Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

آر بی آئی نے پی ایم سی بینک اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم نکالنے کی حد 40 ہزار روپے کی

Published

on

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک (پی ایم سی) سے چھے مہینے میں رقم نکالنے کی حد بڑھاکر 40 ہزار روپے کر دی ہے۔ ابھی یہ حد 25000 روپے تھی۔ پی ایم سی بینک میں مالی بدانتظامی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سینٹرل بینک نے اس بینک کے صارفین کے لئے نقدی نکالنے کی حد طے کرنے کے ساتھ ہی بینک پر کئی طرح کی دیگر پابندیاں لگا دی ہیں۔ سینٹرل بینک کے ذریعے 23 ستمبر کو بینک پر لگائی گئی پابندی کے بعد یہ تیسرا موقع ہے جب ریگولیٹر نے نکاسی کی حد بڑھائی ہے۔ سب سے پہلے نکاسی حد 1000 روپے طے کی گئی تھی۔ اس کو لے کر مختلف طبقوں نے کافی تنقید کی تھی۔ اس کے بعد 26 ستمبر کو نکاسی کی حد بڑھاکر 10000 روپے فی کھاتا کردی گئی تھی۔ بینک کے کام میں بدانتظامیاں اور ریئل اسٹیٹ کمپنی ایچ ڈی آئی ایل کو دیے گئے قرض کے بارے میں صحیح جانکاری نہیں دینے کو لے کراس پر ریگولیٹری پابندی لگا دی گئی تھی۔ بینک نے ایچ ڈی آئی ایل کو اپنے کل قرض 8880 کروڑ روپے میں سے 6500 کروڑ روپے کا قرض دیا تھا۔ یہ اس کے کل قرض کا تقریباً 73 فیصد ہے۔ پورا قرض پچھلے دو-تین سال سے این پی اے بنا ہوا ہے۔ بینک پر لگائی گئی پابندیوں میں قرض دینا اور نیا جمع منظور کرنے پر پابندی شامل ہیں۔ ساتھ ہی بینک انتظامیہ کو ہٹاکر اس کی جگہ آر بی آئی کے سابق افسر کو بینک کا ایڈمنسٹریٹر بنایا گیا۔ اس سے پہلے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سوموار کو کہا کہ حکومت پی ایم سی بینک معاملے سے جڑے واقعات پر باریکی سے نظر رکھے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے بھروسہ دیا ہے کہ پی ایم سی بینک کے صارفین کے مفادات کی حفاظت کی جائے ‌گی۔ پبلک سیکٹر کے بینک کے چیف کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا، ‘آر بی آئی گورنر نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ صارفین کے مفاد کو دھیان میں رکھیں‌ گے اور جلد سے جلد ان کی دقتیں دور کرنے کی کوشش کی جائے‌ گی۔ میں نے آج دوپہر آر بی آئی گورنر کے ساتھ چرچہ کی تھی اور میں اس کی باریکی سے نگرانی کر رہی ہوں۔’ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت جمع پر گارنٹی کی حد کو ایک لاکھ روپے سے بڑھانے پر غور کر سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کو پارلیمنٹ کے ذریعے سے کیا جائے‌ گا۔ ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن (ڈی آئی سی جی سی) بینک کھاتے میں جمع صارفین کی رقم کا زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے کا بیمہ کرتی ہے۔ اس میں اصل اور سود دونوں رقم شامل ہے۔ کسی وجہ سے بینک کا کام بند ہونے کی حالت میں جامع کرنے والے کو بیمہ کمپنی اس رقم کی ادائیگی کرتی ہے۔ سیتا رمن نے کہا کہ انہوں نے آر بی آئی گورنر کے ساتھ اس بات پر صلاح مشورہ کیا کہ، کیا ایک لاکھ روپے کی جمع گارنٹی کو فوراً جاری کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ، گورنر نے مطلع کیا ہے کہ بینک بند ہونے کے بعد ہی جمع گارنٹی جاری کی جاسکتی ہے۔ ممبئی کی ایک عدالت نے پی ایم سی بینک گھوٹالے معاملے میں سوموار کو ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (ایچ ڈی آئی ایل) کے چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر راکیش کمار وادھون اور ان کے بیٹے سارنگ وادھاون اور بینک کے سابق چیئر مین وریام سنگھ کی پولیس حراست 16 اکتوبر تک بڑھا دی۔ سیکڑوں کی تعداد میں جمع کرنے والے اس معاملے کو ‘سفید پوش جرم’ ٹھہراتے ہوئے عدالت کے باہر مظاہرہ کررہے ہیں۔ وہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی اور اپنے پیسے جلد سے جلد واپس دلائے جانے کی مانگ‌ کر رہے ہیں۔ پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو (پی ایم سی) بینک معاملے میں پولیس نے تینوں ملزمین کو سوموار کو مہانگر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ معاملے کی جانچ‌ کر رہی ممبئی پولیس کی اکانومک کرائم برانچ نے تینوں کی حراست کی مانگ کی۔ مجسٹریٹ ایس جی شیخ نے پولیس کی حراست کی عرضی پر غور کرتے ہوئے تینوں کی حراست 16 اکتوبر تک کے لئے بڑھا دی ہے۔ پی ایم سی بینک میں 4355 کروڑ روپے کے گھوٹالے میں شامل ہونے کے الزام میں وادھون اور ان کے بیٹے کو تین اکتوبر اور سنگھ کو پانچ اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے سوموار کو کہا کہ اس نے پی ایم سی بینک منی لانڈرنگ معاملے میں 3830 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی ہے اور پہچان کی ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ وہ ‘ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ’ (ایچ ڈی آئی ایل)، اس کے پروموٹرس، پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو (پی ایم سی) بینک کے افسروں اور دیگر کی کئی جائیدادوں کا تجزیہ کر رہی ہے۔ پہچان کی گئی جائیدادوں کو جلد ہی منی لانڈرنگ روک تھام قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت قرق کیا جائے‌ گا۔ ای ڈی نے ایک بیان میں بتایا کہ جرم سے متعلق باقی پیسے کا پتہ لگانے کے لئے جانچ جاری ہے۔ ای ڈی کا معاملہ ممبئی پولیس کی اکانومک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کی طرف سے دائر ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ مرکزی ایجنسی نے اس مہینے کے شروع میں اس معاملے میں چھاپے ماری کی تھی۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com