Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ بارہویں برسی:عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور، جمعیۃ آخری دم تک لڑائی لڑے گی

Published

on

gulzar azmi

آج 29 ستمبر کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہوگئے لیکن عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور ہے اور متاثرین انصاف کا انتظار کر رہے ہیں لیکن جمعےۃ علمائے ہند نے یہ پختہ عزم رکھا ہے کہ اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور اس لئے وہ مداخلت کار کے طور پر تمام سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دعوی کیا کہ ایک جانب جہاں بھگوا ملزمین تحقیقاتی دستوں کے ذریعہ سرزد ہوئی خامیوں کا فائدہ اٹھانے میں مصروف وہیں دوسری جانب این آئی اے بھگوا ملزمین کوراحت پہنچانے کا کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت سمیت دیگر ملزمین پر چارج فریم ہوجانے کے باوجود اس نے ہائی کورٹ میں ڈسچارج کی عرضداشت داخل کررکھی ہے اس امید پر کہ ان کی ڈسچارج عرضداشت پر حکومت کی جانب سے نو آبجیکشن ملنے پر ہائی کورٹ انہیں مقدمہ سے ڈسچار ج کردے گا اور انہیں ٹرائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
جاری ریلیز کے مطابق اگر اس معاملے میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے صدر جمعیۃ علماء ہندمولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیتہ علمائے ہند مہاراشٹر مداخلت نہیں کرتی تو ابتک مقدمہ ختم ہوچکا ہوتا اور بھگوا ملزمین باعزت بری ہوچکے ہوتے، یہ ہی وجہ ہیکہ ملزمین مداخلت کار کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہیں اور متاثرین کے وکلاء کو عدالت میں بحث کرنے سے روکنے کے لیئے نت نئے ہتھکنڈے اپناتے ہیں لیکن اس کے باوجود متاثرین کے وکلاء ڈٹے ہوئے ہیں،جمعیۃ علماء کی درخواست پر بم دھماکہ متاثرین کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر قانون) کی سربراہی میں وکلاء شریف شیخ، عبدالوہاب خان، افروز صدیقی، متین شیخ، انصار تنبولی، رازق شیخ، شاہد ندیم، افضل نواز، محمد ارشد شیخ، ہیتالی سیٹھ، کریتیکا اگروال، عادل شیخ وغیرہ کررہے ہیں۔
جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کرانے کے لئے جمعےۃ علمائے ہند مسلسل مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کے لئے وکلاء کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے اور اس کی کوششوں سے اب تک درجنوں مسلم نوجوان باعزت بری ہوچکے ہیں۔ مالیگاؤں بم دھماکے میں جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش منظر عام پر آئی تھی۔ مالیگاؤں بم دھماکے کے سلسلے میں سرکاری ایجنسیوں کا ٹال مٹول کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانا نہیں چاہتی بلکہ ملزمین کو بچانا چاہتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ انصاف ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور سرکاری ایجنسی کا کام انصاف دلانا ہے نہ کہ ملزموں کی حمایت کرنا۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہونے پر جمعیۃ علما ء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات انسداد دہشت گرد دستہ (ATS) سے قومی تفتیشی ایجنسی NIA کو منتقل ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک مداخلت کرنا شروع کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے ڈسچارج نہیں کیا اور اسے مقدمہ کا سامنا کرنے پر مجبور کیا حالانکہ جس طریقے سے این آئی اے اس مقدمہ کو چلا رہی ہے،سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو سزا ہونے سے بچانا ان کا مقصد لگ رہا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃعلماء نے بھگوا ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت، سمیر کلکرنی کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل ڈسچارج عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے عرضداشت داخل کی ہے جبکہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کا سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو فل سپورٹ ہونے کی وجہ سے معاملہ التواء کا شکار ہے۔
ٹرائل کورٹ میں جمعیۃ علماء بطور مداخلت کار موجود ہے اور ابتک 140 سرکاری گواہوں نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں گواہان گواہی دینے آنے سے قاصر ہیں اسی لیئے عدالتی کارروائی التواء کا شکا ر ہے جبکہ نئے جج نے چارج لے لیا ہے۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ہم آخری حد تک لڑیں گے اور ضرورت پڑھنے پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جانے سے ہچکچائیں گے نہیں لیکن انہیں قومی تفتیشی ایجنسی کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی ہے جو ملزمین کو لگاتار بچانے کا کام کررہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com