Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شاہین باغ تحریک نے پوری دنیا کو متاثر کیا۔ ڈاکٹر ادت راج

Published

on

قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتو ن مظاہرین نے اپنے منفرد طرز مظاہرے سے نہ صرف پورے ہندوستان کو بلکہ پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ یہ بات سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سینئر ادت راج نے دبنگ دادی بلقیس بانوں کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں شاہین باغ مظاہرے حصہ لینے والوں کو سرٹی فیکٹ تقسیم کرتے ہوئے کہی۔
آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں انہوں نے کہاکہ شاہین خواتین نے اچھی مثال پیش کی ہے اور اس کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ مسلم خواتین اس مظاہرے میں شامل ہوئیں ورنہ اس سے قبل وہ اس طرح کے مظاہرے میں وہ شامل نہیں ہوتی تھیں، شاہین باغ نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس تحریک کی گونج نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں سنی گئی اور دنیا کو متاثر کیا۔انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح انہوں نے پرامن مظاہرہ کیا اس طرح کا مظاہرہ ہر جگہ ہونی چاہئے اور اس وقت ملک کی صورت حال نازک ہے، کسان کا معاملہ ہے، انسانی حقوق کا معاملہ ہے، سب کو حقوق کے لئے لڑنا چاہئے۔
شاہین باغ کے پیغام کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ مسٹر ادت راج نے کہاکہ اس کا پیغام یہی ہے کہ ناانصافی کہیں بھی ہو اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ شاہین باغ کے طرز پر ہر جگہ تحریک چلنی چاہئے خواہ معاملہ کچھ بھی ہو، شاہین باغ نے ایک نظیر پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ نے اس مفروضہ کو بھی مسترد کردیا ہے کہ عورتیں کچھ نہیں کرسکتیں اور اس مفروضے کو بھی ختم کیا ہے جو یہ سمجھتے تھے کہ مسلم خواتین کچن تک ہی محدود رہتی ہیں۔
اس موقع ڈاکٹر ادت راج کے ہاتھوں شاہین باغ تحریک میں حصہ لینے والی مسلم اور غیر مسلم خواتین کو، کورکرنے والے صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو کورونا واریرس کے سرٹی فیکٹ سے بھی نوازا کیوں کہ ان لوگوں لاک ڈاؤن کے دوران سماجی کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ سرٹی فیکٹ سے نوازے جانے والوں میں، سماجی کارکن ملکہ، نصرت آراء، شہلا خاں، امینہ شیروانی،، ٹیمپٹیشن کی ٹیم، صحافی عابد انور اور دیگر صحافی اور خواتین شامل تھیں۔
آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کی بانی چیرپرسن کنیز فاطمہ نے کہاکہ اس اعزاز کے ذریعہ تحریک میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مقصد اس تحریک کی روح کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہاکہ شاہین باغ ہماری شناخت بن چکاہے۔ انہوں نے کہاکہ دادی بلقیس بانو کو آنا تھا لیکن گھر میں میت کی وجہ سے انہیں باہر جانا پڑا لیکن انہوں نے ویڈیو لائیو سے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com