلم کی ریلیز پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے۔”

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں واقع تاریخی قلعہ سے متصل سمندری پانی کے علاقے میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی کی موجودگی کی ملی اطلاع۔

Published

on

Raigad-Coast

پونے/ رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ایک مشکوک کشتی دیکھے جانے کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ کشتی رائے گڑھ قلعے سے متصل سمندری علاقے میں دیکھی گئی۔ سکیورٹی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ مشکوک کشتی پاکستانی کشتی ہونے کا امکان ہے جو کہ ماہی گیری کی کشتی ہو سکتی ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے کی تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس واقعے کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق، شارک کو اتوار کی رات مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ریوڈانڈا ساحل کے قریب میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے دیکھا۔ یہ پاکستانی ماہی گیر کشتی ہونے کا امکان ہے۔ مشکوک کشتی کورلائی کے ساحل سے تقریباً دو سمندری میل کے فاصلے پر دیکھی گئی۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ایک اہلکار نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر، ضلع میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور پولیس فورس کی ایک بڑی نفری کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہی نہیں اس واقعے کے بعد پولیس اور میری ٹائم سیکیورٹی حکام نے سیکیورٹی بڑھا دی اور کشتی کی تلاش شروع کردی۔ رائے گڑھ پولیس، کوئیک ری ایکشن ٹیم (کیو آر ٹی)، بم ڈیٹیکشن اینڈ ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ڈی ایس)، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار رات دیر گئے موقع پر پہنچ گئے۔ رائے گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آنچل دلال اور دیگر سینئر پولیس افسران صورتحال کا جائزہ لینے ساحل پر پہنچ گئے۔

ایک اہلکار کے مطابق ایس پی نے بجر کا استعمال کرتے ہوئے کشتی تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن موسم کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا۔ تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کشتی کو تلاش کرنے اور اس تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور پھر آپریشن سندھ کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ ہندوستانی سمندری حدود میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی دیکھی گئی ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تاریخی رائے گڑھ قلعہ کا دورہ کیا۔ یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے منسلک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com