Connect with us
Wednesday,24-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی کشتی حادثے میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے آپریشن جاری، اب تک 13 افراد ہلاک اور 2 لاپتہ ہیں، حادثہ کشتی میں فنی خرابی کے باعث پیش آیا۔

Published

on

speed-boat-accident

ممبئی : ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا اور ایلیفنٹا غاروں کے راستے پر پیش آنے والے کشتی حادثے میں دو مسافر ابھی تک لاپتہ ہیں۔ بحریہ نے تازہ ترین اپ ڈیٹ میں یہ معلومات شیئر کی ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں ایک بالغ اور ایک بچہ شامل ہے۔ بحریہ کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ بدھ کی سہ پہر 3:55 پر نیلکمل کمپنی کی فیری بوٹ (مسافر بوٹ) ایک سپیڈ بوٹ سے ٹکرا گئی۔ اس کے بعد کشتی کا توازن کھو گیا اور کشتی سمندر میں الٹ گئی۔ اس حادثے میں کل 13 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں 10 شہری اور 1 نیوی اہلکار کے ساتھ دو دیگر شامل ہیں۔ یہ دونوں ایک کشتی بنانے والی کمپنی سے وابستہ ہیں۔

بحریہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دو مسافروں کے لاپتہ ہونے کے بارے میں اپ ڈیٹ موصول ہوا ہے۔ ان کی تلاش جاری ہے۔ حادثے کے بعد، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے بدھ کی شام ناگپور میں ایک تفصیلی بیان جاری کیا۔ سی ایم نے بتایا تھا کہ حتمی اپ ڈیٹ صبح تک معلوم ہو جائے گی۔ سی ایم نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے، وہیں دوسری جانب پی ایم مودی نے بھی اس واقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور پی ایم ریلیف سے مرنے والوں کو 2 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ فنڈ. اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔

ممبئی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ بحری اسپیڈ بوٹ ڈرائیور اور دیگر ذمہ دار افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 106 (1)، 125 (اے) (بی)، 282، 324 کے تحت کولابا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نیلکمل کشتی الٹنے کے واقعہ کے سلسلے میں (3)(5) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر ساکیناکا ممبئی کے رہنے والے ناتھرام چودھری (22) کی شکایت پر درج کی گئی ہے، جو اس واقعے میں بچ گئے تھے۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیوی کی سپیڈ بوٹ میں نیا انجن نصب کیا گیا تھا۔ اس کا مقدمہ سمندر میں چل رہا تھا۔ اس دوران یہ حادثہ کنٹرول کھو جانے کی وجہ سے پیش آیا۔ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اسپیڈ بوٹ ٹیسٹنگ کے دوران انجن فیل ہونے کی وجہ سے راستہ تبدیل کرنے میں ناکام رہی۔ اس کے بعد یہ براہ راست فیری بوٹ سے ٹکرا گئی۔ جس کی وجہ سے یہ بڑا حادثہ پیش آیا۔ اسپیڈ بوٹ جو پولیس کی کشتی سے ٹکرا گئی۔ جہاز میں چھ افراد سوار تھے۔ اس میں بحریہ کے دو اہلکار اور چار او ای ایم ملازمین سوار تھے۔ وہ سمندر میں انجن کی جانچ کر رہے تھے جب تکنیکی خرابی ہو گئی۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو : دہیسر ایسٹ میں تکنیکی خرابی نے صبح کی خدمات میں خلل ڈالا، ٹرائل رن کے دوران ایک ٹرین لائن 9 سے لائن 7 کی طرف منتقل ہوئی۔

Published

on

metro

ممبئی کی میٹرو لائنز 2 اےاور 7 کے مسافروں کو 24 ستمبر کی صبح آنے والی میٹرو لائن 9 پر ٹرائل رن کے دوران تکنیکی مسئلے کی وجہ سے معمولی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، دوپہر کے اوائل تک خدمات مکمل طور پر بحال کر دی گئیں۔ مہا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن (ایم ایم ایم او سی ایل) کے مطابق، یہ مسئلہ دہیسر کے ایل 7 سیکشن کے قریب پیش آیا جب ٹرین کے L7 سے L7 کے ٹرائل کے دوران یہ مسئلہ پیش آیا۔ ٹرائل رن. ٹرین ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے تھوڑی دیر کے لیے رکی لیکن باقاعدہ خدمات پر کوئی بڑا اثر ڈالے بغیر اسے فوری طور پر سنبھال لیا گیا۔

مسافروں کے بلا تعطل سفر کو یقینی بنانے کے لیے، ایم ایم ایم او سی ایل نے عارضی آپریشنل تبدیلیاں لاگو کیں۔ اووری پاڑا اور آرے اسٹیشنوں کے درمیان سنگل لائن ورکنگ کو چالو کیا گیا تھا، جس سے ٹرینوں کو ایک ہی ٹریک پر دونوں سمتوں میں چلنے دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، کنیکٹیوٹی کو برقرار رکھنے اور تاخیر کو کم کرنے کے لیے گنداولی اور آرے کے درمیان دونوں لائنوں پر شارٹ لوپ خدمات متعارف کروائی گئیں۔

اہم بات یہ ہے کہ لائنز 2 اے اور 7 کے مین اسٹریچ پر، اندھیری ویسٹ سے داہیسر تک خدمات، دونوں لائنوں پر پوری صبح پوری طرح سے چلتی رہیں۔ ایم ایم ایم او سی ایل نے اپنے بیان میں کہا، “ہماری دیکھ بھال کی ٹیم کو فوری طور پر تعینات کیا گیا تھا، اس مسئلے کو فوری طور پر حل کر دیا گیا تھا، اور خدمات اب ایک بار پھر آسانی سے چل رہی ہیں جو ممبئی والوں کے لیے محفوظ، قابل اعتماد اور ہموار سفر کے لیے مہا ممبئی میٹرو کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔” میٹرو لائن 9 فی الحال زیرِ آزمائش ہے اور شہر کے وسیع تر میٹرو نیٹ ورک کی توسیع کا حصہ ہے جس کا مقصد پورے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر سیلاب راحتی کٹ پر ایکناتھ شندے اور پرتاپ سرنائک کی تصویر سے ناراضگی، سیلاب زدگان کے لئے ۲ ہزار کروڑ کا فنڈ جاری : دیویندر فڑنویس

Published

on

shinde fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر میں سیلابی کیفیت اور بارش کے قہر کے بعد ریاستی سرکار نے کسانوں اور گاؤں کی مدد کا دعوی کیا ہے. ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کرنے کا حکم تمام وزراء کو دیا ہے جس کے بعد وزراء بھی متاثرہ اور سیلاب زدہ گاؤں کا دورہ کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے بیڑ، عثمان آباد سمیت متعدد گاؤں میں سیلابی کیفیت کے سبب 100 سے زائد گاؤں کے رابطے بھی منقطع ہوئے ہیں. ندی کی سطح آب میں اضافہ کے سبب حالات مزید ابتر ہے۔ کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مہاڈ میں سیلاب زدہ گاؤں کا دورہ کرتے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ گاؤں اورکھیتی کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے نشیبی علاقوں میں گھروں میں پانی جمع ہونے کے سبب اشیا خورد نوش اور گھروں کے سامان کو نقصان پہنچا ہے. سیلابی کیفیت کے دوران 22 افراد کو این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے صحیح سلامت باہر نکالا ہے امدادی مہم جاری ہے اس کے ساتھ ہی عوام میں غصہ بھی ہے۔ سرکار نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ دیوالی سے پہلے تمام متاثرین کو امداد فراہم کی جائے گی سرکار نے ہنگامی حالات اور سیلاب کے سبب 2 ہزار کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا ہے اس سے امداد کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ یہ امداد صرف کسانوں تک ہی محدود نہیں ہوگی بلکہ تمام متاثرین کو امداد دی جائے گی جس میں ایسے گھر میں شامل ہیں جن میں بارش کا پانی داخل ہوا تھا اور نشیبی علاقوں میں جو نقصان پہنچا ہے ان کا معاوضہ دیا جائیگا۔

راحتی اور امداد کٹ پر نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور پرتاپ سرنائک کی تصویر چسپاں کئے جانے پر دھاراشیو عثمان آباد میں ناراضگی پائی گئی عوام نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امدادی ٹرک کو واپس لیجانے کی ہدایت دی۔ راحتی کاموں میں سیاسی تشہیر کے بعد ریاست میں اب عوام نے یہ سوال کھڑا کیا ہے کہ وہ دو تین دنوں سے بارش میں تھے, لیکن کسی نے ان کی کوئی امداد نہیں کی لیکن اب اس پر سیاست کی جارہی ہے. دوسری طرف اپوزیشن نے بھی اس پر تنقید کی ہے, اس مسئلہ پر وزیر محصولات چندر شیکھر بانکولے نے کہا کہ سیلاب متاثرہ گاؤں کو امداد کی ضرورت ہے, اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے. انہوں نے کہا کہ امداد پر تشہیر سے متعلق جو الزامات اپوزیشن عائد کر رہی ہے اس نے اپنے وقت میں کیا کیا تھا, انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر سیاست کرنے کے بجائے امداد کا ہاتھ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش… عام آدمی کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم، کسانوں کو بھاری نقصان، سیلاب کی وجہ سے آٹھ افراد کی موت۔

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش نے عام آدمی کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم کر دی ہے۔ کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس میں اس پر غور کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ریاست میں 8 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ 10 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بیڈ اور دھاراشیو اضلاع میں بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے 27 لوگوں کو بحفاظت نکال لیا ہے۔ 200 افراد کو مختلف محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے اب بھی 8 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اب تک 31 لاکھ 64 ہزار کسانوں کو 2,215 کروڑ روپے کی امداد کے لئے ایک جی آر جاری کیا گیا ہے۔ اس میں سے 1,829 کروڑ روپے ضلع مجسٹریٹ کو دیے گئے ہیں۔ باقی رقم آنے والے 8-10 دنوں میں ضلع مجسٹریٹ کے پاس جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اہلیہ نگر، جلگاؤں، سولاپور، بیڈ اور پربھنی اضلاع میں شدید بارش ہوئی ہے۔ اب تک اوسطاً 102 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ بارش کے باعث بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بحفاظت نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ یہ کام این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی 17 ٹیمیں کر رہی ہیں۔

کابینہ کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ وزراء کو سیلاب زدگان کی مدد کے لیے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ وہ خود بھی تشریف لے جا رہے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ بارش سے مراٹھواڑہ کے کئی اضلاع میں کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ ان کی فصلیں ڈوب گئی ہیں۔ ہزاروں گھر زیر آب آگئے ہیں۔ مکانات گرنے اور جانوروں کے مرنے کی اطلاعات ہیں۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے ضلع مجسٹریٹ کو نقصانات کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ کسانوں کو مدد مل سکے۔ جن اضلاع میں سیلاب آیا ہے وہاں ریسکیو کام کیا جائے اور یہ امدادی کام رکے نہیں۔

ریاستی ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ سے موصولہ اطلاع کے مطابق لاتور ضلع میں تین، دھاراشیو میں ایک، بیڈ میں دو اور ناندیڑ اور دیگر مقامات پر ایک ایک کی سیلاب کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ مراٹھواڑہ میں کل 150 جانور مر گئے۔ ان میں سے سمبھاج نگر ضلع میں پانچ، جالنا میں 15، پربھنی میں چھ، ہنگولی میں چھ، ناندیڑ میں نو، بیڈ میں 63، لاتور میں سات، اور دھاراشیو ضلع میں 21 کی موت ہوئی۔ مراٹھواڑہ میں کل 76 نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔ چھ سڑکیں بہہ گئیں، پانچ پل بہہ گئے، کنکریٹ کے 327 مکانات گر گئے، دو سکول منہدم ہو گئے، اور چار تالاب ٹوٹ گئے۔ پربھنی، بیڈ اور دھاراشیو اضلاع میں ایک ایک فوجی دستہ تعینات کیا گیا ہے۔ فوج دھاراشیو ضلع میں بچاؤ آپریشن کر رہی ہے، جبکہ فوج پربھنی اور بیڈ پہنچ گئی ہے۔ این ڈی آر ایف بھی سرگرم ہے اور راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہے۔ دھاراشیو ضلع کے واگھے گاون گاؤں میں 150 لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور فوج انہیں محفوظ مقامات پر نکالنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com