Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

نئی تعلیمی پالیسی سے لبرل ایجوکیشن کا نیا دور شروع ہوگا۔ پروفیسر فیضان مصطفی

Published

on

نئی تعلیمی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے نلسار یونیورسٹی آف لاء، حیدر آباد کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سے لبرل ایجوکیشن کا نیا دور شروع ہوگا جس سے اہم تبدیلی رونما ہوگی۔ یہ بات انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تنظیم ابنائے قدیم اے ایم یو الیومنائی ایسو سی ایشن قطر کے زیر اہتمام نئی تعلیمی پالیسی پر منعقدہ ایک ویبینار میں کہی۔
انہوں نے کہاکہ یوجی سی کے انتخاب پر مبنی کریڈٹ سسٹم سے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا جس میں طلبہ کو اپنے شوق سے تعلیم مکمل کرنے کا وسیلہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں انٹرڈسیپلنری کورس کے ساتھ لچکدار سبجیکٹس پر توجہ دی گئی ہے جو ایک اچھا قدم ہے۔ فارن یونیورسٹی کا قیام بھی بہتر قدم ہے، بلکہ اس کا قیام 2010 میں ہی ہوجانا چاہئے تھے، جب پہلی بار اس کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ نصاب میں 30 فیصد کی تخفیف، اساتذہ کی ٹریننگ پر توجہ اور پی ایچ ڈی کورس میں براہ راست داخلے کی پہل قابل ستائش ہے۔ لیکن اس نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کی میعاد 2040 تک رکھی گئی ہے جو کافی طویل عرصہ ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرس کے سسٹم پر نظرثانی کی جائے اور مزید اقلیتی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں نیز اقلیتی اور محفوظ زمرے کی سیٹوں کا تبادلہ نہ کیا جائے۔
انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مادری زبان یا علاقائی زبانوں میں تدریس کی تجویز پراتفاق ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ابتدائی برسوں میں ذریعہ تدریس مادری زبان ہونا چاہئے تاکہ بنیاد مضبوط ہوسکے، لیکن یہ صرف ابتدائی برسوں یا پری-پرائمری کے مرحلے تک ہی محدود رہنا چاہئے۔
پروفیسر فیضان مصطفی نے کہا کہ نئی پالیسی میں مالیاتی ذمہ داری کے تحت جی ڈی پی کا چھ فیصد خرچ کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک قانون ہونا چاہئے جو ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو اس بات پر پابند کرے کہ وہ جی ڈی پی کا ایک متعینہ فیصد تعلیم کے لیے مختص کریں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ تعلیمی بجٹ کا 90 فیصد صرف تنخواہ اور پنشن پر خرچ ہوتا ہے اور صرف 10 سے 12 فیصد تعلیمی ترقی، تحقیق اور بنیادی ڈھانچے کے لیے رہ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تئیں اعلی تعلیمی نظام سے وابستہ اساتذہ، طلبہ، عملہ اور دیگر فریقوں کے مابین بیداری لانے کی اپیل کی ہے۔ مرکزی کابینہ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو گزشتہ 29 جولائی 2020 کو منظوری فراہم کردی ہے۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی سے ہندوستان کے اسکولی اور اعلی تعلیمی نظام میں مکمل تبدیلی رونما ہونے کی امید ہے۔ اس پالیسی کے تحت حق تعلیم ایکٹ 2009 میں توسیع کرنے کی اہم تجویز ہے جس میں 3 سال سے 18 سال کے بچوں کا احاطہ ہوسکے۔ اس کے علاوہ اسکولی نصاب کی مشمولات کا بوجھ کم کرنے کی بھی تجویز ہے۔
اس موقع پر ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے ابنائے قدیم-قطر کے چیف ڈاکٹر ایم ایس بخاری نے علیگ برادری سے اپنی مادر علمی کے مفاد میں کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اس کی تنظیم ابنائے قدیم تعلیمی فروغ کی سمت میں گرانقدر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
اے ایم یو الیومنائی ایسو سی ایشن قطر کے صدر جاوید احمد نے ویبینار کے مہمانوں، میڈیا کے نمائندوں، لیڈروں اور آن لائن حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کے پیش نظر سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے لوگوں کا ایک ساتھ جمع ہونا اور اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنا بہت اہم بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ قومی تعلیمی پالیسی پر ویبینار کے انعقاد کے لیے اپنے کرم فرماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘کیا سوچیں ‘ پر توجہ دینے کے بجائے یہ نئی قومی تعلیمی پالیسی ‘سوچنے کے طریقے’ پر زیادہ توجہ مرکوز کرتی ہے۔
اے ایم یو ابنائے قدیم- قطر کی جانب سے گزشتہ روز ‘نئی تعلیمی پالیسی 2020’ پر مباحثے کے لیے یہ ویبینار منعقد کی گئی تھی، جس میں پروفیسر فیضان مصطفی نے بطور چیف گیسٹ اور اسپیکر شرکت کی۔ ان کے علاوہ حیدر آباد یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پرفیسر ڈاکٹر زاہد الحق، اے ایم یو الیومنائی قطر کے چیف ڈاکٹر ایم ایس بخاری، زید ایچ کالج آف انجینئرنگ کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے۔
اس ویبینار کی نظامت ڈاکٹر زاہد الحق نے کی، جس کا آغاز اے ایم یو الیومنائی قطر کے جنرل سکریٹری محمد فرمان حان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ کووڈ-19 کی احتیاطی تدابیر پر ڈاکٹر اثناء نصرت نے مختصر مگر مفید گفتگو کی اور اے ایم یو الیومنائی قطر کے نائب صدر محمد فیصل نسیم نے تمام شرکت کنندگان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ تقریبا 650 افراد نے زووم، فیس بک اور دیگر آن لائن ذرائع سے اس ویبینار میں شرکت کی، جن میں چند اہم نام قطر یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف اقبال، بزم صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد، ڈاکٹر ندیم جیلانی، اے ایم یو الومنائی کویت آفتاب پٹھان، ڈاکٹرامان اللہ خاں، ہمانشو شرما، ڈاکٹر ارچنا چودھری، ڈاکٹر اشرف الزماں، محمد نجم الحسن خاں، ثمینہ فاضل، وغیرہ کے نام شام ہیں۔

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سائبر فرا ڈ ۳۰۰ کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ، آن لائن فراڈ سے محتاط رہنے کی اپیل، ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں

Published

on

cyber-crime

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ ممبئی سائبر سیل نے آن لائن دھوکہ دہی کا شکار متاثرین کے ۳۰۰ کروڑ روپے محفوظ کئے ہیں۔ ان متاثرین نے دھوکہ دہی کی شکایات ۱۹۳۰ پر کی تھی جس پر پولس نے این سی آر پورٹل پر شکایت کر کے رقومات کی منتقلی کو منجمد کر کے بینک اکاؤنٹ سے رقومات کی منتقلی پر روک لگائی ہے۔ سائبر سیل کی ہیلپ لائن پر 13,19,403 کال موصول ہوئے تھے جس میں شئیر ٹریڈنگ، جاب فراڈ سمیت دیگر اسکیمات کی لالچ دے کر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ سائبر سیل نے جنوری ۲۰۲۴ سے جولائی ۲۰۲۵ میں سائبر جرائم میں ملوث 11,063 موبائل فون نمبر بند اور بلاک کئے ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے سائبر سیل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اس لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قانونی کوئی حیثیت ہے, اگر کوئی سی بی آئی پولس اور سرکاری افسر بن کر ڈیجیٹل اور سائبر اریسٹ کی دھمکی دیتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولس کو دے, فرضی ویب سائٹ کے معرفت بھی شئیر ٹریڈنگ کر کے کروڑوں روپے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی پر کشش اشتہارات دے کر دھوکہ دہی کی جاتی ہے, اس لیے شہریوں کو اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ہند ۔ پاک کرکٹ میچ وزیر اعظم مودی کی باتوں میں تضاد : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہند ۔ پاک کرکٹ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ۱۱ برس میں ایک بھی بات سچ نہیں ہوئی ہے۔ ان کی باتوں میں تضاد ہے وہ بولتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ ہر خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے کا بیان وزیر اعظم نے دیا تھا, اب پاکستان کے ساتھ دبئی میں کرکٹ کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹھوس بات ہونی چاہئے۔ پہلگام حملہ میں ہماری بہنوں کا سندور اجڑ گیا۔ جب تک پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا, اس سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیے اور تعلقات سے متعلق بھی غور کرنا چاہئے, کیونکہ پاکستان مسلسل ہندوستان پر حملہ کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں, یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں بند ہونا چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com