Connect with us
Saturday,08-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے وشواجیت کربا مسالکر کو قتل کیس میں بری کردیا، نچلی عدالت اور ہائی کورٹ نے موت کی سزا سنائی تھی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : نچلی عدالت اور ہائی کورٹ نے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی لیکن جب معاملہ سپریم کورٹ پہنچا تو اسے بری کر دیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ شواہد کے لنکس کو صحیح طریقے سے جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ قتل کے پیچھے محرک سزا کی بنیاد نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے درخواست گزار کی اپیل منظور کرتے ہوئے ملزم کی سزا اور سزائے موت کو مسترد کر دیا۔ پولیس نے الزام لگایا کہ ملزم نے اپنی بیوی، ماں اور دو سالہ بیٹی کو قتل کیا ہے۔ یہ واقعہ 2012 میں پیش آیا تھا جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ اب 12 سال بعد اسے سزائے موت سے بری کر دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گاوائی کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ اس کیس کے حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہے کہ استغاثہ اس کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ کیس حالاتی شواہد پر مبنی ہے۔ استغاثہ نے ٹرائل کورٹ میں ثابت کیا تھا کہ قتل میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا، لوٹے گئے زیورات اور واردات کے وقت پہنے ہوئے خون آلود کپڑے ملزمان کے کہنے پر برآمد کر لیے گئے۔ الزام تھا کہ ملزم کا ماورائے ازدواجی تعلق بھی تھا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ استغاثہ نے بتایا کہ ملزمان کے بیان کی بنیاد پر جو ہتھوڑے برآمد ہوئے، وہ نالے سے ملے۔ یہ ممکن نہیں کہ تین دن گزرنے کے بعد بھی وہی ہتھوڑا نالے میں خون آلود ہو۔ تیراک جس کو ہتھوڑا نکالنے کے لیے بلایا گیا تھا، نے بتایا کہ ملزم اور پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی دو لوگ وہاں تلاش کر رہے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو اس مقام کا پہلے سے علم تھا۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ خون آلود کپڑے برآمد ہوئے ہیں لیکن انہیں سیل نہیں کیا گیا۔ مقتول کی بیوی کے والد نے لوٹے ہوئے منگل سوتر کی شناخت نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ محض قتل کے ارادے کی بنیاد پر سزا نہیں دی جا سکتی۔ سنگین شک کی صورت میں، استغاثہ کو مقدمے کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرنا چاہیے۔ اس کیس میں ہائی کورٹ کا حکم نہیں بنتا اور سپریم کورٹ نے درخواست گزار کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے بری کر دیا۔

درخواست گزار وشواجیت کربا مسالکر مہاراشٹر کا رہنے والا ہے۔ 31 اگست 2016 کو نچلی عدالت نے اسے قتل، قتل کی کوشش اور شواہد کو تباہ کرنے کا مجرم پایا اور اسے موت کی سزا سنائی۔ اس کے بعد، بمبئی ہائی کورٹ نے 2019 میں اس موت کی سزا کو برقرار رکھا اور کہا کہ یہ کیس ‘نایاب کے نایاب’ کے زمرے میں آتا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ مسالکر نے اپنی بیوی، ماں اور بیٹی کا سرد خون میں قتل کیا تھا۔ ملزم نے اپنے پورے خاندان کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے معاشرے کی بنیادوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس کیس نے عدالت کی حساسیت کو بھی چونکا دیا۔ عرضی گزار مسالکر نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست گزار وشواجیت مسالکر پونے کی ایک کمپنی میں سہولت کار تھے۔ 4 اکتوبر 2012 کو پولیس کو اطلاع ملی کہ پونے کے وانواڑی علاقے کی ایک سوسائٹی میں ڈکیتی اور قتل کی واردات ہوئی ہے۔ اس واقعے میں درخواست گزار کی ماں، بیوی اور بیٹی جاں بحق اور پڑوسی زخمی ہو گئے۔ پولیس نے قتل، اقدام قتل اور شواہد مٹانے کا مقدمہ درج کرلیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مسالکر کا ماورائے ازدواجی تعلق تھا جس کی وجہ سے پولیس کو شبہ ہوا کہ قتل کی منصوبہ بندی اسی نے کی تھی۔ اسے تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔ نچلی عدالت اور ہائی کورٹ سے سزا کی توثیق کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔

حالاتی شواہد کی صورت میں، یہ استغاثہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقدمہ کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یو یو للت کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ جب کیس حالاتی ثبوت پر مبنی ہے تو اسے معقول شک سے بالاتر ثابت کرنا ضروری ہے اور یہ ذمہ داری استغاثہ پر ہے۔ قتل کے مقدمات میں حالاتی شواہد پر مبنی کیس میں ملزم کی نیت بہت اہم ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ نے مختلف فیصلوں میں کہا ہے کہ یہ دیکھنا چاہیے کہ شواہد صرف کیس کے اختتام کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور یہ نتیجہ ایسا ہونا چاہیے کہ اس سے ملزم کا قصور ثابت ہو۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس کی منوج جارنگے پاٹل کو نوٹس۱۰ نومبر کو حاضر ہونے کا حکم

Published

on

ممبئی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل کو ممبئی پولس نے نوٹس ارسال کر کے ۱۰ نومبر کو آزاد میدان پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے این سی پی لیڈر دھننجے منڈے پر اپنے قتل کی سپاری کا سنسنی خیز سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ممبئی پولس کی نوٹس جارنگے کو اس کے گھر دی گئی ہے ممبئی میں ۲ ستمبر کو آزاد میدان میں جارنگے نے بھوک ہڑتال کی تھی اسی مناسبت سے یہ نوٹس بھیجی گئی جس میں ان کا بیان بھی قلمبند کیا جائے یہ نوٹس جارنگے کو تفتیش کےلیے طلب کرنے لئے ارسال کی گئی ہے ممبئی آزاد میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران احتجاج نے شدت اختیار کر لیا تھا اور حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن پولس نے نظم و نسق برقرار رکھا رھا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گوونڈی بدل رہا ہے بچوں کی فنکارانہ صلاحیتوں سے لبریز کامیاب ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹول

Published

on

‎گوونڈی : منشیات کی لت اور جرائم کے لیے بدنام گوونڈی کی منفی تصویر کو بدلنے اور یہاں کے بچوں کا تابناک مستقبل کے مقصد سے مقامی ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں ابو عاصم اعظمی فاؤنڈیشن نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فاؤنڈیشن نے حال ہی میں کامیابی کے ساتھ "ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹیول” کا انعقاد کیا، جو گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھا۔
‎اس فیسٹیول میں تعلیمی، کھیل، ہنر اور ہنر سے متعلق مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ گوونڈی، مانخورد، اور شیواجی نگر کے ہزاروں بچوں نے جوش و خروش سے 17 سے زائد مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں گانے، رقص، ڈرائنگ، تقریر، مہندی، تلاوت، نعت، دستکاری، رنگولی، کیرم، باکسنگ، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، کراٹے اور شاعری شامل ہیں۔ بچوں نے اپنی صلاحیتوں اور محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔گوونڈی کی نئی اور پوشیدہ صلاحیتوں کو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیا۔ اس موقع پر ان آئی اے ایس افسران کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے گوونڈی کی شان میں اضافہ کیا۔ ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی، موٹیویشنل اسپیکر سر اودھ اوجھا اور ثنا خان، اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے فیضو سمیت دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔ سب نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں انعامات سے نوازا۔ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں کو منشیات سے دور رہنے اور بہتر زندگی کا انتخاب کرنے اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی ترغیب دینا تھا جس کے ذریعے گوونڈی کے بچوں کی صلاحیتوں کو پوری دنیا کے سامنے متعارف کرایا گیا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدھیہ پردیش قتل میں مطلوب ملزم پائیدھونی سے ۷ سال بعدگرفتار

Published

on

‎ممبئی پائیدھونی پولیس اسٹیشن نے مدھیہ پردیش میں قتل کیس میں 7 سال سے مفرور ملزم کا سراغ لگا کر اسے مدھیہ پردیش پولیس کے حوالے کے سپرد کردیا۔ ۶ نومبر
‎ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے، بارہی پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر رشبھ سنگھ بگھیل ،دلیپ کول نے پائیدھونی پولس کو مطلع کیا کہ بارہی پولیس اسٹیشن، ضلع کٹنی، ریاست مدھیہ پردیش میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 294، 323، 324، 506، 147، 148 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اس کیس میں ملزم گزشتہ ۷ برس سے مطلوب ہے اور تاحال ممبئی کے پائیدھونی
‎پولیس اسٹیشن کی حدود میں روپوش ہے ، اسکا سراغ لگانے کےلئے پولس سے مدد طلب کی ۔ اس کی اطلاع محترم کو دی گئی۔ جس کے بعد اعلی افسران کو اس متعلق باخبر کیا گیا اور مذکورہ بالا مطلوب ملزم کی تلاش کی گئی اور اسے بالگی ہوٹل، پی ڈی میلو روڈ، مسجد بندر ایسٹ، ممبئی کے قریب فٹ پاتھ سے حراست میں لیا گیا بعدازاں پائیدھونی پولس اسٹیشن لایا گیا جرم سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ چونکہ اس کے جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت موجود تھا، اس لیے مذکورہ ملزم کو مذکورہ بالا پولیس اسٹیشن، ضلع میں پولیس ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ کٹنی اور وہ اسے بارہی پولیس اسٹیشن لے گئے۔ جہاں مزید تفتیش جاری ہے ملزم کی شناخت راجہ رام راما دھر تیواری ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے ممبئی پولس کے تعاون سے مدھیہ پردیش پولیس نے اس کیس کو حل کر لیا اور قتل کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com