Connect with us
Friday,11-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

غیر ذمہ دار کمشنر کی وجہ سے کارپوریشن اور شہر کا نظام درہم برہم

Published

on

gairzima-malegaon

(پریس ریلیز)
مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار صاحب جب سے اپنے عہدے پر براجمان ہوئے ہے تب سے اب تک ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کارپوریشن کو برخاست کردیا گیا ہے اور مالیگاؤں شہر میں کوئی انتظامیہ یا ذمہ دار ہے ہی نہیں کارپوریشن میں من موجی کاروبار جاری ہے عوام کی تکلیفوں کو کوئی سننے، دیکھنے، سمجھنے والا موجود نہیں ہے پورے شہر میں گندگی، تعفن، کچروں کے انبار، آوارہ کتّوں کی دھماچوکڑی، مچھروں کی بہتات، ملیریا، کارپوریشن کا آتی کرمن بڑھتا جارہا ہے صاف صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ناکام ہوچکا ہے و دیگر مسائل سے شہریان جونجھ رہے ہیں اور کمشنر صاحب اکثر کارپوریشن سے غائب رہتے ہے ہفتے میں چار دن غائب کبھی آفس میں صرف ایک گھنٹہ، جمعہ کو ایک گھنٹہ جس کی وجہ سے کارپوریشن کا نظام درہم برہم ہے افسوں میں اکثر آفسر غائب رہتے ہیں کیا مالیگاؤں شہر کو ایسے غیر ذمہ دار کمشنر کی ضرورت ہے؟ کمشنر صاحب کی کارپوریشن سے مسلسل غیر حاضری معنی خیز ہے!
شکایتوں کے انبار ڈپٹی کمشنر و دیگر ادھیکاری صرف جمع کررہے ہیں اور عمل نادارد ہے پچھلے دنوں شہر میں کئی کاموں کی شروعات کی گئی کیا کمشنر صاحب ان کاموں کا جائزہ لینے پہنچنے؟ کتنے کاموں کی کوالٹی ٹیسٹ کروائی؟ کتنی مرتبہ شہر کا دورہ کیا؟ فائلیں گھر پر جمع ہورہی ہے آفس کا کام گھر پر کیوں؟ کیا سرکار انھیں تنخواہ نہیں دیتی؟ کیا یہ پرائیویٹ کمپنی چلارہے ہے؟ عوامی نمائندوں کو بھی بار بار ان کے گھر جانا پڑتا ہے اگر کمشنر صاحب کو تمام کام اپنے بنگلے سے ہی کرنا ہے تو انھیں گھر ہی بیٹھا دیا جائے۔
آخر بنگلے سے کام کاج کرنے کے پیچھے راج کیا ہے؟ مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے کارپوریشن میں بدعنوانی و بھرشٹاچاری کا بھی اندیشہ ہے جنتے دن کمشنر صاحب کارپوریشن سے غیر حاضر تھے انتے دن کی تنخواہ کاٹی جائے اور ان پر سخت کارروائی کی جائے کمشنر صاحب کے اس غیر ذمے دارانہ روے کی وجہ سے شہر کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور اگر کمشنر صاحب اپنی ذمہ داری نہیں نبھا سکتے تو انھیں فوراً معطل کردینا چاہیے ایسے کمشنر کی شہر کو ضوروت نہیں ہے ایماندار فرض شناس کمشنر کی تقرری کی جاۂے ہماری معلومات کے حساب سے گرنا پمپنگ اسٹیشن پر ریپئرنگ کے نام پر 3کروڑ72لاکھ روپے کا ٹینڈر لکالا گیا جبکہ نیا پمپ فٹنگ وغیرہ کرکے گیارنٹی ورانٹی کے ساتھ 50 سے 60لاکھ میں کام ہوجاتا ہے کارپوریشن میں اندھیر نگری چوپٹ راج جاری ہے پچھلے کرونا بلوں میں بھی کروڑوں روپے نکالے گئے بائیو مائننگ، کچروں کے ٹھیکے میں گھپلا کمشنر صاحب کیا کررہے ہے اور کیا کرنا چاہتے ہے؟ اگر انھیں کام کاج نہیں کرنا ہے تو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائے 14 تاریخ کے بعد کمشنر یا ادھیکاری، کرمچاری آفسوں میں نہیں آئے تو ہمارا گاؤں ہے ہم خود سیوا دیں گے اور آفسوں میں بیٹھ کر کام دیکھیں گے اس کے ذمہ دار کمشنر اور پرشاشن رہے گا۔ اسطرح کے مطالبات کو لیکر حفاظت گروپ صدر محمد عارف نوری کی قیادت میں وفد نے ایڈیشنل کلکٹر صاحب سے ملاقات کی اور مکتوب دیا اگر جلد ہی کاروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں میونسپل کمشنر کے خلاف سخت احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا اس میمورنڈم کی ایک کاپی پالک منتری چھگن بھجبل صاحب کو بھی روانہ کی گئی۔
اس موقع پر محمد عارف نوری، خان باقر حسین،مولانا عبدالرشید مجدی صاحب، سرفراز وائرمین، مشیر احمد، ساجد اختر، محمد صادق کپتان، و دیگر احباب موجود تھے

بین الاقوامی خبریں

این آئی اے نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور رانا کی امریکہ سے کامیاب حوالگی کو یقینی بنایا

Published

on

Tahur-Hussain-Rana

نئی دہلی، 10 اپریل 2025 : ‎قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو 26/11 کے مہلک ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ تہور حسین رانا کی حوالگی کو کامیابی کے ساتھ حاصل کر لیا، برسوں کی مسلسل اور ٹھوس کوششوں کے بعد 2008 کی تباہی کے پیچھے کلیدی سازش کار کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ‎رانا کو امریکہ میں ان کی حوالگی کے لئے ہندوستان-امریکہ حوالگی معاہدے کے تحت شروع کی گئی کارروائی کے تحت عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔ حوالگی بالآخر اس وقت ہوئی جب رانا نے اس اقدام کو روکنے کے لیے تمام قانونی راستے ختم کر دیے۔

کیلیفورنیا کے سنٹرل ڈسٹرکٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 16 مئی 2023 کو ان کی حوالگی کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد رانا نے نویں سرکٹ کورٹ آف اپیلز میں متعدد قانونی چارہ جوئی کی، جن میں سے سبھی کو مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بعد اس نے سرٹیوریری کی رٹ، دو حبس بندی کی درخواستوں، اور امریکی سپریم کورٹ کے سامنے ایک ہنگامی درخواست دائر کی، جسے بھی مسترد کر دیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان حوالگی کی کارروائی اس وقت شروع کی گئی جب بالآخر ہندوستان نے امریکی حکومت سے مطلوب دہشت گرد کے لئے ہتھیار ڈالنے کا وارنٹ حاصل کیا۔

یو ایس ڈی او جے، یو ایس اسکائی مارشل کی فعال مدد کے ساتھ، این آئی اے نے حوالگی کے پورے عمل کے ذریعے دیگر ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں، این ایس جی کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے ہندوستان کی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو بھی ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے دیکھا تاکہ معاملے کو اس کے کامیاب انجام تک پہنچایا جا سکے۔

رانا پر ڈیوڈ کولمین ہیڈلی @ داؤد گیلانی کے ساتھ سازش کرنے کا الزام ہے، اور نامزد دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور حرکت الجہادی اسلامی (ہوجی) کے کارندوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مقیم دیگر شریک سازش کاروں نے ممبئی میں تباہ کن دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے لیے، اے260 میں کل 160 افراد کو ہلاک کیا تھا۔ مہلک حملوں میں 238 زخمی ہوئے۔ ‎لشکر طیبہ اور ہوجی دونوں کو حکومت ہند نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی کے ایلفنسٹن پل کو دوبارہ بنایا جائے گا اور اس کے لیے پل دو سال تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا، ‘ایسے’ ہیں متبادل راستے

Published

on

Elphinstone-Bridge

ممبئی : ممبئی کا صدی پرانا مشہور ایلفنسٹن روڈ اوور برج (آر او بی) اب جمعرات سے دو سال کے لیے بند رہے گا۔ کیونکہ اس کی تزئین و آرائش ہو رہی ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ ملک کی مالیاتی راجدھانی کے مشرقی اور مغربی حصوں کو جوڑنے والے اہم لنکس میں سے ایک یہ پل وسطی ممبئی کے پریل اور پربھادیوی علاقوں کو جوڑتا ہے۔ اس پل کو ممبئی میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے ‘سیوری ورلی ایلیویٹڈ کنیکٹر پروجیکٹ’ کے تحت دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ پل کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کرنے سے اسے گرانا آسان ہو جائے گا۔ اس آر او بی کے بند ہونے سے خاص طور پر دادر، لوئر پریل، کری روڈ اور بھارت ماتا کے علاقوں میں ٹریفک جام ہو سکتا ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ٹریفک نظام کے حوالے سے عوام سے اعتراضات طلب کیے ہیں۔ لوگ 13 اپریل تک اپنی رائے بھیج سکتے ہیں۔ موجودہ ایلفنسٹن آر او بی 13 میٹر چوڑا ہے۔

ایلفنسٹن پل دو سال کے لیے بند رہے گا اور اس کے مطابق ٹریفک کا رخ موڑ دیا جائے گا۔ چونکہ اس تعمیر نو کے کام سے ٹریفک میں شدید رکاوٹ پیدا ہوگی۔ اس لیے پل کو گرانے کے لیے 13 اپریل تک نوٹس طلب کیے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اگر 13 اپریل تک لوگوں نے اعتراض نہ اٹھایا تو 15 اپریل تک ٹریفک بند کر کے مسمار کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

ٹریفک پولیس کی طرف سے تجویز کردہ ٹریفک تبدیلیاں

  • گاڑیاں مڈکے بووا چوک (پریل ٹرمینس جنکشن) سے دائیں مڑیں گی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ کی طرف بڑھیں گی۔ نیز گاڑیاں خداداد سرکل (دادر ٹی ٹی جنکشن) سے بائیں جانب تلک پل کو لے کر مطلوبہ منزل تک پہنچ سکتی ہیں۔
  • مڈکے بووا چوک (پریل ٹی ٹی جنکشن) سے ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر روڈ تک گاڑیاں سیدھے کرشنا نگر جنکشن، پریل ورکشاپ، سپاری باغ جنکشن اور بھارت ماتا جنکشن کے راستے جائیں گی۔ وہاں سے مہادیو پالو روڈ پر دائیں مڑیں، کری روڈ ریلوے پل کو عبور کریں اور پھر لوئر پریل پل تک پہنچنے کے لیے شنگٹے ماسٹر چوک پر دائیں مڑیں۔
  • خداداد سرکل (دادر ٹی ٹی جنکشن) سے، گاڑیاں دائیں مڑیں گی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ سے ہوتے ہوئے تلک پل کی طرف بڑھیں گی۔
  • گاڑیاں سنت روہیداس چوک (ایلفنسٹن جنکشن) سے سیدھی چلیں گی، وڈاچ ناکہ جنکشن سے بائیں مڑیں گی اور لوئر پریل برج سے آگے بڑھیں گی۔ شنگٹے ماسٹر چوک پر لیفٹ ٹرن کا آپشن دستیاب ہوگا۔ مہادیو پالو روڈ اور کری روڈ ریلوے پل سے بائیں مڑ کر منزل تک پہنچا جا سکتا ہے۔
  • سنت روہیداس چوک (ایلفنسٹن جنکشن) سے گاڑیاں سیدھی جائیں گی، وڈاچ ناکہ جنکشن پر بائیں مڑیں گی۔ اس راستے سے گاڑیاں لوئر پریل برج سے شنگٹے ماسٹر چوک تک جائیں گی۔ اس کے بعد گاڑیاں مہادیو پالاو روڈ کی طرف بائیں مڑیں گی اور کری روڈ ریلوے برج سے ہوتے ہوئے بھارت ماتا جنکشن کی طرف بڑھیں گی۔
  • مہادیو پالو روڈ (کوری روڈ ریلوے پل) کامریڈ کرشنا دیسائی چوک (بھارت ماتا جنکشن) سے شنگٹے ماسٹر چوک تک یک طرفہ ٹریفک کے لیے صبح 7 بجے سے دوپہر 3 بجے تک اور مخالف سمت میں 3 بجے سے رات 8 بجے تک کھلا رہے گا۔ دونوں سمتیں رات 10 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے انسانی دانتوں کو خطرناک ہتھیار نہیں مانا، ایف آئی آر منسوخ، خاتون نے اپنے سسرال پر دانتوں سے کاٹنے کا لگایا تھا الزام۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے ایک خاتون کی جانب سے اپنے سسرال والوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی دانتوں کو اتنا خطرناک ہتھیار نہیں سمجھا جا سکتا۔ جس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔ اپنی شکایت میں خاتون نے اپنے سسرال کے ایک رشتہ دار پر اسے دانتوں سے کاٹنے کا الزام لگایا تھا۔ 4 اپریل کے اپنے حکم میں، اورنگ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ویبھا کنکن واڑی اور سنجے دیشمکھ کی بنچ نے کہا کہ شکایت کنندہ کے میڈیکل سرٹیفکیٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دانتوں کے نشانات کی وجہ سے اسے صرف معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

خاتون کی شکایت پر اپریل 2020 میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، جھگڑے کے دوران اسے اس کے سسرال کے ایک رشتہ دار نے کاٹا اور اس طرح اسے خطرناک ہتھیار سے چوٹ آئی۔ ملزمان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی متعلقہ دفعات کے تحت خطرناک ہتھیاروں سے چوٹ پہنچانے اور زخمی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ انسانی دانتوں کو خطرناک ہتھیار نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے ملزم کی جانب سے دائر درخواست منظور کرتے ہوئے ایف آئی آر کو خارج کر دیا۔

تعزیرات ہند کی دفعہ 324 (خطرناک ہتھیار کے استعمال سے چوٹ پہنچانا) کے تحت، چوٹ کسی ایسے آلے کی وجہ سے ہونی چاہیے جس سے موت یا شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہو۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ موجودہ کیس میں شکایت کنندہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ ظاہر کرتا ہے کہ صرف دانتوں کی وجہ سے معمولی چوٹ لگی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جب دفعہ 324 کے تحت جرم ثابت نہیں ہوتا ہے تو ملزم کو ٹرائل کا سامنا کرنا قانون کے عمل کا غلط استعمال ہوگا۔ عدالت نے ایف آئی آر کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملزم اور شکایت کنندہ کے درمیان جائیداد کا تنازع ہے۔ (ان پٹ زبان)

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com