Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ایم وی اے بدلاپور واقعہ کے خلاف احتجاج میں نکلا، 24 اگست کو ‘مہاراشٹر بند’ کا اعلان کیا۔

Published

on

Maha-Vikas-Aghadi

ممبئی : مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے بدلا پور واقعہ کے خلاف 24 اگست کو مہاراشٹر بند کا اعلان کیا ہے۔ ایم وی اے لیڈروں نے کہا ہے کہ ایکناتھ شندے حکومت بدلاپور واقعہ میں اپنی کارروائی میں تاخیر کر رہی ہے اور اس معاملے پر حکومت کا ردعمل افسوسناک ہے۔ ساتھ ہی مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے واضح طور پر کہا کہ اپوزیشن پارٹی اس معاملے میں کوئی سیاست نہیں کر رہی ہے۔ یہ میٹنگ بدھ کو مہواکاس اگھاڑی کے سرکردہ لیڈروں کی موجودگی میں ختم ہوئی۔ اس میٹنگ میں مہاراشٹر میں خواتین کی حفاظت کے مسئلہ پر طویل بحث ہوئی۔ پچھلے 10 سالوں میں خواتین کی عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے مسئلے اور بدلا پور معاملے پر حکومت کے موقف کو غیر حساس قرار دیتے ہوئے شیو سینا ٹھاکرے گروپ، کانگریس اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی نے مہاراشٹر بند کا اعلان کیا ہے۔

ایک ابتدائی رپورٹ سامنے آئی ہے کہ اسکول اور دیگر انتظامیہ بدلاپور واقعے میں تاخیر کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے کارروائی میں تاخیر ہوئی۔ بدلاپور تحریک پر حکمراں جماعت کا ردعمل بھی افسوس ناک ہے۔ نانا پٹولے اور جینت پاٹل نے دعویٰ کیا کہ حکومت کو اس معاملے کو حساس طریقے سے ہینڈل کرنا چاہیے۔

اس سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی کی میٹنگ میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات اور مہاوتی حکومت کی حکمرانی پر ناراضگی ظاہر کی گئی تھی۔ جینت پاٹل نے کہا کہ مہاویکاس اگھاڑی کی ہم تین پارٹیاں 24 اکتوبر کو بلائے گئے بند میں حصہ لیں گی۔

مہاراشٹر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجے وڈیٹیوار نے کہا کہ ایم وی اے کی اتحادی جماعتوں – کانگریس، ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں شیو سینا – ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (شیو سینا – یو بی ٹی) اور شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی – شرد چندر پوار (این سی پی – ایس پی) نے یہ فیصلہ کیا۔ یہاں ایک میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ ایم وی اے کے تمام اتحادی 24 اگست کو بند میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست میں خواتین کی حفاظت کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا اور تمام محاذوں پر بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی قیادت والی ‘مہاوتی’ حکومت کی ناکامی پر بات کی۔

دریں اثنا، کانگریس ممبئی یونٹ کی صدر ورشا گائیکواڈ نے بدلا پور واقعہ پر ریاستی سکریٹریٹ ‘منترالیہ’ کے باہر ایک احتجاج کی قیادت کی۔ احتجاج کے دوران ودیٹیوار اور کچھ دیگر کانگریسی لیڈران بھی موجود تھے۔ ‘منترالیہ’ کے گیٹ کے باہر پلے کارڈز اٹھائے ہوئے، کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے مظاہرین کو کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا۔ گایکواڑ اور وڈیٹیوار نے ریاست میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے لیے ریاستی حکومت پر تنقید کی۔

17 اگست کو پولیس نے بدلا پور کے ایک اسکول میں دو لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں ایک اسکول اسسٹنٹ کو گرفتار کیا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ شکایت کے مطابق، ملزم نے اسکول کے بیت الخلا میں لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ لڑکیوں کے والدین کو بدلاپور پولیس اسٹیشن میں 11 گھنٹے انتظار کرنا پڑا، اس سے پہلے کہ حکام ان کی شکایت پر غور کریں۔ اس واقعے کے خلاف احتجاج میں ہزاروں مظاہرین نے منگل کو بدلاپور اسٹیشن پر ریلوے ٹریک بلاک کر دیا اور انہوں نے اسکول کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے تجارتی سامان کی دکان سے جرسیاں چوری، میرین ڈرائیو پولیس نے سیکیورٹی مینیجر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

Published

on

Wankhede-Stadium

ممبئی : وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے سرکاری تجارتی سامان کی دکان سے 6.52 لاکھ روپے مالیت کی 261 آئی پی ایل جرسیاں چوری ہوگئیں۔ ممبئی کی میرین ڈرائیو پولیس نے اس معاملے میں ایک کیس درج کیا ہے۔ ایف آئی آر سیکیورٹی مینیجر فرخ اسلم خان (46) کے خلاف درج کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 306 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ بی سی سی آئی کے ملازم ہیمانگ بھرت کمار امین (44) نے اسلم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ امین نے الزام لگایا کہ فرخ غیر مجاز طور پر اسٹور میں داخل ہوئے اور دہلی کیپٹلز، ممبئی انڈینز، رائل چیلنجرز بنگلور، کولکتہ نائٹ رائیڈرز، پنجاب کنگز اور چنئی سپر کنگز جیسی آئی پی ایل ٹیموں کی آفیشل جرسیاں چرا لیں۔ چوری ہونے والی 261 جرسیوں کی کل قیمت 6,52,500 روپے بتائی جاتی ہے۔

میرین ڈرائیو پولیس کا کہنا ہے کہ امین کی شکایت کی بنیاد پر فوری طور پر تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے واقعے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسروقہ سامان کی بازیابی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے بتایا کہ فاروق کے خلاف چوری کا الزام سنگین ہے اور تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کے بعد وانکھیڑے اسٹیڈیم جیسے باوقار مقام پر حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ بی سی سی آئی کا تجارتی سامان کی دکان دوسری منزل پر واقع ہے اور شائقین میں بہت مقبول ہے۔ ساتھ ہی پولیس نے فرخ اسلم خان کو مرکزی ملزم بنایا ہے۔

وانکھیڑے اسٹیڈیم ممبئی میں واقع ایک تاریخی کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ 1974 میں قائم کیا گیا، یہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا ہیڈکوارٹر اور ممبئی انڈینز کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ میرین ڈرائیو کے قریب واقع اس اسٹیڈیم میں 33,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ یہ 2011 کرکٹ ورلڈ کپ فائنل سمیت کئی یادگار میچوں کا گواہ ہے، جس میں بھارت نے سری لنکا کو شکست دی تھی۔ جدید سہولیات سے آراستہ یہ اسٹیڈیم آئی پی ایل اور بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرتا ہے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

مہاراشٹر حکومت میں تنازعات جاری… دیویندر فڑنویس شیوسینا اور این سی پی کے متنازعہ وزراء کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں، کابینہ میں تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔

Published

on

fadnavis,-shinde-or-ajit

ممبئی : مہاراشٹر حکومت میں سب ٹھیک نہیں ہے۔ شیوسینا اور این سی پی کے وزراء کے تنازعات سے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس خوش نہیں ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو دیویندر فڑنویس متنازع لیڈروں کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں لیکن اجیت پوار اور ایکناتھ شندے ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ یہاں اپوزیشن بھی متنازعہ وزراء کو ہٹانے کے لیے مہایوتی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس اب جلد ہی کابینہ میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے مہایوتی حکومت کے تین وزراء تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ سب سے پہلے سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کا تنازعہ سامنے آیا۔ وہ ایکناتھ شندے دھڑے کے وزیر ہیں۔

سنجے شرسات پر چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک ہوٹل کی نیلامی کا ‘منظم’ کرنے کا الزام ہے۔ یہ فائیو سٹار کی بڑی بولی تھی جو ان کے بیٹے کے حق میں آئی۔ مہنگا ہوٹل ان کے بیٹے کو مہنگی قیمت پر الاٹ کیا گیا تھا۔ ہوٹل تنازعہ کے درمیان سنجے سرشت کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ اپنے بیڈ روم میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ اس کے ساتھ ایک بیگ تھا، جس میں نقدی بھری ہوئی تھی۔ اپوزیشن نے ویڈیو پر حکومت سے سوال کیا۔ سنجے شرسات کے تنازعہ کے درمیان وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے کا تنازعہ کھل کر سامنے آیا۔ وہ اجیت پوار کی این سی پی میں وزیر ہیں۔ ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ قانون ساز کونسل میں اپنے فون پر آن لائن کارڈ گیم رمی کھیلتے ہوئے نظر آئے۔ مہایوتی حکومت ایک بار پھر تنازعہ میں پھنس گئی ہے۔ اپوزیشن نے مقصد لیا اور کئی سوالات اٹھائے۔ مانسون سیشن میں ریاستی وزیر یوگیش کدم کے خاندان پر ممبئی میں غیر قانونی طور پر ڈانس بار چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

دیویندر فڑنویس ان مسلسل تنازعات سے پریشان ہیں۔ انہوں نے تنازعات میں گھرے وزراء کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ دیویندر فڑنویس کو اس بات کی فکر ہے کہ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کی اس لاپرواہی کی وجہ سے حکومت کو نقصان نہ پہنچے۔ اگر ذرائع کی مانیں تو شندے اور اجیت پوار کا ماننا ہے کہ اگر وہ وزراء کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو اس سے اپوزیشن مضبوط ہوگی اور حکومت پر اس کا غلبہ اور بھی بڑھ جائے گا۔ ایکناتھ شندے نے بھی کھل کر یوگیش کدم کی حمایت کی۔ یوگیش کدم کے حلقہ کھیڈ پہنچے ایکناتھ شندے نے ایک عوامی پروگرام میں کہا کہ یوگیش آپ فکر نہ کریں۔ بس کام کرتے رہو۔ شیوسینا اور میں آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگیش کدم کا بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر معافی مانگنا درست نہیں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com