Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

یو پی لوک سبھا الیکشن کے نتائج 2024 : مینکا گاندھی اور اسمرتی ایرانی یو پی میں پیچھے

Published

on

Uttar-Pardesh

یوپی لوک سبھا الیکشن کے نتائج 2024 لائیو اپڈیٹس : اتر پردیش کی 80 لوک سبھا سیٹوں پر آج صبح 8 بجے سے گنتی شروع ہوگی۔ سب کی نظریں لکھنؤ، گوتم بدھ نگر، غازی آباد، گورکھپور، امیٹھی، رائے بریلی سمیت تمام ہاٹ سیٹوں پر ہیں۔ ریاست بھر کے تمام گنتی مراکز پر تیاریاں حتمی ہیں۔ اس بار یوپی میں بڑھتی ہوئی گرمی اور سیاسی خستہ حالی کے درمیان ہوئے لوک سبھا انتخابات میں کل ووٹنگ میں 2 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ تاہم ووٹروں کی تعداد بڑھنے سے بوتھ تک پہنچنے والے لوگوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے۔ پچھلی بار کے مقابلے اس بار 15.02 لاکھ زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔ اس اضافے میں خواتین نے 85 فیصد حصہ ڈالا ہے، یعنی 2019 کے مقابلے میں 12.97 لاکھ زیادہ خواتین نے ووٹ ڈالے ہیں، جب کہ مردوں کے ووٹوں میں صرف 2.02 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں ہر اپ ڈیٹ جانیں:

الہ آباد سیٹ سے بی جے پی کے نیرج ترپاٹھی آگے ہیں، ایس پی پیچھے ہے۔
الہ آباد پارلیمانی سیٹ پر ووٹوں کی گنتی کے پانچ دور ہوئے ہیں۔ الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے اجول رمن سنگھ بی جے پی امیدوار نیرج ترپاٹھی سے کانگریس – اجول رمن سنگھ -83972BJP-نیرج ترپاٹھی-84744BSP-رمیش کمار پٹیل-7318 سے آگے ہیں۔

مظفر نگر میں سنجیو بالیان پیچھے
مظفر نگر سیٹ سے بی جے پی امیدوار سنجیو بالیان 21 ہزار 262 ووٹوں سے پیچھے ہیں۔ ایس پی امیدوار ہریندر سنگھ ملک کو 86 ہزار 517 ووٹ ملے ہیں۔

رائے بریلی میں راہل گاندھی 80 ہزار ووٹوں سے آگے ہیں۔
رائے بریلی کے 14ویں راؤنڈ کی گنتی میں راہل گاندھی کو 153566 ووٹ ملے۔ بی جے پی امیدوار دنیش کو 72967 ووٹ ملے۔ راہل گاندھی 80599 ووٹوں سے آگے ہیں۔

فیض آباد لوک سبھا سیٹ پر ایس پی کے اودھیش پرساد آگے ہیں۔
فیض آباد لوک سبھا میں انڈیا الائنس کے اودھیش پرساد 78004 للو سنگھ 76346 ووٹوں سے آگے ہیں۔

شراوستی سے ایس پی کے رام شرومنی آگے ہیں۔
شراوستی لوک سبھا سیٹ پر ایس پی کے رام شرومنی آگے ہیں۔ رام شرومنی ورما سماج وادی پارٹی 6949۔ سنکیت مشرا بھارتیہ جنتا پارٹی 6908۔ سماج وادی اتحاد کے امیدوار رام شرومنی ورما 41 ووٹوں سے آگے ہیں۔

مرادآباد سے ایس پی امیدوار روچی ویرا آگے ہیں۔
مرادآباد میں ایس پی امیدوار روچی ویرا 2421 ووٹوں سے آگے ہیں۔ انہیں 57341 ووٹ ملے۔ بی جے پی امیدوار آنجہانی کنور سرویش کمار کو 54 ہزار 920 ووٹ ملے۔

الہ آباد میں بی جے پی کے نیرج ترپاٹھی کانگریس کے اجول رمن سنگھ سے 2575 ووٹوں سے آگے ہیں۔
بی جے پی کے نیرج ترپاٹھی: 34366 کانگریس کے اجول رمن سنگھ: 31791 بی ایس پی کے رمیش پٹیل: 2602۔

بارہ بنکی میں ایس پی امیدوار تنوج پونیا 24223 ووٹوں سے آگے ہیں۔
تنوج پونیا اتحاد: 94778 راجرانی راوت بی جے پی: 70555 شیو کمار ڈوہرے بی ایس پی: 4735

ساکشی مہاراج اناؤ میں بی جے پی سے آگے ہیں۔
انو ٹنڈن ایس پی سے پیچھے، دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ساکشی مہاراج 59493 انو ٹنڈن 64493

کرن بھوشن شرن سنگھ قیصر گنج سیٹ سے 11647 ووٹوں سے آگے ہیں۔
بی جے پی – کرن بھوشن سنگھ – 63076 ایس پی – بھگترام مشرا – 51429 بی ایس پی – نریندر پانڈے – 5298

گونڈا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کیرتی وردھن سنگھ 13847 ووٹوں سے آگے ہیں۔
بی جے پی – کیرتی وردھن سنگھ – 53828 ایس پی – شریا ورما – 39981 بی ایس پی – سوربھ مشرا – 2913

گھوسی میں ایس پی کے راجیو رائے آگے ہیں، اروند راج بھر پیچھے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے راجیو رائے این ڈی اے کے امیدوار ڈاکٹر اروند راج بھر سے آگے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے راجیو رائے کو 3170 اور ڈاکٹر اروند راج کو راج بھر 2145، چوہان کو 1523 ووٹ ملے۔

کرپاشنکر سنگھ جونپور سے 1387 ووٹوں سے آگے ہیں۔
جونپور میں بی جے پی آگے ہے۔ بی جے پی امیدوار کرپاشنکر سنگھ کو 9414 ووٹ ملے اور ایس پی کے بابو سنگھ کشواہا کو 8,027 ووٹ ملے۔ کرپاشنکر سنگھ 1387 ووٹوں سے آگے ہیں۔

چوتھے راؤنڈ میں پی ایم مودی 463 ووٹوں سے آگے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی چوتھے دور میں وارانسی سیٹ سے آگے بڑھ گئے ہیں۔ وہ 463 ووٹ لے کر چل رہے ہیں۔ کانگریس کے اجے راج پیچھے رہ گئے ہیں۔

بلند شہر میں بی جے پی کے بھولا سنگھ کو 28166 ووٹ ملے۔
بلند شہر میں تیسرے دور کی گنتی مکمل۔ بی جے پی کے بھولا سنگھ کو 28166 ووٹ ملے، کانگریس کے شیو رام کو 13650 ووٹ ملے۔ بی جے پی کے بھولا سنگھ کانگریس کے شیورام والمیکی سے 14516 ووٹوں سے آگے ہیں۔ بی ایس پی کے گریش چند جاٹاو کو صرف 5246 ووٹ مل سکے۔

ہندوستان اور این ڈی اے دونوں یوپی میں 36-36 سیٹوں پر آگے ہیں۔
یوپی میں بی جے پی 34 سیٹوں پر آگے ہے۔ ایس پی امیدوار 30 سیٹوں پر آگے ہیں۔ کانگریس کے چھ امیدوار آگے ہیں۔ آر ایل ڈی کے دو امیدوار آگے ہیں۔ چندر شیکھر آزاد کی پارٹی ایک سیٹ پر آگے ہے۔

میرٹھ میں ارون گوول 868 ووٹوں سے آگے ہیں۔
میرٹھ میں پہلے راؤنڈ میں بی جے پی امیدوار ارون گوول کو 868 ووٹ ملے، ایس پی امیدوار سنیتا ورما کو 7256 ووٹ ملے، بی ایس پی امیدوار دیوورت تیاگی کو 43 ووٹ ملے۔ ایس پی امیدوار سنیتا ورما 6388 ووٹوں سے آگے ہیں۔

یوپی میں ایس پی 32 اور بی جے پی 25 سیٹوں پر آگے ہے۔
یوپی میں ایس پی 32 سیٹوں پر آگے ہے۔ بی جے پی کو 25 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ کانگریس کو چھ سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ آر ایل ڈی کے امیدوار ایک سیٹ پر آگے ہیں۔

یوپی میں ایس پی 27 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ بی جے پی 26 سیٹوں پر آگے ہے۔
یوپی میں ایس پی امیدوار 27 سیٹوں پر آگے ہیں۔ بی جے پی 26 سیٹوں پر آگے ہے۔ کانگریس کو ایک سیٹ پر برتری حاصل ہے۔ آر ایل ڈی کے امیدوار ایک سیٹ پر آگے ہیں۔

یوپی میں ایس پی 19 سیٹوں پر آگے ہے اور بی جے پی 17 سیٹوں پر آگے ہے۔
الیکشن کمیشن نے یوپی کی 28 سیٹوں کے رجحانات جاری کیے ہیں۔ ایس پی 19 سیٹوں پر آگے ہے۔ بی جے پی کے امیدوار 17 سیٹوں پر آگے ہیں۔ کانگریس پانچ سیٹوں پر آگے ہے۔ آر ایل ڈی ایک پر آگے ہے۔ موہن لال گنج سے ایس پی، نگینہ سے آزاد سماج پارٹی، سہارنپور سے کانگریس، سنت کبیر نگر سے بی جے پی، سیتا پور کانگریس، کیرانہ ایس پی، میرٹھ ایس پی، مصریخ بی جے پی، بلند شہر بی جے پی، دیوریا بی جے پی، دھوراہارا ایس پی، فرخ آباد ایس پی، فیروز آباد ایس پی آگے ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com