Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

عالمی ادارہ صحت نے کووڈ کے علاج کیلئے 3 ادویات کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا

Published

on

who

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 3 ادویات کا بین الاقوامی ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ وہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت میں کس حد تک بہتری لاسکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق Artesunate، imatinib اور infliximab کی آزمائش 52 ممالک کے 600 سے زیادہ ہسپتالوں میں ہزاروں رضاکار مریضوں پر کی جائے گی۔
11 اگست کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے ٹرائلز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر اور قابل رسائی ادویات کی دریافت اب بھی اہم ترین ضرورت ہے۔Artesunate کو ملیریا کی سنگین شدت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، imatinib کینسر کی مخصوص اقسام کی روک تھام کے لیے استعمال ہوتی ہے جبکہ infliximab مدافعتی نظام کے امراض جیسے جوڑوں کی تکلیف کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جبکہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ٹرائل کے لیے ان ادویات کو بنانے والی کمپنیوں نے انہیں عطیہ کیا ہے اور ٹرائل کا حصہ بننے والے ہسپتالوں میں پہنچا بھی دیا گیا ہے۔تینوں ادویات کا کووڈ 19 کے مریضوں پر ٹرائل ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف مؤثر علاج کی تلاش کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔
اس سے قبل سولیڈیریٹی ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں زیرعلاج رہنے والے 13 ہزار کے قریب مریضوں پر 4 ادویات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ابتدائی نتائج اکتوبر 2020 میں جاری ہوئے تھے جن کے مطابق ریمیڈیسیور، ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن، لوپن ویر اور انٹرفیرون سے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔پہلے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج ستمبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے نئی ادویات کے ٹرائل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی کووڈ کی روک تھام، ٹیسٹ اور علاج کے لیے متعدد ٹولز بشمول آکسیجن، ڈیکسامیتھاسون اور آئی ایل 6 بلاکرز موجود ہیں، مگر ہمیں مزید کی ضرورت ہے، کووڈ کی معمولی سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے۔ڈبلیو ایچ او کے کووڈ 19 تھراپیوٹک ایڈوائزری گروپ نے artesunate کی ورم کش خصوصیات کے باعث اسے ٹرائل میں جانچنے کا مشورہ دیا تھا، جسے 30 سال سے زائد عرصے سے ملیریا اور دیگر پیرا سائٹک امراض کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور اسے بہت محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔imatinib پر نیدرلینڈز میں ایک کلینکل ٹرائل میں بتایا گیا تھا کہ یہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔اسی طرح infliximab کو ورم کی روک تھام کے لیے مؤثر اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ کووڈ کے مریضوں میں ورم کی شدت بڑھنے سے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com