(جنرل (عام
وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج، مودی حکومت کے کئی قوانین کی آئینی حیثیت پر اٹھے سوال، جانیں ان معاملات میں کیا ہوا

نئی دہلی : پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ صدر کی منظوری کے بعد بھی وقف ایکٹ کے جواز کے خلاف سپریم کورٹ میں 14 درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ یہ ترامیم امتیازی اور آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہیں۔ اس ایکٹ کے ذریعے مذہبی معاملات سے بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ قانون میں تبدیلی سے متعلق مودی حکومت کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی حکومت کے 10 سے زیادہ قوانین کی درستگی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، یہ چیلنجز آئینی جواز، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی یا قانون سازی کے دائرہ اختیار سے تجاوز کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمات رازداری، مساوات، وفاقیت، اظہار رائے کی آزادی، اور عدالتی آزادی جیسے آئینی مسائل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے تنازعات مقننہ اور آئین کے درمیان طاقت کے توازن کی پیچیدگی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ اکثر اس توازن کی محافظ رہی ہے۔ آئیے ایسے 10 کیسز پر ایک نظر ڈالتے ہیں جن کی درستگی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
- آدھار ایکٹ، 2016
درخواست گزاروں نے کہا کہ یہ ایکٹ آرٹیکل 21 کے تحت بڑے پیمانے پر نگرانی کی اجازت دے کر رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اسے منی بل کے طور پر پاس کرکے راجیہ سبھا کی جانچ سے بچایا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے 2018 میں ایکٹ کی توثیق کو برقرار رکھا، لیکن نجی اداروں کے ذریعہ آدھار ڈیٹا کے استعمال کو باطل قرار دیا اور کچھ خدمات کے لیے آدھار کی ضرورت کو محدود کردیا۔ عدالت نے رازداری کو بنیادی حق قرار دیا۔ 26 ستمبر 2018 کو، سپریم کورٹ نے آدھار ایکٹ کے آئینی جواز کو برقرار رکھا، جبکہ اس کی کچھ دفعات کو غیر آئینی قرار دیا۔
- شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، 2019
یہ قانون بعض ممالک کے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دیتا ہے۔ اس پر مسلمانوں کو چھوڑ کر آرٹیکل 14 (مساوات) کی خلاف ورزی اور ہندوستان کے سیکولر ڈھانچے کو کمزور کرنے کے طور پر تنقید کی گئی۔
نتیجہ: درخواستیں زیر التوا ہیں۔ سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیے ہیں، لیکن اپریل 2025 تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
- دی مسلم ویمن (پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج) ایکٹ، 2019
اس قانون نے فوری طور پر تین طلاق کو جرم بنا دیا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 2017 میں اس پریکٹس کو پہلے ہی کالعدم قرار دے دیا تھا اور یہ قانون غیر ضروری طور پر مسلمان مردوں کو نشانہ بناتا ہے۔
نتیجہ: معاملہ ابھی زیر التوا ہے۔
- نیشنل جوڈیشل اپائنٹمنٹ کمیشن (این جے اے سی) ایکٹ، 2014
ایکٹ میں عدالتی تقرریوں کے لیے کالجیم نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ نیشنل جوڈیشل اپائنٹمنٹ کمیشن (این جے اے سی) ایک مجوزہ آئینی ادارہ تھا جس کا مقصد ہندوستان میں اعلیٰ عدلیہ – سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم نظام کو تبدیل کرنا تھا۔ تنقید کی گئی کہ اس سے عدالتی آزادی متاثر ہوگی جو کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے این جے اے سی ایکٹ اور 2015 میں آئین کی 99 ویں ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا۔ کالجیم کا نظام بحال ہوا۔
- انفارمیشن ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ) قواعد، 2021
سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر لاگو ہونے والے اس اصول کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا گیا (آرٹیکل 19)۔ قانون میں غیر قانونی مواد کی مبہم تعریف پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے کچھ معاملات میں ان قوانین کے تحت تعزیری کارروائیوں پر روک لگا دی ہے۔ حتمی فیصلہ ابھی باقی ہے۔
- زرعی قوانین (2020)
قوانین: کسانوں کی پیداوار تجارت اور کامرس (فروغ اور سہولت) ایکٹ، ضروری اشیاء (ترمیمی) ایکٹ، اور قیمت کی یقین دہانی کا ایکٹ۔ ان قوانین کو کارپوریٹ مفادات کے حق میں، کم از کم امدادی قیمت کے تحفظ کے لیے خطرہ قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ زراعت ریاست کا موضوع ہے۔
نتیجہ: 2021 میں سپریم کورٹ نے ان پر روک لگا دی اور ایک کمیٹی بنائی۔ بعد میں ان درخواستوں کو غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ نے انہیں منسوخ کر دیا تھا۔
- نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی (ترمیمی) ایکٹ، 2021
دہلی حکومت نے ایکٹ کو چیلنج کیا، جس نے لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب حکومت سے زیادہ طاقت دی تھی۔ کہا گیا کہ یہ وفاقی ڈھانچے اور 2018 کے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
نتیجہ: یہ معاملہ فی الحال سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
- انتخابی بانڈ سکیم، 2017
سیاسی عطیات کو خفیہ رکھنے کا یہ منصوبہ شفافیت اور منصفانہ انتخابات کے حق کے خلاف بتایا گیا۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے 2024 میں اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عطیہ دہندگان کی معلومات کو عام کرنے کا حکم دیا۔
- جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019
آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنا وفاقیت کی خلاف ورزی ہے۔
نتیجہ: 2023 میں، سپریم کورٹ نے ایکٹ اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھا۔
- انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس)، انڈین سول ڈیفنس کوڈ (بی این ایس ایس)، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ (بی ایس اے)، 2023
ان نئے فوجداری قوانین نے پرانے آئی پی سی، سی آر پی سی اور ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لے لی۔ کہا گیا کہ بغاوت جیسی دفعات کی واپسی اور عدالتی آزادی کو کمزور کرنے کا امکان ہے۔
نتیجہ: سپریم کورٹ نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا۔
سیاست
بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔
سیاست
ممبئی کا مئیر خان بھی بن سکتا ہے بس ممبئی کا شہری ہو… بی جے پی لیڈر امیت ساٹم پر تنقید، ہر ایک چیز کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پر رئیس شیخ برہم

ممبئی : اگر ممبئی کا شہری ہیں اور ممبئی والوں سے محبت رکھتا ہیں تو ممبئی سے کوئی بھی ڈیسوزا، خان، کھانولکر میئر بن سکتا ہے، ممبئی میں بی جے پی ہر چیز کو مذہبی عینک سے دیکھتی ہے اور یہ سراسر غلط ہے۔ ممبئی سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بدھ کو بی جے پی کے ممبئی صدر ایم ایل اے امیت ساٹم کے جواب میں کہا۔
منگل کو ورلی میں بی جے پی کی فتح سنکلپ ریلی میں ایم ایل اے امیت ساٹم نے چیلنج کیا تھا، ‘اگر ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا (یو بی ٹی) اقتدار میں آتی ہے تو ‘خان’ ممبئی کے میئر بنیں گے۔ لیکن بی جے پی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ ممبئی کا رنگ بدلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “کوئی بھی ممبئی کا میئر بن سکتا ہے، چاہے وہ بوہری، پارسی، عیسائی، مراٹھی، مسلمان ہو، ممبئی شہر بی جے پی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، اگر ممبئی والے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہیں، تو کسی بھی ذات یا مذہب کا ممبئی والا اس شہر کا میئر بن سکتا ہے۔
ایم ایل اے شیخ نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہو گئی ہے۔ ممبئی کی ترقی کے لیے بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں بچا ہے۔ لہٰذا بی جے پی لیڈروں کو ایسے مسائل اور شوشہ کھڑا کرتی ہے۔ جو انتخابی دور میں مذہبی تقسیم کو بڑھاتے ہیں۔ بی جے پی ممبئی کی ترقی کو اہم نہیں سمجھتی۔ اس لیے اس شہر کو غیر محفوظ بنایا جا رہا ہے۔
اس ملک کی مٹی میں ہمارے اسلاف کا خون بھی شامل ہے۔ سیاسی لیڈروں کے مذہب کو آپ کیا دیکھتے ہیں؟ ترقی میں رہنما کے تعاون اور کام کو دیکھیں، رئیس شیخ نے بی جے پی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان ہدف تنقید بنایا ہے۔
جرم
ممبئی مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی سے کشیدگی، پولس الرٹ نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج

ممبئی دادر شیواجی پارک میں بال ٹھاکرے کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے کی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہو گئے. شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے سراپا احتجاج کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا, اس کے بعد پولس اسٹیشن میں میمونڈرم دیا گیا اور بعدازاں پولس نے شکایت درج کر لی ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی ہے. صبح دس بجے شیوسینکوں نے یہ پایا کہ یہاں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ پر رنگ پھینکا گیا ہے, جس کے بعد اس کی اطلاع پولس کو دی پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی ہے, لیکن امن قائم ہے. پولس نے یہاں اضافی بندوبست بھی تعینات کر دیا ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر آلات سے انکوائری بھی شروع کر دی ہے. سی سی ٹی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ممبئی میں مینا تائی کے مجسمہ کی توہین کے خلاف شیوسینکوں نے احتجاج بھی کیا اور شیوسینا اس واقعہ سے مشتعل ہو گئے. پولس نے اس معاملہ میں کارروائی شروع کر دی ہے اور ملزمین کی تلاش بھی جاری ہے. پولس نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے. مینا تائی کے انتقال کے بعد یہاں یادگار کے طور پر ان کے مجسمہ کی تنصیب کی گئی تھی اور یہاں شیوسینک آتے ہیں ایسے میں اس کی توہین کے بعد حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے, لیکن پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا جائے گا. اب بھی کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے پولس تفتیش میں مصروف ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے اور اضافی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے. پولس میں شکایت کے بعد شیوسینکوں نے مجسمہ کو صاف کر دیا ہے اب حالات پرامن ہے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی مہندر پنڈت جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وفد نے انہیں میمورنڈم دیا اور پولس نے مقدمہ درج کیا۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا