Connect with us
Saturday,28-June-2025
تازہ خبریں

جرم

سفاک ماں نے اپنے کمسن لخت جگر کا ہاتھ پیر باندھ کر انتہائی بے دردی سے قتل کردیا

Published

on

bhiwandi-katal

خیال اثر مالیگانوی

خواتین نو مہینوں تک اپنی کوکھ میں بچوں کی پرورش و پرداخت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں. پیدائش کے بعد اپنے لخت جگر کی ہر ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے انھیں پروان چڑھاتی ہیں خود بھوکے رہ کر اپنے بچوں کے بھوکے شکم کو بھرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں. اپنے بچوں کی ضرورتوں کا خیال رکھنے کے لئے شب و روز کڑی سے کڑی محنت کرنے میں بھی پچھے نہیں ہٹتی ہیں. اس دوران حائل تمام پریشانیوں کا بے جگری سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی اولاد کو سماج و معاشرہ کا نمائندہ فرد بنانے میں کوشاں رہتی ہیں. جب جب بھی بچہ چاند کی طلب میں اپنی ماؤں کو پریشان کرتا ہے تو پانی میں چاند کا عکس دکھا کر اسے بہلانے کی کوشش کرتی آئی ہیں. زمانے کے تمام سرد گرم خود جھیلتی ہے لیکن راہ کی ہر دشواری سے اپنی اولاد کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے لیکن جب یہی ماں توہم پرستی اور اندھ وشواش کی بلندیوں پر جا پہنچتی ہیں تو رونگٹے کھڑے دینے والے واقعات رونما ہوتے ہیں.

ایسا ہی ایک دلدوز واقعہ کیرالا کے پالا کڑ میں پیش آیا جس میں ایک بے رحم ماں نے اپنی کوکھ سے جنم لینے والے 6 سالہ بیٹے امین کا گلا کاٹ کر بے رحمی سے قتل کردیا. بتایا جاتا ہے کہ سنیچر کی رات قاتل ماں شاہدہ کا بڑا بیٹا سلیمان اور 6 سالہ کمسن امین ایک ہی کمرے میں ساتھ سوئے ہوئے تھے جبکہ بے رحم ماں شاہدہ اپنے ایک اور بیٹے عادل کے ساتھ دوسرے کمرے میں سو رہی تھی. سنیچر کی رات گزرنے والی تھی اور اتوار کا سورج اپنی تابناک کرنیں بکھیرنے کی تیاری میں مصروف تھا کہ ظالم ماں شاہدہ اچانک نیند سے بیدار ہوئی اور دوسرے کمرے میں بڑے بیٹے سلیمان کے ساتھ سوئے ہوئے 6سالہ امین کو نیند سے جگاتے ہوئے باتھ روم لے گئی جہاں اس درندہ صفت ماں نے اپنے کمسن بیٹے کے پہلے تو کسی جانور کی طرح ہاتھ پیر باندھے اور پھر جس طرح کسی جانور کو ذبح کیا جاتا ہے بالکل اسی طرز پر کسی قصاب کی طرح تیز دھار چاقو سے اپنے ہی بیٹے کا انتہائی بے رحمانہ طریقے سے گلا کاٹ ڈالا .معصوم بچہ درد سے تلملاتا رہا, تڑپا رہا. اسے آخر تک یقین نہیں ہو رہا تھا کہ جس ماں نے 9 ماہ اپنی کوکھ میں رکھ کر جنم دیا ہے وہی آج اس کی جان لینے پر آمادہ ہو جائے گی. معصوم بچے کی آخری سانس بھی ماں کہہ کر پکار رہی تھی لیکن شاید ایک ماں کی ممتا پر شیطان کا غلیظ سایہ پڑ چکا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ ظالم ماں نے اپنے معصوم کو موت کے گھاٹ اتار دیا.

اس کے بعد بھی اس ظالم ماں نے اپنے اس قاتلانہ فعل کو چھپانے کی بجائے خود ہی پولیس کو یہ بتاتے ہوئے اطلاع کی کہ اس نے اپنے معصوم بیٹے کو اللہ کی خوشنودی کے لئے قتل کردیا ہے. پولیس کو اطلاع دینے کے بعد یہ ظالم و جابر ماں شاہدہ اپنے مکان کے دروازے پر بےباکی سے کھڑی پولیس کی آمد کا انتظار کرتی رہی اور پھر خود ہی اپنے آپ کو پولیس کے سپرد کردیا. تفتیش کے دوران یہ معلومات دستیاب ہوئی کہ ایک روز قبل ہی اس نے اپنے ایک پڑوسی سے پولیس اسٹیشن کا نمبر حاصل کیا تھا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنے بیٹے کو قربان کرنے کی کھچڑی اس قصاب ماں کے دل میں کئی دنوں سے پک رہی تھی اور جب یہ کھیچڑی تیار ہوئی تو بالاخر اس نے اپنی ہی کوکھ سے جنم لینے والے کمسن بیٹے کا انتہائی سفاکانہ طریقہ سے قتل کرتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کردیا. بیٹے کو قتل کرنے کے بعد یہ بے رحم ماں آج جیل کی سلاخوں کے پیچھے اپنی بے رحمی اور سفاکی کی سزا بھگتنے کے انتظار میں ہے. یہ دل دوز واقعہ اندھ وشواش کا نتیجہ ہے یا اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ. بہرحال جو بھی ہے آنے والے دنوں میں واقعہ سے پردہ جب اٹھے گا تو اس قاتلانہ فعل پر آمادہ کرنے والے فرد کو بھی بےنقاب کرنا انتہائی ضروری ہے اور جو سزا اس قاتل ماں کے لئے عدالت مختص کرے گی وہی سزا اس قاتلانہ فعل پر آمادہ کرنے والے فرد پر بھی عائد کرتے ہوئے اسے بھی کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے.

انسانیت اور ماں کی عزت و عفت کو شرمسار کر دینے والا یہ واقعہ کیرالا جیسی تعلیم یافتہ ریاست میں پیش آنا دلالت کرتا ہے کہ توہم پرستی اور اندھ وشواش جہل اور اعلی تعلیم نہ دیکھتے ہوئے سبھی مکتب فکر کے افراد کو اپنا گرویدہ بنا کر اس بری طرح سے اپنے حصار میں جکڑ لیتیاہے کہ مائیں بھی اپنی اولاد کو بے دردی سے جانوروں کی طرح ذبح کرنے پر باآسانی آمادہ ہوجاتی ہیں .ہو سکتا ہے کہ قانون و عدلیہ اس سفاک ماں کو کڑی سے کڑی سزا کا حقدار قرار دے لیکن بے رحمی سے قتل کیا گیا معصوم و کمسن بچہ تو دوبارہ واپس نہیں آ سکتا. یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کار بد پر مجبور کرنے والا فرد پھر کسی دوسری ماں کو اپنے بس میں کرتے ہوئے اپنے ہی بیٹے کو بے رحمی سے قتل کرنے پر آمادہ کردے اس لئے قانون کے رکھوالوں کو چاہیے کہ انتہائی باریک بینی سے اپنے کمسن بیٹے کو ماں کے ہاتھوں قتل کرنے پر مجبور کرنے والے مجرم فرد کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرکے سارے رازوں پر سے پردہ اٹھانے کی کوشش کرے نیز انصاف کا خون ہونے سے قانون کو محفوظ رکھتے ہوئے اصل مجرم کو سزا دینے کی کوشش میں حد درجہ بےباکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام عقدہ فاش کرے نہ کہ اصل مجرم کو صاف بچا لے جایا جائے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

ممبئی ۱۳ کلو سونا چوری کا معم حل، تین ملزمین گجرات سے گرفتار، مسروقہ سونا اور کار برآمد

Published

on

Gold-Taskari

ممبئی پولس نے ۱۳ کلو، ۱۳ کروڑ مالیت کے سونے چوری کرنے والے گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کر ۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ جے پی ایکسپورٹ گولڈ اینڈ ڈائمنڈ جیولری گجراتی کمپنی ہندوستان میں سونا فروخت کرتی ہے, اور اس کا نمائندہ اجئے سریش بھائی گھاڑگے ۲۷ سالہ اس کا اسسٹنٹ معاون جگنیش ناتھ بھائی ۱۹ سال کو سونے کے زیورات دئیے تھے, دونوں کمپنی کے سونے کے زیورات تامل ناڈو، آندھرا پردیش کرناٹک صوبوں میں فروخت کر بوریولی ممبئی فلیٹ پر پہنچے, سیلس نمائندہ اجئے بھائی، جگنیش سونے سے بھرے بیگ لے کر فرار ہو گئے, ان کے خلاف پولس میں چوری کا کیس درج کیا گیا. اس کیس کی تفتیش ڈی سی پی آنند بھوئٹے کی سربراہی میں شروع ہوئی اور ٹیم تشکیل دی گئی اور گجرات میں خصوصی ٹیم کو روانہ کیا گیا. دہیسر ٹول ناکہ، تلاسری گجرات ٹول ناکہ پر ملزمین کو تلاش کیا گیا. ملزم جگنیش اور اس کے والد ناتھا بھائی اس کا دوست یش جیوا بھائی کے ساتھ مہندرا تھار گاڑی سے راجکوٹ جونا گڑھ کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے, اس کے ساتھ جگینش کو بھی حراست میں لیا گیا. ان ملزمین سے تفتیش کی گئی تو دو ملزمین جگینش اس کے والد ناتھا بھائی پر قتل، مار پیٹ اور تشدد شراب فروشی کے جرائم بھی درج ہیں۔ ناتھا بھائی ہری داس بھائی جرائم پیشہ ہے اور اس نے منظم انداز میں چوری کے زیورات کو نامعلوم مقام پر چھپایا ہے. گجرات پور بندر جونا گڑھ میں پولس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم ناتھا بھائی ہری داس نے جو سونا چھپایا تھا اس کی برآمدگی کی گئی. اس معاملہ میں پولس نے چوری کے الزام میں جگینش ناتھا بھائی ۱۹ سال، یش جیوا بھائی ۲۹ سال اور ناتھا بھائی ہری داس کو گرفتار کر کے چوری کا مسروقہ زیورات ایک مہندرا کمپنی کی تھار گاڑی بھی ضبط کی گئی ہے. یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر اور ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی پولیس نے پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی میں ملوث گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی پولیس پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں ملک کے مختلف حصوں میں سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے والے گروہ پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے انڈین پینل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 111 کے تحت گروہ کے خلاف منظم جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب اس گینگ پر مہاراشٹر پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپازٹرز (ایم پی آئی ڈی) ایکٹ 1999 لگانے کی تیاری جاری ہے۔ اس قانون کے تحت ملزمان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔ اس کیس کے اہم ملزمین دیپک جین، انکیت جین اور ہیتول رانکا ہیں۔ ایل ٹی مارگ پولس اسٹیشن میں اس کے خلاف دھوکہ دہی کے دو کیس پہلے ہی درج کیے جاچکے ہیں، جبکہ ایک ایف آئی آر اور پانچ غیر قابل شناخت (این سی) شکایتیں گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہیں۔ ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اگرچہ اس کیس میں 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا معاملہ ہے لیکن اسے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کو منتقل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس کیس کے متاثرین کو مارا پیٹا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔

گرفتار ہونے والی کمپنی اے جے انٹرپرائزز نے خود کو پرنٹنگ پیپر بزنس کے طور پر رجسٹر کرایا تھا۔ کاروبار کو بڑھانے کے نام پر اس کمپنی نے عام لوگوں کو 12 فیصد سے 18 فیصد تک شرح سود کا لالچ دے کر ان سے پیسہ بٹورا۔ ابتدائی مہینوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے سود کی رقم بروقت ادا کی گئی لیکن کچھ عرصے بعد ادائیگیاں روک دی گئیں۔ جب سرمایہ کاروں نے اپنی رقم واپس مانگی تو ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، دھمکیاں دی گئیں اور بعض صورتوں میں مار پیٹ بھی کی گئی۔ جعلسازوں کا گروہ لوگوں سے نقدی، سونا، چیک، بینک ٹرانسفر اور یہاں تک کہ کریڈٹ کارڈز کی شکل میں رقم بٹورتا تھا۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس گینگ کا نیٹ ورک صرف ممبئی تک محدود نہیں تھا۔ ان کا نیٹ ورک تھانے، نوی ممبئی، پنویل سے لے کر اتر پردیش کے پریاگ راج تک پھیلا ہوا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دیگر ممکنہ ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کیس میں مزید کئی متاثرین کے سامنے آنے کی امید ہے اور ملزمان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل جلد شروع کیا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

10 سالہ لڑکی کے ساتھ غیر اخلاقی فعل، سکرو ڈرائیور سے زیادتی؛ ویڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ ملزم لڑکی کی ماں کا عاشق اور اس کی گرل فرینڈ گرفتار

Published

on

Rape-&-Beating

ممبئی، 23 جون 2025 — ممبئی میں ایک دردناک واقعہ میں، ایک 10 سالہ لڑکی کے ساتھ سکرو ڈرائیور کے ذریعے جسمانی استحصال کیا گیا اور اس فعل کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی گئی۔ اس سنگین جرم کا علم ہونے کے بعد، پولیس نے بتایا کہ واقعہ کے ملزم لڑکی کی ماں کے عاشق اور اس کی گرل فرینڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں کے خلاف پوکسو قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ خاندان نے واقعہ کی نشاندہی کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رہائشی علاقے میں چھاپہ مارا اور دونوں ملزمان کو گرفتار کیا۔ ویڈیوز کی تصدیق ہو چکی ہے اور انہیں فورنزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملہ کے تحت پولیس نے آئی پی سی اور پوکسو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ ہولناک واقعہ مہاراشٹرا اور پورے بھارت میں بچوں کے تحفظ کے لیے بیداری اور حفاظت کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ بچوں کے حقوق کے تنظیموں نے کہا ہے کہ انہیں زیادہ چوکنا رہنا چاہیے اور فوری رپورٹنگ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع فوراً دیں, تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔ ممبئی پریس اس حوالے سے مستقل اپ ڈیٹ فراہم کرتا رہے گا اور بچوں کے تحفظ کے لیے مہم جاری رکھے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com