Connect with us
Wednesday,24-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

تین طلاق، یونیفارم سول کوڈ اور خوشامد کی سیاست… ایم پی سے اپوزیشن پر پی ایم مودی کا حملہ، جانیے 15 نکات میں پورا خطاب

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سب سے بڑی طاقت پارٹی کے تمام کارکنان ہیں۔ انہوں نے یہ بات ‘میرا بوتھ، سب سے مضبوط’ پروگرام کے ذریعے ملک بھر سے پارٹی کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال میں منعقد پروگرام ‘میرا بوتھ، سب سے مضبوط’ ہمارے محنتی کارکنان کے ملک کی تعمیر کے عزم کو نئی توانائی بخشے گا۔

مدھیہ پردیش کے بھوپال سے بی جے پی کے لاکھوں کارکنان کی رہنمائی کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، ‘مرکزی حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں جو پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں اور اس میں آپ لوگ (کارکنان) جو محنت کر رہے ہیں، اس کی جانکاریاں مسلسل مجھ تک پہنچ رہی ہیں۔ جب میں امریکہ اور مصر میں تھا تو بھی مجھے آپ کی کاوشوں کے بارے میں مسلسل معلومات ملتی رہتی تھیں۔ وہاں سے واپسی کے بعد آپ لوگوں سے ملنا میرے لیے زیادہ خوشگوار ہے، لطف آتا ہے۔
بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت آپ تمام کارکنان ہیں۔ آج میں ایک ساتھ بوتھ پر کام کرنے والے 10 لاکھ کارکنان سے بیک وقت خطاب کر رہا ہوں۔ شاید کسی سیاسی جماعت کی تاریخ میں اتنا بڑا پروگرام نچلی سطح پر منظم طریقے سے کبھی نہیں ہوا ہو گا، جتنا بڑا آج یہاں ہو رہا ہے۔

1. کارکنان کے دل میں مزید کام کرنے کی بھوک ہونا… یہ بہت بڑی طاقت ہے۔ ہندوستان تبھی ترقی کرے گا جب گاؤں ترقی کرے گا۔ اس کے لیے چھوٹی چھوٹی کوششیں بھی بڑا اثر دکھا سکتی ہیں جیسے کہ اپنے گاؤں کو سرسبز کیسے بنایا جائے، شمسی توانائی کو کیسے بڑھایا جائے… شمسی توانائی کی عادت کیسے ڈالی جائے۔ بینکوں سے مدد کیسے حاصل کی جائے… بی جے پی کارکنان کو سوچنا چاہیے کہ میرے بوتھ میں کوئی بچہ نہیں ڈراپ آوٹ ہوگا۔ بیٹا ہو یا بیٹی… ہر کوئی سو فیصد تعلیم یافتہ ہوگا۔ یہ خدمت بھی ہوگی اور بی جے پی کا کام بھی ہوگا۔

2. ہمارا مقصد کسی بھی مستفید کو ایک اسکیم کا فائدہ دینا نہیں ہے، ہمارا مقصد سیچوریشن کا ہے… 100 فیصد کوریج کا ہے۔ ہر سہولت کا فائدہ… ہمارا مقصد ہے کہ وہ جس بھی سہولت کا حقدار ہے اس کا 100 فیصد فائدہ پہنچانا ہمارا مقصد ہے۔

3. جس کو گھر مل گیا ہے، تو پھر دیکھیں کہ اسے مدرا یوجنا کا فائدہ مل سکتا ہے یا نہیں، آیا اس کے پاس آیوشمان کارڈ ہے یا نہیں۔ اگر بی جے پی کے بوتھ ورکر یہ سب کچھ اپنی ذمہ داری سمجھ کر کریں تو صحیح لوگوں کو صحیح وقت پر حکومت کی اسکیموں کا صحیح فائدہ مل سکتا ہے۔ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم نے غریبوں کو ان کی مشکلات سے نجات دلانی ہے۔

4. ایک طرف ایسے لوگ ہیں جو خوشامد کرتے ہیں اور اپنی خود غرضی کے لیے دوسروں کے خلاف چھوٹے چھوٹے گروہ قائم کرتے ہیں اور دوسری طرف ہم بی جے پی کے لوگ ہیں… ہماری اقدار الگ ہیں، ہماری قراردادیں بڑی ہیں اور ہماری ترجیح پارٹی سے پہلے ملک کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جب ملک اچھا ہوگا تو سب اچھا ہوگا۔ بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں خوشامد کرنے کی راہ پر نہیں چلنا ہے۔ ملک کا بھلا کرنے کا طریقہ خوشامد نہیں، اطمینان ہے۔

5. ان کی سیاست غریبوں کو غریب بنائے رکھنے اور محروموں کو محروم رکھ کر ہی چلتی ہے۔ تسکین کا یہ طریقہ کچھ دنوں کے لیے فائدہ تو دے سکتا ہے لیکن ملک کے لیے بہت بڑا تباہ کن ہے۔ یہ ملک کی ترقی کو روکتا ہے، ملک میں تفریق کو بڑھاتا ہے، ملک میں تباہی لاتا ہے… معاشرے میں دیوار کھڑی کرتا ہے۔

6. کچھ لوگ صرف اپنی پارٹی کے لیے جیتے ہیں، پارٹی کا بھلا کرنا چاہتے ہیں اور وہ یہ سب کچھ اس لیے کرتے ہیں کہ انھیں کرپشن، کمیشن، کٹوتی کا پیسہ مل جائے۔ انہوں نے جو راستہ چنا ہے اس میں زیادہ محنت کی ضرورت نہیں ہے اور یہ خوشامد کا راستہ ہے۔

7. جو لوگ تین طلاق کی وکالت کرتے ہیں وہ ووٹ بینک کے بھوکے لوگ ہیں اور وہ مسلم خواتین کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں… تین طلاق پورے خاندان کو تباہ کر دیتی ہے۔ مسلم اکثریتی ممالک نے بھی تین طلاق پر پابندی لگا رکھی ہے۔ حال ہی میں، میں مصر میں تھا… انہوں نے تقریباً 80-90 سال پہلے تین طلاق کو ختم کر دیا تھا۔

8. یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے نام پر لوگوں کو اکسانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ ملک دو قانون پر کیسے چل سکتا ہے؟ ہندوستان کا آئین بھی شہریوں کے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے… سپریم کورٹ نے بارہا کہا ہے کہ یونیفارم سول کوڈ لائیں، لیکن وہ (اپوزیشن پارٹیاں) ووٹ بینک کے بھوکے لوگ ہیں۔

9. بی جے پی کی جو مخالف پارٹیاں ہیں… 2014 ہو یا 2019، دونوں انتخابات میں اتنی چھٹپٹاہٹ نہیں دکھی جتنی آج نظر آرہی ہے۔ جن کو پہلے کچھ لوگ دشمن کہتے تھے، پانی پینے کے بعد گالیاں دیتے تھے، آج ان کے سامنے جھکے ہوئے ہیں۔ ان کی بے چینی سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کے لوگوں نے 2024 کے انتخابات میں بی جے پی کو واپس لانے کا ذہن بنا لیا ہے۔ 2024 میں ایک بار پھر بی جے پی کی بھاری جیت یقینی ہے، جس کی وجہ سے تمام اپوزیشن پارٹیاں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

10. آج کل ایک نیا لفظ بہت مشہور ہو رہا ہے– وہ لفظ گارنٹی ہے، یہ اپوزیشن پارٹی کی کسی بھی چیز کی گارنٹی ہے… یہ گارنٹی کرپشن کی ہے، لاکھوں کروڑوں کے گھوٹالوں کی ہے۔ کچھ دن پہلے ان کا ایک ‘فوٹو اپ’ پروگرام ہوا تھا، اگر ان سب کو ملا کر دیکھا جائے تو یہ سب مل کر 20 لاکھ کروڑ کے گھوٹالے کی گارنٹی ہے۔ اکیلے کانگریس کے پاس لاکھوں کروڑوں کا گھوٹالہ ہے۔

11. آج میں بھی ایک گارنٹی دینا چاہتا ہوں۔ اگر ان کے پاس (اپوزیشن) گھوٹالے کی گارنٹی ہے تو مودی کے پاس بھی گارنٹی ہے اور میرے پاس گارنٹی ہے – ہر گھوٹالے کے خلاف کارروائی کی گارنٹی۔ ہر چور ڈاکو کے خلاف کارروائی یقینی ہے جس نے غریبوں کو لوٹا، ملک کو لوٹا، اس کا حساب ہمیشہ رہے گا۔ آج جب جیل کی سلاخیں سامنے نظر آ رہی ہیں تو ان کی یہ جگل بندی ہو رہی ہے۔

12. آپ نہ صرف بی جے پی کے بلکہ ملک کی قراردادوں کو حاصل کرنے کے بھی مضبوط سپاہی ہیں۔ بی جے پی کے ہر کارکن کے لیے ملک کا مفاد سب سے مقدم ہے، پارٹی سے ملک بڑا ہے۔ جہاں پارٹی سے بڑا ملک ہو… ایسے محنتی کارکنان سے بات کرنا میرے لیے خوش آئند ہے… میں بھی بہت متجسس ہوں۔

13. ‘بوتھ اپنے آپ میں ایک بہت بڑی اکائی ہے اور ہمیں کبھی بھی بوتھ کی اس اکائی کو چھوٹا نہیں سمجھنا چاہیے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جہاں زمینی رائے بہت ضروری ہوتا ہے جو بوتھ کے ہمارے ساتھی ہیں وہ اس میں بہت بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔’ اگر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ایک کامیاب پالیسی بناتے ہیں تو مان لیں کہ اس میں بوتھ لیول کی معلومات کی بڑی طاقت ہے۔ ہم اے سی کمروں میں بیٹھ کر پارٹیاں چلانے اور فتوے خطاب کرنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ہم وہ لوگ ہیں جو ہر موسم، ہر حال میں گاؤں گاؤں جاتے ہیں اور لوگوں کے درمیان گزارتے ہیں۔

14. بی جے پی کی بوتھ کمیٹی کی شناخت خدمت سے ہونی چاہیے، خدمت جذبہ سے ہونی چاہیے۔ بوتھ کے اندر جدوجہد کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، خدمت ہی واحد ذریعہ ہے۔ ہندوستان تب ہی ترقی یافتہ ملک بنے گا جب ہمارے گاؤں ترقی کریں گے۔

15. بی جے پی کو سب سے بڑی سیاسی پارٹی بنانے میں مدھیہ پردیش کی مٹی کا بہت بڑا کردار ہے… آج مجھے ملک کی 6 ریاستوں کو ایک ساتھ جوڑنے والی 5 وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھانے کا موقع ملا ہے۔ میں اس جدید وندے بھارت ٹرین کے رابطے کے لیے مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، بہار، کرناٹک، گوا اور مہاراشٹر کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن : انتخابات کے لیے پہلے دن 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی کی تقسیم، کوئی درخواست داخل نہیں کی گئی، بی ایم سی وارڈوں میں فارم کا انتظام

Published

on

BMC-Chunav

ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے لیے کاغذات نامزدگی کی تقسیم آج 23 دسمبر 2025 سے شروع ہو گئی ہے۔ اس کے مطابق کل 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی 23 ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے دفتری اوقات میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ پہلے روز کوئی کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیا گیا۔ ریاستی انتخابات، مہاراشٹر ریاست نے میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ انتخابی نوٹیفکیشن 15 دسمبر 2025 کو شائع کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کا اجرا 23 دسمبر 2025 بروز منگل سے شروع ہو گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں 23 ریٹرننگ آفیسر دفاتر کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ عام انتخابات کے عمل کو صاف شفاف اور قواعد کے مطابق انجام دیا جا سکے۔ امیدواروں کو کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر میں 23 دسمبر سے 29 دسمبر 2025 تک دفتری اوقات میں اور 30 ​​دسمبر 2025 بروز منگل شام 4 بجے تک دستیاب ہوں گے۔ کاغذات نامزدگی جمعرات 25 دسمبر 2025 اور اتوار 28 دسمبر 2025 کو جاری نہیں کیے جائیں گے۔

کاغذات نامزدگی قبول کرنے کا دورانیہ 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہے۔ جمعرات 25 دسمبر 2025 اور اتوار 28 دسمبر 2025 کو کاغذات نامزدگی قبول نہیں کیے جائیں گے۔ ہرریٹرننگ آفیسر کے انتخابی عمل کے لیے ضروری انتظامی مشینری، عملہ اور تکنیکی سہولیات دستیاب کر دی گئی ہیں۔

موصول ہونے والے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 31 دسمبر 2025 بروز بدھ صبح 11 بجے سے کی جائے گی۔ جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد درست امیدواروں کی فہرست فوری طور پر شائع کر دی جائے گی۔ امیدواری واپس لینے کی آخری تاریخ 2 جنوری 2026 صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک ہے۔ نشانات کی الاٹمنٹ اور حتمی امیدواروں کی فہرست ہفتہ، 3 جنوری 2026 کو شائع کی جائے گی۔ میونسپل کارپوریشن کے عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جمعرات، 15 جنوری 2026 کو صبح 7.30 بجے سے شام 5.30 بجے تک ہوگا۔ ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان جمعہ 16 جنوری 2026 کو صبح 10 بجے سے کیا جائے گا۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال، درستگی کی تصدیق، کاغذات نامزدگی واپس لینے اور امیدواروں کی حتمی فہرست کے اعلان کے تمام مراحل الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق عمل میں آئیں گے۔ میونسپل کارپوریشن امیدواروں اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ نامزدگی کے عمل کے لیے دیے گئے وقت پر سختی سے عمل کریں۔

اس کے علاوہ کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت امیدواروں کو الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ضروری دستاویزات، حلف نامے اور لازمی فیس بروقت جمع کرانا ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن مطلع کرتی ہے کہ نامزدگی کے عمل کے ہر مرحلے پر قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ اگر کوئی غلطی پائی گئی تو متعلقہ نامزدگی کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ناندیڑ میں اجیت پوار کی این سی پی لیڈر کا دن دہاڑے اغوا… مارا پیٹا اور باہر پھینک دیا، سیاست گرمائی! حامیوں نے ناندیڑ بند کا کیا اعلان

Published

on

Nanded-NCP

پونے : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ اس بار اس کی وجہ این سی پی کے ایک رکن کا اغوا اور شدید مار پیٹ ہے۔ ناندیڑ میں پیش آنے والے اس واقعہ نے سیاسی دشمنی، امن و امان کی صورتحال اور پارٹی کے اندر گروپ بندی کے بارے میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ دریں اثنا، این سی پی لیڈر کے حامیوں نے ناندیڑ بند کی کال دی ہے۔ معاملہ سیاسی زور پکڑ رہا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ناندیڑ میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن کے سابق لیڈر جیون گھوگرے پاٹل اپنی ٹویوٹا انووا میں سفر کر رہے تھے جب مخالف سمت سے آنے والی ایک مہندرا اسکارپیو نے ان کی گاڑی کو روک دیا۔

سڑک کے کنارے جیون گھوگرے پاٹل کا انتظار کر رہے تین آدمی اس کی کار کی طرف بھاگے، اسے زبردستی اسکارپیو میں گھسیٹ کر لے گئے اور فرار ہوگئے۔ این سی پی لیڈر کا الزام ہے کہ اغوا کار اسے نامعلوم مقام پر لے گئے، اس پر حملہ کیا اور بعد میں اسے ایک گاؤں کے قریب چھوڑ دیا۔ اس کے بعد اس نے پارٹی کے ساتھیوں پرتاپراؤ گووند راؤ چکھلیکر اور موہن راؤ ماروتراو ہمبارڈے پر حملے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔ پاٹل کے مطابق، اغوا کاروں نے انہیں دھمکی دی، اور کہا کہ وہ مستقبل کے وزیر، چکھلیکر کے ساتھ مداخلت نہ کرے، اور خبردار کیا کہ وہ بیڈ کے گاؤں کے سربراہ سنتوش دیشمکھ جیسا انجام ہو سکتا ہے، جسے پچھلے سال اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

ناندیڑ کے ایم ایل اے پرتاپ پاٹل چکھلیکر اور سابق ایم ایل اے موہن راؤ ماروتراو ہمباردے کے خلاف تشدد بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں شبھم دتہ سنواد، راہول ماروتی داسرواد، کسٹوبھ رمیش رنویر، وویک نرہری سوریاونشی، مادھو بالاجی واگھمارے، محمد افروز فقیر اور دیوآنند بھولے شامل ہیں۔ ان میں سے تین کا مبینہ طور پر مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ دریں اثنا، جیون گھوگرے پاٹل، جو سر میں شدید چوٹ کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج ہیں، نے اجیت پوار اور ایکناتھ شندے سے ناندیڑ میں غنڈوں کا راج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے حامیوں نے منگل کو ناندیڑ میں بند کا اعلان کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سدانندداتے کی ڈی جی پی بننے کی راہ ہموار، مہاراشٹر میں رشمی شکلا کے جانشین داتے ہوں گے، یکم جنوری سے کمان سنبھالیں گے

Published

on

ممبئی : قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کے سربراہ سدانندداتے کی مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کے بعداب وہ ڈی جی پی رشمی شکلا کے جانشین ہوں گے اس سے قبل ریاستی سرکار نے سدانند داتے کے نام کی سفارش کی تھی اور اب مرکزی سرکار نے انہیں ریاستی کیڈر میں واپس بھیج دیا ہے ۳۱ دسمبر کو رشمی شکلا کی سبکدوشی کے بعدسدانندداتے نئے ڈی جی پی کے طور پر چارج سنبھال سکتے ہیں۔ این آئی اے میں بطور ڈی جی کے طور پر سدانند داتے نے دہشت گردانہ کیسوں سے متعلق نہ صرف تحقیقات کی بلکہ اسے انجام تک بھی پہنچایا ہے دلی لال قلعہ بم دھماکوں کی تحقیقات بھی این آئی اے کے سپرد کی کی گئی تھی سدانند داتے مہاراشٹر کیڈر کے افسر ہے اور وہ ڈیپوٹیشن پر این آئی اے کے سر براہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ان کے مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کو منظوری دیدی ہے اس کے بعد داتے کا ڈی جی پی مقرر ہونے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے ڈی جی پی کی ریس میں سب سے اہم دعویدار کے طور پر سدانندداتے کا نام ہی صف اول پر تھا وہ اس سے قبل اے ٹی ایس سر براہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں داتے کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں جانبازی کےلئے مہاراشٹر پولیس کا ہیرو بھی قرار دیا جاتا ہے کاما اسپتال میں دہشت گردوں کا بہادری سے داتے نے مقابلہ کیا ۔ ممبئی میں کئی اہم ذمہ داریاں نبھانے کے بعد اب مہاراشٹر کے سر براہ کے طور پر داتے خدمات انجام دے سکتے ہیں البتہ سدانندداتے ممبئی پولیس کمشنر کی ریس میں بھی صف اول پر تھے لیکن ریاستی سرکار نے اس عہدہ کی گریٹ میں کمی واقع کی اور ڈی جی کے بجائے اے ڈی جی کی سطح کے افسر کو ممبئی کا پولیس کمشنر مقرر کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس کے بعد ممبئی پولیس کمشنر کے طور پر دیوین بھارتی کو مقرر کیا گیا ہے اب ڈی جی پی کے طور پر سدانند داتے مہاراشٹرین ڈی جی پی کے طور پر تعینات کئے جاسکتے ہیں رشمی شکلا کو دو سال تک کا ڈی جی پی کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا سدانند داتے بھی اس عہدہ پر دو سال تک برقرار رہیں گے کیونکہ مرکزی سرکار اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ڈی جی پی کے عہدہ پر دو سال کی معیاد لازمی ہے ایسے میں سدانند داتے دو سال تک اس عہدہ پر برقرار رہیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com