Connect with us
Wednesday,24-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

وقف بورڈ بل آج لوک سبھا میں پیش… این ڈی اے اور انڈیا الائنس اس بل کے لیے پوری طرح تیار، اپوزیشن جماعتیں اس بل کی شدید مخالفت کر رہی ہیں

Published

on

Parliament

نئی دہلی : وقف ترمیمی بل آج لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ ایوان میں 8 گھنٹے کی بحث کے بعد اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو بحث کا جواب دیں گے۔ اس کے بعد بل کی منظوری کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ حکومت بدھ کو ہی لوک سبھا میں بل پاس کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ حکومت اسے راجیہ سبھا میں پیش کرنے اور وہاں سے بھی پاس کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن اس بل کی مخالفت کر رہی ہے۔ اس بل کے خلاف کئی مقامات پر مسلمانوں نے عید کی نماز ادا کرتے ہوئے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ ہمیں بتائیں کہ وقف (ترمیمی) بل 2024 میں کیا ہے۔

وقف بل لانے کے پیچھے حکومت کا مقصد کیا ہے؟

8 اگست، 2024 کو، دو بل، وقف (ترمیمی) بل، 2024 اور مسلم وقف (منسوخ) بل، 2024، لوک سبھا میں پیش کیے گئے۔ ان کا مقصد وقف بورڈ کے کام کو ہموار کرنا اور وقف املاک کا بہتر انتظام کرنا ہے۔ وقف (ترمیمی) بل، 2024 کا مقصد وقف ایکٹ، 1995 میں ترمیم کرنا ہے تاکہ وقف املاک کے ضابطے اور انتظام میں درپیش مسائل اور چیلنجوں کو حل کیا جا سکے۔ ترمیمی بل کا مقصد ملک میں وقف املاک کے انتظام کو بہتر بنانا ہے۔ اس کا مقصد سابقہ ​​قانون کی خامیوں کو دور کرنا اور ایکٹ کا نام تبدیل کرنے جیسی تبدیلیاں کرکے وقف بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

ہندوستان میں وقف کے انتظام کے ذمہ دار کون سے انتظامی ادارے ہیں اور ان کے کیا کردار ہیں؟

ہندوستان میں وقف املاک کو وقف ایکٹ 1995 کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ وقف کا انتظام سنٹرل وقف کونسل (CWC)، ریاستی وقف بورڈز (SWBs) اور وقف ٹربیونلز پر مشتمل ہوتا ہے۔ سنٹرل وقف کونسل حکومت اور ریاستی وقف بورڈ کو پالیسیوں پر مشورہ دیتی ہے، لیکن وقف املاک کو براہ راست کنٹرول نہیں کرتی ہے۔ جبکہ ریاستی وقف بورڈ ہر ریاست میں وقف املاک کی دیکھ بھال اور حفاظت کرتے ہیں۔ وقف ٹربیونل خصوصی عدالتی ادارے ہیں جو وقف املاک سے متعلق تنازعات کا تصفیہ کرتے ہیں۔

وقف بورڈ سے متعلق کیا مسائل ہیں؟

وقف املاک میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اصول متنازعہ رہا ہے۔ ‘ایک بار وقف، ہمیشہ وقف’ کے اصول نے تنازعات کو جنم دیا ہے۔ دوسری بات یہ کہ قانونی تنازعات اور بدانتظامی پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ وقف ایکٹ، 1995 اور اس کی 2013 کی ترمیم موثر نہیں رہی، جس کی وجہ سے وقف اراضی پر غیر قانونی قبضے، ملکیت پر بدانتظامی اور تنازعات، جائیداد کے رجسٹریشن اور سروے میں تاخیر، اور بڑے پیمانے پر قانونی چارہ جوئی پر تشویش پائی جاتی ہے۔ گجرات اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں ابھی تک سروے شروع نہیں ہوا ہے۔ اتر پردیش میں 2014 میں ایک سروے کا حکم دیا گیا تھا جو ابھی تک زیر التوا ہے۔ مہارت کی کمی اور محکمہ ریونیو کے ساتھ ناقص ہم آہنگی نے رجسٹریشن کا عمل سست کر دیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کچھ ریاستی وقف بورڈ نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ وقف ایکٹ کی دفعہ 40 کا غلط استعمال کرتے ہوئے پرائیویٹ املاک کو وقف املاک قرار دیا گیا ہے، جس سے قانونی لڑائی اور بدامنی پھیلی ہے۔

وزارت نے اس بل کو پیش کرنے سے پہلے کیا اقدامات کیے اور اس نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کیا بات چیت کی؟

اقلیتی امور کی وزارت نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جس میں سچر کمیٹی کی رپورٹ، عوامی نمائندوں، میڈیا اور عام لوگوں کی بدانتظامی، وقف ایکٹ کے اختیارات کے غلط استعمال کے بارے میں اٹھائے گئے خدشات شامل ہیں۔ وزارت قانون نے ریاستی وقف بورڈ سے بھی مشورہ کیا۔ وزارت قانون نے وقف ایکٹ 1995 کی دفعات کا جائزہ لینے کا عمل شروع کیا اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی۔ دونوں ملاقاتوں میں متاثرہ اسٹیک ہولڈرز کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایکٹ میں مناسب ترامیم کرنے پر اتفاق رائے پایا گیا۔

وقف ترمیمی بل 2024 پیش کرنے کا کیا طریقہ کار تھا؟

وقف ترمیمی بل 2024 8 اگست 2024 کو پیش کیا گیا تھا، جس کا مقصد وقف املاک کے نظم و نسق میں خامیوں کو دور کرنا تھا۔ اس کے بعد، 9 اگست، 2024 کو، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے اس بل کو ایک مشترکہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا جو اس کی جانچ پڑتال اور اس پر رپورٹ کرے۔ بل کی اہمیت اور اس کے وسیع اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمیٹی نے مذکورہ بل کی دفعات پر عام لوگوں اور خاص طور پر ماہرین/اسٹیک ہولڈرز اور دیگر متعلقہ اداروں سے آراء طلب کی تھیں۔

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چھتیس اجلاس ہوئے، جس میں انہوں نے مختلف وزارتوں/محکموں جیسے وزارت اقلیتی امور کے نمائندوں سے آراء/تجاویز سنے، قانون اور انصاف، ریلوے (ریلوے بورڈ)، ہاؤسنگ اور شہری امور، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، ثقافت (آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا)، ریاستی حکومتیں، ریاستی وقف بورڈ اور ماہرین/حصہ دار۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن : انتخابات کے لیے پہلے دن 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی کی تقسیم، کوئی درخواست داخل نہیں کی گئی، بی ایم سی وارڈوں میں فارم کا انتظام

Published

on

BMC-Chunav

ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے لیے کاغذات نامزدگی کی تقسیم آج 23 دسمبر 2025 سے شروع ہو گئی ہے۔ اس کے مطابق کل 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی 23 ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے دفتری اوقات میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ پہلے روز کوئی کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیا گیا۔ ریاستی انتخابات، مہاراشٹر ریاست نے میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ انتخابی نوٹیفکیشن 15 دسمبر 2025 کو شائع کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کا اجرا 23 دسمبر 2025 بروز منگل سے شروع ہو گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں 23 ریٹرننگ آفیسر دفاتر کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ عام انتخابات کے عمل کو صاف شفاف اور قواعد کے مطابق انجام دیا جا سکے۔ امیدواروں کو کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر میں 23 دسمبر سے 29 دسمبر 2025 تک دفتری اوقات میں اور 30 ​​دسمبر 2025 بروز منگل شام 4 بجے تک دستیاب ہوں گے۔ کاغذات نامزدگی جمعرات 25 دسمبر 2025 اور اتوار 28 دسمبر 2025 کو جاری نہیں کیے جائیں گے۔

کاغذات نامزدگی قبول کرنے کا دورانیہ 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہے۔ جمعرات 25 دسمبر 2025 اور اتوار 28 دسمبر 2025 کو کاغذات نامزدگی قبول نہیں کیے جائیں گے۔ ہرریٹرننگ آفیسر کے انتخابی عمل کے لیے ضروری انتظامی مشینری، عملہ اور تکنیکی سہولیات دستیاب کر دی گئی ہیں۔

موصول ہونے والے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 31 دسمبر 2025 بروز بدھ صبح 11 بجے سے کی جائے گی۔ جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد درست امیدواروں کی فہرست فوری طور پر شائع کر دی جائے گی۔ امیدواری واپس لینے کی آخری تاریخ 2 جنوری 2026 صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک ہے۔ نشانات کی الاٹمنٹ اور حتمی امیدواروں کی فہرست ہفتہ، 3 جنوری 2026 کو شائع کی جائے گی۔ میونسپل کارپوریشن کے عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جمعرات، 15 جنوری 2026 کو صبح 7.30 بجے سے شام 5.30 بجے تک ہوگا۔ ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان جمعہ 16 جنوری 2026 کو صبح 10 بجے سے کیا جائے گا۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال، درستگی کی تصدیق، کاغذات نامزدگی واپس لینے اور امیدواروں کی حتمی فہرست کے اعلان کے تمام مراحل الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق عمل میں آئیں گے۔ میونسپل کارپوریشن امیدواروں اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ نامزدگی کے عمل کے لیے دیے گئے وقت پر سختی سے عمل کریں۔

اس کے علاوہ کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت امیدواروں کو الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ضروری دستاویزات، حلف نامے اور لازمی فیس بروقت جمع کرانا ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن مطلع کرتی ہے کہ نامزدگی کے عمل کے ہر مرحلے پر قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ اگر کوئی غلطی پائی گئی تو متعلقہ نامزدگی کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ناندیڑ میں اجیت پوار کی این سی پی لیڈر کا دن دہاڑے اغوا… مارا پیٹا اور باہر پھینک دیا، سیاست گرمائی! حامیوں نے ناندیڑ بند کا کیا اعلان

Published

on

Nanded-NCP

پونے : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ اس بار اس کی وجہ این سی پی کے ایک رکن کا اغوا اور شدید مار پیٹ ہے۔ ناندیڑ میں پیش آنے والے اس واقعہ نے سیاسی دشمنی، امن و امان کی صورتحال اور پارٹی کے اندر گروپ بندی کے بارے میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ دریں اثنا، این سی پی لیڈر کے حامیوں نے ناندیڑ بند کی کال دی ہے۔ معاملہ سیاسی زور پکڑ رہا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ناندیڑ میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن کے سابق لیڈر جیون گھوگرے پاٹل اپنی ٹویوٹا انووا میں سفر کر رہے تھے جب مخالف سمت سے آنے والی ایک مہندرا اسکارپیو نے ان کی گاڑی کو روک دیا۔

سڑک کے کنارے جیون گھوگرے پاٹل کا انتظار کر رہے تین آدمی اس کی کار کی طرف بھاگے، اسے زبردستی اسکارپیو میں گھسیٹ کر لے گئے اور فرار ہوگئے۔ این سی پی لیڈر کا الزام ہے کہ اغوا کار اسے نامعلوم مقام پر لے گئے، اس پر حملہ کیا اور بعد میں اسے ایک گاؤں کے قریب چھوڑ دیا۔ اس کے بعد اس نے پارٹی کے ساتھیوں پرتاپراؤ گووند راؤ چکھلیکر اور موہن راؤ ماروتراو ہمبارڈے پر حملے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔ پاٹل کے مطابق، اغوا کاروں نے انہیں دھمکی دی، اور کہا کہ وہ مستقبل کے وزیر، چکھلیکر کے ساتھ مداخلت نہ کرے، اور خبردار کیا کہ وہ بیڈ کے گاؤں کے سربراہ سنتوش دیشمکھ جیسا انجام ہو سکتا ہے، جسے پچھلے سال اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

ناندیڑ کے ایم ایل اے پرتاپ پاٹل چکھلیکر اور سابق ایم ایل اے موہن راؤ ماروتراو ہمباردے کے خلاف تشدد بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں شبھم دتہ سنواد، راہول ماروتی داسرواد، کسٹوبھ رمیش رنویر، وویک نرہری سوریاونشی، مادھو بالاجی واگھمارے، محمد افروز فقیر اور دیوآنند بھولے شامل ہیں۔ ان میں سے تین کا مبینہ طور پر مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ دریں اثنا، جیون گھوگرے پاٹل، جو سر میں شدید چوٹ کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج ہیں، نے اجیت پوار اور ایکناتھ شندے سے ناندیڑ میں غنڈوں کا راج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے حامیوں نے منگل کو ناندیڑ میں بند کا اعلان کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سدانندداتے کی ڈی جی پی بننے کی راہ ہموار، مہاراشٹر میں رشمی شکلا کے جانشین داتے ہوں گے، یکم جنوری سے کمان سنبھالیں گے

Published

on

ممبئی : قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کے سربراہ سدانندداتے کی مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کے بعداب وہ ڈی جی پی رشمی شکلا کے جانشین ہوں گے اس سے قبل ریاستی سرکار نے سدانند داتے کے نام کی سفارش کی تھی اور اب مرکزی سرکار نے انہیں ریاستی کیڈر میں واپس بھیج دیا ہے ۳۱ دسمبر کو رشمی شکلا کی سبکدوشی کے بعدسدانندداتے نئے ڈی جی پی کے طور پر چارج سنبھال سکتے ہیں۔ این آئی اے میں بطور ڈی جی کے طور پر سدانند داتے نے دہشت گردانہ کیسوں سے متعلق نہ صرف تحقیقات کی بلکہ اسے انجام تک بھی پہنچایا ہے دلی لال قلعہ بم دھماکوں کی تحقیقات بھی این آئی اے کے سپرد کی کی گئی تھی سدانند داتے مہاراشٹر کیڈر کے افسر ہے اور وہ ڈیپوٹیشن پر این آئی اے کے سر براہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ان کے مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کو منظوری دیدی ہے اس کے بعد داتے کا ڈی جی پی مقرر ہونے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے ڈی جی پی کی ریس میں سب سے اہم دعویدار کے طور پر سدانندداتے کا نام ہی صف اول پر تھا وہ اس سے قبل اے ٹی ایس سر براہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں داتے کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں جانبازی کےلئے مہاراشٹر پولیس کا ہیرو بھی قرار دیا جاتا ہے کاما اسپتال میں دہشت گردوں کا بہادری سے داتے نے مقابلہ کیا ۔ ممبئی میں کئی اہم ذمہ داریاں نبھانے کے بعد اب مہاراشٹر کے سر براہ کے طور پر داتے خدمات انجام دے سکتے ہیں البتہ سدانندداتے ممبئی پولیس کمشنر کی ریس میں بھی صف اول پر تھے لیکن ریاستی سرکار نے اس عہدہ کی گریٹ میں کمی واقع کی اور ڈی جی کے بجائے اے ڈی جی کی سطح کے افسر کو ممبئی کا پولیس کمشنر مقرر کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس کے بعد ممبئی پولیس کمشنر کے طور پر دیوین بھارتی کو مقرر کیا گیا ہے اب ڈی جی پی کے طور پر سدانند داتے مہاراشٹرین ڈی جی پی کے طور پر تعینات کئے جاسکتے ہیں رشمی شکلا کو دو سال تک کا ڈی جی پی کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا سدانند داتے بھی اس عہدہ پر دو سال تک برقرار رہیں گے کیونکہ مرکزی سرکار اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ڈی جی پی کے عہدہ پر دو سال کی معیاد لازمی ہے ایسے میں سدانند داتے دو سال تک اس عہدہ پر برقرار رہیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com