Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مراٹھا ریزرویشن تحریک کو کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ کی تائید و حمایت

Published

on

(خیال اثر)
گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاست مہاراشٹر کی مراٹھا عوام نے سرکاری نوکری میں %۵ ریزرویشن حاصل کرنے کے لئے ایک لمبی تحریک چھیڑ رکھی تھی ۔ ریاست بھر کی مراٹھا عوام سڑکوں پر نکل آئی تھی ۔ ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا کے نعروں سے گلی کوچے گونج اُٹھے تھے ۔ مراٹھا ریزرویشن کی تحریک اتنی شدت اختیار کر گئی تھی کہ اس وقت کی حکومت ان مطالبات کو منظور کرنے کے لئے مجبور ہو گئی تھی اسی لئے ماضی کی بھاجپہ حکومت نے ریاست کی مراٹھا عوام کے مطالبات کو منظور کرتے ہوئے سرکاری نوکری میں %۵ ریزرویشن دینے کا اعلان کیا تھا ۔ ریاست کی مراٹھا عوام ریزرویشن ملنے کی خوشی میں ڈوبی ہوئی تھی کہ ملک کی اعلی عدالت سپریم کورٹ نے مراٹھا عوام کو سرکاری نوکری میں ملنے والے %۵ ریزرویشن پر روک لگا دی تھی ۔سپریم کورٹ کے مراٹھا ریزرویشن پر روک لگاتے ہی ایک بار پھر ریاست کی مراٹھا عوام سڑکوں پر اتر کر ریزرویشن حاصل کرنے کے لئے دوبارہ تحریک شروع کر دی ۔ شہر دھولیہ کے رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ کو جیسے یہ علم ہوا کہ مراٹھا ریزرویشن پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے اسی وقت دھولیہ رکن اسمبلی نے دھولیہ ضلع کے کلکٹر سے ملاقات کر کے ایک تحریری میمورنڈم پیش کیا تھا جس میں ریاست کی مراٹھا عوام کو سرکاری نوکری میں ریزرویشن ملنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ آج مراٹھا ریزرویشن تحریک کی جانب سے اپنےمطالبات کو منظور کروانے کے لئے ایک جلوس نکالا گیا تھا جو شہر کے رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی سے ملاقات کے لئے آیا تھا ۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے ذمہ داران نے جب رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ کے مکان پر تشریف لائے اس وقت رکن اسمبلی نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ ریاست کی مراٹھا عوام کو سرکاری نوکری میں ریزرویشن ملے اس کے لئے ریاست کے وزیر اعلی سے ملاقات کے علاوہ اسمبلی میں بھی آواز بلند کریں گے اور مراٹھا ریزرویشن تحریک کی ہر ممکن مدد کریں گے.

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com