Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

صرف معاشی خدشات کی وجہ سے لاک ڈاؤن نہیں ہٹایا جائے گا: ادھو ٹھاکرے

Published

on

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ وہ ریاست میں صرف معاشی خدشات کی وجہ سے ریاست میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عائد کردہ لاک ڈاؤن کو دور کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کی طرف سے درپیش چیلنج پر غور کرتے ہوئے صحت اور معیشت سے متعلق امور میں توازن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، میں کبھی یہ نہیں کہوں گا کہ لاک ڈاؤن مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔ لیکن میں نے کچھ چیزیں آہستہ سے کھولنا شروع کردیں ہیں۔ایک بار کھلنے پر اسے دوبارہ بند نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے میں مرحلہ وار طریقے سے قدم اٹھانا چاہتا ہوں۔ آپ صرف معیشت یا صحت کے بارے میں سوچ ہی نہیں سکتے۔ دونوں کے مابین توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ٹھاکرے نے ہفتہ کو شیو سینا کے ترجمان ’ سامنا‘ میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں بیان دیا۔
سرکاری نافذ کردہ لاک ڈاؤن 31 جولائی تک جاری رہے گا۔ جون کے بعد سے حکومت نے اپنے ‘مشن بیگن اگین اقدام کے تحت پابندیوں کو مرحلہ وار ختم کرنا شروع کیا۔ وزیر اعلی نے کہا، یہ وبا عالمی جنگ ہے۔ اس نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ جن ممالک نے یہ سوچ کر جلد بازی میں لاک ڈاؤن کو ختم کیا ہے کہ وہ بیماری ختم ہوچکی ہیں اسے پھیلنے سے روکنے کے لئے ایک بار پھر پابندی عائد کرنے پر مجبور ہیں، آسٹریلیا میں انہیں فوجی مدد لینا پڑی۔ انہوں نے کہا، بہت سے لوگ لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے معیشت متاثر ہورہی ہے۔ میں ایسے لوگوں کو بتانا چاہوں گا کہ میں لاک ڈاؤن کو دور کرنے کے لئے تیار ہوں، لیکن اگر لوگ اس کی وجہ سے مر جاتے ہیں تو کیا آپ اس کی ذمہ داری قبول کریں گے؟ ہم معیشت کے بارے میں بھی فکرمند ہیں۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرین خدمات کی بحالی کے بارے میں، ٹھاکرے نے کہا، اگر گھر والے بیمار پڑنا شروع کردیں اور ان کے مکانات سیل کردیئے جائیں تو کیا ہوگا؟ تو سب کچھ مرحلہ وار ہو گا۔ اپنی حکومت کے چھ ماہ مکمل ہونے پر، ٹھاکرے نے کہا کہ وہ تین پارٹیوں کی مخلوط حکومت چلا رہے ہیں جو کچھ آزاد امیدواروں کی حمایت میں ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ صرف ٹھاکرے کی حکومت ہی نہیں ہے بلکہ ہر ایک کی حکومت ہے، خاص کر ریاست کے باشندوں نے جنہوں نے اس تجربے کو قبول کیا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ چھ ماہ کی مدت کورونا وائرس عالمی وبا اور قدرتی طوفان جیسے چیلنجوں سے بھری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا، میں سیاسی چیلنجوں کی پرواہ نہیں کرتا ہوں، لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں۔ ممبئی میں کوویڈ ۔19 کی صورتحال پرانہوں نے کہا، ممبئی میں فوج کو بلانے کی ضرورت نہیں تھی۔ مجھے ایک ایسی انتظامیہ پر فخر ہے جس نے اس چیلنج کا سامنا کیا اور شہر میں عارضی اسپتال بنا کر کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا۔ اس وبا کے دوران وزارت ریاستی سکریٹریٹ پر وزارت تنقید پر، وزیر اعلی نے کہا کہ ٹکنالوجی سے لوگوں کو تمام کام کرنے میں مدد ملتی ہے اور کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوڈ- 19 وبا کے دوران تعلیمی سال کے آغاز پر ٹھاکرے نے کہا کہ ای لرننگ ہی واحد آپشن ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما دیویندر فڈنویس کے حالیہ دہلی کے دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے طنز کیا کہ وہ کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے قومی دارالحکومت ضرور گئے ہوں گے۔ بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے ‘پی ایم کیئرس فنڈ میں چندہ دینے اور وزیر اعلی کے امدادی فنڈ میں چندہ نہ دینے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا، وہ دہلی جاتے ہیں اور مہاراشٹر میں
کوویڈ -19 کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ایم ایل اے فنڈ دہلی میں دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ایک حالیہ سروے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی کو ملک کا بہترین وزیر اعلی بتایا گیا ہے۔ اس سے بہت سارے لوگوں کو پیٹ میں درد ہوا ہے۔ ٹھاکرے نے بھی اس تنقید کو مسترد کردیا کہ ان کی حکومت نے کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد چھپا دی ہے۔ انہوں نے کہا، ڈبلیو ایچ او اور واشنگٹن پوسٹ نے ریاستی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com