(جنرل (عام
جمعیۃ علمائے ہند نے مسلم بچوں کے ساتھ ہندو بچوں کو بھی اسکالر شپ دی

جمعیۃ علمائے ہند جس طرح رفاہی اور باز آباد کاری کے کاموں میں مذہبی تفریق سے اوپر اٹھ کر ضرورت مند لوگوں کو امداد فراہم کر رہی ہے، اسی طرح اس نے تعلیم کے میدان میں بھی اسکالر شپ دینے میں مذہبی تفریق کی دیوار کو توڑتے ہوئے مسلم بچوں کے ساتھ ہندو بچوں کو بھی اسکالر شپ دی ہے، جن کا تعلق مختلف صوبوں سے ہے، اور اس کے لئے اسکالر شپ کی رقم دوگنا کرتے ہوئے، ایک کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند نے تعلیمی وظائف دینے کا باضابطہ سلسلہ 2012 شروع کیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسکالر شپ دی جاتی تھی، لیکن انفرادی طور پر تھا، لیکن اسے 2012 میں باضابطہ ایک کمیٹی ’امدادی تعلیمی فنڈ‘ کے نام سے قائم کر کے تعلیمی وظائف دینے کا سلسلہ شروع کیا، جسے اس سال بڑھاکر ایک کروڑ روپے کی رقم کر دی گئی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے، کہ جو بھی جمعیۃ کے معیار پر پورا اترا ان سب کو وظیفہ دیا گیا ہے، جن میں ہندو طالب علموں کی بھی بڑی تعداد ہے، اور جتنے ہندو طالب اس کے معیار پر کھرے اترے، ان سب کو اسکالر شپ دی گئی ہے۔ 2020/2021 کے لئے 656 طلبہ کو اسکالر شپ دی گئی ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند جن کورسوں کے لئے اسکالر شپ دیتی ہے، ان میں میڈیکل، ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، بی یو ایم ایس، ایم ڈی، فارمیسی، نرسنگ، انجینئرنگ، بی ٹیک، ایم ٹیک، پالی ٹیکنک، گریجویشن میں بی ایس سی، بی کام، بی اے، بی بی اے، بی سی اے، ماس کمیونی کیشن، ایم اے میں ایم کام، ایم ایس سی، ایم سی اے، ڈپلوما، پولی ٹیکنک، آئی ٹی آئی، بی ایڈ، ایم ایڈ، ڈی لیڈ وغیرہ شامل ہیں۔
جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے تعلیمی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تعلیم کے مد میں بجٹ میں دوگنا اضافہ کرتے ہوئے اس کی رقم ایک کروڑ روپے کر دی ہے۔ مولانا مدنی کا احساس ہے کہ تعلیم کے بغیر قوم اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکتی، اور اس کے لئے ذات پات، مذہب اور علاقہ سے اوپر اٹھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جمعیۃ کی خاصیت رہی ہے کہ وہ ہر شعبے میں کام کرتی ہے، جہاں ایک طرف بے گناہوں کو جیل سے رہا کرواتی ہے، وہیں باز آباد کاری کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند روز اول سے تعلیم کی ترویج واشاعت پر نہ صرف زور دے رہی ہے، بلکہ والدین کو اس بات کے لئے مسلسل تحریک بھی دیتی رہی ہے، کہ وہ اپنے بچوں کو بہر صورت زیور تعلیم سے آراستہ کریں۔ اس لئے ایک طرف جہاں یہ مکاتب ومدارس یہ قائم کر رہی ہے، وہیں اب اس نے ایسی تعلیم پر بھی زور دینا شروع کر دیا ہے، جو روز گار فراہم کرتا ہے۔ جمعیۃ کی ضرورت مند طلبہ کو یہ تعلیمی وظائف دینے کا مقصد یہ ہے کہ وسائل کی کمی یا غربت کی وجہ سے ذہین اور ہونہار بچے تعلیم سے محروم نہ رہ جائیں۔
مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ ایسے دور میں جب کہ پانی پینے پر مذہب پوچھ کر زور وکوب کیا جاتا ہے، ایسے ہمیں جمعیۃ کی مذہب سے اوپر اٹھ کر تعلیمی مہم ملک کو نیا راستہ دکھائے گی، اور ہم تعلیم اور رفاہی کاموں کے ذریعہ نفرت کے زہر کو مٹانے کی کوشش کریں گے، تاکہ آگے کسی کو محض مذہب کی بنیاد پر پانی پینے پر زور کوب نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی شناخت گنگا جمنی تہذیب سے ہے، اور اس طرح کے تکلیف واقعات سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔
فرقہ پرستی کو ملک کیلئے زہر ہلال قرار دیتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرستی نے ملک کو ترقی سے دور کر دیا ہے، اور اس قدر نفرت پھیل چکی ہے، کہ بات بات پر لوگ تشدد پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔ اسے تعلیم اور فلاحی کاموں سے ہی روکا جاسکتا ہے۔
(جنرل (عام
یکے بعد دیگرے آٹھ سکیمیں بند کر دی گئیں۔ کیا لاڈکی بہن اسکیم کو بحران کا سامنا کرنا پڑے گا؟ جانئے “لاڈلا بھائی” ایکناتھ شندے نے کیا کہا۔

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی زبردست جیت کے پیچھے چیف منسٹر کی ماجھی لاڈکی بہن یوجنا (لاڈلی بہن یوجنا) کو ایک بڑا عنصر سمجھا جاتا تھا۔ مہایوتی کے حق میں خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا تھا، لیکن جس طرح سے شندے کے دور میں شروع کی گئی اسکیموں کو گزشتہ ایک سال میں ریاست میں بند کردیا گیا ہے، اس کے بعد لاڈکی بہنا یوجنا کے مستقبل پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس طرح کے خدشات نہ صرف اپوزیشن لیڈر بلکہ حکومتی وزراء بھی ظاہر کر رہے ہیں۔ چھگن بھجبل نے ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے لیے فنڈز کی کمی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس اسکیم کو بند کرنا پڑے گا۔ اب ڈپٹی سی ایم شندے نے کہا ہے کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات منگل کو اجیت پوار کی موجودگی میں کہی۔
اپوزیشن کا الزام ہے کہ مہاراشٹر حکومت کا خزانہ ‘وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہن’ (لاڈلی بہن) اسکیم کی وجہ سے خالی ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہت سی اہم اسکیمیں کاغذوں تک ہی محدود رہ گئی ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت ایک ایک کر کے ایک ناتھ شندے کی قیادت والی پچھلی حکومت کے دور میں شروع کی گئی کئی منافع بخش اسکیموں کو بند کر رہی ہے۔ شیو سینا یو بی ٹی لیڈر اور مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے سابق لیڈر امباداس دانوے نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عام آدمی کو فائدہ پہنچانے والی اسکیموں کو بند کرکے، فڑنویس حکومت اپنے ہی اتحادیوں کے فیصلوں کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔
یہ سکیمیں بند کر دی گئی ہیں۔
آنند کا شیدھا
میرا خوبصورت سکول بند ہے۔
1 روپے میں فصل کی بیمہ
صفائی مانیٹر
1 ریاست، 1 وردی
ایک پیارے بھائی کے لیے اپرنٹس شپ
یوجن دوت اسکیم بند ہے۔
چیف منسٹر یاترا درشن اسکیم
سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ مراٹھواڑہ میں شدید سیلاب نے حکومت کے مالی وسائل کو تنگ کر دیا ہے۔ نتیجتاً لاڈلی بھین یوجنا کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔ منگل کو، شندے نے کہا کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا، جب کہ کانگریس پارٹی نے کسانوں کے پیکج اور لاڈلی بہن کو ملنے والے 2,100 کے معاملے پر مہایوتی حکومت سے سوال کیا۔ کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ حکومت دونوں ہی معاملات میں گمراہ کر رہی ہے۔ لاڈلی بہن یوجنا نے مہاراشٹر میں ایک سال مکمل کر لیا ہے۔ اسکیم سے نا اہل استفادہ کنندگان کو ہٹانے کے لیے ریاست بھر میں ای-کے وائی سی کا انعقاد کیا جا رہا ہے، لیکن اس سے ان خواتین کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں جن کے شوہر ان کے والد کے بعد انتقال کر چکے ہیں۔ نئی ہدایات میں شوہر یا والد کا آدھار کارڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
دیوالی 2025: دادر، کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ میں خریداری کرنے پر ٹریفک کو چھوڑنے کے لیے میٹرو 3 لیں۔

جیسے ہی ممبئی میں تہوار کا رش شروع ہوتا ہے، ممبئی ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہموار اور بھیڑ سے پاک سفر کے لیے میٹرو 3 ایکوا لائن کا استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک اہم ٹریول ایڈوائزری شیئر کی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، محکمے نے ممبئی والوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک کی خرابی سے بچیں اور نئے آپریشنل میٹرو 3 روٹ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، جو شہر بھر کے بڑے شاپنگ ہب کو جوڑتا ہے۔ پوسٹ میں لکھا تھا، “یہ پری فیسٹیو سیزن، @ممبئی میٹرو3 ایکوا لائن کے ساتھ رش کو مات دیں! دادر اور کرافورڈ مارکیٹ جیسے اپنے پسندیدہ شاپنگ مقامات پر تیز، ٹھنڈی، اور بھیڑ سے پاک سواری کا لطف اٹھائیں۔ ہوشیار سفر کریں۔ خوش خریداری کریں۔ میٹرو 3 ایکوا لائن کی سواری کریں۔” دیوالی کی خریداری زوروں پر ہونے کے ساتھ، کرافورڈ مارکیٹ، کلبا دیوی، اور دادر جیسے روایتی بازاروں میں بہت زیادہ ہجوم اور ٹریفک کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ میٹرو 3 ایکوا لائن ان ہاٹ اسپاٹس تک قریبی اسٹیشنوں، شیواجی پارک اور سدھی ونائک اسٹیشنوں کے ذریعے دادر اور کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ کے لیے سی ایس ایم ٹی تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔
حکام نے کہا کہ نجی گاڑیوں یا ٹیکسیوں کے بجائے میٹرو کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ وسطی علاقوں میں ٹریفک کی کثافت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ ممبئی کی سڑکوں پر تہوار کی مدت کے دوران گاڑیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا، خاص طور پر بازار والے بھاری علاقوں میں۔ ٹریفک پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے “ہوشیار سفر کریں اور محفوظ رہیں”۔ انہوں نے مسافروں کو یہ بھی یاد دلایا کہ پرہجوم بازاروں کے قریب پارکنگ محدود ہو سکتی ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ تاخیر سے بچنے کے لیے اپنے سفر کا پہلے سے منصوبہ بنائیں۔ نئی افتتاحی میٹرو 3 ایکوا لائن، جو جنوبی اور وسطی ممبئی کے اہم حصوں کو جوڑتی ہے، پہلے ہی روزمرہ کے مسافروں کے لیے ایک مقبول متبادل بن چکی ہے۔ ایئر کنڈیشنڈ آرام، کم سفری وقت، اور قابل اعتماد رابطے کے ساتھ، یہ تیزی سے شہر کی جدید ترین سفری لائف لائن ثابت ہو رہا ہے، خاص طور پر تہوار کے رش کے دوران۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گڈچرولی : ہتھیاروں کے ساتھ اہم کمانڈر بھوپتی عرف سانو اور 60 ماؤنوازوں کی خودسپردگی کے بعد نکسلیوں کو جھٹکا، سرکار پر اعتماد بحال : دیویندر فڑنویس

ممبئی مہاراشٹر میں ماؤنوازوں کا خاتمہ عنقریب ہے گڈ چرولی میں کئی دلم میں فعال اہم ماؤنواز وینو گوپال مالوجو عرف بھوپتی عرف سونو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خودسپردگی کی ہے گڈ چرولی پولیس کے سامنے 60 ماؤنوازوں میں خودسپردگی کی ہے جو مہاراشٹر پولیس کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ریاست کے گڈ چرولی علاقہ میں نکسلیوں کا صفایا ہوچکا ہے اور کئی ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی ہے اور وہ راہ راست پر آکر معمولات زندگی پر لوٹ آئے ہیں ان کا اعتماد دستور ہند اور انتظامیہ پر بحال ہوا ہے یہ انتہائی خوش بختی ہے کہ ریاست سے نکسلیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے عنقریب جو ایسے 10 سے 15 ماؤنوازوں جنگلوں میں روپوش ہے وہ بھی خودسپردگی کریں گے انہوں نے کہا کہ بھوپتی نے خودسپردگی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے پولیس رابطے میں تھے اور پھر اس نے یہ تمنا ظاہر کی تھی کہ وہ میرے ہاتھوں خودسپردگی کرنا چاہتا ہے تو میں نے کہا کہ میں جنگل میں بھی جانے کو تیار ہو لیکن بھوپتی کو یہاں لایا گیا اور آج بھوپتی نے خودسپردگی کی ہے, یہ ایک بڑی کامیابی ہے, مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں سے نکسلی اب غیر مستحکم اور کمزور ہوچکے ہیں. اس لئے کئی نکسلیوں نے اس سے قبل بھی خودسپردگی کی ہے۔
فڑنویس نے کہا ہے کہ سرخ دہشت کا خاتمہ ہوچکا ہے. گڈ چرولی کے اطراف کی سرحدوں سے بھی نکسلیوں کی خودسپردگی یقینی ہے جھارکھنڈ، چھتس گڑھ، کرناٹک، دیگر سرحدوں سے بھی ماؤ نوازوں پر جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے اس سے ماؤ نواز بہت حد تک یا تو خودسپردگی کر چکے ہیں یا پھر نکسل واد سے توبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا نکسلیوں سے پاک بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بھوپتی ایک ایسا ماؤ نواز تھا جو ماؤنوازوں کا تخیل ریڑھ کی ہڈی اور آئیڈلوجی نظریہ تھا اب کی خودسپردگی سے پولیس کی کارروائی کو مزید تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس کی ڈی جی پی رشمی شکلا سمیت تمام اعلی افسران اور نکسل آپریشن میں شامل افسران کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ماؤ نوازوں کی کمر ٹو ٹ گئی ہے۔ فڑنویس نے بتایا کہ نکسلیوں پر 6 کروڑ روپے کا انعام بھی تھا اور اب یہ ماؤ نواز کو راہ راست پر لایا گیا ہے۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا