Connect with us
Sunday,12-October-2025

سیاست

سی بی آئی کا سیاسی مقاصد کے لئے غلط استعمال نہ ہو، اس لیے پرانا حکم واپس لیا گیا: انیل دیشمکھ

Published

on

anil deshmukh

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے جمعرات کے روز کہا کہ ریاست میں معاملات کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی کو دیا گیا “مشترکہ رضامندی” اس لئے واپس لی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سیاسی مقاصد کی تکمیل میں اس کا غلط استعمال نہ ہو۔ وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ، “سی بی آئی کو اب (ریاست میں کام کرنے کے لئے ) مہاراشٹر حکومت کی اجازت لینا ہوگی۔” جب تک ہم اسے اجازت نہیں دیتے وہ یہاں ممبئی میں تفتیش نہیں کرسکتی۔ “غور طلب ہے کہ مہاراشٹر حکومت نے بدھ کے روز ریاست میں معاملات کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی کو دی گئی عام رضامندی کو واپس لے لیا تھا۔” اس سے ایک دن پہلے، سی بی آئی نے اتر پردیش حکومت پولیس کی جانب سے ٹی آر پی کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں “نامعلوم” چینلز کے خلاف درج معاملے کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی تھی. مہاراشٹر حکومت نے یہ قدم ان خدشات کے پیش نظر اٹھایا ہے کہ سی بی آئی مہاراشٹر میں ٹی آر پیز کے ساتھ ہونے والی چھیڑ چھاڑ کے ایسے ہی ایک معاملے کی تحقیقات بھی کر سکتی ہے، جس سے یہ معاملہ ممبئی پولیس کے دائرہ کار سے باہر ہوجائے گا۔ دیشمکھ نے ان خدشات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسی چیزوں سے بچنا چاہتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہلی پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ کے تحت سی بی آئی تشکیل دی گئی تھی۔ ریاستی محکمہ داخلہ کے ذریعہ بدھ کے روز جاری کردہ ایک حکم میں کہا گیا ہے، “دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 1946 کے سیکشن 6 کو دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، مورخہ 22 فروری 1989 کی حکومت مہاراشٹر کے سرکاری آرڈر کے تحت دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ۔ ممبروں کو دی گئی منظوری واپس لیتی ہیں۔ “دیشمکھ نے کہا کہ،” پچھلی حکومتوں کے دوران، سی بی آئی کو کام کرنے کی پوری چھوٹ دی گئی تھی۔ ہم نے اسے واپس لے لیا ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ سی بی آئی کے ذریعے سیاسی مفادات میں آسانی پیدا ہو رہی ہے۔ لہذا ہم نے اسے روکنے کے لئے دی گئی چھوٹ واپس لے لی ہے۔ “انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج نے پانچ سال قبل سی بی آئی کو” حکومت کا طوطا “کہا تھا۔ دیشمکھ نے کہا، “ہم نہیں چاہتے کہ دوبارہ ایسا ہو۔” 6 اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد، دعوی کیا کہ تین ٹی وی چینلز بشمول ریپبلک ٹی وی، ٹی آر پی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ میں ملوث تھے۔ اس کے بعد، ریپبلک ٹی وی نے ممبئی ہائی کورٹ کارخ کیا اور سی بی آئی کو اس معاملے کی تفتیش سونپنے کی درخواست کی۔

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com