(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے ای ڈی کی کارروائی پر اٹھائے سوالات، ہریانہ کے سابق کانگریس ایم ایل اے سے کافی دیر تک پوچھ گچھ کی گئی، ایسا غیر انسانی سلوک ناقابل قبول ہے۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے ای ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھائے ہیں۔ ای ڈی نے ہریانہ کے سابق کانگریس ایم ایل اے سریندر پنوار سے دیر رات تک پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ پوچھ گچھ تقریباً 15 گھنٹے اور آدھی رات کے بعد تک جاری رہی۔ عدالت نے اسے زیادتی اور غیر انسانی سلوک قرار دیا ہے۔ ای ڈی نے پنوار کو غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ لیکن پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے گرفتاری کو منسوخ کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ای ڈی سپریم کورٹ گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی سپریم کورٹ بنچ نے ای ڈی کے کام کاج پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی ایک شخص کو بیان دینے پر مجبور کر رہی ہے۔ یہ ایک چونکا دینے والی صورتحال ہے۔ ای ڈی کے وکیل زوہیب حسین نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں غلط درج کیا ہے کہ پنوار سے مسلسل 14 گھنٹے 40 منٹ تک پوچھ گچھ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران انہیں رات کا کھانا کھانے کا وقفہ دیا گیا۔ حسین نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی نے پہلے ہی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں کہ رات گئے لوگوں سے پوچھ گچھ نہ کی جائے۔
سپریم کورٹ نے ای ڈی کی دلیل کو مسترد کر دیا۔ بنچ نے پوچھا کہ ایجنسی بغیر وقفے کے اتنے لمبے عرصے تک پوچھ گچھ کرکے کسی شخص کو کیسے ٹارچر کرسکتی ہے۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ اور اس کی اپنی آبزرویشنز صرف ضمانت کے معاملے پر ہیں نہ کہ کیس کے میرٹ پر۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ای ڈی کیس کے مطابق درخواست گزار کو نوٹس/سمن جاری کیا گیا تھا اور وہ صبح 11 بجے ای ڈی کے گڑگاؤں دفتر پہنچے اور 1:40 بجے (20 جولائی) تک مسلسل 14 گھنٹے تک بلایا گیا۔ اس سے 40 منٹ تک پوچھ گچھ کی گئی۔
ہائی کورٹ نے مزید کہا تھا، ‘مستقبل کے لیے، آرٹیکل 21 کے تحت مینڈیٹ کے پیش نظر، اس عدالت کا خیال ہے کہ ای ڈی کو مشتبہ افراد کے خلاف ایک بار تحقیقات کرنے کے لیے کچھ مناسب وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔ ) ایسے معاملات میں آپ کو ایسا کرنے کے لئے حساس بنائے گا۔ مختصراً یہ بات قابل تعریف ہو گی کہ ایک دن کے لیے اتنے لمبے عرصے تک غیر ضروری ایذا رسانی کے بجائے اقوام متحدہ کے طے کردہ بنیادی انسانی حقوق کے مطابق ملزمان کی منصفانہ تفتیش کے لیے کوئی ضروری نظام وضع کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کے اہلکاروں کی طرف سے یہ غیر انسانی سلوک ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ سرگرمیوں سے جڑا معاملہ نہیں ہے بلکہ ریت کی غیر قانونی کانکنی کا معاملہ ہے اور ایسے معاملے میں لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ آپ ایک شخص کو بیان دینے پر مجبور کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا جس میں کہا گیا تھا کہ پنوار کی ابتدائی گرفتاری کے ساتھ ساتھ گرفتاری کی بنیادیں قانون میں پائیدار نہیں ہیں اور یہ کہ ای ڈی کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے کوئی مواد نہیں ہے کہ سیاست دان براہ راست یا بالواسطہ طور پر کسی بھی عمل یا سرگرمی میں ملوث تھا۔ جرم کی آمدنی کے ساتھ.
ممبئی پریس خصوصی خبر
میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ہانڈی والی مسجد پر پرامن احتجاج، مسلمان اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر مر مٹنے کو تیار، مسلم نوجوانوں پر درج مقدمہ واپس لیا جائے : رضا اکیڈمی

ممبئی اور مہاراشٹر کی سڑکیں اور مسجدیں آئی لو محمد کے نعروں سے اس وقت گونج اٹھیں جب یوپی میں آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر کیس درج کیا گیا تھا مہاراشٹربھر میں عاشقان رسول نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اس دوران پولس کا بندوبست بھی تعینات تھا۔ اترپردیش کے کانپور میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا بینر آویزاں کرنے پر ۲۵ مسلم نوجوانوں پر کیس کے بعد دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام گرامی ٹرنڈنگ پر ہے۔ یوپی پولس کی اس کارروائی کے خلاف ممبئی اور مہاراشٹرمیں بھی مسلمانوں نے بعد نماز جمعہ پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس نے جو کارروائی کی ہے وہ غلط ہے اور مقدمہ واپس لینے کے ساتھ وہ مسلم نوجوانوں سے معافی مانگے یہاں ہانڈی والی مسجد میں خطیب وامام مولانا اعجاز کشمیری نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نامی گرامی دنیا میں مشہور ہے اور مسلمان اپنے آقا کی اتباع کرتا ہے. جس طرح سے یوپی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام لکھنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ سراسر ناانصافی ہے اور اب پولس اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے. پولس نے اس کا رخ دوسری جانب کرنے کے لئے اسے علیحدہ معاملہ قرار دیا ہے جو درست نہیں ہے کشمیری نے کہا کہ پولس نے جو ایف آئی آر مسلم نوجوانوں کے خلاف درج کیا ہے. وہ واپس لینا چاہیے اور معافی مانگنی چاہئے کیونکہ پولس نے یہ کارروائی کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ مسلمان نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے بے انتہا محبت کرتا ہے اس لیے وہ اپنی جان ان پر نچھاور کرتا ہے اس کے بعد درودپاک اور آئی لو محمد کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا گیا عاشق رسول نے ممبئی اور مہاراشٹر میں آئی لو محمد کا نعرہ لگا کر اپنی عقیدت اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ثبوت دیا پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. ممبئی کے گوونڈی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بھی آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاج مظاہرہ کیا اس کے ساتھ ہی انہوں کہا کہ دنیا میں سب سے مقبول اور متقی شخصیت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس طرح سے یوپی میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کیا گیا ہے. اس لئے ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر کو ہر ایک چیز پر اعتراض ہوتا ہے ایسے میں ملک کا ماحول خراب کرنے کی بھی سازش کی جارہی ہے اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنی نبی کی بے حرمتی قطعی برداشت نہیں کرسکتا اور اس کےلئے وہ اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیں کرے گا کیونکہ مسلمانوں کا ایمان کا حصہ اور عقیدہ ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پولس نے جو مسلم نوجوانوں پر کیس درج کیا ہے وہ فوری طور پر واپس لے۔
اسی طرح مہاراشٹر کے اورنگ آباد، ممبرا، ناندیڑ، بھیونڈی، عثمان آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرہ میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی اٹھا رکھی تھی اور آئی لو محمد کا نعرہ بلند کیا گیا اتنا ہی نہیں ناندیڑ اور جنتور میں کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا اس کے علاوہ بیڑ میں عاشقان رسول نے چوک پر مظاہرہ کیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مالیگاؤں بم دھماکہ 2008ء بری ملزمین کے خلاف کیس قابل قبول، این آئی اے اور ملزمین کو ہائیکورٹ کا نوٹس

ممبئی : ممبئی مالیگاؤں بم دھماکہ 29 ستمبر 2008 ء کیس میں بامبے ہائیکورٹ نے بی جے پی کی سابق رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹینٹ کرنل سری کانت پرساد پروہت سمیت 7 بری ملزمین کے خلاف نوٹس جاری کی ہے۔ قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کو بھی نوٹس ارسال کی گئی ہے اس میں ہائیکورٹ نے اس معاملہ پر جواب طلب کیا ہے. دفاعی وکیل متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ دو ہفتوں میں فیصلے کی نقول اور دیگر دستاویزات عدالت کے سپرد پیش کریں گے. انہوں نے بتایا کہ نچلی عدالت کی سزا اور فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اب باضابطہ طور پر سزا کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کو قبول کر کے جواب طلب کیا ہے۔
جمعیۃ العلماء کے وکیل متین شیخ اور شاہد ندیم انصاری اس معاملہ کی پیروی کر رہے ہیں. مالیگاؤں بم دھماکہ کے الزام میں این آئی اے نے 7 ملزمین کے خلاف مقدمہ چلایا تھا اس میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کیخلاف سزا موت کا بھی مطالبہ کیا تھا. لیکن ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے انہیں بری کر دیا تھا اس برات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ بامبے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس چندر شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڈے کی دو رکنی بینچ اس معاملہ میں سماعت کرے گی۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں ملوث سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، سری کانت پرسادو پروہیت, رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دیویدی اور سوامی دیانند پانڈے پر این آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا. این آئی اے کی عدالت نے ملزمین کو بری کر دیا تھا, جس کو متاثرین نے چیلنج کیا ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا