Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ بارہویں برسی:عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور، جمعیۃ آخری دم تک لڑائی لڑے گی

Published

on

gulzar azmi

آج 29 ستمبر کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہوگئے لیکن عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور ہے اور متاثرین انصاف کا انتظار کر رہے ہیں لیکن جمعےۃ علمائے ہند نے یہ پختہ عزم رکھا ہے کہ اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور اس لئے وہ مداخلت کار کے طور پر تمام سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دعوی کیا کہ ایک جانب جہاں بھگوا ملزمین تحقیقاتی دستوں کے ذریعہ سرزد ہوئی خامیوں کا فائدہ اٹھانے میں مصروف وہیں دوسری جانب این آئی اے بھگوا ملزمین کوراحت پہنچانے کا کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت سمیت دیگر ملزمین پر چارج فریم ہوجانے کے باوجود اس نے ہائی کورٹ میں ڈسچارج کی عرضداشت داخل کررکھی ہے اس امید پر کہ ان کی ڈسچارج عرضداشت پر حکومت کی جانب سے نو آبجیکشن ملنے پر ہائی کورٹ انہیں مقدمہ سے ڈسچار ج کردے گا اور انہیں ٹرائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
جاری ریلیز کے مطابق اگر اس معاملے میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے صدر جمعیۃ علماء ہندمولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیتہ علمائے ہند مہاراشٹر مداخلت نہیں کرتی تو ابتک مقدمہ ختم ہوچکا ہوتا اور بھگوا ملزمین باعزت بری ہوچکے ہوتے، یہ ہی وجہ ہیکہ ملزمین مداخلت کار کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہیں اور متاثرین کے وکلاء کو عدالت میں بحث کرنے سے روکنے کے لیئے نت نئے ہتھکنڈے اپناتے ہیں لیکن اس کے باوجود متاثرین کے وکلاء ڈٹے ہوئے ہیں،جمعیۃ علماء کی درخواست پر بم دھماکہ متاثرین کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر قانون) کی سربراہی میں وکلاء شریف شیخ، عبدالوہاب خان، افروز صدیقی، متین شیخ، انصار تنبولی، رازق شیخ، شاہد ندیم، افضل نواز، محمد ارشد شیخ، ہیتالی سیٹھ، کریتیکا اگروال، عادل شیخ وغیرہ کررہے ہیں۔
جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کرانے کے لئے جمعےۃ علمائے ہند مسلسل مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کے لئے وکلاء کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے اور اس کی کوششوں سے اب تک درجنوں مسلم نوجوان باعزت بری ہوچکے ہیں۔ مالیگاؤں بم دھماکے میں جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش منظر عام پر آئی تھی۔ مالیگاؤں بم دھماکے کے سلسلے میں سرکاری ایجنسیوں کا ٹال مٹول کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانا نہیں چاہتی بلکہ ملزمین کو بچانا چاہتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ انصاف ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور سرکاری ایجنسی کا کام انصاف دلانا ہے نہ کہ ملزموں کی حمایت کرنا۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہونے پر جمعیۃ علما ء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات انسداد دہشت گرد دستہ (ATS) سے قومی تفتیشی ایجنسی NIA کو منتقل ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک مداخلت کرنا شروع کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے ڈسچارج نہیں کیا اور اسے مقدمہ کا سامنا کرنے پر مجبور کیا حالانکہ جس طریقے سے این آئی اے اس مقدمہ کو چلا رہی ہے،سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو سزا ہونے سے بچانا ان کا مقصد لگ رہا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃعلماء نے بھگوا ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت، سمیر کلکرنی کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل ڈسچارج عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے عرضداشت داخل کی ہے جبکہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کا سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو فل سپورٹ ہونے کی وجہ سے معاملہ التواء کا شکار ہے۔
ٹرائل کورٹ میں جمعیۃ علماء بطور مداخلت کار موجود ہے اور ابتک 140 سرکاری گواہوں نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں گواہان گواہی دینے آنے سے قاصر ہیں اسی لیئے عدالتی کارروائی التواء کا شکا ر ہے جبکہ نئے جج نے چارج لے لیا ہے۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ہم آخری حد تک لڑیں گے اور ضرورت پڑھنے پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جانے سے ہچکچائیں گے نہیں لیکن انہیں قومی تفتیشی ایجنسی کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی ہے جو ملزمین کو لگاتار بچانے کا کام کررہی ہے۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com