Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں الامین یونانی میڈیکل کالج کا عظیم الشان افتتاح

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید )ریاست مہاراشٹر میں کل سات یونانی میڈیکل کالجز ہیں اور مزید پانچ کالج شروع ہونا چاہئے،آج حکومت ہندیونانی اور آیورویدک ادویات کو بڑھاوا دے رہی ہے کیونکہ یونانی قدیم طب ہے جو آج بھی ہے اور مستقبل میں بھی قائم رہے گا اس طرح کا اظہار خیال مسیحا ء عصر ڈاکٹر زبیر شیخ نائب صدر سینٹرل کونسل انڈین میڈیسن نے مالیگاؤں شہر میں الامین یونانی میڈیکل کالج کی افتتاحی تقریب میں کیا۔ شہر مالیگاؤںمیں منصورہ کے بعد دوسری اقلیتی خاتون ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر انصرام الامین میڈیکل کالج کا افتتاح بروز اتوار 6 اکتوبر 2019 کو صبح 11 بجے مولانا عمرین محفوظ رحمانی کے دست مبارک سے ہوا، مولانا نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ ایسے حالات میں ملک ہندوستان میں مسلم اقلیتی کالج قائم کرنا ایک کارنامہ عظیم ہے،یونانی ادویات ملک عرب اور یونان کی دین ہے، ایلوپیتھی کےدور میں طب یونانی سے استفادہ کیا جا رہا ہے ۔ ڈاکٹر اظہر احمد یونانی سائنسداں نے الامین کالج کے بانی مرحوم عبدالمطلب شیخ کو اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے الامین یونانی میڈیکل کالج کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا، انھوں نے کالج کی ترقی و کامرانی میں اپنے تعاون مشوروں اور خدمات کی یقین دھانی بھی کروائی، بعدازاں پرنسپل الامین میڈیکل کالج ڈاکٹر اظہر احمد نے کالج کی روداد کے بارے میں بتایا کہ اس کالج میں 75 فیصد طالبات اور 25 فیصد طلباء ہیں،کالج کی اجازت سال 2014 میں ملتوی کر دی گئی تھی لیکن چیئرمن رضوان شیخ کی کاوشوں سے سال 2019 میں حکومت ہند کی اجازت ملنے کے بعد آج عملی جامعہ پہنایا گیا، الامین یونانی میڈیکل کالج شہر کیلئے فخر کی بات ہے۔اس تقریب میں خاتون ایجوکیشن سو سائٹی صدر محمودہ آپا۔ چیئرمین رضوان شیخ اور وائس چیئرمین ریحان شیخ کا استقبال و اعزاز کیا گیا، نیز رضوان شیخ کی خدمت میں ایک سپاس نامہ تحریر کردہ عزیز اعجاز پیش کیا گیا، پروگرام کے اخیر میں رضوان مطلب نے تمام ہی مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا، موصوف نے کہا کہ خاتون ایجوکیشن سوسائٹی کا مقصد ہے کہ سماج کیلئے تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ سماج و معاشرہ اس سے استفادہ کریں، یونانی میڈیکل کالج کی مرحوم عبدالمطلب نے بنیاد رکھی تھی جو آج پایہ تکمیل تک پہنچا۔اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ مالیگاوں کی تاریخ میں نیا باب کھل رہا ہے ۔مرحوم عبدالمطلب سر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ۔جو لوگ خواب دیکھنے کے دلدادہ ہوتے ہیں ان کے لیے راتیں طویل ہوتی ہیں لیکن جو لوگ خواب کی تکمیل چاہتے ہیں ان کے لیے دن چھوٹے پڑتے ہیں ۔ اچھے دنوں کا خواب دکھانے والے آج ہر سو لوگ ادارے بناتے ہیں اور اپنے والدین کے نام سے منسوب کرتے ہیں لیکن رضوان عبدالمطلب نے اپنے یونانی میڈیکل کا نام الامین یونانی میڈیکل کالج حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے منسوب کیا ہے۔یونان سے اس طب کا افتتاح ہوا لیکن اسے بڑھایا عربوں اور مسلمانوں نے ۔ ہم نے باپ دادا کے علوم کو اپنے سے الگ کردیا ۔بچے پڑھنے کو تیار نہیں اور معاشرہ تماشہ دیکھ رہا ہے ۔جہاں بارش نہیں ہوتی وہاں کی فصلیں خراب ہوجاتی ہیں اور جہاں تعلیم نہیں ہوتی وہاں کی نسلیں خراب ہو جایا کرتی ہیں ۔حکیم اجمل خان کو سات سمندر پار لے کر یورپ علاج کے لیے لے جایا جاتا تھا ۔حکیم عبدالوہاب نابینا تھے لیکن نبض دیکھ کر علاج کرنے میں مہارت حاصل تھی۔ طب یونانی میں تاریخ ہے بس سمجھنے کی ضرورت ہے ۔سرپرستوں سے مخاطب ہو کر آپ نے کہا کہ ہم اپنے بچوںکے اہم ہاتھ میں کمپوٹر دیتے ہوئے ان کے دوسرے ہاتھ میں قرآن مجید بھی دیں ۔کل قیامت کے دن اولاد اپنے گناہوں کا بوجھ تنہا نہیں اٹھائے گی بلکہ ان کے ساتھ ان کے والدین بھی شامل ہوں گے۔ وقت کی رفتار کو قابو میں نہیں کیا جا سکتا ۔وقت کے ساتھ چلنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔استاد کے حوالے سے آپ نے کہا کہ استاد نسلوں کا محافظ ہوتا ہے۔ استاد جیسا ہوگا ویسا ہی شاگرد پیدا ہوگا ۔اساتذہ کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ روپیوں کی چمک دمک کے پیچھے نہ بھاگیں بلکہ آپ نسل نو معمار بنیں ۔آگر آج ہم تک علم کی کرنیں ہم تک پہنچ رہی ہیں تو یہ ہمارے صحابہ کرام کی ہمہ جہت کوششوں اور جد وجہد کا نتیجہ ہے۔افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی ڈاکٹر زبیر شیخ، ڈاکٹر اظہر احمد مولانا عمرین محفوظ رحمانی، اسحاق سیٹھ زر والا، مولانا عقیل ملی قاسمی رضوان شیخ، ریحان شیخ، ڈاکٹر وسیم یونانی سائنسداں، ڈاکٹر جاوید قریشی ،ڈاکٹر سلیم خان شاکر شیخ اور شہر مالیگاؤں کی تعلیمی، سماجی فلاحی و ملی شخصیات نے شرکت کی۔

(جنرل (عام

سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیاں ایک بار پھر خبروں میں، اس نے دنیا کے بارے میں بہت سی خوفناک پیشین گوئیاں کی، اب تک بہت سی سچ ہو چکی ہیں۔

Published

on

Baba Venga

صوفیہ : بلغاریہ کے نابینا نبی بابا وانگا کی آنکھوں کے بغیر دنیا کا مستقبل ان کی موت کے کئی دہائیوں بعد بھی سچ ہو رہا ہے۔ بابا وانگا نے بہت سی پیشین گوئیاں کیں جو سچ ثابت ہوئیں، چاہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ ہو یا شہزادی ڈیانا کی موت کے بارے میں ان کی پیشین گوئی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پیشین گوئیوں نے لوگوں میں تجسس پیدا کیا ہے۔ دریں اثنا، لوگ سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیوں کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر جنگ، معاشی بحران اور قدرتی آفات سے متعلق اس کی پیش گوئیاں۔ آئیے اس کی پیشین گوئیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

بابا وانگا نے 2025 میں دنیا بھر میں جنگ اور معاشی بحران کی پیش گوئی کی تھی۔ عالمی منڈیوں کو غیر مستحکم کرنے والی پالیسیاں جغرافیائی سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا معاشی بدحالی کا سامنا کر رہی ہے، اس کی پیشین گوئی پہلے سے کہیں زیادہ متعلقہ ہو گئی ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف کی جنگ نے عالمی معیشت کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ سپلائی چین میں رکاوٹیں ہیں۔ آج عالمی معیشت اس قدر باہم جڑی ہوئی ہے کہ ایک بڑی معیشت کے زوال سے عالمی سطح پر مالیاتی عدم استحکام پھیلنے کا امکان ہے۔ بابا وانگا نے بھی سال 2025 میں معاشی تباہی کی پیش گوئی کی ہے۔ ان کی پیشین گوئی کے مطابق یہ دنیا بھر میں ایک معاشی تباہی ہوگی جس کی وجہ سے بینکاری نظام تباہ ہو کر دوسرے ممالک میں پھیل جائے گا۔ یہ تشدد کا باعث بنے گا جسے انہوں نے ‘انسانیت کی انحطاط’ قرار دیا۔

بابا وانگا کے سب سے عجیب و غریب دعووں میں سے ایک ٹیلی پیتھی ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ سال 2025 تک انسان دماغ سے دماغ تک براہ راست بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ دماغی مشین کے انٹرفیس نے اس سمت میں توجہ مبذول کی ہے۔ ایلون مسک کا نیورلنک ایسی صلاحیتوں کی طرف ایک ممکنہ قدم ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ نئی ٹیکنالوجی بابا وانگا کی پیشین گوئیاں پوری کرتی ہیں۔ بابا وانگا نے 2025 میں آنے والے تباہ کن زلزلے کا ذکر کیا ہے، حالیہ کچھ واقعات کو دیکھیں تو یہ پیشین گوئی درست معلوم ہوتی ہے۔ 28 مارچ کو میانمار میں 7.7 کی شدت کا ایک زبردست زلزلہ آیا۔ جنتا حکومت نے 1500 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ اس کا اثر تھائی لینڈ میں بھی دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں میں زلزلے کے واقعات دیکھے گئے ہیں۔ زلزلے کے بعد کئی مقامات پر سونامی کی وارننگ جاری کی گئی۔ ان کی پیشین گوئیوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان 2025 کے آس پاس غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں آسکتے ہیں۔ اس سے مریخ پر جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ اس نے یورپ میں بڑی جنگ کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ جیسے جیسے عالمی تناؤ بڑھ رہا ہے، ان اندازوں کے حوالے سے دنیا میں سسپنس بڑھ رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر یوکرین کا ڈرون حملہ، کئی پروازوں کا آپریشن معطل، کنیموئی کا طیارہ فضا میں گھومتا رہا

Published

on

Moscow-Airport

ماسکو : روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر خوفناک ڈرون حملہ ہوا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈرون حملہ یوکرین نے کیا تھا جس کے بعد ماسکو ایئرپورٹ پر کافی دیر تک ٹریفک میں خلل پڑا رہا۔ ماسکو کے میئر اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کئی پروازوں میں خلل کا اعتراف کیا۔ اطلاعات کے مطابق روس کا دورہ کرنے والے بھارتی وفد کی پرواز بھی کافی دیر تک ماسکو ایئرپورٹ کے گرد چکر لگاتی رہی۔ جس میں کنیموزی کروناندھی بھی بیٹھے تھے۔ تاہم بعد میں ان کا طیارہ بحفاظت ایئرپورٹ پر اتر گیا۔ روسی حکام کے مطابق آدھی رات سے ماسکو کی جانب پرواز کرنے والے 23 ڈرونز کو فضا میں ہی مار گرایا گیا۔ ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے ٹیلی گرام پر متعدد پوسٹس میں لکھا کہ “گرے ہوئے ملبے کی جگہ پر ایمرجنسی سروس کے ماہرین کام کر رہے ہیں۔”

رپورٹ کے مطابق اس دوران ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں وفد جو روس کے دورے پر ماسکو گیا تھا، کافی دیر تک ہوا میں چکر لگانے پر مجبور رہا۔ اس دوران ماسکو ایئرپورٹ پر افراتفری مچ گئی۔ تھانتھی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے کے باعث طیارہ لینڈ نہ کرسکا۔ واقعے کے بعد اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں چند گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔

اطلاعات کے مطابق کئی گھنٹوں کے بعد بھارتی پارلیمانی وفد جس طیارے میں سفر کر رہا تھا وہ بحفاظت لینڈ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی وفد پاک بھارت تنازعہ اور پاکستان اور دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے مختلف ممالک کا دورہ کر رہا ہے اور ایک آل پارٹی وفد رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں ماسکو پہنچ گیا ہے۔ دوسری جانب ماسکو کے میئر کے مطابق یہ حملہ شہر کی جانب 27 ڈرونز کی پرواز کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ کیف نے اتوار کو کہا کہ روس نے یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون تعینات کیے ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان تین سال سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے جو ابھی تک فیصلہ کن موڑ پر نہیں پہنچی ہے۔ یوکرین اکثر روس کے مختلف علاقوں پر ڈرون حملے کرتا رہتا ہے جس کا روس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

روس کی ایوی ایشن اتھارٹی Rosaviatsia نے بتایا کہ جمعرات کو ماسکو کے متعدد ہوائی اڈوں پر پروازیں روک دی گئیں۔ Rosaviatsia نے ٹیلیگرام پر اطلاع دی ہے کہ طیارے شہر کے مرکزی شیرمیٹیوو ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ ونوکووو، ڈوموڈیڈوو اور زوکووسکی پر گراؤنڈ کیے گئے تھے۔ دریں اثناء روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کیف اور مغرب کی طرف سے غیر مشروط اور فوری جنگ بندی کے مطالبات کو بارہا مسترد کر دیا ہے۔ فروری 2022 میں جنگ شروع کرنے کے بعد، روس اب یوکرین کے 20 فیصد سے زیادہ حصے پر مکمل طور پر قابض ہو چکا ہے اور اب وہ اسٹریٹجک لحاظ سے کچھ اور اہم شہروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بارش کے باعث شادی میں خلل، مسلمان خاندان مدد کے لیے آیا آگے اور ہندو جوڑے کے ساتھ ایک ہی ہال میں ہوئی شادی، لوگوں نے ان کی خوب تعریف کی

Published

on

marrege

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ بارش کی وجہ سے ایک ہندو خاندان کو اپنی شادی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر ایک مسلمان خاندان نے مدد کا ہاتھ بڑھایا۔ مسلم خاندان نے اپنی شادی کا ہال ہندو خاندان کے ساتھ شیئر کیا۔ جس کی وجہ سے ہندو خاندان میں شادی کی رسومات بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکیں۔ یہ واقعہ پونے کے ونووری علاقے میں پیش آیا۔ دراصل ونووری علاقے کے ایک ہال میں ایک مسلمان جوڑے کا ولیمہ تھا۔ اسی وقت قریب کے لان میں ایک ہندو جوڑے کی شادی ہو رہی تھی۔ سنسکروتی کاوادے پاٹل اور نریندر گلینڈے پاٹل کی شادی کی رسومات شام 6.56 بجے شروع ہونے والی تھیں۔ لیکن اچانک بارش شروع ہو گئی۔ خدشہ تھا کہ اس سے شادی کی رسومات میں خلل پڑ جائے گا۔ گالانڈے پاٹل خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ شادی کے مقام پر افراتفری مچ گئی۔ قریب ہی ایک ہال میں ولیمہ کی تقریب جاری تھی۔ اس نے قاضی خاندان سے ‘سپتپدی’ کی رسم کے لیے ہال استعمال کرنے کی اجازت طلب کی۔

گالنڈے پاٹل خاندان کے رکن نے کہا کہ مسلم خاندان نے فوری مدد کی۔ اس نے سٹیج خالی کر دیا۔ یہاں تک کہ ان کے مہمانوں نے بھی رسومات کی تیاری میں مدد کی۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کی روایات کا احترام کرتے تھے۔ رسومات ختم ہونے کے بعد دونوں اہل خانہ اور مہمانوں نے اکٹھے کھانا کھایا۔ نو شادی شدہ مسلمان جوڑے ماہین اور محسن قاضی نے بھی نریندر اور سنسکروتی کے ساتھ تصویریں کھنچوائیں۔ اس واقعہ نے معاشرے میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔ یہ واقعہ آج کے دور میں بہت اہم ہے۔ جب سماج میں مذہب اور ذات پات کے نام پر تفریق بڑھ رہی ہے تو یہ واقعہ امید کی کرن دکھاتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ ہمیں مل جل کر رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ ایسے واقعات سے معاشرے میں محبت اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ یہ ایک مثال ہے کہ ہم کس طرح مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دے سکتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com