Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

زنجیروں میں بندھی ہوئي خاتون کو خواتین کمیشن نے بچایا

Published

on

دہلی خواتین کمیشن نے ترلوک پوری علاقے میں شوہر کے ذریعہ گزشتہ چھ ماہ سے زنجیروں میں باندھ کر رکھی گئی ایک 32 سالہ خاتون کو رہا کرایا ہے دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ ہمیں اپنی مقامی سطح پر کام کرنے والی مہیلا پنچایت کے توسط سے اس بارے میں شکایت موصول ہوئی۔ جیسے ہی مجھے اطلاع ملی، میں کمیشن کے ممبر فردوس خان اور کرن نیگی کے ساتھ میں دیئے گئے پتے پر پہنچی اور خاتون کی حالت دیکھ کر حیران رہ گئی۔ متاثرہ خاتون کی ٹانگوں کو زنجیروں سے باندھا گیا تھا اور اسے بہت بری حالت میں رکھا گیا تھا۔ اس عورت پر اس طرح تشدد کیا گیا کہ اس کی ذہنی حالت بھی خراب ہوگئی۔ ہم نے اس خاتون کو رہا کروایا اور اب اس کے علاج اور بازیابی کے ساتھ ساتھ ملزم شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
محترمہ مالیوال کی سربراہی میں کمیشن کے ممبر فردوس خان اور کرن نیگی پولس کے ہمراہ دیئے گئے پتے پر پہنچے، وہاں دی گئی اطلاعات درست پائی گئیں۔ ٹیم نے دیکھا کہ گھر کے برآمدے میں ایک عورت زنجیروں سے جکڑی زمین پر بیٹھی تھی۔ اس سے بات کرنے پر اس نے بتایا کہ اس کے شوہر نے چھ ماہ سے زنجیروں سے باندھ رکھا ہے۔ خاتون کی حالت بہت خراب تھی اور اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ جہاں اسے رکھا گیا تھا وہاں کوئی پنکھا نہیں تھا اور اسے باتھ روم جانے کی اجازت نہیں تھی۔ خاتون نے بتایا کہ اس کی شادی کے 11 سال ہوچکے ہیں اور اس کے تین بچے ہیں۔ اس خاتون کو اتنی بری طرح مارا پیٹا گیا کہ اس کی ذہنی صحت بھی خراب ہوگئی۔
متاثرہ خاتون کا شوہر گھر کے قریب آٹے کی چکی چلاتا ہے۔ تفتیش کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ اس خاتون کی ذہنی حالت اس سے قبل ٹھیک تھی اور شوہر کی طرف سے ہراساں کیے جانے سے اس کی ذہنی صحت پر گہرا اثر پڑا ہے۔ متاثرہ عورت کے تین بچے بھی ہیں، جن پر اکثر حملہ کیا جاتا ہے۔ جب ٹیم نے بچوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نے ان کی ماں کو بہت مارا اور اسے زنجیر سے باندھ رکھا ہے۔

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com