Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

(Tech) ٹیک

دیوالی سے قبل فلم ’میکنگ آف جیو فون نیکسٹ‘ ریلیز ہوگی

Published

on

Jio-Phone-Next

دیوالی سے پہلے جیو نے ’میکنگ آف جیو فون نیکسٹ‘ فلم ریلیز کی ہے۔ اس ویڈیو کا مقصد جیو فون نیکسٹ کے لانچ کے پیچھے کے ویژن اور آئیڈیا کے بارے میں بتانا ہے۔ ویسے تو یہ نیا فون ہندوستان کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا ہے، لیکن اس نے ابھی سے ہی بین الاقوامی سطح پر لوگوں کو اپنی جانب مائل کرنا شروع کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ پانچ سال کی قلیل مدت میں جیو ہندوستان کی زبان پر چھا گیا ہے۔ جیو نے جغرافیائی، مالی اور ماجی ہر طبقہ کے لوگوں کو چھوا ہے۔ ملک میں آج اس کے 43 کروڑ سے زیادہ یوزرس ہیں۔ ہندوستان کے ہر گھر میں ڈیجیٹل کنیکویٹی کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ریلائنس جیو نے فیصلہ کن قدم اٹھانے کا منصوبہ بنایا، اور اسی ٹھوس پہل کا نتیجہ ہے جیو فون نیکسٹ۔

جیو فون نیکسٹ ایک میڈ اِن انڈیا، میڈ فار انڈیا اور میڈ بائے انڈینس فون ہے۔ جیو فون نیکسٹ یہ یقینی بنائے گا کہ ہر ایک ہندوستانی کو مساوی مواقع ملے، اور ڈیجیٹل تکنیک کا فائدہ حاصل ہو۔ کمپنی نے ویڈیو میں بتایا ہے کہ کیسے جیو فون نیکسٹ لاکھوں بھارتیوں کی زندگی کو بدلنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جیو فون نیکسٹ پرگتی آپریٹنگ سسٹم پر چلے گا۔ یہ گوگل انڈرائیڈ کے ذریعہ بنایا گیا، ایک عالمی سطحی آپریٹنگ سسٹم ہے، جسے خاص طور پر ہندوستان کیلئے بنایا گیا ہے۔ پرگتی او ایس کو جیو اور گوگل کی بہترین ٹیکینشین نے تیار کیا ہے۔ اور جیسا کی نام سے ہی ظاہر ہے۔ اس کا مقصد کفایتی قیمتوں پر بہترین ایکسپیرینس کے ساتھ سبھی کیلئے ترقی یقینی بنانا ہے۔

جیو فون نیکسٹ کا پروسیسر بھی ٹیکنالوجی لیڈر ہے، اسے کوالکام نے تیار کیا ہے۔ جیو فون نیکسٹ میں لگا کوالکام پروسیسر، فون کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا۔ یہ پروسیسر آپٹی مائزڈ کنیکٹویٹی اینڈ لوکیشن ٹیکنالوجی، آڈیو اور بیٹری کے بہتر استعمال کو بڑھائے گا۔ جیو فون نیکسٹ کی شاندار فیچر پوری طرح سے نئی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔

جیو فون نیکسٹ وائس اسسٹنٹ یوزرس کو ڈیوائس کو آپریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے (جیسے ایپ کھولیں، سیٹنگ کو منیج کریں وغیرہ) ساتھ ہی انٹر نیٹ سے معلومات / کنٹینٹ آسانی سے اپنی زبان میں حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ استعمال کنندہ کو اس زبان میں بول کر مواد کا استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، جسے وہ سمجھ ستے ہیں۔

استعمال کنندہ کو اپنی پسند کی زبان میں کسی بھی سکرین کا ترجمہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ یوزرس کو اپنی پسند کی زبان میں کسی بھی مواد کو پڑھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ڈیوائس ایک سمارٹ اور طاقتور کیمرے سے لیس ہے، جس میں پورٹینٹ موڈسمیت مختلف فوٹوگرافی موڈ ہیں۔ یوزرس چاہیں تو اپنے سبجیکٹ کو فوکس میں رکھ کر اس کے آس پاس کے بیک گراونڈ کو آٹوموڈ میں دھندھلا کر سکتا ہے، اس سے شاندار تصویریں کیپچر ہوتی ہیں۔ نائٹ موڈ یوزرس کو کم روشنی میں شاندار تصویریں لینے کی سہولت دیتا ہے۔ کیمرہ ایپ اینڈین آگمینٹڈ ریئلٹی فلٹر کے ساتھ پری۔ لوڈڈ آتا ہے۔ یعنی کیمرہ میں بہت سے فلٹر پہلے سے ہی لوڈ ہو کر آتے ہیں۔

Jio اور Google Apps پری لوڈڈ ڈیوائس میں سبھی دستیاب اینڈرائڈ ایپ کا استعمال کیا جا سکتا ہے، جسے Google Play Store کے ذریعہ ڈیوائس میں ڈاون لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح Play Store پر دستیاب لاکھوں ایپس میں سے وہ کسی بھی ایپ کو چننے کو آزاد ہیں۔ یہ کئی جیو اور گوگل ایپس کے ساتھ پری لوڈڈ بھی آتا ہے۔ آٹو میٹک سافٹ ویئر اپ گریڈ جیو فون نیکسٹ آٹو میٹک سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے ساتھ اپ ڈیٹ رہتا ہے۔ اس کے تجربات وقت کے ساتھ بہتر ہوتے جائیں گے۔ یہ انٹرنیٹ سے جڑی پریشانیوں سے بچانے والے سیکورٹی اپ ڈیٹ کے ساتھ بھی آتا ہے۔

نیا ڈیزائن کیا گیا پرگتی او ایس، جو اینڈرائڈ کے ذریعہ آپریٹڈ ہے، لمبی بیٹری لائف یقینی بناتے ہوئے شاندار پرفارمینس یقینی بناتا ہے۔

(Tech) ٹیک

بھارتی فوج کی طاقت میں اضافہ، ڈرون سے گائیڈڈ میزائل داغے گئے… بھارت کی یہ ویڈیو دیکھ کر پاکستان کی نیندیں اڑ جائیں گی

Published

on

ULPGM-V3

نئی دہلی : بھارتی فوج کی طاقت اب مزید بڑھ گئی ہے۔ فوج اب ڈرون کے ذریعے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنا کر میزائل چلا سکتی ہے۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے آندھرا پردیش میں ایک ٹیسٹ سائٹ پر فائر کیے گئے ڈرون یو اے وی لانچڈ پریسجن گائیڈڈ میزائل (یو ایل پی جی ایم)-وی3 کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ ڈی آر ڈی او کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ میزائل (یو ایل پی جی ایم)-وی2 کا اپ گریڈ ورژن ہے، جسے ڈی آر ڈی او نے تیار کیا ہے۔ یہ میزائل ڈرون سے داغا جاتا ہے۔ یہ کسی بھی موسم میں دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کر سکتا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور ڈی آر ڈی او کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ راجناتھ نے کہا کہ یہ ٹیسٹ کرنول میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں کو ایک بڑا فروغ دیتے ہوئے، ڈی آر ڈی او نے نیشنل اوپن ایریا رینج (نوار)، کرنول، آندھرا پردیش میں بغیر پائلٹ کے فضائی وہیکل پریسجن ٹارگٹ میزائل (یو ایل پی جی ایم) -وی3 کا کامیاب تجربہ کیا۔

اس میزائل کا تجربہ اینٹی آرمر موڈ میں کیا گیا، یعنی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت کا تجربہ کیا گیا۔ اس ٹیسٹ میں ایک جعلی ٹینک لگایا گیا تھا۔ دیسی ساختہ ڈرون سے داغے گئے میزائل نے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ یہ میزائل بلندی اور تمام موسمی حالات میں اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اسے لیزر گائیڈڈ ٹیکنالوجی اور ٹاپ اٹیک موڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ بنایا گیا ہے، جو اسے ٹینکوں کے کمزور حصوں پر حملہ کرنے میں ماہر بناتا ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ اس کا وزن 12 کلو 500 گرام ہے اس لیے اسے چھوٹے ڈرون سے بھی چھوڑا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، اس میں ایک امیجنگ انفراریڈ سیکر نصب کیا گیا ہے، جو دن رات اہداف کو تلاش کرتا رہتا ہے۔ اس میں نصب غیر فعال ہومنگ سسٹم دشمن کے ریڈار کو چکما دینے میں مدد کرتا ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ پر ٹریفک کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب 236 جدید سی سی ٹی وی کیمرے فعال، مختلف خصوصیات کے ساتھ

Published

on

Cameras Monitor

بریہن ممبئی مہانگر پالیکا (بی ایم سی) کے ذریعہ تعمیر کیا گیا دھرم ویر، سوراجیہ رکھشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) نامی یہ اہم منصوبہ مرحلہ وار طریقے سے عوامی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ اس سڑک پر 236 سی سی ٹی وی کیمرے مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

اہم خصوصیات اور فوائد :

  • حادثات کی فوری اطلاع : اگر سڑک پر کہیں کوئی حادثہ ہو تو کیمرے فوری طور پر کنٹرول روم کو اطلاع دیتے ہیں تاکہ متاثرین کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
  • رفتار پر نظر : رفتار کی حد پار کرنے والی گاڑیوں کا ڈیٹا بھی کیمرے محفوظ کرتے ہیں۔
  • ٹریفک تجزیہ : یہ نظام روزانہ گزرنے والی گاڑیوں کی تعداد، اقسام، اور رفتار کی خلاف ورزی کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

یہ منصوبہ ممبئی کے شہریوں کو تیز، آسان اور محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ سڑک شامل داس گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ فلائی اوور) سے لے کر ورلی-باندرہ سی لنک کے ورلی کنارے تک پھیلی ہوئی ہے، جس کی لمبائی 10.58 کلومیٹر ہے۔ دونوں سمتوں میں ٹریفک شروع ہو چکا ہے، اور منصوبے کے تحت مختلف اقسام کے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

کیمروں کی اقسام اور ان کے کام :

  1. ویڈیو حادثہ شناختی کیمرے (وی آئی ڈی سی)
    جڑواں سرنگوں میں ہر 50 میٹر کے فاصلے پر 154 کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ یہ کیمرے خودکار طور پر گاڑیوں کے حادثات، غلط سمت میں چلنے والی گاڑیوں وغیرہ کی شناخت کرتے ہیں اور کنٹرول روم کو فوری اطلاع دیتے ہیں۔
  2. نگرانی کیمرے (پی ٹی زیڈ کیمرے)
    سڑک پر نگرانی کے لیے 71 کیمرے لگائے گئے ہیں جنہیں گھمایا، جھکایا اور زوم کیا جا سکتا ہے۔ ان میں موجود وی آئی ڈی ایس (ویڈیو انسیڈنٹ ڈیٹیکشن سسٹم) کسی حادثے کی صورت میں خودکار طور پر اس پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
  3. گاڑیوں کی گنتی کے کیمرے (اے ٹی سی سی کیمرے)
    زیر زمین سرنگوں کے داخلہ اور اخراج کے مقامات پر 4 کیمرے لگائے گئے ہیں جو گزرنے والی گاڑیوں کی تعداد اور اقسام کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
  4. نمبر پلیٹ شناختی کیمرے (اے این پی آر کیمرے)
    نئی سڑک پر گاڑیوں کی رفتار کو کنٹرول کرنے کے لیے 7 کیمرے لگائے گئے ہیں۔ یہ کیمرے رفتار کی حد سے تجاوز کرنے والی گاڑیوں کی تصاویر اور نمبر پلیٹ ریکارڈ کرتے ہیں۔ ٹریفک مینجمنٹ میں بہتری:

مقامی لوگوں کی جانب سے اوور اسپیڈنگ، ریسنگ، اور شور شرابے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ ان کیمروں کی مدد سے بی ایم سی اور ممبئی ٹریفک پولیس اب ان خلاف ورزیوں پر کنٹرول رکھ سکیں گے۔ تمام کیمرے فعال ہونے کے بعد، بی ایم سی نے اس ہائی وے کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔

یہ نظام ممکنہ حادثات سے بچاؤ اور حادثے کی صورت میں فوری کارروائی کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ بی ایم سی نے تمام ڈرائیوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ممبئی کوسٹل روڈ پر ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں تاکہ یہ سڑک سب کے لیے محفوظ اور سہل رہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ناسا-اسرو کا مشترکہ نثار مشن 30 جولائی کو جی ایس ایل وی-ایف 16 راکٹ سے لانچ کیا جائے گا، جانئے کیوں ہے 13 ہزار کروڑ روپے کا سیٹلائٹ خاص

Published

on

GSLV-F16

نئی دہلی : ناسا-اسرو کا مشترکہ نثار مشن 30 جولائی کو شام 5:40 بجے جی ایس ایل وی-ایف 16 راکٹ کے ذریعے ستیش دھون اسپیس سینٹر (ایس ڈی ایس سی شر)، سری ہری کوٹا سے لانچ کیا جائے گا۔ یہ سیٹلائٹ، تقریباً 1.5 بلین ڈالر (تقریباً 12,500 کروڑ روپے) کی لاگت سے بنایا گیا، زمین کا مشاہدہ کرنے والا اب تک کا سب سے مہنگا سیٹلائٹ ہوگا۔ اسرو نے آج 30 جولائی کو لانچ کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ جی ایس ایل وی-ایف 16 سیٹلائٹ کو 98.40 ڈگری کے جھکاؤ کے ساتھ 743 کلومیٹر اونچے سورج کے سنکرونس مدار میں رکھے گا۔ نثار دنیا کا پہلا زمینی مشاہدہ کرنے والا سیٹلائٹ ہے۔ اس میں دو مختلف بینڈز کے ریڈار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ گھنے جنگل کے نیچے بھی آسانی سے ریڈار کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کرے گا۔

یہ دوہری فریکوئنسی (ناسا کے ایل بینڈ اور اسرو کا ایس بینڈ) مصنوعی یپرچر ریڈار کا استعمال کرتے ہوئے زمین کا مشاہدہ کرنے والا پہلا سیٹلائٹ ہوگا۔ اسرو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ سیٹلائٹ زمین کو اسکین کرے گا اور Sweepایس اے آر ٹیکنالوجی کو پہلی بار ہائی ریزولوشن کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔ یہ زمین پر ہونے والی تبدیلیوں کو ریکارڈ کرے گا۔ یہ ہر 12 دن میں دو بار کرے گا۔ یہ ہمیں بتائے گا کہ زمین پر کتنی برف ہے، زمین کیسی ہے، ماحولیاتی نظام کیسے بدل رہا ہے، سطح سمندر میں کتنا اضافہ ہو رہا ہے، اور زمینی سطح میں کیا تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔

نثار سیٹلائٹ ایس اے آر نامی خصوصی ٹیکنالوجی استعمال کرے گا۔ ایس اے آر کا مطلب مصنوعی یپرچر ریڈار ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے ریڈار سسٹم کی مدد سے بہت اچھی تصاویر لی جا سکتی ہیں۔ اس کے لیے ریڈار کو سیدھی لائن میں آگے بڑھنا ہو گا۔ یہ کام نثار سیٹلائٹ کرے گا۔ ناسا اور اسرو کے اس مشن سے زمین پر ہونے والی تین بڑی تبدیلیوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ یہ ہمیں ماحولیاتی نظام، کاربن سائیکل، زمین کی سطح میں ہونے والی تبدیلیوں، سطح سمندر میں اضافے اور دیگر اثرات کے بارے میں بتائے گا۔

ایک رپورٹ کے مطابق نثار سیٹلائٹ پانی کے اندر گہرائی کی پیمائش بھی کرے گا۔ اسے باتھ میٹرک سروے کہتے ہیں۔ اس سے گلیشیئر پگھلنے، سطح سمندر میں اضافے اور کاربن کے ذخیرے میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ، آپ یہ جان سکیں گے کہ موسمیاتی تبدیلی زمین کی سطح پر کیا اثر ڈال رہی ہے۔ زلزلے، سونامی اور آتش فشاں پھٹنے جیسی قدرتی آفات کا بھی اس مشن کے ذریعے مطالعہ کیا جائے گا۔ اس سے ایسے حالات میں لوگوں کی مدد کرنا آسان ہو جائے گا۔

یہ سیٹلائٹ زمین کی سطح میں ہونے والی چھوٹی تبدیلیوں کا بھی پتہ لگانے کے قابل ہو گا، جیسا کہ زمین کا کم ہونا یا بلندی، برف کی چادروں کی حالت، درختوں اور پودوں کی حالت میں تبدیلی وغیرہ۔ اس کے علاوہ یہ سیٹلائٹ سمندری برف کی شناخت، بحری جہازوں کی نگرانی، ساحلی علاقوں کا معائنہ، آبی وسائل کا مطالعہ، مٹی کے ذخائر کا مطالعہ کرنے اور پانی کی سطح کا جائزہ لینے جیسے کاموں میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ انتظام نثار کا آغاز گزشتہ دس سالوں میں اسرو اور ناسا/جے پی ایل کی تکنیکی ٹیموں کے درمیان مضبوط تعاون کا نتیجہ ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com