بین الاقوامی خبریں
کشمیر مسئلے پر عمران خان کا یہ بڑا انکشاف، ہندوستان سے جنگ کے لیے تیار نہیں تھی پاک فوج

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان گذشتہ سال سے مسلسل موجودہ حکومت اور فوج کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ ادھر عمران خان نے ایک انٹرویو میں کئی حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ اٹلانٹک کونسل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اکثر کہا کرتے تھے کہ پاکستانی فوج ہندوستان کے ساتھ جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔ عمران خان نے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے ساتھ امن کا راستہ موجود تھا اور جب وہ پاکستان کے سابق آرمی چیف کے عہدے پر تعینات تھے تو وہ اس کی حمایت میں تھے۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانا وزیر اعظم نریندر مودی کے ممکنہ دورہ پاکستان سے قبل اٹھائے جانے والے اقدامات میں سے ایک ہے۔ تاہم 5 اگست 2019 کو جب حکومت ہند نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تو عمران خان کی حکومت نے تجارت کو مکمل طور پر روک دیا۔ فوج کے ساتھ اپنے تعلقات پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ مجھے فوج کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے اور شروع میں معاملات ٹھیک رہے۔ لیکن پریشانی اس وقت شروع ہوئی جب میں نے باجوہ کو توسیع دے دی۔ یہ میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘جنرل باجوہ توسیع کے بعد بالکل مختلف تھے۔ میں قانون کی حکمرانی چاہتا تھا اور میں نے محسوس کیا کہ جب سے نیب باجوہ کے کنٹرول میں آیا ہے۔ تب سے جب تک باجوہ نہ چاہتے میں کچھ نہیں کر سکتا تھا۔ میں طاقتور لوگوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لا سکا۔ کیونکہ باجوہ پہلے ہی سودے بازی کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ عمران خان نے انٹرویو میں کہاکہ ہم نے دو سال کورونا میں گزارے اور پوری دنیا اس سے نبرد آزما تھی۔ ہم نے گزشتہ 17 سالوں میں بہترین اقتصادی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن ایک موقع پر جنرل باجوہ نے رخ بدلنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے انہیں دھوکہ نہیں دیا۔ بلکہ اس نے دوسری طرف جانے کا فیصلہ کیا۔
وہیں دوسری جانب ہندوستان سے تعلقات پر عمران خان نے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں فوجی کاروائی سے مسائل حل کرنے پر یقین نہیں رکھتا۔ عمران خان نے کہا کہ ‘میں جنگ اور ہتھیاروں کے استعمال کے سخت خلاف ہوں۔’ پھر 5 اگست 2019 کو ہندوستان نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ تو آپ پاکستان سے کیا امید رکھتے ہیں؟ حالانکہ اس سے پہلے میں نے تعلقات کو بہتر بنانے کی پوری کوشش کی تھی۔ میرا پہلا بیان تھا کہ تم ہماری طرف ایک قدم بڑھاؤ، ہم تمہاری طرف دو قدم بڑھائیں گے۔
دوسری جانب جب عمران خان سے سوال کیا گیا کہ جنرل باجوہ نے کھلے عام کہا تھا کہ انہوں نے نجی طور پر کچھ صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان کی فوج ہندوستان کے سامنے کمزور ہو چکی ہے۔ ٹینکوں کو زنگ لگ رہا ہے۔ ملک کے پاس فوج کو دینے کے لیے تیل نہیں، ہندوستان سے امن مذاکرات پاکستان کے لیے ضروری ہو گئے ہیں کیونکہ وہ اب اس قابل نہیں رہے۔ کیا آپ کو کبھی آرمی چیف سے ایسی اطلاع ملی ہے؟ اس پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ایک آرمی چیف کے لیے ایسے بیانات دینا حماقت ہے۔ وہ اکثر مجھ سے یہ باتیں کیا کرتا تھا۔ لیکن ایسی باتوں کو پوشیدہ رکھنا چاہیے۔ صحافیوں کے ساتھ یہ سب باتیں کون کرتا ہے؟
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بین الاقوامی خبریں
ایلون مسک جلد بھارت آ رہے ہیں، مودی سے فون پر بھارت اور امریکہ کے درمیان تعاون پر کی بات چیت

نئی دہلی : ٹیکنالوجی کے بڑے کاروباری ایلون مسک جلد ہی ہندوستان آ رہے ہیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی ہے۔ مسک نے کہا کہ وہ اس سال کے آخر تک ہندوستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ مسک نے ٹویٹر پر لکھا: ‘پی ایم مودی سے بات کرنا اعزاز کی بات تھی۔ میں اس سال ہندوستان کا دورہ کرنے کا منتظر ہوں۔ انہوں نے یہ بات ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون پر بات چیت کے بعد کہی۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مسک کے ساتھ کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر اس وقت بھی تبادلہ خیال کیا گیا جب وہ اس سے قبل واشنگٹن گئے تھے۔ اس سے پہلے پی ایم مودی نے بتایا تھا کہ ان کی اینم مسک سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں تعاون کے بے پناہ امکانات کے بارے میں بات کی۔
ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ مسک کے دورہ ہندوستان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ اس سے ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
بین الاقوامی خبریں
روس اور یوکرین امن معاہدہ… امریکا اپنی کوششوں سے دستبردار ہوگا، معاہدہ مشکل لیکن ممکن ہے، امریکا دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی معاہدے کے واضح آثار نہیں ہیں تو ٹرمپ اس سے الگ ہونے کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چند دنوں میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ آیا روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔ اسی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا مزید فیصلہ بھی کریں گے۔ روبیو نے یہ بیان پیرس میں یورپی اور یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ‘ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس نے اپنا بہت وقت اور توانائی اس پر صرف کی ہے لیکن اس کے سامنے اور بھی اہم مسائل ہیں جن پر ان کی توجہ کی ضرورت ہے۔ روبیو کا بیان یوکرین جنگ کے معاملے پر امریکہ کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس معاملے پر مسلسل کوششوں کے باوجود امریکہ کو کوئی کامیابی نظر نہیں آ رہی ہے۔
یوکرین میں جنگ روکنے میں ناکامی ٹرمپ کے خواب کی تکمیل ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے میں جنگ روکنے کی بات کی تھی لیکن روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ابھی تک لڑائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ ایسے میں ان کی مایوسی بڑھتی نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرائنی صدر زیلنسکی کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ یہاں تک کہ وائٹ ہاؤس میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ روس کے حوالے سے سخت دکھائی دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے اس حملے کو، جس میں 34 افراد مارے گئے، روس کی غلطی قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر روس جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد سیکنڈری ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس تلخی کے بعد ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی امیدیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا