Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

انیسویں صدی کے باکمال شاعروں میں بلا شبہ مرزا غالب کا نام سب سے نمایاں ہے : منیش پربھات

Published

on

Manish-Prabhat

آج تاشقند اسٹیٹ یونیورسٹی فار ارینٹل اسٹڈیز تاشقند میں انیسویں صدی کے باکمال شاعر مرزا غالب پر ایک پر وقار تقریب میں لال بہادر شاستری سنٹر فار انڈین کلچر کے ڈایرکٹر پروفیسر چندر شیکھر اور محیا عبدالرحمانوار استاد تاشقند سٹیٹ یونیورسٹی فار ار ینٹل اسٹڈیز کی مشترکہ تصنیف ‘منتخب غزلیات غالب’ کی رسم اجراء ہوئی۔

اس موقع پر ہندوستانی سفیر منیش پربھات نے اپنی افتتاحی تقریر میں مہمانوں اور شرکاء کا استقبال کیا اور کہا کہ غالب ایک غیر معمولی صلاحیت کا تخلیق کار کی حیثیت سے نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا کی تہذیب کا ایک حصہ بن گیا ہے، ان کی شہرت ان کی غزلوں میں انسانی جذبات اور سچے مشاہدات و تجربات کی خوبصورت پیش کش کے سبب ہے۔

پروفیسر چندر شیکھر صاحب نے ازبیکستان اور ہندوستان کے مابین رشتوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غالب پر ناز کرنے کا حق نہ صرف ہندوستانی عوام کو ہی نہیں بلکہ ازبک عوام کو بھی حاصل ہے جو نسبی اعتبار سے سمرقند کے تھے، جن کا دادا قوقان بیگ سمر قند سے ہندوستان آئے تھے، ہمیشہ سلجوقی ترک ہونے پر فخر کرتے تھے۔ ازبیک عوام کے غالب کے کلام سے گہرا شغف رکھنے کے مدنظر قارئین کی تشنگی بجھانے کے لیے یہ کتاب مہیا کی گی ہے۔

ڈاکٹر محیا عبد الرحمانوا نے اس دیدہ زیب کتاب کی اشاعت کے لیے ہندوستانی سفارت خانے خاص کر ہندوستانی ثقافتی مرکز کا صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ ان دو اداروں کی مالی امداد کی بدولت یہ انتخاب شائع ہو سکا۔ ‘میں خاص طور سے استاد محترم چندر شیکھر صاحب کی بے حد سپاس گزار ہوں کہ آپ کے ساتھ دوش بہ دوش کام کر کے مجھے آپ کی علمی بصیرت سے فیض یاب ہونے کی سعادت حاصل ہوئی۔’ انہوں نے مزید کہا جب مرزا غالب کی اردو شاعری کے ازبک تراجم پر بات ہوتی ہے تو ازبیکستان میں اردو کے بڑے محسن رحمن بیردی محمد جان مرحوم کا نام نہ لیا جائے، آج کی گفتگو ادھوری رہے گی، جہنوں نے از بیک عوام کو غالب کے کلام سے متعارف کرانے میں ناقابل فراموش خدمات انجام دی تھیں۔

پروفیسر الفت صاحبہ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی سفارت خانے اور ہندوستانی ثقافتی مرکز کی کوشش ہے کہ ہمارے علمی ادبی ثقافتی تعلقات نئے حالات کے تقاضوں کے تحت زیادہ معنی خیز ہوں۔ مرزا غالب کی یوم پیدایش اور وفات کے موقع پر آج تک کئی تقریبات کا اہتمام ہو چکا ہے۔ یہ انتخاب ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت کے رشتوں کو زیادہ مظبوط بنانے میں مثبت قدم ثابت ہو گا-

اس تقریب کے موقع پر محترمہ ڈاکٹر گلچہرہ رخسیوا ریکٹر تاشقند سٹیٹ یونیورسٹی فار ار ینٹل اسٹڈیز، لال بہادر شاستری سنٹر فار انڈین کلچر، ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ اور طلبہ شریک تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com