سیاست
ادھو ٹھاکرے ہندوستان کے مقبول ترین وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں شامل

(محمد یوسف رانا)
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اپنی۶؍ ماہ کی معیاد پوری کر رہی ہیں اگر دیکھا جائے تو ان کی مختصر سی معیاد میں بہت ساری پریشانیوں اور مشکلات کے ساتھ عالمی وبائ بیماری کرونا نے صوبہ کے ساتھ ساتھ ممبئی میں اپنے شباب پر تھا ابھی اس سے نبردآزما تھے کہ’’ نسرگ‘‘ طوفان نے زور و شور کے ساتھ اپنی آمد کی اطلاع دے دیا۔ کرونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو منظم منصوبہ بندی اور حکمت عملی سے کرونا کو شکست دینے کی بھرپور کوشش کر رہ ےہیں۔ حالانکہ اپوزیشن بی جے پی نے کرونا کی ماہماری میں حکومت ناکام ہوگئی اس طرح کا الزام لگاتے ہوئےریاستی حکومت کے خلاف احتجاج بھی کیابی جے پی نی اپنے اس احتجاج میں عوام سے گزارش کی کہ اپنے گھروں، دفاتر اور کام کرنے کی جگہ پر کالے جھنڈے لگا کر ریاستی حکومت کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کریں۔ مگر جس جن یہ احتجاج کیاگیا پورے مہاراشٹر میں کہیں بھی ادھوٹھاکرے حکومت کے خلاف ناراضگی کا ماحول نہیں دیکھا گیا اس پر شیوسینا کے ممبر آف پارلیمنٹ سنجے راوت نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کے اس احتجاج میں کالے کوے تک شریک نہیں ہوئے۔
ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور ان کی زیر قیادت ریاستوں میں حکومت کی باگ دوڑ سنبھالنے میں کس پارٹی اور کس لیڈر نے عوامی مقبولیت حاصل کی ہے اس کا سروے کرنے کے لئے ایجنسی آئی این ایس نے عوام کے درمیان جا کر ان سے ان کے تاثرات جاننے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی جس کے مطابق مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی مقبولیت 76.52 فیصد ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں ادھو ٹھاکرے کو ملک کے مقبول ترین وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
مذکورہ سروےآئی این ایس اور سی ووٹرز نے ملک بھر میں مختلف ریاستوں کے قومی اور ریاستی سطح کے رہنماؤں کی مقبولیت کے بارے میںکیاگیا۔ قومی سطح پر ووٹروں کی اکثریت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر مہر ثبت کردی۔ عوام نے نریندر مودی کو 66.20 فیصد ، کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو 23.21 فیصد لوگوں نے پسند کیا۔ سروے میں ملک کے تماموزیر اعلی کے بارے میں سوالات کیےگئے۔اس سروے میںصوبوںکے وزیر اعلی کی عوامی مقبولیت جاننے کی بھی کوشش کی گئی۔
سروے کے مطابق بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے صدر اور اڑیسہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک کو 82.96 فیصد لوگ پٹنائک کے کام سے مطمئن ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپش بگھیل (06.81فیصد) اور کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین (80.28 فیصد) ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس کے چیف اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی (78.52 فیصد) مقبول وزیر اعلاوںکی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ پانچویں نمبر پر شیوسینا کے سربراہ اور مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے ہیں جو مہاراشٹرا میں مہاوکاس آگھاڑی کے قائد ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کو 76.52 فیصد ووٹ ملے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہیں اور ان کی مقبولیت ادھو ٹھاکرے سے کم ہے۔ کیجریوال کے پاس 74 فیصد ووٹ ہیں۔ سب سے زیادہ پسندیدہ وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں مرکز میں بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے چیف منسٹروں میں سے کسی کو بھی شامل نہیں ہے۔
سب سے کم مقبول وزرائے اعلیٰ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میںہیں۔ ریاستی حکومت کے نچلے حصے میں پانچ وزرائے اعلی میں سے ایک بی جے پی کا بھی شامل ہے۔ سب سے کم مقبول وزرائے اعلیٰ ہریانہ کے منوہر لال کھٹر (47.47 فیصد) ، اتراکھنڈ کے تریویندر سنگھ راوت جبکہ گوا کے پرومود ساونت ہیں۔ پانچ اعلی وزرائے اعلیٰ کی فہرست میں جنتا دل یونائیٹڈ کے رہنما اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار (30.82) اور کانگریس کے زیر اقتدار پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ 27.51) شامل ہیں۔
(جنرل (عام
تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔
بزنس
مہاراشٹر میں نئی ہاؤسنگ پالیسی نافذ… اب 4,000 مربع میٹر سے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20% مکان مہاڑا کے، یہ اسکیم مکانات کی مانگ کو پورا کرے گی۔

ممبئی : مہاراشٹر کی نئی ہاؤسنگ پالیسی میں 20 فیصد اسکیم کے تحت 4,000 مربع میٹر سے زیادہ کے تمام ہاؤسنگ پروجیکٹوں میں 20 فیصد مکانات مہاڑا (مہاراشٹرا ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے حوالے کرنے کا انتظام ہے۔ اس اسکیم کا مقصد میٹروپولیٹن علاقوں میں گھروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ تاہم، اس اسکیم کو فی الحال ممبئی میں لاگو نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کے لیے بی ایم سی ایکٹ میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ ایکٹ کے مطابق، بی ایم سی کو مکان مہاڑا کے حوالے کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ نے تمام میٹروپولیٹن ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹیز میں ہاؤسنگ پالیسی 2025 میں 20 فیصد اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک یہ اسکیم صرف 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے میونسپل علاقوں میں لاگو تھی۔ 10 لاکھ آبادی کی حالت کی وجہ سے ریاست کے صرف 9 میونسپل علاقوں کے شہری ہی اس اسکیم کا فائدہ حاصل کر پائے۔
4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے ہاؤسنگ پروجیکٹ میں، بلڈر کو 20 فیصد مکانات مہاراشٹر ہاؤسنگ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڑا) کے حوالے کرنے ہوتے ہیں۔ مہاڑا ان مکانات کو لاٹری کے ذریعے فروخت کرے گا۔ اب تک، 20 فیصد اسکیم کے تحت، صرف تھانے، کلیان اور نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن علاقوں میں ایم ایم آر میں مکانات دستیاب تھے۔ قوانین میں تبدیلی کے بعد، اگلے چند مہینوں میں، ایم ایم آر کے دیگر میونسپل علاقوں میں تعمیر کیے جانے والے 4 ہزار مربع میٹر سے بڑے پروجیکٹوں کے 20 فیصد گھر بھی مہاڑا کی لاٹری میں حصہ لے سکیں گے۔ تمام پلاننگ اتھارٹیز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 4 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے پروجیکٹ کو منظور کرنے سے پہلے مہاڑا کے متعلقہ بورڈ کو مطلع کریں۔
(جنرل (عام
نئی ممبئی کے بیلاپور میں ایک عجیب واقعہ آیا پیش، گوگل میپس کی وجہ سے ایک خاتون اپنی آڈی کار سمیت کھائی میں گر گئی، میرین سیکیورٹی ٹیم نے اسے نکالا باہر۔

نئی ممبئی : آج کل ہم اکثر کسی نئی جگہ پر جاتے وقت گوگل میپس کی مدد لیتے ہیں۔ گوگل میپس سروس ہماری مطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے بہت مفید ہے۔ لیکن یہی گوگل میپ اکثر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا واقعہ نئی ممبئی کے بیلا پور کریک برج پر پیش آیا۔ شکر ہے ایک خاتون کی جان بچ گئی۔ یہ واقعہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے سامنے پیش آیا، اس لیے فوری مدد فراہم کی گئی۔
ایک خاتون گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگژری کار میں یوران تعلقہ کے الوے کی طرف سفر کر رہی تھی۔ وہ بیلا پور کے بے برج سے گزرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے پل کے نیچے گھاٹ کا انتخاب کیا۔ اس نے گوگل میپس پر سیدھی سڑک دیکھی۔ جس کی وجہ سے خاتون کی گاڑی سیدھی گھاٹ پر جا کر کھاڑی میں جا گری۔ گھاٹ پر کوئی حفاظتی رکاوٹیں نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی بغیر کسی رکاوٹ کے نیچے گر گئی۔ جب کار خلیج میں گری تو اسے میرین پولیس اسٹیشن کے عملے نے دیکھا۔ میرین تھانے کے پولیس اہلکار فوری جواب دیتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت اس نے دیکھا کہ کار میں سوار خاتون ڈرائیور نالے میں تیر رہی ہے۔ اس نے فوری طور پر گشتی ٹیم اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم کو بلایا اور انہیں خاتون کے بہہ جانے کی اطلاع دی۔ گشتی اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی وقت ضائع کیے حفاظتی کشتی کی مدد سے اسے بچا لیا۔
اسی طرح نالے میں گرنے والی گاڑی کو کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ گوگل میپس پر سڑک کو دیکھتے ہوئے اسے احساس ہی نہیں ہوا کہ سڑک کب ختم ہوئی اور آگے ایک گھاٹ ہے۔ اسی دوران یہ حادثہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے بالکل سامنے پیش آیا اور خاتون کو بروقت مدد مل گئی اور اس کی جان بچ گئی۔ دراصل گوگل میپس ایک مفید ٹول ہے لیکن یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ بعض اوقات یہ غلط راستہ یا سمت دکھا سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاڑ میں چند سال پہلے ایسے واقعات پیش آئے تھے۔ جہاں گوگل میپس سیاحوں کو غلط راستے پر لے گیا۔ اس کے علاوہ ضلع کرنالا میں بھی گوگل میپس کی وجہ سے سیاحوں کو کئی بار پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا