Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شہر کی رونق ماند, کاروبار منجمد, شب برات کے موقع پر متوسط طبقہ بھکمری کا شکار

Published

on

(خیال اثر)
شب و روز لوہے سے نبرد آزما مالیگاوں ان دنوں تھم سا گیا ہے. کرونا وائرس نے اس شہر حسیں کی ساری رونقیں چھین لی ہیں. لاک ڈاون نے گلیوں کو سونا اور سڑکوں کو سنسان کرکے رکھ دیا ہے. مرد و خواتین کے چہروں پر اداسیوں کا پہرہ ہے تو بچوں کی آنکھوں میں سوالات کا ہجوم ہے کہ اب کیا ہوگا. کہنا یہ چاہئے کہ اس درجہ تفرک نے جمع رکھا ہے ڈیرہ گھر میں بچے بھی اب پہلے سی شرارت نہیں کرتے
شب و روز لوہے سے لڑنے والا یہ شہر حسیں 2001 کے خونی و المناک فساد کے بعد 2006 اور 2008 میں ہونے والے بم دھماکوں کے غمناک حصار سے نکلنے بھی نہیں پایا تھا کہ آج لاک ڈاون کی مصیبت سے نبرد آزما ہے. ارباب سیاست و حکومت کی عدم توجہی اس شہر کی ساری رونق کو گہن آلود کرنے کے در پے ہے. کہنا چاہئے کہ ساز دل خاموش ہوا ہے. ہر حساس دل یہ کہنے پر مجبور ہے کہ دل تو اپنا اداس ہے ناصر شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے-
شہر کا سارا کاروبار منجمد ہو کر رہ گیا ہے تو مزدور طبقہ بھکمری کے دہانوں پر پہنچ چکا ہے. شہر کے بے شمار مخیر حضرات اور ادارے حسب استطاعت سلم و مضافاتی علاقوں میں ریلیف کی تقسیم کاری کررہے ہیں لیکن چونکہ ان کے پاس کوئی منظم پروگرام یا ترتیب نہیں ہے اس لئے وہ طبقہ جو اپنے انا و خوداری کو کھونا نہیں چاہتا حد درجہ پریشان ہے. یہ وہ طبقہ ہے کہ جو سڑکوں, چوک چوراہوں پر آ کر ہاتھ پھیلانا پسند نہیں کرتا ان کے درد کا درماں کسی صاحب ثروت کے پاس نہیں. شہر کے مخیر حضرات اور متعبر علمائے کرام کو چاہئے کہ وہ مل بیٹھ کر ایسا کوئی پروگرام ترتیب دیں کہ شہر میں ایک معاشرے کی تشکیل ہو جائے. ان ساری باتوں سے پرے پولیس محکمہ بھی لاک ڈاون کو لے کر سنجیدگی کی بجائے بے رحمی کا مظاہرہ کررہا ہے. اپنی ضروریات کی تکمیل کے لئے سڑکوں, گلیوں, چوک چوراہوں پر نکلنے والے افراد کی بے دردی سے پٹائی کسی دن کسی بڑے ہنگامے کا سبب بن سکتی ہے اس لئے محکمہ پولیس کو چاہئے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ سجھوتا کر لے. گزشتہ دنوں ضلع ایس پی شریمتی ڈاکٹر آرتی سنگھ نے 2006 بڑا قبرستان و مشاورت چوک بم دھماکوں کی برسی کے تناظر میں مالیگاوں کا دورہ کیا اور شہریان سے گزارش کی کہ شب برات کا موقعہ اور بم دھماکوں کی برسی کے پیش نظر قبرستان یا چوک چوراہوں پر جمع نہ ہوں جس سے لاء اینڈ آرڈر میں کوئی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے.
اب دیکھنا یہ ہے کہ بم بلاسٹ کا سانحہ جھیلنے والا مالیگاوں لاک ڈاون کے عمل سے گزرتے ہوئے کس طرح اپنے آپ کو سنبھالے رکھتا ہے کیونکہ 2006 اور 2008 بم دھماکوں کے بعد یہ پہلی برسی ہوگی جس میں بم دھماکوں کے شہیدان کی قبروں پر ان کے اہل خانہ نہیں پہنچ سکیں گے. اس تناظر میں کل جماعتی تنظیم اور ساتھی نہال احمد کے ذریعے بنائی گئی ندھرمی سنگھٹنا کا رول رہتا ہے یا یہ شہریان کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں اس کی وضاحت نہیں ہو پائی ہے حالانکہ قبرستان کے ٹرسٹٹان نے اپنے بیان سے واضح کردیا ہے کہ شب برات کے موقع پر اہالیان شہر اپنے اہل خانہ کی قبروں کی زیارت یا دعا اور نماز کے لئے قبرستان کی جانب رخ نہ کریں. ٹرسٹٹان کے پیش نظر یہ اعلان اور فیصلہ بروقت اور صحیح بھی ہے کیونکہ شب برات کے موقع پر قبرستان میں لاکھوں کا مجمع ہو جاتا ہے. راستے چوک چوراہے محدود ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے لاک ڈاون کا مسئلہ ہی فوت ہو جاتا ہے. کرونا وائرس جیسی خطرناک اور جان لیوا بیماری کو شکست دینے کے لئے شہریان کا بھی اخلاقی فریضہ ہے کہ وہ لاک ڈاون کے پیش نظر خود کو بھی بچائیں اور اپنے اہل خانہ کے علاوہ پورے شہر کو اس خطرناک وباء سے بچانے کی سعی میں سختی سے کاربند رہیں کیونکہ اس موقع پر ذرا سی غلطی بڑی تباہی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیاں ایک بار پھر خبروں میں، اس نے دنیا کے بارے میں بہت سی خوفناک پیشین گوئیاں کی، اب تک بہت سی سچ ہو چکی ہیں۔

Published

on

Baba Venga

صوفیہ : بلغاریہ کے نابینا نبی بابا وانگا کی آنکھوں کے بغیر دنیا کا مستقبل ان کی موت کے کئی دہائیوں بعد بھی سچ ہو رہا ہے۔ بابا وانگا نے بہت سی پیشین گوئیاں کیں جو سچ ثابت ہوئیں، چاہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ ہو یا شہزادی ڈیانا کی موت کے بارے میں ان کی پیشین گوئی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پیشین گوئیوں نے لوگوں میں تجسس پیدا کیا ہے۔ دریں اثنا، لوگ سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیوں کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر جنگ، معاشی بحران اور قدرتی آفات سے متعلق اس کی پیش گوئیاں۔ آئیے اس کی پیشین گوئیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

بابا وانگا نے 2025 میں دنیا بھر میں جنگ اور معاشی بحران کی پیش گوئی کی تھی۔ عالمی منڈیوں کو غیر مستحکم کرنے والی پالیسیاں جغرافیائی سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا معاشی بدحالی کا سامنا کر رہی ہے، اس کی پیشین گوئی پہلے سے کہیں زیادہ متعلقہ ہو گئی ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف کی جنگ نے عالمی معیشت کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ سپلائی چین میں رکاوٹیں ہیں۔ آج عالمی معیشت اس قدر باہم جڑی ہوئی ہے کہ ایک بڑی معیشت کے زوال سے عالمی سطح پر مالیاتی عدم استحکام پھیلنے کا امکان ہے۔ بابا وانگا نے بھی سال 2025 میں معاشی تباہی کی پیش گوئی کی ہے۔ ان کی پیشین گوئی کے مطابق یہ دنیا بھر میں ایک معاشی تباہی ہوگی جس کی وجہ سے بینکاری نظام تباہ ہو کر دوسرے ممالک میں پھیل جائے گا۔ یہ تشدد کا باعث بنے گا جسے انہوں نے ‘انسانیت کی انحطاط’ قرار دیا۔

بابا وانگا کے سب سے عجیب و غریب دعووں میں سے ایک ٹیلی پیتھی ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ سال 2025 تک انسان دماغ سے دماغ تک براہ راست بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ دماغی مشین کے انٹرفیس نے اس سمت میں توجہ مبذول کی ہے۔ ایلون مسک کا نیورلنک ایسی صلاحیتوں کی طرف ایک ممکنہ قدم ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ نئی ٹیکنالوجی بابا وانگا کی پیشین گوئیاں پوری کرتی ہیں۔ بابا وانگا نے 2025 میں آنے والے تباہ کن زلزلے کا ذکر کیا ہے، حالیہ کچھ واقعات کو دیکھیں تو یہ پیشین گوئی درست معلوم ہوتی ہے۔ 28 مارچ کو میانمار میں 7.7 کی شدت کا ایک زبردست زلزلہ آیا۔ جنتا حکومت نے 1500 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ اس کا اثر تھائی لینڈ میں بھی دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں میں زلزلے کے واقعات دیکھے گئے ہیں۔ زلزلے کے بعد کئی مقامات پر سونامی کی وارننگ جاری کی گئی۔ ان کی پیشین گوئیوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان 2025 کے آس پاس غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں آسکتے ہیں۔ اس سے مریخ پر جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ اس نے یورپ میں بڑی جنگ کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ جیسے جیسے عالمی تناؤ بڑھ رہا ہے، ان اندازوں کے حوالے سے دنیا میں سسپنس بڑھ رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر یوکرین کا ڈرون حملہ، کئی پروازوں کا آپریشن معطل، کنیموئی کا طیارہ فضا میں گھومتا رہا

Published

on

Moscow-Airport

ماسکو : روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر خوفناک ڈرون حملہ ہوا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈرون حملہ یوکرین نے کیا تھا جس کے بعد ماسکو ایئرپورٹ پر کافی دیر تک ٹریفک میں خلل پڑا رہا۔ ماسکو کے میئر اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کئی پروازوں میں خلل کا اعتراف کیا۔ اطلاعات کے مطابق روس کا دورہ کرنے والے بھارتی وفد کی پرواز بھی کافی دیر تک ماسکو ایئرپورٹ کے گرد چکر لگاتی رہی۔ جس میں کنیموزی کروناندھی بھی بیٹھے تھے۔ تاہم بعد میں ان کا طیارہ بحفاظت ایئرپورٹ پر اتر گیا۔ روسی حکام کے مطابق آدھی رات سے ماسکو کی جانب پرواز کرنے والے 23 ڈرونز کو فضا میں ہی مار گرایا گیا۔ ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے ٹیلی گرام پر متعدد پوسٹس میں لکھا کہ “گرے ہوئے ملبے کی جگہ پر ایمرجنسی سروس کے ماہرین کام کر رہے ہیں۔”

رپورٹ کے مطابق اس دوران ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں وفد جو روس کے دورے پر ماسکو گیا تھا، کافی دیر تک ہوا میں چکر لگانے پر مجبور رہا۔ اس دوران ماسکو ایئرپورٹ پر افراتفری مچ گئی۔ تھانتھی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے کے باعث طیارہ لینڈ نہ کرسکا۔ واقعے کے بعد اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں چند گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔

اطلاعات کے مطابق کئی گھنٹوں کے بعد بھارتی پارلیمانی وفد جس طیارے میں سفر کر رہا تھا وہ بحفاظت لینڈ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی وفد پاک بھارت تنازعہ اور پاکستان اور دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے مختلف ممالک کا دورہ کر رہا ہے اور ایک آل پارٹی وفد رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں ماسکو پہنچ گیا ہے۔ دوسری جانب ماسکو کے میئر کے مطابق یہ حملہ شہر کی جانب 27 ڈرونز کی پرواز کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ کیف نے اتوار کو کہا کہ روس نے یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون تعینات کیے ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان تین سال سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے جو ابھی تک فیصلہ کن موڑ پر نہیں پہنچی ہے۔ یوکرین اکثر روس کے مختلف علاقوں پر ڈرون حملے کرتا رہتا ہے جس کا روس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

روس کی ایوی ایشن اتھارٹی Rosaviatsia نے بتایا کہ جمعرات کو ماسکو کے متعدد ہوائی اڈوں پر پروازیں روک دی گئیں۔ Rosaviatsia نے ٹیلیگرام پر اطلاع دی ہے کہ طیارے شہر کے مرکزی شیرمیٹیوو ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ ونوکووو، ڈوموڈیڈوو اور زوکووسکی پر گراؤنڈ کیے گئے تھے۔ دریں اثناء روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کیف اور مغرب کی طرف سے غیر مشروط اور فوری جنگ بندی کے مطالبات کو بارہا مسترد کر دیا ہے۔ فروری 2022 میں جنگ شروع کرنے کے بعد، روس اب یوکرین کے 20 فیصد سے زیادہ حصے پر مکمل طور پر قابض ہو چکا ہے اور اب وہ اسٹریٹجک لحاظ سے کچھ اور اہم شہروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بارش کے باعث شادی میں خلل، مسلمان خاندان مدد کے لیے آیا آگے اور ہندو جوڑے کے ساتھ ایک ہی ہال میں ہوئی شادی، لوگوں نے ان کی خوب تعریف کی

Published

on

marrege

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ بارش کی وجہ سے ایک ہندو خاندان کو اپنی شادی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر ایک مسلمان خاندان نے مدد کا ہاتھ بڑھایا۔ مسلم خاندان نے اپنی شادی کا ہال ہندو خاندان کے ساتھ شیئر کیا۔ جس کی وجہ سے ہندو خاندان میں شادی کی رسومات بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکیں۔ یہ واقعہ پونے کے ونووری علاقے میں پیش آیا۔ دراصل ونووری علاقے کے ایک ہال میں ایک مسلمان جوڑے کا ولیمہ تھا۔ اسی وقت قریب کے لان میں ایک ہندو جوڑے کی شادی ہو رہی تھی۔ سنسکروتی کاوادے پاٹل اور نریندر گلینڈے پاٹل کی شادی کی رسومات شام 6.56 بجے شروع ہونے والی تھیں۔ لیکن اچانک بارش شروع ہو گئی۔ خدشہ تھا کہ اس سے شادی کی رسومات میں خلل پڑ جائے گا۔ گالانڈے پاٹل خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ شادی کے مقام پر افراتفری مچ گئی۔ قریب ہی ایک ہال میں ولیمہ کی تقریب جاری تھی۔ اس نے قاضی خاندان سے ‘سپتپدی’ کی رسم کے لیے ہال استعمال کرنے کی اجازت طلب کی۔

گالنڈے پاٹل خاندان کے رکن نے کہا کہ مسلم خاندان نے فوری مدد کی۔ اس نے سٹیج خالی کر دیا۔ یہاں تک کہ ان کے مہمانوں نے بھی رسومات کی تیاری میں مدد کی۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کی روایات کا احترام کرتے تھے۔ رسومات ختم ہونے کے بعد دونوں اہل خانہ اور مہمانوں نے اکٹھے کھانا کھایا۔ نو شادی شدہ مسلمان جوڑے ماہین اور محسن قاضی نے بھی نریندر اور سنسکروتی کے ساتھ تصویریں کھنچوائیں۔ اس واقعہ نے معاشرے میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔ یہ واقعہ آج کے دور میں بہت اہم ہے۔ جب سماج میں مذہب اور ذات پات کے نام پر تفریق بڑھ رہی ہے تو یہ واقعہ امید کی کرن دکھاتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ ہمیں مل جل کر رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ ایسے واقعات سے معاشرے میں محبت اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ یہ ایک مثال ہے کہ ہم کس طرح مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دے سکتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com