Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ بارہویں برسی:عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور، جمعیۃ آخری دم تک لڑائی لڑے گی

Published

on

gulzar azmi

آج 29 ستمبر کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہوگئے لیکن عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور ہے اور متاثرین انصاف کا انتظار کر رہے ہیں لیکن جمعےۃ علمائے ہند نے یہ پختہ عزم رکھا ہے کہ اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور اس لئے وہ مداخلت کار کے طور پر تمام سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دعوی کیا کہ ایک جانب جہاں بھگوا ملزمین تحقیقاتی دستوں کے ذریعہ سرزد ہوئی خامیوں کا فائدہ اٹھانے میں مصروف وہیں دوسری جانب این آئی اے بھگوا ملزمین کوراحت پہنچانے کا کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت سمیت دیگر ملزمین پر چارج فریم ہوجانے کے باوجود اس نے ہائی کورٹ میں ڈسچارج کی عرضداشت داخل کررکھی ہے اس امید پر کہ ان کی ڈسچارج عرضداشت پر حکومت کی جانب سے نو آبجیکشن ملنے پر ہائی کورٹ انہیں مقدمہ سے ڈسچار ج کردے گا اور انہیں ٹرائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
جاری ریلیز کے مطابق اگر اس معاملے میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے صدر جمعیۃ علماء ہندمولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیتہ علمائے ہند مہاراشٹر مداخلت نہیں کرتی تو ابتک مقدمہ ختم ہوچکا ہوتا اور بھگوا ملزمین باعزت بری ہوچکے ہوتے، یہ ہی وجہ ہیکہ ملزمین مداخلت کار کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہیں اور متاثرین کے وکلاء کو عدالت میں بحث کرنے سے روکنے کے لیئے نت نئے ہتھکنڈے اپناتے ہیں لیکن اس کے باوجود متاثرین کے وکلاء ڈٹے ہوئے ہیں،جمعیۃ علماء کی درخواست پر بم دھماکہ متاثرین کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر قانون) کی سربراہی میں وکلاء شریف شیخ، عبدالوہاب خان، افروز صدیقی، متین شیخ، انصار تنبولی، رازق شیخ، شاہد ندیم، افضل نواز، محمد ارشد شیخ، ہیتالی سیٹھ، کریتیکا اگروال، عادل شیخ وغیرہ کررہے ہیں۔
جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کرانے کے لئے جمعےۃ علمائے ہند مسلسل مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کے لئے وکلاء کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے اور اس کی کوششوں سے اب تک درجنوں مسلم نوجوان باعزت بری ہوچکے ہیں۔ مالیگاؤں بم دھماکے میں جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش منظر عام پر آئی تھی۔ مالیگاؤں بم دھماکے کے سلسلے میں سرکاری ایجنسیوں کا ٹال مٹول کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانا نہیں چاہتی بلکہ ملزمین کو بچانا چاہتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ انصاف ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور سرکاری ایجنسی کا کام انصاف دلانا ہے نہ کہ ملزموں کی حمایت کرنا۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہونے پر جمعیۃ علما ء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات انسداد دہشت گرد دستہ (ATS) سے قومی تفتیشی ایجنسی NIA کو منتقل ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک مداخلت کرنا شروع کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے ڈسچارج نہیں کیا اور اسے مقدمہ کا سامنا کرنے پر مجبور کیا حالانکہ جس طریقے سے این آئی اے اس مقدمہ کو چلا رہی ہے،سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو سزا ہونے سے بچانا ان کا مقصد لگ رہا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃعلماء نے بھگوا ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت، سمیر کلکرنی کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل ڈسچارج عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے عرضداشت داخل کی ہے جبکہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کا سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو فل سپورٹ ہونے کی وجہ سے معاملہ التواء کا شکار ہے۔
ٹرائل کورٹ میں جمعیۃ علماء بطور مداخلت کار موجود ہے اور ابتک 140 سرکاری گواہوں نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں گواہان گواہی دینے آنے سے قاصر ہیں اسی لیئے عدالتی کارروائی التواء کا شکا ر ہے جبکہ نئے جج نے چارج لے لیا ہے۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ہم آخری حد تک لڑیں گے اور ضرورت پڑھنے پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جانے سے ہچکچائیں گے نہیں لیکن انہیں قومی تفتیشی ایجنسی کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی ہے جو ملزمین کو لگاتار بچانے کا کام کررہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ۵۰ کروڑ روپے کی منشیات ڈرگس تباہ

Published

on

Mumbai-Police

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ۱۰۰ دنوں کے پروگرام کی مناسبت سے ممبئی پولس کے انسداد منشیات سیل اے این سی نے ممبئی میں درج ۱۳۰عدالتی کیس ضبط شدہ ۵۳۰ کلو وزن ۴۴۳۳ کو ڈین بوتلیں کل ۵۰ کروڑ مالیت کی منشیات کو ضائع اور تباہ کیا گیا۔ یہ کارروائی مہاراشٹر سرکار کی منظور شدہ ویسٹ مینجمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی تلوجہ پنول رائے گڑھ میں مکمل کی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری، جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے ستیہ نارائن چودھری کمیٹی کے صدر بھی ہے اور یہ کارروائی اے این سی کے ڈی سی پی شیام گھاگھے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی میں ورلی سے بی کے سی اور آرے جانے والے مسافروں کے لیے خوشخبری، میٹرو تھری کوریڈور کے دوسرے مرحلے کا معائنہ شروع، راستہ کھلنے کی امید

Published

on

Mumbai-Metro

ممبئی : ورلی سے بی کے سی یا آرے روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو اگلے 15-20 دنوں میں بڑی راحت ملنے والی ہے۔ میٹرو 3 کوریڈور کے دوسرے مرحلے کے روٹ کے کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے متعلق معائنہ کا کام پیر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ سی ایم آر ایس کی تحقیقات اگلے ہفتے میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے بعد اپریل کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں میٹرو تھری کوریڈور کا 9.6 کلومیٹر کا راستہ بھی عام مسافروں کے لیے کھل جائے گا۔ میٹرو کا ٹرائل رن گزشتہ چار مہینوں سے میٹرو تھری کوریڈور کے بی کے سی اور اچاریہ عطرے چوک کے درمیان چل رہا تھا۔ اپنے معائنہ میں، ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی ایل) نے میٹرو کے 9.6 کلومیٹر روٹ کے ساتھ نصب تمام آلات کو ٹھیک سے کام کرتے پایا۔ اس کے بعد ایم ایم آر سی ایل نے سی ایم آر ایس ٹیم کو حتمی معائنہ کے لیے مدعو کیا۔

میٹرو کے 9.6 کلومیٹر کے راستے میں 6 میٹرو اسٹیشن ہیں۔ میٹرو کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد، راہداری کے 33.35 کلومیٹر کے کل روٹ میں سے 20 کلومیٹر کے رقبے پر میٹرو سروس مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی۔ مسافر ممبئی میٹرو کے ذریعے آرے سے ورلی (آچاریہ اترے چوک) تک سفر کر سکیں گے۔ عام مسافروں کے لیے میٹرو شروع کرنے سے پہلے سی ایم آر ایس سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ سی ایم آر ایس معائنہ میں ٹریکس، اوور ہیڈ سسٹم، فائر سیفٹی، وینٹیلیشن میکانزم، ایمرجنسی ایگزٹ، اسٹیشن پر دستیاب مسافروں کی سہولیات وغیرہ کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ اس کے لیے سی ایم آر ایس کی مختلف ٹیمیں میٹرو لائن پر نصب تمام آلات کا معائنہ کرتی ہیں۔ معائنہ کے دوران اگر کوئی خرابی پائی جاتی ہے تو میٹرو انتظامیہ کو اس خرابی کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے وقت دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، سی ایم آر ایس حتمی معائنہ سروس شروع کرنے کے لئے گرین سگنل دیتا ہے.

میٹرو تھری کوریڈور کا دوسرا مرحلہ مسافروں کی سہولت کے ساتھ ساتھ انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے بھی بہت اہم ہے۔ بی کے سی کو دھاراوی سے جوڑنے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے زیر زمین میٹرو روٹ بنایا گیا ہے۔ میٹرو بی کے سی اور دھاراوی کے درمیان پانی سے تقریباً 25 میٹر نیچے چلے گی۔ دریائے مٹھی کے نیچے 915 میٹر لمبی سرنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ میٹرو میٹرو تھری کوریڈور کے تحت دریائے مٹھی کے نیچے تین سرنگیں بنا رہی ہے۔ اس میں 1.5 کلومیٹر کی دو سرنگیں اور 154 میٹر کی ایک سرنگ ہے۔ ان میں سے ایک سرنگ پر 660 میٹر تک، دوسری سرنگ پر 240 میٹر تک اور تیسری سرنگ پر تقریباً 15 میٹر تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میٹرو تھری کے دو سٹیشنوں، دھاراوی اور بی کے سی کے درمیان دریائے مٹھی کا 1.4 کلومیٹر طویل حصہ ہے۔ ان دونوں اسٹیشنوں کو ملانے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے۔

آرے سے کف پریڈ تک میٹرو روٹ بنایا جا رہا ہے۔ کل 33.5 کلومیٹر کے راستے میں سے آرے سے بی کے سی تک کا راستہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل مسافروں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اپریل کے آخر تک بی کے سی سے آچاریہ اترے چوک تک میٹرو سروس بھی شروع ہونے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایم ایم آر سی ایل جولائی تک آچاریہ اترے چوک سے کف پریڈ تک میٹرو سروس شروع کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ چند روز قبل میٹرو ٹرین کو کف پریڈ تک منتقل کرتے ہوئے میٹرو انتظامیہ نے پورے روٹ پر ٹرین کی چیکنگ کا کام مکمل کر لیا ہے۔

پہلے مرحلے کے اسٹیشن (12.5 کلومیٹر)
آرے
سیپج
ایم آئی ڈی سی
مرول ناکہ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی2)
سہار روڈ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی1)
سانتا کروز
باندرہ کالونی
بی کے سی

دوسرا مرحلہ (9.6 کلومیٹر)
دھاراوی
شیتلا دیوی مندر
دادر
سدھی ونائک
ورلی
آچاریہ اترے چوک

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com