جرم
وڈالا زدو کوب معاملہ جونائل جسٹس بورڈ نے ملزم کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر باعزت بری کردیا، پولس والوں پر ہائی کورٹ سے رجوع ہوگی
کمسن بچوں کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت (جونائل جسٹس بورڈ) نے آج یہاں نابالغ ملزم واجد لعل محمد کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کردیا جس کی وجہ سے پولس کو شدید دھچکا لگا ہے، ملزم پر الزام عائد تھا کہ وہ پولس کے کام میں مداخلت کررہا تھا۔یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃعلماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امدا د کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
جنوبی ممبئی ڈونگری علاقے میں واقع آشاسدن میں قائم جونائل جسٹس بورڈ کی جج ایس این شیٹی نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ مقدمہ درج کرنے میں دیری اور پولس افسران کے بیانات سے ملزم کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوتا ہے، انہوں نے اپنے فیصلہ میں مزید کہاکہ پولس والوں نے دوران گواہی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ملزم واجد نے ہائی کورٹ میں ان کے خلاف پٹیشن داخل کی ہے جس پر عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے۔اس معاملے میں چار پولس افسران نے گواہی دی تھی لیکن ان چاروں افسران کے بیان میں تضاد پایا جس کا فائدہ ملزم کو دیا۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ با شرع نابالغ لڑکے محمد واجد لعل محمد کو وڈالا پولس نے سال 2014میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ ممبئی کے انٹاپ ہل نامی مقام سے گذر رہا تھا اور وہاں پر چند پولس والے ایک نوجوان کو زدوکوب کر رہے تھے۔ واجد نے جب پولس والوں کو نوجوان کو مارتے دیکھا تو وہ بھی ایک کونے میں کھڑے ہوکر دیگر لوگوں کی طرح بڑی دلچسپی سے اسے دیکھنے لگا جس کے بعد پولس والوں نے ملزم کو جیپ میں بیٹھا لیا تھا اور انہیں اس بات کا شبہ ہونے لگا تھا کہ ملز اپنے موبائل سے پولس کے تشدد کی شوٹنگ کر رہا تھا۔ ملزم کو پولس تحویل میں لینے کے بعد پولس نے جو ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے وہ ناقابل بیان ہیں یہاں تک کے اس باشرع نوجوان کو برہنہ کر کے اس کے جیب میں موجودمسواک کو اس کے مقعد میں گھسایا گیا تھااور اس کے ساتھ مبینہ طور پر بد فعلی بھی کی گئی تھی، جسمانی اور ذہنی اذیتیں بھی دی گئی تھی جس کی طبی معائنہ میں تصدیق ہوچکی ہے۔
ایک جانب جہاں جمعیۃعلما ء کے وکلاء شریف شیخ، متین شیخ، انصار تنبولی، شاہد ندیم، رازق شیخ، ارشد شیخ و دیگرنے جونائل جسٹس بوڑد میں مقدمہ لڑ ا وہیں ہائی کورٹ میں خاطی پولس والوں کے خلاف کاروائی کیئے جانے کے لیئے پٹیشن بھی داخل کی ہے، اب جبکہ جونائل جسٹس بورڈ نے ملزم کوباعزت بری کردیا ہے، فیصلہ کی نقل موصول ہوتے ہی ہائی کورٹ میں اسے داخل کرکے عدالت سے پولس والوں پر کارروائی کرنے کی گذارش کی جائے گی۔
جونائل جسٹس بورڈ کا فیصلہ آنے کے بعد ملزم واجد لعل محمد نے دفتر جمعیۃعلماء پہنچ کر گلزار اعظمی وکلاء انصار تنبولی اور شاہد ندیم سے ملاقات کرکے اسے قانونی امداد فراہم کرنے پر جمعیۃ علماء کا شکریہ ادا کیا اور گلزار اعظمی سے گذارش کی کہ وہ خاطی پولس افسران کو سزا دلانے کے لیئے ہائی کورٹ سے رجوع کریں جس پر گلزا راعظمی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ سینئر وکلاء سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع ہونگے۔
جرم
دہلی ہائی کورٹ نے کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے لئے درج وکیل کے خلاف ایف آئی آر کو منسوخ کردیا۔

نئی دہلی، 19 نومبر، دہلی ہائی کورٹ نے ایک وکیل کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے جس پر کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران مبینہ طور پر ماسک کے بغیر اپنی رہائش گاہ سے باہر قدم رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ کارروائی جاری رکھنا "جابرانہ” اور عمل کا غلط استعمال ہوگا، جسٹس سنجیو نرولا کی ایک واحد جج بنچ نے وسنت کنج (جنوب-مغربی) پولیس اسٹیشن میں دفعہ 188 آئی پی سی کے تحت 2020 میں درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے قبل ازیں دفعہ 269 آئی پی سی کے تحت الزام کو "کسی بھی مواد کی عدم موجودگی کا پتہ لگانے کے بعد خارج کر دیا تھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کوویڈ پازیٹو تھا”۔ درخواست گزار کے وکیل نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر کی "کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے”، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ محض اپنی رہائش گاہ کے گیٹ پر نکلا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وبائی بیماری کے ابتدائی مرحلے کے دوران، مشورے سیال اور اوورلیپنگ تھے، اور ماسک کے بغیر کسی کے گیٹ پر مختصر موجودگی کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت کسی حکم کی نافرمانی کے طور پر مناسب طور پر نہیں سمجھا جا سکتا۔” مزید یہ دعویٰ کیا گیا کہ سیکشن 195 سی آر پی سی کے تحت شکایت میں مبینہ طور پر خلاف ورزی کے حکم یا کسی ایسے مواد کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار اس سے واقف تھا۔
درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے، دہلی پولیس نے استدلال کیا کہ 15 اپریل 2020 کے ماسک آرڈر کو "مناسب طور پر جاری کیا گیا، وسیع پیمانے پر تشہیر کیا گیا اور نافذ کیا گیا”، یہ کہتے ہوئے کہ ایک پریکٹس کرنے والے وکیل کی حیثیت سے، درخواست گزار کو "اس سے آگاہ ہونا چاہیے”۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اس کی رہائش گاہ کے باہر ماسک کے بغیر موجودگی ایک قانونی حکم کی نافرمانی کے مترادف ہے۔ اپنے حکم میں، جسٹس نرولا نے کہا کہ ریکارڈ سیکشن 188 آئی پی سی کے تحت چارج کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری قانونی اجزاء کو ظاہر کرنے میں ناکام رہا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ درخواست گزار کسی بھی اجتماع یا صورتحال کا حصہ نہیں تھا جس سے عوامی خطرہ لاحق ہو۔ "اس شق کا مقصد ہر تکنیکی انحراف کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ ایسا طرز عمل ہے جو اتھارٹی میں رکاوٹ ڈالتا ہے یا عوامی نظم و نسق یا حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے،” دہلی ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا، اور مزید کہا کہ مبینہ فعل "شرارت کے مارجن پر پڑا جس کو حل کرنے کی کوشش کی گئی”۔ کارروائی کے تسلسل کو "غیر متناسب” قرار دیتے ہوئے، جسٹس نرولا نے کہا کہ یہ "جابرانہ ہوگا اور صحت عامہ کے مقاصد کو آگے نہیں بڑھا سکے گا”۔ سماعت کے دوران، درخواست گزار نے رضاکارانہ طور پر دہلی پولیس ویلفیئر فنڈ میں "شہری ذمہ داری کے اشارے کے طور پر، اعتراف جرم کے بغیر” 10,000 روپے جمع کروائے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس بیان کو قبول کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر رقم جمع کرانے کا حکم دیا۔ درخواست کی اجازت دیتے ہوئے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا: "پی ایس وسنت کنج (جنوب-مغرب) میں غیر قانونی ایف آئی آر نمبر 0150/2020 اور تمام نتیجہ خیز کارروائیوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔” یہ واضح کرتے ہوئے کہ اس کے حکم کو نافذ کرنے والی طاقتوں کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے، اس نے مزید کہا: "اس حکم میں کسی بھی چیز کو مناسب معاملات میں صحت عامہ کی قانونی ہدایات کو نافذ کرنے کے لئے ریاست کے اختیار کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں پڑھنا چاہئے۔”
جرم
ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔
ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
(جنرل (عام
پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔
ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
