Connect with us
Wednesday,10-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی: ماہم کے ساحل پر نہاتے ہوئے دو لڑکے ڈوب گئے ۔ ایک کو بچا لیا گیا

Published

on

drowned

پولیس نے بتایا کہ اتوار کو یہاں ماہم کے ساحل پر سمندر میں تیراکی کے دوران دو نابالغ لڑکے ڈوب گئے اور ایک کو بچا لیا گیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا جب تینوں لڑکے سمندر میں تیرنے کے لیے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 12 سال کی عمر کے دو لڑکے ڈوب گئے جبکہ ایک کو بحفاظت بچا لیا گیا۔ ان لڑکوں کو قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں داخلے پر انہیں مردہ قرار دے دیا گیا، اہلکار نے مزید کہا کہ متاثرین دھاراوی اور کرلا علاقوں کے رہائشی تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو حادثات میں موت کی رپورٹس (اے ڈی آر ایس) درج کی گئی ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔

(جنرل (عام

سمرُدّھی مہا مارگ وائرل ویڈیو : ایم ایس آر ڈی سی کی وضاحت

Published

on

MSRDC Not

ممبئی : (قمر انصاری) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سمرُدّھی مہا مارگ ایکسپریس وے پر کیلیں گاڑیوں کے ٹائروں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوام میں تشویش اور بحث کو جنم دیا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور ہائی وے کی اصل صورتحال کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادارے نے واضح کیا کہ معمول کی جانچ کے دوران ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں سڑک پر جان بوجھ کر کیلیں لگانے کی تصدیق ہو۔

حکام نے مزید کہا کہ واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات شیئر نہ کریں تاکہ غیر ضروری خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ ایم ایس آر ڈی سی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سمرُدّھی مہا مارگ پر باقاعدگی سے دیکھ بھال اور حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پرسکون سفر فراہم کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز عوامی تاثر پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتی ہیں، اور صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تصدیق کے بغیر کسی بھی مواد کو آگے نہ بڑھائیں۔

Continue Reading

بزنس

دہیسر ٹول ناکا منتقل کیا جائے گا، میرا-بھائیندر کے باشندوں کو بڑی راحت

Published

on

Dahisar Toll

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے دھیسر ٹول ناکہ کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کے لیے راحت کا باعث بنے گا، خاص طور پر میرا-بھائیندر کے رہائشیوں کے لیے جو طویل عرصے سے اس ٹول کے مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔

کئی برسوں سے دھیسر ٹول پلازہ مسافروں کے لیے پریشانی کا سبب بنا ہوا تھا۔ رش کے اوقات میں لمبی قطاریں اور وقت کا ضیاع کے ساتھ ساتھ مقامی رہائشیوں پر مالی بوجھ بھی بڑھ رہا تھا۔ میرا-بھائیندر کے شہری بار بار یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ قلیل فاصلے کا سفر کرنے والوں پر اضافی ٹول کا بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہیے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ اب ٹول ناکہ ہائی وے پر مزید آگے منتقل کیا جائے گا، جس سے مقامی مسافروں کو مختصر فاصلے کی آمد و رفت پر ٹول فیس سے چھوٹ ملے گی۔ یہ تبدیلی نہ صرف ٹریفک کو بہتر بنائے گی بلکہ شہریوں کے روزمرہ کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔

مقامی شہری تنظیموں اور نمائندوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایک رہائشی نے کہا، “یہ ایک پرانی مانگ تھی جسے اب پورا کیا گیا ہے۔ اب ہمیں چھوٹے سفر پر اضافی ٹول ادا نہیں کرنا پڑے گا۔”

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) جلد ہی ٹول ناکے کی نئی جگہ طے کرے گا اور آنے والے ہفتوں میں کام شروع ہونے کی توقع ہے۔

دھیسر ٹول ناکے کی منتقلی شہری آمدورفت کو آسان بنانے اور مضافاتی رہائشیوں کے مسائل کو حل کرنے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

بھیونڈی گودام پروجیکٹس کے لیے ریرا رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے، رئیس شیخ کا بھیونڈی میں غیر قانونی گوداموں کی تعداد پر فڑنویس کو مکتوب ارسال

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : بھیونڈی ایسٹ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھیونڈی میں صنعتی گودام پروجیکٹوں کے لیے منظوری اور ریرا رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے، جو کہ ایشیا کے سب سے بڑے لاجسٹک ہب میں سے ایک ہے۔ رئیس شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ گودام کے منصوبوں کے لیے قواعد ضروری ہیں تاکہ ترقی میں آسانی ہو اور چھوٹے اور درمیانے سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔

‎فڈنویس کو لکھے ایک خط میں، ایم ایل اے رئیس شیخ نے ذکر کیا ہے کہ بھیونڈی میں گودام کی تعمیر میں حالیہ دنوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، یہاں چھوٹے اور درمیانے سرمایہ کاروں کی طرف سے ڈیولپرس کے ساتھ مل کر بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ بہت سے گودام مجاز منصوبہ بندی یا ترقیاتی اتھارٹی جیسے ایم ایم آرڈی اے، ایم آئی ڈی ای یا مقامی میونسپل کارپوریشن کی منظوری کے بغیر تعمیر کئے جا رہے ہیں۔

‎چونکہ یہ پروجیکٹ رئیل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈویلپمنٹ) ایکٹ (ریرا) کے تحت منظور شدہ نہیں ہیں، اس لیے سرمایہ کار قانونی تحفظ اور احتساب کے طریقہ کار سے محروم ہیں۔ بہت سے معاملات میں، سرمایہ کار ڈیولپرس کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، لیکن منصوبے شروع ہونے میں ناکام رہتا ہے یا نامکمل رہتے ہیں۔

‎نتیجے کے طور پر، چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کاروں کو بغیر کسی انصاف یا معاوضے کے شدید مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لیے، بھیونڈی اور پورے مہاراشٹر میں تمام صنعتی گودام پروجیکٹوں کو لازمی منظوری اور ریررا رجسٹریشن ملنی چاہیے۔

‎یہ وقت ہے کہ گودام کے پروجیکٹوں کے لیے ایم ایم آر ڈی اے، ایم آئی ڈی سی یا میونسپل کارپوریشن جیسے حکام سے عمارت اور لے آؤٹ پلان کی منظوری حاصل کرنا اور ریرا کے تحت رجسٹر کرنا لازمی بنایا جائے۔ یہ اقدامات نہ صرف سرمایہ کاروں کی حفاظت کریں گے بلکہ قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کی نظر میں منصوبہ بند ترقی، تعمیل اور اعتماد کے ساتھ ایک سرکردہ گودام کے مرکز کے طور پر بھیونڈی کی پوزیشن کو مضبوط کریں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com