Connect with us
Thursday,21-November-2024
تازہ خبریں

جرم

بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی

Published

on

بے شک اسلام ایک بہترین مذہب ہے اور مسلمان ایک بدترین قوم. مذکورہ جملہ شکسپئر نے کہا تھا. آج جو حالات ہمارے سامنے ہیں. اس سے مسلمانوں کی بدبختی ظاہر ہورہی ہیں. ایک ہمارے اجداد تھے جن کے کردار و عمل سے غیر قوم مشرف بہ اسلام ہوتے تھے. آج ہم کردار کے غازی نہیں ہے. جس کا سراسر الزام والدین پر عائد ہوتا ہے. آج والدین کے پاس اولاد کے لئے وقت نہیں ہے. موبائل انٹرنیٹ سے منسلک ہوکر ہم نے بے حیائی کے سمندر کو اپنا مسکن بنالیا ہے. یہی وجہ ہے کہ آج ہماری اولاد بھی فحاشیت اور گندگی کے اسی دلدل میں دھنستی جارہی ہیں. پہلے لوگ اپنی تسکین کے لئے کوٹھے پر جایا کرتے تھے جہاں طوائفیں ان کی دلجوئی کرتی تھیں مگر ہمیں یہ لکھتے ہوئے عار محسوس ہورہی ہیں کہ مغربی کی اندھی تقلید میں ہمارے نوجوان اور بنت حوا نے کوٹھے کی طوائف سے زیادہ خود کو سستا کردیا ہے. یہ طوائفیں پیسے کے لئے اپنے جسم کا سودا کرتی تھیں مگر آج ابن بنت حوا اپنی ہوس کی آگ بجھانے کے لئے ابن آدم کو اپنا جسم سونپتی ہیں. قارئین اتنی لمبی چوڑی تمہید کا مقصد یہ ہے کہ بھیونڈی شہر جو کہ مہاراشٹر کا مانچسٹر کہلاتا ہے. اس شہر کی ایک ادبی شناخت ہیں. اس شہر کے ایک بیٹے اور بیٹی نے آج امت مسلمہ کو شرمسار کردیا ہے. واقعہ یوں ہے کہ کلمب گاؤں کے سابق سرپنچ فائق بھائی احمد خان کی بھانجی “انشاء” کا رشتہ بھیونڈی بھوسار محلہ کے ساکن “تمثیل انور کھوٹے” کے ساتھ طے ہوا تھا. مگر تقدیر کے کھیل بھی عجیب ہوتے ہیں. عین نکاح کے ایک دن قبل ایک فون کال نے کلمب گاؤں میں دلہن کے گھر ہلچل مچادی. بات ہی اتنی شرمناک تھی کہ کسی کو یقین ہی نہیں ہورہا تھا.

دلہن کے گھر والوں کے مطابق لڑکے تمثیل کا کسی دوسری لڑکی سے ناجائز رشتہ تھا, اور بات حدسے آگے بڑھ گئی تھی. اس خبر کو سن کر سب پریشان تھے. کیونکہ انشاء کے ساتھ ہی اس کی چھوٹی بہن کا رشتہ تلوجہ کے ساکن ذیشان شریف خان سے طے ہوا تھا, اور والدین دونوں بیٹیوں کے فرض سے ایک ساتھ سبکدوش ہونا چاہتے تھے. دونوں بہنوں کی مہندی رسم بھی ہوچکی تھی. اہل خانہ کشمکش میں تھے تبھی جس لڑکی سے تمثیل کھوٹے کے ناجائز تعلقات تھے اس لڑکی کا فون آیا اور وہ ڈرانے دھمکانے لگ گئی. اب کوئی آنکھوں دیکھی مکھی نگھل نہیں سکتا ایک بیٹی کی زندگی کا سوال تھا. جو بسنے سے پہلے اجڑ رہی تھی. ایک تو ہمارے سماج کا قاعدہ ہی غلط ہے اگر کسی لڑکی کا رشتہ یا منگنی ٹوٹ جائے تو چاہے غلطی لڑکے کی ہو سارا الزام لڑکی کے سر منڈھ دیا جاتا ہے. یہ تو سراسر بارات لوٹانے والی بات تھی. مگر سابق سرپنچ فائق خان کے گھر والوں نے ہر بات کو بالائے طاق رکھ کر بارات روکنے اور رشتہ توڑنے کا فیصلہ کرلیا-

جس کے بعد گاؤں میں ہر طرف سناٹا چھاگیا. اب تک جہاں شہنائیاں بج رہی تھیں. وہاں اب ماتمی لہر پھیل گئی. دکھ سبھی مہمانوں, رشتےداروں اور گاؤں کے نوجوانوں کے چہروں پر صاف جھلک رہا تھا. جس منڈپ میں کھڑے تھے وہاں پر ہر طرف مایوسی اور غم کے بادل چھائے تھے.

اچانک گاؤں کے نوجوانوں نے اور ذمہ داران نے فیصلہ کیا کہ گاؤں سے جو بھی لڑکا اس بچی سے نکاح کرنے کو تیار ہو جائے اس نکاح کے لیے گھر والوں کو راضی کیا جائے گا اور کل صبح جامع مسجد کلمب گاؤں میں نکاح منعقد کیا جائے گا-

کسی کو بھی پتہ نہیں تھا جس منڈپ میں چائے پان کی محفل میں جو لڑکا مہمانوں کو چائے بانٹ رہا تھا اسی نوجوان کے گھر والوں کو نکاح کے لیے راضی کر لیا جائیگا اور آج صبح اللہ کے رحم و کرم سے اور سب کی دعا سے اس بچی کا نکاح اس لڑکے سے ہوگیا. کلمب گاؤں کی مشہور شخصیت اور تنٹا مکت سمیتی کے صدر “ایوب کوئلکر” کے صاحبزادے “معراج” اور “انشاء” رشتہ ازداج میں بندھ گئے.

اللہ رب العزت اس جوڑے کو اور اس نکاح کو قبول کریں اور انہیں اپنے رحم و کرم سے نوازے….
اس کار خیر میں جن نوجوانوں نے اور ذمہ داروں نے اس رشتے کو جوڑنے کی کوشش کی ہے اللہ ان سبھی کی جائز حاجتوں کو پورا کریں..
اللہ امت کے اتفاق اور اتحاد کو قبول کریں. آمین

نامہ نگار نے جب دلہن انشاء کے اہل خانہ سے اس پورے معاملے کے بارے میں جاننا چاہا تو اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فائق خان نے کہا کے بیشک الله سب سے بہتر پلانر ہے. الله جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے. اس میں اس کی حکمت پوشیدہ ہے اگر ہم نے اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہوتا تو ہماری معصوم بچی کی زندگی جہنّم بن جاتی. ہمارے احساسات کا کھلواڑ کرنے والوں پر سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہئے جس سے سبق لیکر کوئی بھی کسی کی اولاد کے ساتھ ایسا کھلواڑ ناکر سکے-

“دلہن کے دادا نے اپنی بات رکھتے ہوئے نم آنکھوں سے سماج سے اپیل کی ہے کہ اپنی پھول جیسی اولاد کا نکاح کرتے وقت دولت, شہرت, تعلیم سے زیادہ دینی معاملات کو مدنظر رکھے اگر وہ لڑکا دینی خیالات سے وابستہ ہوتا تو الله اور آخرت کے ڈر سے حرام کاری کی طرف مائل نہ ہوتا”
ساتھ ہی ساتھ انہوں نے حکومت سے ذمے دار افراد کے خلاف سختی سے نپٹنے کی مانگ کی-

بین الاقوامی خبریں

ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کا پاک فوج پر خوفناک حملہ، 17 جوانوں کے گلے کاٹ کر شہید کر دیے، مسلسل حملوں کے بعد انسداد دہشت گردی آپریشن شروع۔

Published

on

TTP

اسلام آباد : پاکستان کے خیبرپختونخواہ (کے پی) کے ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خودکش بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 17 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ٹی ٹی پی کے اتحادی حافظ گل بہادر گروپ (ایچ جی بی) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایچ جی بی نے پاکستانی فوجیوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ پاکستانی فوجیوں کو حملے کے بعد گاڑی تک نہیں ملی اور انہیں اپنے ساتھیوں کی لاشیں گدھوں پر لے کر جانا پڑا۔ بنوں میں آرمی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ کار میں آئے خودکش حملہ آور نے چیک پوسٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے زور دار دھماکہ ہوا۔ حملے کے بعد ہونے والی فائرنگ میں سیکیورٹی فورسز نے چھ حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستان کے بلوچستان اور کے پی میں سکیورٹی فورسز، پولیس اور سکیورٹی پوسٹوں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

بدھ کو پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک مشترکہ چیک پوسٹ سے ٹکرا دی۔ منگل کی رات دیر گئے ضلع بنوں کے علاقے ملی خیل میں عسکریت پسندوں نے مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی فورسز نے ان کی پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج اپنے فوجیوں کی موت کو نہیں بھولے گی اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پاکستان کے کے پی اور بلوچستان میں حملوں میں 2022 کے بعد سے اضافہ ہوا ہے، جب ٹی ٹی پی نے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا کر حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے کو توڑا۔ پاکستان میں 2023 میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تشدد سے متعلق 789 دہشت گرد حملے اور 1,524 اموات اور 1,463 زخمی ہوئے۔

بلوچستان اور کے پی میں حالیہ دنوں میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے اس سے ایک روز قبل ضلع بنوں میں ایک ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ سے چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ پیر کو شمالی وزیرستان کی سرحد پر ایک چیک پوسٹ سے نصف درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے بھی کے پی کی وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم آٹھ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے پالگھر میں وی بی اے نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر ووٹروں کو پیسے دینے کا الزام لگایا۔

Published

on

Vinod Tawde

ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر میں منگل کو اس وقت ہنگامہ ہوا جب بہوجن وکاس اگھاڑی (بی وی اے) کے کارکنوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر ووٹروں میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ یہ واقعہ نالاسوپارہ اسمبلی حلقہ میں ایک ہوٹل کے باہر پیش آیا۔ جہاں تاوڑے میٹنگ کر رہے تھے۔ بی وی اے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر کی قیادت میں کارکنوں نے ہوٹل کے باہر ہنگامہ کیا اور بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے۔ تاوڑے نے ان الزامات کو یکسر مسترد کیا اور خود کو ہمیشہ شفافیت کے حق میں بتایا۔

بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے نے کہا کہ نالاسوپارہ ایم ایل اے کی میٹنگ چل رہی ہے۔ اس میں ماڈل ضابطہ اخلاق، ووٹنگ مشینوں کو سیل کرنے اور اعتراضات کو نمٹانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپا ٹھاکر اور کشتیج کو غلط فہمی ہوئی اور انہوں نے سوچا کہ ہم پیسے بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور پولیس تحقیقات کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کریں۔ میں 40 سال سے پارٹی میں ہوں۔ اپا ٹھاکر اور کشتیج مجھے جانتے ہیں۔ پوری پارٹی مجھے جانتی ہے۔ میرا ماننا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل تحقیقات کرے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کشتیج ٹھاکر نے الزام لگایا کہ تاوڑے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے 5 کروڑ روپے لے کر ویرار آئے تھے۔ ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ کچھ بی جے پی لیڈروں نے انہیں بتایا کہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے 5 کروڑ روپے تقسیم کرنے ویرار آ رہے ہیں۔ میرا خیال تھا کہ ان جیسا قومی لیڈر اتنا چھوٹا کام نہیں کرے گا۔ لیکن میں نے انہیں یہاں دیکھا۔ میں الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان کے اور بی جے پی کے خلاف کارروائی کرے۔ ہوٹل کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ ابتدائی طور پر بند کر دی گئی تھی۔ یہ ملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔

بی وی اے ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ جس ہوٹل میں تاوڑے ٹھہرے ہوئے تھے۔ اس نے سی سی ٹی وی ریکارڈنگ روک دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ تاوڑے اور بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت میں ہے۔ ہماری درخواست کے بعد ہی انہوں نے اپنا سی سی ٹی وی آن کیا۔ تاوڑے ووٹروں کو گمراہ کرنے کے لیے پیسے بانٹ رہے تھے۔ اس واقعہ کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں تاوڑے اور بی وی اے لیڈروں کے درمیان جھگڑا نظر آرہا ہے۔

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بھی اس معاملے میں بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا راز کھل گیا ہے۔ ٹھاکر نے وہی کیا جو الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے تھا۔ الیکشن کمیشن کے اہلکار ہمارے تھیلوں کی تلاشی لیتے ہیں اور ہم سے چھان بین کرتے ہیں، پھر بھی بی جے پی کے یہ لوگ ایسی کوئی تفتیش نہیں کرتے۔

بی جے پی لیڈر اور ایم ایل سی پروین دریکر نے ان الزامات کو پبلسٹی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم وی اے پہلے ہی کھیل ہار چکی ہے۔ وہ اس الیکشن میں ہارنے کو تیار ہیں، اسی لیے وہ ہم پر ایسے بیہودہ الزامات لگا رہے ہیں۔ ٹھاکر جو کچھ کر رہے ہیں وہ صرف ایک پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مہاراشٹرا اپنے اہم اسمبلی انتخابات کے آخری مراحل میں ہے۔ انتخابی مہم پیر کو ختم ہونے کے ساتھ ہی ووٹنگ 20 نومبر بروز بدھ کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔

یہ انتخاب 288 سیٹوں والی مہاراشٹر اسمبلی کا فیصلہ کرے گا۔ بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی اتحاد اور کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ بدلتے ہوئے اتحاد، ذات پات کے مساوات اور جذباتی اپیلوں کے سبب یہ انتخاب ریاست کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹرا کے پونے میں درد ناک حادثہ… نشے میں دھت ایک نابالغ لڑکے نے تیز رفتار ایس یو وی سے تین گاڑیوں کو ماری ٹکر، ایک ہلاک اور دو زخمی۔

Published

on

Accident

پونے : مہاراشٹرا میں پونے ناسیک ہائی وے پر ایک نابالغ لڑکے نے شرابی کی حالت میں بچھو کی کار چلاتے ہوئے کئی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ اس حادثے میں آٹو رکشہ ڈرائیور ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ میت کی شناخت بھوساری کے رہائشی اموڈ کامبل (27) کے نام سے کی گئی ہے۔ اتوار کے روز پمپری چنچواڈ پولیس کے دپوڈی پولیس اسٹیشن میں زخمیوں میں سے ایک مرتازا امیربھائی بوہرا (32) نے ایک ایف آئی آر درج کیا۔ سب انسپکٹر پنکج مہاجن نے بتایا کہ ملزم ڈرائیور 17 سال اور 10 ماہ کا ہے۔ وہ آسام سے تعلق رکھتا ہے اور پونے کے گورنمنٹ انجینئرنگ کالج میں پہلے سال کا طالب علم ہے۔ اس کے والد ہندوستانی فوج میں ایک سپاہی ہیں۔ پولیس تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ ہفتے کی شام شراب پینے کے بعد ملزم تیز رفتار سے بھوساری سے بھوساری سے ناشک فاٹا تک اپنے دوست کی ایس یو وی چلا رہا تھا۔ صبح 9.45 بجے کے قریب اس نے بھوساری میں پونے ناسک ہائی وے پر مہاراشٹر اسٹیٹ بجلی کی تقسیم کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) کے دفتر کے قریب ایس یو وی کا کنٹرول اٹھایا اور روڈ ڈیوائڈر کے ساتھ ٹکرا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ یہ تصادم اتنا زبردست تھا کہ ایس یو وی نے ڈیوائڈر کو عبور کیا اور سامنے والے آٹوریکشا، اسکوٹر اور ایک موٹرسائیکل سے آنے والی تین گاڑیوں سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے بارے میں معلومات موصول ہونے پر پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور نابالغ ڈرائیور کو پکڑ لیا۔ متاثرہ افراد کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے کامبل کو مردہ قرار دیا۔ اسکوٹر اور موٹرسائیکل سوار زخمی ہوئے۔

پولیس نے ملزم کے خلاف کوڈ آف انڈیا (بی این ایس) کی دفعہ 281 (لاپرواہی سے ڈرائیونگ)، 125 (اے)، 125 (بی) کو دوسروں کی ذاتی سلامتی یا زندگی، 324 (4)، 3 (5) اور اے کے لئے دیا ہے۔ کیس موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشنوں کے تحت رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ اس کے خون کے نمونے طبی معائنے کے لئے لئے گئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے۔ حادثے کے وقت اس کا ایک دوست ایس یو وی میں بیٹھا تھا۔ پولیس نے ایس یو وی پر قبضہ کرلیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس حادثے کے بارے میں معلومات ملزم کے اہل خانہ کو دی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اسے پیر کے روز جووینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی) کے سامنے تیار کیا گیا تھا اور اسے مشاہدہ کرنے والے گھر بھیج دیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com