Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

لاک ڈاؤن کی پٹری پر آہستہ آہستہ دوڑ رہی ہے زندگی کی نئی ریل، لاک ڈاؤن 4 کے خاتمے کے بعد لوٹ رہی ہیں شہر کی رونقیں

Published

on

MALEGAON

اسپیشل رپورٹ :وفا ناہید
وقت کیسا بھی ہو اچھا یا برا کٹ ہی جاتا ہے . اسی طرح کورونا بحران کا یہ برا وقت بھی گزر ہی گیا . 2 ماہ سے زائد عرصے سے پورا ملک کورونا کے قہر کا شکار تھا . ناسک ضلع کے مالیگاؤں شہر میں کورونا جیسے بے قابو ہوگیا تھا . روزانہ آنے والے کورونا کے آنکڑوں سے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول تھا . یہاں تک اس وباء نے عوام کے ساتھ پولس اہلکاروں اور میونسپل کمشنر کو بھی نہیں بخشا تھا . کورونا کی اس تباہی کاری کے دوران مسلمانوں کے ماہ مقدس کا بھی آغاز ہوگیا . رمضان المبارک میں بھی کورونا کے مریضوں کا شرح تناسب بڑھتا ہی رہا . اس کے علاوہ شہر میں ہاسپٹل اور کلینک بند ہونے کی وجہ سے کئی افراد بروقت طبی امداد نہ ملنے کے سبب لقمہ اجل ہوگئے . جس سے شہر میں شرح اموات کا تناسب بڑھ گیا تھا. جس کی وجہ مالیگاؤں شہر شہ سرخیوں میں آگیا . تب ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے کو شہر کا ہنگامی دورہ کرنا پڑا . جس کے بعد موصوف نے ڈاکٹرس کو انتباہ دیا کہ جو ڈاکٹر اپنا ہاسپٹل اور کلینک بند رکھے گے ان پر کاروائی ہوگی . ہیلتھ منسٹر کے انتباہ کے ساتھ ہی شہر میں کلینک اور ہاسپٹل کھل گئے . کورونا کی وباء کے ساتھ ہی مریضوں کے ساتھ کووڈ سینٹروں میں تعصب کی خبریں بھی گردش کررہی تھیں . علاوہ ازیں کورونا متاثرین کی سب سے زیادہ اموات جیون ہاسپٹل میں ہونے کی وجہ سے افواہوں کا بازار گرم ہوگیا تھا کیونکہ اس سے قبل جیون ہاسپٹل میں مریضوں کو جو کھانا دیا جاتا تھا اس میں کیڑے بھی پائے گئے تھے . تب سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید کی کاوشوں سے جیون ہاسپٹل بند ہوگیا . اس کی جدید کاری کرکے کچھ دنوں بعد آؤٹر کے مریضوں کو وہاں داخل کیا جانے لگا . بہت سے مریض جن کو کوارنٹائن ہو کر 14 سے زیادہ دن کا عرصہ گزر چکا تھا مگر انہیں گھر جانے کی اجازت نہیں تھی . ایسے میں شہر رکن اسمبلی مفتی محمد اسمعیل قاسمی کی بروقت کاروائی سے کوارنٹائن افراد کو بحفاظت ان گھروں کو رخصت کیا گیا . جب تک کورونا ندی کے اس پار نہیں گیا تھا . گھٹیا سیاست کرکے مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا تھا . اس طرح رمضان المبارک کے آخری عشرہ رہ گیا تھا . اس کے باوجود شہر میں سنناٹا چھایا ہوا تھا . اب جب کہ عیدالفطر قریب تھی اچانک کورونا کے گراف میں گراوٹ آتی گئی . ساتھ ہی 600 میں سے 500 مریضوں کی صحت یابی کی خبریں شہر میں گشت کرنے لگیں . پھر کیا تھا کبھی 2 تو کبھی 3 یاتو سرے سے ایک بھی مریض نہیں ملتا تھا . یہ سلسلہ الوداع جمعہ تک چلتا رہا اور الوداع جمعہ کو ایک ساتھ 14 مریضوں کی پوزیٹیو رپورٹ سے شہر میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی . خیر کورونا کی تباہی میں عید سعید بھی پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی . مسلمانوں نے
عید الفطر کے پرمسرت موقع پر بھی لاک ڈاؤن کی پاسداری کی اور گھروں میں عید الفطر کی نماز ادا کرکے سادگی سے عید منائی اور وطن سے اپنی حب الوطنی کا ثبوت دیا .
عید الفطر کے اختتام کے بعد 30 مئی کو لاک ڈاؤن 4 کا مرحلہ مکمل ہوا اور 31 مئی سے 30 جون تک لاک ڈاؤن 5 کا آغاز ہوگیا . مگر لاک ڈاؤن 5 عوام کے لئے خوش آئند ثابت ہوا . جس سے ساکت زندگی کا جمود ٹوٹا اور لاک ڈاؤن کی پٹری پر زندگی کی ریل آہستہ آہستہ ہی صحیح آگے بڑھنے لگی . شہر پر چھایا ہوا ویرانی کا سایہ دور ہوا . وہ شہر جو راتوں کو بھی جاگتا تھا . پاورلوم کا شور جہاں زندگی کی رمق کو ظاہر کرتا تھا . تھوڑا بہت ہی سہی وہ شور لاک ڈاؤن کے سنناٹے کو چیر کر زیست کا نغمہ گانے لگا ہے . اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ ماہ مقدس میں مالیگاؤں کے مسلمان اپنے روٹھے رب کو منانے میں کامیاب ہوگئے . ورنہ تو بقول عمران پڑتاپ گڑھی اہل دنیا نے تیری بات نہیں مانی ہے تو ہے ناراض تو ویرانی ہی ویرانی ہے-

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading

سیاست

میراروڈ مراٹھی مانس کے مورچہ پر پابندی… مورچہ کی اجازت منسوخ نہیں کی گئی صرف طے شدہ روٹ سے گزرنے کی درخواست کی گئی : دیویندر فڑنویس

Published

on

Fadnavis..

ممبئی میراروڑ میں مراٹھی اور غیرمراٹھی ہندی لسانیات تنازع نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب مراٹھی مانس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے مورچہ کو میراروڈ میں مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی, جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے پولس نے انٹلیجنس اور نظم و نسق کے خطرہ کے پیش نظر مراٹھی مانس اور ایم این ایس کو مورچہ کی اجازت نہیں دی۔ اس معاملہ میں پولس نے گزشتہ نصف شب سے ہی ایم این ایس کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 45 سے زائد کارکنان کو زیر حراست لیا۔ تھانہ ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو کو بھی 2 بجے رات حراست میں لیا گیا۔ تھانہ پالگھر اور ممبئی کے لیڈران کو بھی نوٹس دی گئی, اس معاملہ میں ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے الزام عائد کیا کہ پولس نے گجراتی تاجروں کو مورچہ نکالنے کی اجازت دی تھی, لیکن ہمیں اس سے باز رکھنے کے لئے زیر حراست لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی مانس نے یہ مورچہ مراٹھی زبان کے لئے نکالا تھا, اس کے مقصد مراٹھی کو تقویت دینا تھا, اس کے باوجود پولس نے ایم این ایس کارکنان پر کارروائی کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے باہر ودھان بھون میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی اور اس کی اجازت اس لئے منسوخ کی گئی تھی کہ مورچہ مقررہ روٹ کے بجائے اپنے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھا, اس کے ساتھ مورچہ کے سبب نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا بھی خطرہ تھا۔ انٹلیجنس رپورٹ بھی ہمیں موصول ہوئی تھی کہ مورچہ میں شرپسندی اور گڑبڑی ہوسکتی ہے۔ ان تمام نکات پر غور کرنے کے بعد مورچہ کو مقررہ روٹ پر اجازت دینے پر پولس نے رضامندی ظاہر کی تھی, لیکن ایم این ایس کارکنان اس روٹ پر مورچہ نکالنے پر راضی نہیں تھے۔ وہ ایسے روٹ کا انتخاب کر چکے تھے جہاں گڑبڑی اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مورچہ نکالنے سے روکا یا منع نہیں کیا گیا ہے, اس معاملہ میں صرف روٹ کو لیکر تنازع تھا۔

مورچہ سے متعلق اجازت نامہ منسوخ کئے جانے پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے نے کہا کہ مورچہ نکالا اور جمہوری طرز پر احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مورچہ اور احتجاج کے لئے گائڈ لائن طے کی ہے۔ اس کے مطابق مورچہ یا احتجاج کے لئے پولس کی رضامندی اور طے شدہ مقامات پر مورچہ نکالا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ہم نے روٹ طے کیا تھا, لیکن وہ بے روٹ کے بجائے دوسرے روٹ پر مورچہ نکالنے پر بضد تھے, اس لئے اجازت منسوخ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مراٹھی مانس کے مورچہ کو ہی اجازت نہیں دی گئی یہ بدگمانی ہے, بلکہ گجراتی تاجروں کو بھی مورچہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف بھی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ تھا اور انٹلیجنس ان پٹ بھی ملی تھی۔ نظم و نسق کے قیام کے لئے پولس نے میرابھائیندر اور اطراف کے علاقوں میں الرٹ جاری کیا پابندی کے باوجود بھی مراٹھی مانس نے مورچہ نکالنے کی کوشش کی, جس کے بعد پولس نے انہیں بھی زیر حراست لیا۔ فی الوقت میرابھائندر میں حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن برقرار ہے۔ پولس حالات پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی تاجروں نے مورچہ نکال کر مراٹھی کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی, اسی کے خلاف آج مراٹھی مانس متحد ہو گئے تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com