Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تعلیم میں اخروی جوابدہی کا خوف اور حقوق کی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے

Published

on

نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) کی تشکیل میں بنیادی اصولوں پر توجہ دی جانی چاہئے، اس میں داخلے کے عمل میں توازن، معیاری، سستی تعلیم اور احتساب کا احساس ہونا چاہئے- آر ٹی ای 2009 کے تحت، مفت اور لازمی تعلیم، جو پہلے صرف پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت یعنی 6 سے 14 سال کے بچوں کے لئے تھی اب اسے اس طرح سے یقینی بنایا گیا ہے کہ پہلی سے بارہویں جماعت تک کی تعلیم طالب علموں کو مفت اور لازمی کردی گئی ہے۔
نمائندگی گروپ کے تحت، مسلمانوں، ایس سی اور ایس ٹی ان تینوں طبقوں کو پسماندہ سمجھا جائے گا۔ اس قومی تعلیمی پالیسی کے تحت یہ تینوں طبقے جہاں زیادہ آباد ہوں گے, اس علاقے کو ایک خصوصی تعلیمی زون بنایا جائے گا اور خصوصی اسکیم کے تحت انہیں تعلیم کی سہولیات میسر ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار ریاض الخالق نے جماعت اسلامی ہند ناگپور مغرب کے زیراہتمام پروگرام بعنوان “نئی قومی پالیسی اور ہمارے کرنے کے کام ” کے تحت کیا۔ یہ پروگرام ناگپور جعفر نگر کے ٹیچرز کالونی میں واقع مرکز ہال میں ہوا۔
واضح رہے کہ ریاض الخالق “ایٹا” کے ضلعی صدر ہیں، انہیں ریاست اور قوم کے 15 ایوارڈز جیسے “آدرش ٹیچر”، “ودربھ بھوشن”، “ٹاور آف لائٹس”، اور “اچاریہ ایوارڈ”، سے نوازا گیا ہے۔ ان کی اہم کارناموں میں کیریئر گائیڈنس کے تحت سبھی موضوعات پر منصوبے ( پروجیکٹ) موجود ہیں۔ ان کی کتاب ” منزلوں کے نشان “( پہلا حصہ) اردو دنیا میں بہت مشہور ہورہی ہے۔
اس موقع پر ناظم الدین غازی نے “اسلامی نظام تعلیم” کے عنوان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ نے آدم علیہ السلام کو علم عطا کرکے دوسری تمام مخلوقات پر فضیلت بخشی۔ یہ سلسلہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک جاری رہا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی علم ہی پر مبنی تھی، اس وقت عرب میں تعلیم کا رواج نہیں تھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت سے قبل عالم عرب تعلیم یافتہ ہو چکا تھا، آپ نے مرد اور عورت دونوں کے لئے تعلیم حاصل کرنا لازمی قرار دے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محسن انسانیت کا حق ادا کر دیا ہے- انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی ترقی کے لئے آج قرآن و حدیث کے ساتھ جدید تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔
“رسمی اور عملی تعلیم” پر روشنی ڈالتے ہوئے لیکچرر محمد جاوید نے کہا کہ رسمی تعلیم صرف 17 سال کی عمر تک محدود رہتی ہے۔ آگے کی ساری زندگی عملی تعلیم پر مبنی ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہمارے لیے اسوہ حسنہ ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور علم جدید نے انسانیت کو بام عروج پر پہنچایا۔ اس تعلیم میں جوابدہی کا خوف پایا جاتا ہے اور حقوق کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس وقت کے خلیفہ، علمائے کرام، علمائے کرام کی زندگیاں بطور رہنما ہمارے لئے انمول نمونہ ہیں۔ ہمیں شعوری طور پر کام کرنے اور عملی تعلیم کی سمت توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے حافظ شاکر الاکرم فلاحی نے کیا، درس حدیث ڈاکٹر نورالامین خواجہ نے پیش کی اور پروگرام کی نظامت جاوید دیشمکھ نے کیا-

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com