Connect with us
Saturday,12-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ملک کا خراج عقیدت

Published

on

Dr. APJ Abdul Kalam

صدر رام ناتھ کووند، نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی قیادت میں ملک نے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ان کی سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کیا، اور ان کی سادی اور ملک کے لیے وقف زندگی کو یاد کیا۔

صدر جمہوریہ کووند نے جموں و کشمیر میں شمالی کمان کے اودھمپور کمپلیکس میں ڈاکٹر کلام کی تصویر پر خراج عقیدت پیش کیا۔ صدر اس وقت جموں و کشمیر اور لداخ کے دورے پر ہیں۔

15 اکتوبر 1931 کو رامیشورم میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر کلام کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’میزائل مین کے بطور مشہور ملک کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جی کو ان کی سالگرہ پر تہہ دل سے سلام۔ انہوں نے اپنی زندگی ہندوستان کو مضبوط، خوشحال اور قابل بنانے میں وقف کر دی۔ وہ ہمیشہ ہم وطنوں کے لیے باعث تحریک رہیں گے۔‘

نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ڈاکٹر کلام ایک عظیم سائنسدان تھے، اور علم و آگہی کے مظہر تھے۔ لوک سبھا اسپیکر برلا نے کہا کہ سابق صدر نے ہندوستان کے سیکورٹی سسٹم کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مرکزی وزراء نتن گڈکری، پیوش گوئل، بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا اور دیگر معزز شخصیات نے بھی سابق صدر عبدالکلام کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ ڈاکٹر کلام کی سادہ زندگی اور اعلیٰ افکار ہم وطنوں کو ہمیشہ متاثر کرتے رہیں گے۔

اس موقع پر بی جے پی کی اترپردیش یونٹ نے ڈاکٹر کلام کے ایک بیان کا حوالہ دیا جس میں سابق صدر نے کہا تھا، ’خوابوں کو سچ ہونے سے پہلے آپ کو خواب دیکھنا ہوگا۔ خواب وہ نہیں ہوتے جو آپ نیند میں دیکھتے ہیں۔ خواب وہ ہوتے ہیں جو آپ کو سونے نہیں دیتے۔‘

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولیس زون 12 کے سات پولیس اسٹیشنوں کو سروس معیارات میں بہترین کارکردگی کے لیے آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن سے نوازا گیا

Published

on

Mumbai Police

ممبئی، 12 اپریل : ممبئی پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ میں، زون 12 کے تحت تمام سات پولیس اسٹیشنوں کو غیر معمولی خدمات کے معیار اور موثر کام کے عمل کے لیے ان کی وابستگی کو تسلیم کرتے ہوئے، باوقار آئی ایس او 9001:2015 کوالٹی مینجمنٹ سسٹم سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے۔ جن پولیس اسٹیشنوں کو سرٹیفیکیشن ملا ہے ان میں ونرائی، آرے، دندوشی، کرار، سمتا نگر، کستوربا مارگ اور دہیسر شامل ہیں۔ ان اسٹیشنوں نے تصدیق کے لیے درکار سخت معیار پر پورا اترتے ہوئے، معائنہ کے تینوں مراحل کامیابی کے ساتھ پاس کیے ہیں۔ یہ کامیابی ممبئی پولیس زون 12 کی آپریشنل کارکردگی، شفافیت، اور شہری مرکوز پولیسنگ کو بڑھانے کے لیے سرگرم کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔ آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن کوالٹی مینجمنٹ کے بین الاقوامی معیارات کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ افسران اور عملے کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہے۔

یہ قابل ستائش کامیابی ممبئی کمشنر آف پولیس وویک پھانسالکر، اسپیشل سی پی دیویندر بھارتی، اے سی پی ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل سی پی ابھیشیک تریموکھے، اور ڈی سی پی (زون 12) سمیتا پاٹل کی حکمت عملی کی قیادت میں ممکن ہوئی۔ اس کامیابی پر بات کرتے ہوئے، حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سنگ میل فورس کے اپنے نقطہ نظر کو جدید بنانے، بہترین طریقوں کو اپنانے، اور مسلسل خدمات کی فراہمی کے ذریعے عوامی اعتماد کو یقینی بنانے کے جاری مشن کی عکاسی کرتا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس شناخت سے دیگر پولیس زونز کو بھی اسی طرح کے معیاری اقدامات کو اپنانے کی ترغیب ملے گی، جس سے ممبئی پولیس کی فضیلت اور عوامی اطمینان کے عزم کو تقویت ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گورنر کے اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ… محفوظ شدہ بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر سننا ہوگا۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : گورنر کے معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جمعہ کو آن لائن اپ لوڈ کیا گیا۔ اس فیصلے میں، پہلی بار، سپریم کورٹ نے یہ شرط رکھی ہے کہ صدر کو اپنے زیر غور بلوں پر گورنر کی جانب سے ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے تمام گورنروں کے لیے 10 بلوں کو اپنی منظوری دینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی تھی جو تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کے ذریعہ صدر کے زیر غور اور ریاستی مقننہ کے ذریعہ منظور کیے گئے بلوں پر کارروائی کے لیے روکے گئے تھے۔ فیصلہ سنائے جانے کے چار دن بعد 415 صفحات پر مشتمل فیصلہ جمعہ کی رات 10.54 بجے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا۔

عدالت عظمیٰ نے کہا، ’’ہم وزارت داخلہ کی طرف سے مقرر کردہ وقت کی حد کو اپنانا مناسب سمجھتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ صدر کو گورنر کی جانب سے ان کے زیر غور بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر اندر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ عدالت عظمیٰ نے کہا۔ اس مدت سے زیادہ تاخیر کی صورت میں، مناسب وجوہات درج کرنی ہوں گی اور متعلقہ ریاست کو مطلع کرنا ہوگا۔ ریاستوں کو بھی تعاون کرنا چاہئے اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی تجاویز پر فوری طور پر غور کرنے والے سوالات کا جواب دے کر تعاون کرنا چاہئے۔

8 اپریل کو جسٹس جے بی پاردیوالا اور آر مہادیون کی بنچ نے صدر کے غور کے لیے دوسرے مرحلے میں 10 بلوں کو محفوظ رکھنے کے فیصلے کو غیر قانونی اور قانونی طور پر ناقص قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا تھا کہ جہاں گورنر کسی بل کو صدر کے زیر غور رکھنے کے لیے محفوظ رکھتا ہے اور صدر اس پر اپنی منظوری نہیں دیتے ہیں، ریاستی حکومت کے لیے اس عدالت کے سامنے اس طرح کی کارروائی کرنا کھلا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 200 گورنر کو اپنی منظوری دینے، منظوری روکنے یا صدر کے سامنے پیش کیے گئے بلوں پر غور کے لیے محفوظ رکھنے کا اختیار دیتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com