Connect with us
Sunday,23-November-2025

سیاست

سوشانت اور کنگنا میں پورے ملک کو اُلجھادیا گیا، جبکہ اصل مسائل کو بی جے پی حکومت نے یرغمال بنا رکھا ہے

Published

on

ممبئی : ایسے کٹھن حالات میں جب پورا ملک کورونا کو شکست دینے میں ناکام ہیں. ملک کی معاشیت تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں. اب تو حال یہ ہوگیا ہے کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی مار جھیل رہی عوام خودکشی پر آمادہ ہوگئی ہیں. حکومت کے پی ایم کیئر سے عوام کو 3 مہینے تک500 -500 روپیہ کا لالی پاپ پکڑا کر اونٹ کے منہ میں زیرہ تھما دیا گیا. اب حب کہ دوسرے اور مسائل ہیں جہاں میں, انہیں چھوڑ کر کنگنا اور سوشانت کو ہائی لائٹ کرکے عوام کا دھیان بھٹکا دیا گیا ہے اور حکومت وقت سارے مسائل سے چشم پوشی برت کر طوطا چشم بن گئی ہے. جس طرح کنگنا اور سوشانت پر سیاست کی جارہی ہیں اسے دیکھ کر لگتا ہی نہیں ہے کہ یہ ایک آزاد ملک کے لیڈران ہیں. عوام کو جب کی ضرورت ہیں. ایک ایسے وقت میں جب کورونا نامی طوفان نے ملک کو معاشی اور اقتصادی طور پر نقصان پہنچایا ہے. اس کورونا کے بھوت نے ہمارے کتنے اپنوں کو چھینا ہے. جن کا نا آخری دیدار ہوسکا اور نا آخری رسومات ادا کی جاسکی. بتادیں کہ کنگنا راناوت کو Y زمرے کی سکیورٹی فراہم کئے جانے کے بعد ملک کے مختلف گوشوں سے اعتراضات کئے جارہے ہیں۔ ایک تو کنگنا نے خود وطن مخالف بیان دیتے ہوئے ملک کے 135 کروڑ عوام کے جذبات کو مجروح کیا۔ ممبئی میں ایسا کیا ہوگیا کہ کنگنا نے اُسے مقبوضہ کشمیر سے تعبیر کردیا جہاں قتل و غارت گری عام بات ہے۔ اس کے باوجود حکومت اور میڈیا نے اسے سر پر بیٹھایا ہوا ہے اور تو اور میڈیا اِس وقت ملک کے اہم مسائل کو چھوڑ کر سوشانت سنگھ راجپوت قتل اور کنگنا راناوت میں اُلجھا ہوا ہے جیسے کہ یہ کوئی قومی مسائل ہوں۔ آل انڈیا پیپلز کنسرن کے صدر مہیش جگتاپ نے کہاکہ اس کوویڈ۔19 کے خاتمہ اور ملک کی معیشت کو دوبارہ معمول پر لانے کو اہمیت اور اوّلیت دیئے جانے کی ضرورت ہے لیکن ہو یہ رہا ہے کہ چور جب کوئی بیل چُرانے کے لئے آتے ہیں تو اُس کے گلے کی گھنٹی اُتار کر اپنے ساتھی کو تھما دیتے ہیں اور وہ ساتھی گھنٹی کو لے کر بھاگتا ہے اور بیل کا مالک سمجھتا ہے کہ بیل کے بھاگنے سے گھنٹی بج رہی ہے جبکہ دیگر چور بیل کو دوسرے راستے سے صاف اُڑالے جاتے ہیں اور بیل مالک گھنٹی کی آواز کے پیچھے بھاگتا ہی رہ جاتا ہے۔ آج پورے ملک میں لوگ اِسی گھنٹی کی آواز کے پیچھے بھاگ رہے ہیں جبکہ اصل مسائل کو بی جے پی حکومت نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

بزنس

پونے میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے اچھی خبر… مہاڈا نے درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ 4,186 مکانات فروخت کیے جا رہے ہیں۔

Published

on

Mahada

پونے : ہر کوئی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو شہروں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں گھر خریدنا ایک خواب ہے۔ ایسے میں حکومت کی مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) اسکیم کچھ حد تک مدد کرتی ہے۔ مہاڈا کی اسکیم ممبئی، پونے، ناسک اور ناگپور جیسے شہروں میں کافی کامیاب رہی ہے۔ دریں اثنا، مہاڈا کے نئے فلیٹس کے حوالے سے ایک نئی تازہ کاری آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ مہاڈا کے مکان کے لیے 30 نومبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ مہاڈا نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔

پونے میں مہاڈا کے 4186 فلیٹ تیار ہیں۔ مہاڈا کو اب تک ان کے لیے 1 لاکھ 82 ہزار 781 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 133885 درخواستوں نے ڈپازٹ بھی دیا ہے۔ بہت سے لوگ ان مکانات کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ اس کے پیش نظر مہاڈا نے آخری تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پونے ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ نے پمپری چنچواڈ، پی ایم آر ڈی اے، سولاپور، کولہاپور اور سانگلی اضلاع میں مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلیٹس کی فروخت کے لیے کل 4186 درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

ان گھروں کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ اب 30 نومبر 2025 ہوگی۔ مہاڈا کے اس فیصلے نے پونے کے بہت سے مکان مالکان کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ مہاڈا بورڈ اب 11 دسمبر 2025 کو دوپہر 12 بجے فلیٹوں کے لیے ایک آن لائن کمپیوٹر لاٹری منعقد کرے گا۔ اس لیے، آپ کو 30 نومبر تک درخواست دینا ہوگی۔ جمع کی رقم 1 دسمبر 2025 کو متعلقہ بینک کے دفتری اوقات میں آر ٹی جی ایس یا این ای ایف ٹی کے ذریعے ادا کرنی چاہیے۔ اس عمل کے دوران تکنیکی مشکلات کی وجہ سے، بہت سے درخواست دہندگان کو اپنے دستاویزات کی تصدیق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی کے پاس اپنے کاغذات تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے درخواست دینے کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔ اس مطالبہ کے جواب میں ایم ایچ اے ڈی اے نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔ قرعہ اندازی کا نیا شیڈول مہاڈا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com