Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پولیس کی مداخلت سے پُرتشدد واقعے کو روک لیا گیا

Published

on

bhiwandi

بھیونڈی( نامہ نگار) نوراتری اتسو میں گربہ ڈانڈیا کھیل کر گھر جارہے بہن بھائی کی موٹرسائیکل شہر کے آنند دیگھے چوک واقع ریجنٹ گارڈن ہوٹل کے سامنےایک کار کے تصادم کے تنازعہ میں دو گروہوں میں مار پیٹ کا واقعہ ہفتہ کی رات پیش آیا ہے۔ مذکورہ مارپیٹ میں نوجوانوں کے ساتھیوں کے آنے کی وجہ سے پرتشدد واقعہ بڑھتا ہی جارہا تھا کہ بھیونڈی شہر پولیس اسٹیشن کی ٹیم بروقت موقع پر پہنچی اور دونوں گروہوں کے نوجوانوں کو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے وہاں سے ہٹایا جس سے ہونے والے ایک بڑے پرتشدد واقعے کو روک لیا گیاہے۔ دریں اثنا، سیکیوریٹی کے نقطۂ نظر سے، پولیس نے 5 سے 6 نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے، اطلاع ملتے ہی بی جے پی کے رکن اسمبلی مہیش چوگلے اور کانگریس بھیونڈی کے ضلع صدر شعیب گڈو موقع پر پہنچ کر دونوں فرقے کے نوجوانوں کو سمجھا بجھا کر ماحول کو پرامن کیا۔شہر کے مختلف علاقوں میں، نوراتری اتسو کے موقع پر بڑی تعداد میں خواتین سمیت نوجوان لڑکے لڑکیاں گربہ ڈانڈیا کو دیکھنے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ کئی موٹرسائیکل سوار ٹریفک کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گاڑیاں چلاتے ہیں جس سے پیدل چلنے والوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور متعدد جگہوں پر موٹرسائیکلیں اور چار پہیہ گاڑیاں کھڑی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح رات کے قریب ساڑھے دس بجے دیویش شیام کھاریکر اپنے چچازاد بہن جاگرتی کھاریکر کے ساتھ، اشوک نگر سے گربہ ڈنڈیا کھیل کر موٹرسائیکل کے ذریعے گھر جارہے تھے۔ اسی دوران، ریجنٹ گارڈن ہوٹل کے قریب تیز رفتار سے آنے والی ایک کار سے ان کی موٹرسائیکل سے ٹکرا گئی، جسکی پوچھ تاچھ جاگرتی نے کار کے ڈرائیور سے کی،اسی کو لی کر دونوں کے مابین تنازعہ ہوگیا۔ اور ایک دوسرے کے ساتھ مارپیٹ کی جس کے بعد دیویش نے فون کر کے اپنے چچازاد بھائی بہن کو بلایا، وہ دونوں بھی اسی جگہ پر آئے اور ایک دوسرے کو زدوکوب کیا، اس موقع پر تھانگے آلی، کاپ آلی اور نظام پورہ علاقے سے کے دونوں اطراف کے گروہ ایک دوسرے کے مقابل کھڑے ہوگئے۔ نتیجتاً بڑا مسئلہ تعمیر ہو گیا تھا۔اسی دوران قریب کے شہریوں نے ثالثی کی اور معاملے کو پرامن کیا۔اس کے بعد کار ڈرائیور موقع سے چلا گیا لیکن دونوں گروہ وہیں جمع تھے ،مذکورہ معاملے کی جانکاری شہر پولیس اسٹیشن کو ملی اور فوری طور پر پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور دونوں گروہوں کو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے وہاں سے ہٹایا، جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا پرتشدد واقعہ ٹل گیا ہے۔ مذکورہ واقعے میں دیویش کھاریکر کی شکایت پر ، شہر پولیس اسٹیشن نے 5 سے 6 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ، جس کی تفصیلی تفتیش پولیس انسپکٹر (انتظامیہ) منیش پاٹل کررہے ہیں۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com