Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

جرم

یوپی : بیک وقت 25 اسکولوں سے تنخواہ لینے والی انامیکا شکلا کو پولس نے گرفتار کیا

Published

on

اب تک دھوکہ دہی کے معاملات میں مردوں کا نام چلتا تھا مگر لگتا ہے کہ اب خواتین نے اس معاملے میں بھی بازی مارنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور واقعی اتر پردیش کی اس خواتین کے فراڈ کو سن کر یہ احساس ہورہا ہے کہ ہندوستانی شیرنی نے اس میدان میں بھی مردوں کو مات دے کر ثابت کردی کہ عورت کے فراڈ کا یہ ریکارڈ توڑنے کی جسارت کسی مرد میں تو بالکل نہیں ہے . موصولہ ذرائع کے مطابق اترپردیش کے بنیادی تعلیمی شعبے میں مبینہ طور پر جعل سازی کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے جس کے تحت انامیکا شکلا نامی ایک ٹیچر (استانی) کو سنیچر کے روز کاس گنج میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انامیکا شکلا کو محکمہ بنیادی تعلیم نے نوٹس بھیجا تھا لیکن وہ اس نوٹس کا جواب دینے کی بجائے استعفی دینے کے لیے گئی. جہاں انھیں ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ٹیچر بیسک ایجوکیشن آفیسر کاس گنج کی تحریر پر مقدمہ درج کرکے ٹیچر انامیکا شکلا کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا انامیکا شکلا اصل میں وہی ہین جنھوں نے یہ فراڈ کیا ہے
بی بی سی نیوز کے مطابق کاس گنج کی بیسک ایجوکیشن آفیسر انجلی اگروال نے بتایا کہ ‘اس معاملے کا علم ہونے کے بعد ہم نے انامیکا شکلا نامی اس ٹیچر کو نوٹس بھجوایا۔ ہفتے کے روز انھوں نے ایک شخص کے توسط سے اپنا استعفی بھیج دیا۔ لیکن بات کے دوران پتہ چلا کہ وہ دفتر کے باہر موجود ہیں۔ پولیس کو اس کے بارے میں اطلاع دی گئی اور پھر پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا۔’
گرفتاری کے بعد ٹیچر نے وہاں موجود صحافیوں کو اپنا نام انامیکا سنگھ بتایا اور بعد میں پولیس کو کچھ اور نام بھی بتایا۔ تاہم پولیس ان سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔
انامیکا شکلا پر فراڈ کرکے دو درجن سے زیادہ جگہ پر ایک ساتھ نوکری کرنے اور اور ایک سال میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی تنخواہ حاصل کرنے کے الزامات ہیں۔
گرفتار شدہ انامیکا شکلا تقریبا ڈیڑھ سال سے ضلع کاس گنج کے ضلع فرید پور کے کستوربا ودیاالیہ میں سائنس کی استاد کی حیثیت سے تعینات ہیں۔
جمعہ کو بیسک ایجوکیشن آفیسر انجلی اگروال نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی تنخواہ پر پابندی عائد کردی ۔ کستوربا اسکولوں میں اساتذہ کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر مقرر کیا جاتا ہے اور انھیں ہر ماہ 30 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے۔
یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب محکمہ بنیادی تعلیم نے اساتذہ کا ڈیٹا بیس تیار کرنا شروع کیا۔ اس دوران محکمہ کو 25 اسکولوں کی فہرست میں انامیکا شکلا کا نام ملا۔
اس اطلاع کے بعد محکمے میں ہلچل مچ گئی اور فوری طور پر پورے معاملے کی چھان بین کرنے کے احکامات دے دیے گئے ۔ انامیکا شکلا کے نام پر موجود دستاویزات پر امیٹھی، امبیڈکر نگر، رائے بریلی، پریاگراج، علی گڑھ سمیت 25 اسکولوں میں بیک وقت نوکری کرتی ہوئی نظر آئی۔
مجموعی طور پر گذشتہ 13 مہینوں میں انامیکا شکلا کو 25 کستوربا گاندھی گرلز اسکولوں سے ایک کروڑ روپئے کی تنخواہ ادا کی گئی ہے۔
بہر حال ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ ساری رقم ایک ہی بینک اکاؤنٹ میں گئی ہے یا مختلف کھاتوں میں ادائیگی کی گئی ہے۔ فی الحال اس کے متعلق بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
کاس گنج کی بی ایس اے انجلی اگروال نے کہا: ‘وہ اس اسکول سے تنخواہ لے رہی تھی۔ دوسری جگہوں پر اسی نام سے کام کرنے والی ٹیچر کی تنخواہ اسی کے اکاؤنٹ میں آئی ہے یا نہیں ابھی اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ا س بات کی بھی جانچ جاری ہے کہ انامیکا شکلا کے دستاویزات جن پر 25 اسکولوں میں نوکری کی جا رہی وہ ایک ہی فرد ہے یا مختلف افراد ہیں اور کیا ایک ہی فرد کو ساری تنخواہ جا رہی ہے یا مختلف افراد کو ۔ ہمیں آن لائن تصدیق کے دوران جو دستاویزات موصول ہوئے اس میں اسی نام کے آدھار کارڈ ہیں اور والد کا نام بھی ایک جیسا ہے ۔ دستاویزات میں تصویر بہت دھندلی ہے۔’
گرفتاری کے بعد انامیکا شکلا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کی ملازمت کے لیے ایک شخص نے ان کی مدد کی تھی جنھیں انھوں نے ایک لاکھ روپے بھی دیے تھے۔
کاس گنج میں مقامی صحافی اشوک شرما کا کہنا ہے کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اگر یہ وہی انامیکا شکلا نہیں ہے جس کا نام اس مبینہ دھوکہ دہی میں آیا ہے تو پھر نوٹس کا جواب دینے کے بجائے انھیں استعفی دینے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
دوسری جانب رائے بریلی میں بیسک ایجوکیشن آفیسر کو واٹس ایپ پر انامیکا شکلا کا پہلے ہی استعفی مل چکا تھا اور اس کے بارے میں وہاں چرچا عام تھا تاہم اس کی کسی سرکاری ذریعہ سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ محکمہ بنیادی تعلیم میں کچھ لوگوں کی ملی بھگت سے بھی ایسا ہوسکتا ہے کیونکہ کوئی تہنا ٹیچر اتنے بڑے پیمانے پر فراڈ نہیں کر سکتی ہے۔
ریاست کے بنیادی وزیر تعلیم ستیش دویدی نے کیس کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے اور قصوروار پائے جانے پر سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اب انامیکا شکلا کی گرفتاری اور ان سے تفتیش کے بعد مزید چیزیں منظرعام پر آئیں گی۔

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com