Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان سے پورا ملک حیران ہو گیا تھا: شرما

Published

on

راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر نے بدھ کے روز کہا کہ کورونا وبا کے پیش نظر مارچ میں اچانک قومی سطحی لاک ڈاؤن کے نفاذ سے پورا ملک حیران ہو گیا تھا اور اس وبا نے ملک میں ہیلتھ کیئر سے منسلک انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی ضرورت اجاگر کی ہے مسٹر شرما نے ایوان میں کورونا وبا پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے سبب پیدا شدہ غیر متوقع صورتحال کے بارے میں کسی نے تصور نہیں کیا تھا۔ نہ تو بوڑھے۔بزرگ اور نہ ہی موجودہ نسل نے اس کا تصور کیا تھا۔ حالانکہ سوال یہ ہے کہ اس کے لیے ہماری تیاری کتنی تھی۔ اس وبا کے سبب ترقی یافتہ ممالک سے لے کر ترقی پذیر ممالک تک خوف کا ماحول بن گیا جو ہنوز قائم ہے ہے۔ ڈاکٹر اور سائنس داں اسے سمجھ نہیں پائے اور اس کو سمجھنے میں وقت لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران پورے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا جس سے پورا ملک حیران رہ گیا۔ اس سے ملک کو کتنا فائدہ اور کتنا نقصان ہوا‘ اس کی اطلاع ایوان کو دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی ضرورت تھی اور پورے ملک میں ایسا کیا گیا لیکن ملک میں اس کے لیے تیاریاں نہیں کی گئیں۔ اگر ریاستوں کے ساتھ غور و خوض کرکے ایسا کیا جاتا اور تحصیل کی سطح پر کوارنٹائن سینٹر بنائے جاتے تو گاؤں میں کورونا نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی اس سے متاثرین کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور 82 ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس امیر اور غریب ملک میں کوئی فرق نہیں دیکھتا ہے اور اس طرح کی وبا کی تیاری کوئی بھی نہیں کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا سے نمٹنے میں سرکاری اسپتالوں کی خستہ حالی کا انکشاف ہوا ہے۔ جہاں 70 فیصد کورونا متاثر داخل ہوتے ہیں وہاں محض 30 فیصد آئی سی یو بیڈ مہیا ہے جبکہ 70 فیصد افراد کو آئی سی یو بیڈ کے لیے پرائیویٹ اسپتالوں کی طرف جانا پڑا ہے۔ ایسی صورتحال کے پیش نظر سرکاری ہیلتھ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ کورونا وبا کے بڑے تلخ تجربات ملے ہیں۔ ہیلتھ انفراسٹرکچر کی کمیوں کو دور کرنے کا انتظام کیا جانا چاہیے۔

بین الاقوامی خبریں

پی ایم مودی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے، جس میں پاکستان کو روکنا اور معیشت کو آگے بڑھانا شامل، امریکہ کے ‘حکمرانی’ کے خاتمے کی تیاریاں

Published

on

Modi,-Trump,-Putin-&-Xi

نئی دہلی : حالیہ دنوں میں روس، چین اور امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کافی پیچیدہ ہو گئے ہیں۔ ایک طرف بھارت کو اکثر دوست کہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 50 فیصد کا بھاری ٹیرف لگا دیا اور دوسری طرف مزید جرمانے عائد کرنے کی دھمکی دی۔ لیکن بھارت نے امریکہ جیسے بڑے ملک کو واضح طور پر سمجھا دیا ہے کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پی ایم نریندر مودی خود کہہ چکے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ دوستی کی بڑی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کسی قیمت پر نہیں جھکے گا۔ ان پیچیدگیوں کے باوجود بھارت روس، چین اور امریکہ کے ساتھ توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران پی ایم مودی تیانجن میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں، جہاں سے وہ تین ‘گول’ کرنے والے ہیں۔ بدھ کے بگ ٹکٹ میں، ہم ماہرین سے اس پوری ریاضی کو سمجھتے ہیں۔

دفاعی ماہر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) جے ایس سوڈھی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی، جو ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے۔ 2024 کے آخر میں ایک سرحدی معاہدے تک پہنچنے کے بعد سے بھارت اور چین کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ تاہم، اقتصادی اور سلامتی کے خدشات بتاتے ہیں کہ یہ مزید پائیدار بات چیت کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔ حال ہی میں، چین نے مودی کے دورے سے قبل بھارت کو کھاد، نایاب زمین اور ادویات کے لیے خام مال جیسی چیزوں کی برآمد پر پابندی ہٹا دی ہے۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر گلوان میں پرتشدد سرحدی جھڑپ کے بعد سے ہندوستان اور چین اپنے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گشت کے انتظامات پر ایک سیاسی طور پر قابل عمل معاہدے تک پہنچنے میں ہندوستان اور چین کو چار سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ اس نے ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک پگھلنے کو متحرک کیا۔ یہ بامعنی سفارتی مصروفیات کے دوبارہ فعال ہونے کے ساتھ ہے۔ تاہم، جیسے جیسے دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے 75 سال کے قریب پہنچ رہے ہیں، تیزی سے مسابقتی تعلقات میں ساختی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

اسی وقت، اس تحقیق کے مصنف اور جنوبی ایشیا میں دفاعی اور تزویراتی امور کے ماہر اینٹونی لیوسکس کہتے ہیں کہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو دو طرفہ اور ہند-بحرالکاہل کے تناظر میں سنبھالنا مودی حکومت کے لیے خارجہ پالیسی کا بنیادی چیلنج ہے۔ جنوبی ایشیا، بحر ہند اور جنوب مشرقی ایشیا کے ایک دوسرے کے پڑوسی خطوں میں اثر و رسوخ کے لیے بھارت اور چین کا مقابلہ صفر کے حساب سے سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ 10 مئی 2025 کو، ڈوول نے وانگ کو پاک بھارت فوجی تنازع کے درمیان دہشت گردی کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کے بارے میں بتایا۔ ڈوول نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی چین کے اتحادی پاکستان سے جنم لیتی ہے۔ پی ایم مودی یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔

تحقیق کے مطابق، ہندوستان اور چین کے تعلقات میں سب سے زیادہ ممکنہ تغیر ان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں چین ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ اس کے باوجود، 131.84 بلین امریکی ڈالر کی کل باہمی تجارت میں سے، ہندوستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 99.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔ چین پر یہ انحصار مختصر مدت میں کم ہونے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان 2025 میں 6.5 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کرنے اور 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے اس پر انحصار کرتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com