Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

عدالت نے درگاہ میں ہندو لڑکی کو نماز پڑھنے کی دی اجازت، سیکیورٹی پولیس فراہم کرے گی

Published

on

Piran Kaliyar Dargah

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی ایک ہندو لڑکی کی طرف سے ہری دوار کے پیران کلیار میں مزید پولیس تحفظ کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ سینئر جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس پنکج پروہت کی ڈویژن بنچ نے اس درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کو ہری دوار ضلع میں واقع پیران کلیار درگاہ میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے آج ان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہری دوار پولیس کو ضروری انتظامات کرنے کا حکم دیا۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ جب لڑکی نماز پڑھنے جائے تو اس سے پہلے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو درخواست دے۔ ایس ایچ او انہیں سیکورٹی فراہم کرائیں۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے لڑکی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا؟ پھر آپ وہاں نماز کیوں پڑھنا چاہتی ہیں؟ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس سے متاثر ہوئی ہے۔ اس لیے وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ لیکن اسے پیران کلیار میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ لڑکی کی جانب سے عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس نے شادی نہیں کی ہے۔ نہ ہی وہ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی 22 سالہ بھاونا اور ہری دوار کے رہنے والے فرمان نے ہائی کورٹ میں پیران کلیار میں نماز ادا کرنے اور انہیں اس کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں پیران کلیار میں نماز ادا کرنی ہے۔ لیکن انہیں مختلف مذہبی تنظیموں سے خطرہ ہے اور انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے۔ لڑکی نے کہا کہ وہ ہندو مذہب کی پیروکار ہے۔ وہ بغیر کسی خوف، مالی فائدے، دھمکی یا دباؤ کے پیران کلیار میں عبادت کرنا چاہتی ہے۔

پیران کلیار شریف کو 13ویں صدی کے چشتی سلسلہ کے ایک صوفی بزرگ کی درگاہ کہا جاتا ہے۔ مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کلیاری کو سرکار صابر پاک اور صابر پیا کلیاری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا مزار شریف اتراکھنڈ کے ضلع ہری دوار کے روڑکی شہر سے 7 کلومیٹر آگے ہے۔ پیران کلیار شریف میں بہت سے درگاہ شریف ہیں۔ ان میں صابر پیا کی درگاہ، کلکلی صاحب کی درگاہ اور حضرت امام صاحب کی درگاہ نمایاں ہیں۔ پیران کلیار کا عرس بہت مشہور ہے۔ اس میں پاکستان سے بھی زائرین آتے ہیں۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ پیران کلیار کے پاس جانے کے بعد ہی اس سے متاثر ہوئی۔ لڑکی وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ بھاونا نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہری دوار کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو ہدایت دی جائے کہ وہ اسے اور اس کے خاندان کو بنیاد پرستوں سے جان کو لاحق خطرات سے تحفظ فراہم کرے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com