جرم
سفاک ماں نے اپنے کمسن لخت جگر کا ہاتھ پیر باندھ کر انتہائی بے دردی سے قتل کردیا
خیال اثر مالیگانوی
خواتین نو مہینوں تک اپنی کوکھ میں بچوں کی پرورش و پرداخت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں. پیدائش کے بعد اپنے لخت جگر کی ہر ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے انھیں پروان چڑھاتی ہیں خود بھوکے رہ کر اپنے بچوں کے بھوکے شکم کو بھرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں. اپنے بچوں کی ضرورتوں کا خیال رکھنے کے لئے شب و روز کڑی سے کڑی محنت کرنے میں بھی پچھے نہیں ہٹتی ہیں. اس دوران حائل تمام پریشانیوں کا بے جگری سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی اولاد کو سماج و معاشرہ کا نمائندہ فرد بنانے میں کوشاں رہتی ہیں. جب جب بھی بچہ چاند کی طلب میں اپنی ماؤں کو پریشان کرتا ہے تو پانی میں چاند کا عکس دکھا کر اسے بہلانے کی کوشش کرتی آئی ہیں. زمانے کے تمام سرد گرم خود جھیلتی ہے لیکن راہ کی ہر دشواری سے اپنی اولاد کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے لیکن جب یہی ماں توہم پرستی اور اندھ وشواش کی بلندیوں پر جا پہنچتی ہیں تو رونگٹے کھڑے دینے والے واقعات رونما ہوتے ہیں.
ایسا ہی ایک دلدوز واقعہ کیرالا کے پالا کڑ میں پیش آیا جس میں ایک بے رحم ماں نے اپنی کوکھ سے جنم لینے والے 6 سالہ بیٹے امین کا گلا کاٹ کر بے رحمی سے قتل کردیا. بتایا جاتا ہے کہ سنیچر کی رات قاتل ماں شاہدہ کا بڑا بیٹا سلیمان اور 6 سالہ کمسن امین ایک ہی کمرے میں ساتھ سوئے ہوئے تھے جبکہ بے رحم ماں شاہدہ اپنے ایک اور بیٹے عادل کے ساتھ دوسرے کمرے میں سو رہی تھی. سنیچر کی رات گزرنے والی تھی اور اتوار کا سورج اپنی تابناک کرنیں بکھیرنے کی تیاری میں مصروف تھا کہ ظالم ماں شاہدہ اچانک نیند سے بیدار ہوئی اور دوسرے کمرے میں بڑے بیٹے سلیمان کے ساتھ سوئے ہوئے 6سالہ امین کو نیند سے جگاتے ہوئے باتھ روم لے گئی جہاں اس درندہ صفت ماں نے اپنے کمسن بیٹے کے پہلے تو کسی جانور کی طرح ہاتھ پیر باندھے اور پھر جس طرح کسی جانور کو ذبح کیا جاتا ہے بالکل اسی طرز پر کسی قصاب کی طرح تیز دھار چاقو سے اپنے ہی بیٹے کا انتہائی بے رحمانہ طریقے سے گلا کاٹ ڈالا .معصوم بچہ درد سے تلملاتا رہا, تڑپا رہا. اسے آخر تک یقین نہیں ہو رہا تھا کہ جس ماں نے 9 ماہ اپنی کوکھ میں رکھ کر جنم دیا ہے وہی آج اس کی جان لینے پر آمادہ ہو جائے گی. معصوم بچے کی آخری سانس بھی ماں کہہ کر پکار رہی تھی لیکن شاید ایک ماں کی ممتا پر شیطان کا غلیظ سایہ پڑ چکا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ ظالم ماں نے اپنے معصوم کو موت کے گھاٹ اتار دیا.
اس کے بعد بھی اس ظالم ماں نے اپنے اس قاتلانہ فعل کو چھپانے کی بجائے خود ہی پولیس کو یہ بتاتے ہوئے اطلاع کی کہ اس نے اپنے معصوم بیٹے کو اللہ کی خوشنودی کے لئے قتل کردیا ہے. پولیس کو اطلاع دینے کے بعد یہ ظالم و جابر ماں شاہدہ اپنے مکان کے دروازے پر بےباکی سے کھڑی پولیس کی آمد کا انتظار کرتی رہی اور پھر خود ہی اپنے آپ کو پولیس کے سپرد کردیا. تفتیش کے دوران یہ معلومات دستیاب ہوئی کہ ایک روز قبل ہی اس نے اپنے ایک پڑوسی سے پولیس اسٹیشن کا نمبر حاصل کیا تھا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنے بیٹے کو قربان کرنے کی کھچڑی اس قصاب ماں کے دل میں کئی دنوں سے پک رہی تھی اور جب یہ کھیچڑی تیار ہوئی تو بالاخر اس نے اپنی ہی کوکھ سے جنم لینے والے کمسن بیٹے کا انتہائی سفاکانہ طریقہ سے قتل کرتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کردیا. بیٹے کو قتل کرنے کے بعد یہ بے رحم ماں آج جیل کی سلاخوں کے پیچھے اپنی بے رحمی اور سفاکی کی سزا بھگتنے کے انتظار میں ہے. یہ دل دوز واقعہ اندھ وشواش کا نتیجہ ہے یا اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ. بہرحال جو بھی ہے آنے والے دنوں میں واقعہ سے پردہ جب اٹھے گا تو اس قاتلانہ فعل پر آمادہ کرنے والے فرد کو بھی بےنقاب کرنا انتہائی ضروری ہے اور جو سزا اس قاتل ماں کے لئے عدالت مختص کرے گی وہی سزا اس قاتلانہ فعل پر آمادہ کرنے والے فرد پر بھی عائد کرتے ہوئے اسے بھی کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے.
انسانیت اور ماں کی عزت و عفت کو شرمسار کر دینے والا یہ واقعہ کیرالا جیسی تعلیم یافتہ ریاست میں پیش آنا دلالت کرتا ہے کہ توہم پرستی اور اندھ وشواش جہل اور اعلی تعلیم نہ دیکھتے ہوئے سبھی مکتب فکر کے افراد کو اپنا گرویدہ بنا کر اس بری طرح سے اپنے حصار میں جکڑ لیتیاہے کہ مائیں بھی اپنی اولاد کو بے دردی سے جانوروں کی طرح ذبح کرنے پر باآسانی آمادہ ہوجاتی ہیں .ہو سکتا ہے کہ قانون و عدلیہ اس سفاک ماں کو کڑی سے کڑی سزا کا حقدار قرار دے لیکن بے رحمی سے قتل کیا گیا معصوم و کمسن بچہ تو دوبارہ واپس نہیں آ سکتا. یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کار بد پر مجبور کرنے والا فرد پھر کسی دوسری ماں کو اپنے بس میں کرتے ہوئے اپنے ہی بیٹے کو بے رحمی سے قتل کرنے پر آمادہ کردے اس لئے قانون کے رکھوالوں کو چاہیے کہ انتہائی باریک بینی سے اپنے کمسن بیٹے کو ماں کے ہاتھوں قتل کرنے پر مجبور کرنے والے مجرم فرد کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرکے سارے رازوں پر سے پردہ اٹھانے کی کوشش کرے نیز انصاف کا خون ہونے سے قانون کو محفوظ رکھتے ہوئے اصل مجرم کو سزا دینے کی کوشش میں حد درجہ بےباکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام عقدہ فاش کرے نہ کہ اصل مجرم کو صاف بچا لے جایا جائے.
(جنرل (عام
مزدوروں کی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش راجستھان پولیس نے مہاراشٹر سے 53 قبائلی مزدور کو بچایا

جے پور، راجستھان کی پرتاپ گڑھ ضلع پولیس نے 53 قبائلی مزدوروں کو کامیابی کے ساتھ بازیاب کرایا جنہیں ملازمت کے جھوٹے وعدوں پر لالچ دے کر مہاراشٹر کے سولاپور ضلع میں یرغمال بنایا گیا تھا۔ پرتاپ گڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ بی آدتیہ کی ہدایت اور پرتاپ گڑھ کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گجیندر سنگھ جودھا کی رہنمائی میں گھنٹالی پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر سوہن لال کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم نے ضلع میں قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے 53 مزدوروں (13 خواتین اور 40 مرد) کو بچایا۔ 22 دسمبر کو، پولیس سپرنٹنڈنٹ، پرتاپ گڑھ کو اطلاع ملی کہ گاؤں وردا، جملی، مالیہ، گوتھرا، عمریہ پاڑا، بڈا کالی گھاٹی، تھیسلا، کماری، اور گھنٹالی، پپلکھونٹ، اور پرسولہ تھانے کے علاقوں کے تحت آنے والے دیگر دیہاتوں سے مردوں اور عورتوں کو تقریباً دو ماہ قبل اکلوش پور ضلع کے ضلع سوغات پور کے گاؤں میں لے جایا گیا تھا۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ انہیں روزگار فراہم کرنے کے بہانے ایک مقامی شخص کی مدد سے ورغلایا گیا۔ بعد میں، مزدوروں نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور انکشاف کیا کہ دلال سیتارام پاٹل (مہاراشٹر) اور خان (الور، راجستھان) نے ایک مقامی ساتھی کے ساتھ مل کر تقریباً 100 مزدوروں کو مدھیہ پردیش کے اندور میں مفت کھانے اور رہائش کے ساتھ فی کس 500 روپے روزانہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے بجائے، مزدوروں کو شولاپور ضلع میں گنے کے کھیتوں میں کام کرنے کے لیے بھیجا گیا۔ بروکر خان نے مبینہ طور پر 9.50 لاکھ روپے کا ایڈوانس لیا، جب کہ سیتارام پاٹل نے زمینداروں سے مزدوری کے طور پر 18 لاکھ روپے لیے اور پھر مزدوروں کو چھوڑ دیا۔ جب مزدور اپنی اجرت کا مطالبہ کرتے تھے تو انہیں مارا پیٹا جاتا تھا، دھمکیاں دی جاتی تھیں، گھروں اور کھیتوں کی دیواروں میں بند کر کے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ موقع ملنے پر کچھ مزدور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے خواتین مزدوروں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ کسی بھی مزدور کو اجرت نہیں دی گئی۔ انسانی ہمدردی کے پہلو پر غور کرتے ہوئے اور راجستھان پولیس کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے – "عوام میں اعتماد، مجرموں میں خوف” – پولیس سپرنٹنڈنٹ نے فوری طور پر سب انسپکٹر سوہن لال اور ان کی ٹیم کو اسیر مزدوروں کے اہل خانہ کے ساتھ مہاراشٹر روانہ کیا۔ مسلسل کوشش اور تال میل کے ساتھ، پولیس ٹیم نے کامیابی کے ساتھ تمام 53 مزدوروں کو مختلف مقامات سے بچایا۔ بازیاب ہونے والے مزدوروں کے پاس کھانے، سفر یا بنیادی ضروریات کے لیے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے عوامی نمائندوں اور مقامی شہریوں کے تعاون سے واپسی کے سفر اور دیگر سہولیات کے انتظامات کیے گئے۔ تمام مزدوروں کو بحفاظت پرتاپ گڑھ واپس لایا گیا اور انہیں ان کے متعلقہ گاؤں میں چھوڑ دیا جائے گا۔ سازش میں ملوث ملزمان کے خلاف تھانہ گھنٹالی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
جرم
ممبئی کرائم : کلینک میں نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ملوانی ڈاکٹر گرفتار۔

ممبئی : مالوانی پولیس نے ساڑھے 12 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور چھیڑ چھاڑ کے الزامات کے بعد ایک 44 سالہ ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ڈاکٹر کے کلینک میں طبی معائنے کے دوران پیش آیا، جس نے مریض کی حفاظت اور ڈاکٹر کی طبی اہلیت کے بارے میں سوالات اٹھائے۔
متاثرہ، مقامی رہائشی، ٹوٹے ہوئے ہونٹ کے علاج کے لیے اکیلی کلینک گئی تھی۔ پولیس ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس کے مطابق، کاندیولی کے رہنے والے ڈاکٹر نے جو کئی سالوں سے مالوانی میں ایک کلینک چلا رہا ہے، نے مبینہ طور پر متاثرہ کا فائدہ اٹھایا۔
نابالغ نے الزام لگایا کہ طریقہ کار کے دوران ڈاکٹر نے اسے لیٹنے کی ہدایت کی اور پھر اسے نامناسب طریقے سے چھوا۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسے شدید ذہنی پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اسے باضابطہ شکایت درج کرانے کا اشارہ کیا۔
شکایت موصول ہونے پر، پولیس سب انسپکٹر شیواجی موہتے نے ابتدائی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی۔ بعد میں کیس کو اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر پرشانت منڈھے کو منتقل کر دیا گیا، جنہوں نے تفتیش کی قیادت کی اور ملزم کو حراست میں لینے کی کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق، 44 سالہ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کی دفعہ 10 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حملہ کے مجرمانہ الزامات کے علاوہ، تفتیش نے ڈاکٹر کے پیشہ ورانہ پس منظر کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم کے پاس ایکیوپنکچر کی ڈگری ہے لیکن وہ مبینہ طور پر مختلف طبی علاج کروا رہا تھا جس کے لیے اسے اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ وہ فی الحال کلینک میں دکھائی گئی تمام ڈگریوں اور سرٹیفکیٹس کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ملزم اپنے قانونی دائرہ کار سے باہر ادویات کی مشق کر رہا تھا۔ ملزم کو 24 دسمبر کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔
جرم
ممبئی : ریٹائرڈ افسر نے 4.10 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا، پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کے ساکیناکا علاقے میں سائبر فراڈ کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وزیر اعظم کے پورٹل (پی ایم پورٹل) پر ایک ریٹائرڈ سرکاری اہلکار کی تجویز ان کے لیے مہنگی ثابت ہوئی۔ سائبر جعلسازوں نے متاثرہ کا موبائل فون ایک روپیہ بھیجنے کے بہانے ہیک کیا اور پھر اس کے بینک اکاؤنٹ سے 4.10 لاکھ روپے نکال لیے۔ متاثرہ کی شکایت پر ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق شکایت کنندہ راج کمار راجندر پرساد سکسینہ (71) نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن سے ریٹائرڈ افسر ہے۔ سکسینا، جو اصل میں نئی دہلی کا رہنے والا ہے، اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی میں اپنی بیٹی کے گھر کچھ دنوں سے مقیم تھا۔ پولیس نے اطلاع دی کہ 12 دسمبر 2025 کو سکسینہ نے ایودھیا میں طبی سہولیات کو بہتر بنانے کے حوالے سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ بعد میں رشتہ داروں کے مشورے پر انہوں نے یہی تجویز وزیراعظم کے پورٹل پر جمع کرائی۔ 16 دسمبر، 2025 کو، اسے اپنے موبائل فون پر ایک پیغام موصول ہوا، جس میں پی ایم پورٹل پر دی گئی ایک تجویز کی تصدیق کی گئی تھی اور اس سے محض ایک روپیہ آن لائن بھیجنے کو کہا گیا تھا۔ یہ لنک بالکل سرکاری پورٹل کی طرح لگتا تھا۔ جیسے ہی سکسینہ نے لنک کو فالو کیا اور ایک روپیہ بھیجا، اسے او ٹی پی سے متعلق پیغامات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ تاہم، اس نے او ٹی پی کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔ اس کے باوجود 17 دسمبر 2025 کو اچانک ان کا موبائل انکمنگ اور آؤٹ گوئنگ کالز کے لیے ناکارہ ہو گیا۔ اس دوران، صبح 11:29 سے 11:39 کے درمیان، تین الگ الگ لین دین میں اس کے بینک اکاؤنٹ سے کل 4.10 لاکھ روپے نکالے گئے۔ اس کے بعد متاثرہ شخص نے ساکیناکا میں اپنی بینک برانچ سے رابطہ کیا، جہاں اسے کسٹمر کے تنازعہ کا فارم بھرنے کے لیے کہا گیا اور پولیس شکایت درج کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد اس نے ساکیناکا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کرکے سائبر فراڈ اور موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس موبائل کو ہیک کرنے کے لیے جعلسازوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی تکنیک اور ان اکاؤنٹس کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں رقم منتقل کی گئی تھی۔ پولیس نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم لنک پر کلک نہ کریں اور سرکاری پورٹل کے نام پر درخواست کی گئی رقم یا ذاتی معلومات کی منتقلی سے قبل سرکاری تصدیق حاصل کریں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
