Connect with us
Friday,20-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ نے لوگوں کو عید کی مبارکباد دی

Published

on

Adhu Thackeray and Ajit Pawar

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے منگل کو ریاست کے لوگوں کو عید الفطر کی مبارکباد دی۔

اپنے پیغام میں، مسٹر ٹھاکرے نے کہا، ’’یہ ایک ایسا تہوار ہے جو ہمدردی اور خیرات کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔ سماجی وابستگی کا پیغام دینے والا یہ تہوار ہر ایک کی زندگی میں خوشی، اطمینان اور خوشحالی لائے۔‘‘

مسٹر پوار نے کہا، ’’عید الفطر ہر ایک کی زندگی میں خوشی، خوشحالی، جوش اور اچھی صحت لائے۔ اس سے معاشرے میں اتحاد، مساوات اور بھائی چارے کے جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’رمضان کے بعد عید کے موقع پر، آئیے ہم غریب بھائیوں کی مدد کریں، اور ان کی زندگیوں میں خوشیاں لائیں۔ آئیے اس سال کی عید کو اتحاد، خوشی اور جوش و خروش سے منائیں۔ آئیے ہم دنیا کو انسانی فلاح اور عالمی بھائی چارے کا پیغام دیں۔‘‘

بین الاقوامی خبریں

پاکستان امریکہ تعلقات کی 78 سالہ تاریخ کا اہم ترین موڑ… کیا ٹرمپ کے ساتھ منیر کے لنچ نے مسائل میں اضافہ کیا؟ چین ایران پیچ سخت کر سکتے ہیں، ماہر نے کیا خبردار۔

Published

on

Munir-lunch-with-Trump

اسلام آباد : پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ منیر نے ٹرمپ کے ساتھ لنچ پر تقریباً دو گھنٹے گزارے اور کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی حکومت اور فوج نے اس ملاقات کو بے مثال قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستانی آرمی چیف کی تعریف کی ہے۔ اس سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں قربت ظاہر ہوتی ہے۔ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے خاص اتحادی رہے ہیں اور اب ایک بار پھر قریب آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم اس بار پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں دو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ چیلنج ایران اور چین کا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ اور منیر کے درمیان یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ پر ہوئی اور پھر اوول آفس میں بھی جاری رہی۔ ملاقات میں پاک بھارت جنگ بندی، ایران اسرائیل کشیدگی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس نے ملاقات پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم ٹرمپ نے منیر کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔

امریکہ 1947 میں قیام کے بعد سے پاکستان کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ 1979 میں سوویت یونین کے حملے اور 9/11 کے حملوں کے بعد افغانستان پر امریکی حملے کے بعد دونوں ممالک نے افغانستان میں مل کر کام کیا۔ تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کسی حد تک خراب ہوئے ہیں۔ ایسے میں منیر ایک بار پھر امریکہ کا اعتماد جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں سٹیمسن سینٹر میں ساؤتھ ایشیا پروگرام کی ڈائریکٹر الزبتھ تھرکلڈ نے کہا کہ منیر کا دورہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم پیشرفت کا نشان ہے۔ سیکیورٹی پالیسی کی ماہر سحر خان نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ ملاقات انتہائی اہم تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک خاص دوست نہیں بنتے لیکن یہ تعلقات میں نرمی کی طرف ضرور اشارہ کرتا ہے۔

پاکستان کو امریکہ کے قریب ہونے میں چین کے حوالے سے مخمصے کا سامنا ہے۔ چین پاکستان کا سب سے اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے اقتصادی، تزویراتی اور فوجی تعلقات ہیں۔ دوسری طرف عالمی سپر پاور کے طور پر چین کے عروج نے امریکہ کو بے چین کر دیا ہے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ چند سالوں میں جو دشمنی ہے وہ دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں۔ سڈنی کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے جنوبی ایشیا کے سیکیورٹی ریسرچر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا جیسی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنا اسلام آباد کے لیے ایک بڑا امتحان ہوگا۔ فیصل نے الجزیرہ کو بتایا کہ چین اور امریکا دونوں ہی پاکستان کے لیے اہم ہیں لیکن ان کا تنازع سب کو معلوم ہے، اس لیے پاکستان کے لیے امریکا کے قریب آنا ایک چیلنج ہوگا۔

ایران اس وقت اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ اسرائیل امریکہ کا سب سے اہم اتحادی رہا ہے۔ ایران پر اسرائیل کے حملے پاکستان کے لیے ایک حساس چیلنج ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تہران کے ساتھ قربت اور تعلقات اسے امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ فیصل خان کا کہنا ہے کہ ‘اسرائیل ایران میں ثالث کا کردار ادا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ اپنے اندرونی چیلنجوں کے پیش نظر وہ اپنی مغربی سرحد پر کسی قسم کی خلل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ایک پڑوسی کے طور پر ایران میں عدم استحکام پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں اسلام آباد کو امریکہ کا ساتھ دینے میں بہت محتاط رہنا ہو گا۔

Continue Reading

جرم

موسلادھار بارش سے کسانوں کا بڑا نقصان، کسانوں کو سرکاری سبسڈی میں 100 کروڑ کا گھوٹالہ بے نقاب، بی جے پی نے 21 افسران کو معطل کیا

Published

on

ممبئی/جالنا : موسلادھار بارش کی وجہ سے مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ تاہم اس نقصان کی تلافی کے لیے حکومت کی طرف سے دی گئی گرانٹ کی تقسیم میں انتظامی افسران نے بڑا گھپلہ کیا ہے اور بی جے پی کے ایم ایل اے ببن راؤ لونیکر نے اس گھوٹالے کا پردہ فاش کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ 2022 سے 2024 کے درمیان 100 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔ اس معاملے میں قصوروار پائے گئے 21 افسران کے خلاف معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔ ایم ایل اے لونیکر نے ایس آئی ٹی یا سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ہمارے ساتھی مہاراشٹر ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جالنا ضلع میں شدید بارش، سیلاب اور ژالہ باری کی وجہ سے کسان مشکل میں ہیں۔ حکومت نے کسانوں کی مدد کے لیے 412 کروڑ روپے کی گرانٹ کو منظوری دی۔ لیکن اس گرانٹ میں بڑی کرپشن کی گئی۔ 100 کروڑ روپے کا گھپلہ بے نقاب ہوا ہے۔ ایم ایل اے ببن راؤ لونیکر نے اس گھوٹالے کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اہلکاروں نے جعلی کسان دکھا کر دوگنا سبسڈی لی اور سرکاری اراضی کے نام پر رقم غبن کی۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق 34.97 کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ہے۔ لیکن ایم ایل اے ببن راؤ لونیکر کے مطابق یہ گھوٹالہ 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا ہے۔ یہ گھپلہ امباد، گھنساونگی، بھوکردان اور جعفرآباد تعلقہ میں ہوا۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اس میں تحصیلدار، سب ڈویژنل آفیسر، تالاٹھی، گرام سیوک اور ایگریکلچر اسسٹنٹ شامل ہیں۔ 14 جون 2025 کو جالنہ میں ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں ایم ایل اے نے اس گھوٹالے کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف مالی غبن نہیں ہے بلکہ کسانوں کے اعتماد اور حقوق کا بھی قتل ہے۔ سب کچھ گنوانے والے کسانوں کے منہ سے کھانا چھیننے والے کرپٹ افسران کو جیل میں ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس گھوٹالے کی جانچ ایس آئی ٹی یا سی بی آئی سے کرائی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قصورواروں کی جائیداد ضبط کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں گرانٹ کی تقسیم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک 21 افسران کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔ اس میں گزشتہ ہفتے 10 دیہی ریونیو افسران (تلاٹھی) اور 11 افراد (19 جون 2025) شامل ہیں۔

ڈی جی کوریواد، سچن بگول، جیوتی کھرجولے، گنیش میسل، کیلاش گھرے جیسے ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر شری کرشنا پنچال نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی نے امباد اور گھنساونگی کے 75-80 گاؤں کا دوبارہ معائنہ کیا۔ اس میں 74 ملازمین کو قصوروار پایا گیا ہے۔ دیگر 10-15 افراد معطل ہیں۔ ایم ایل اے لونیکر نے سب ڈویژنل افسران اور تحصیلداروں پر بھی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر ملازمین کے خلاف کارروائی کرکے سینئرز کا ساتھ دینا کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ فی الحال 5 تحصیلداروں اور 5 سب تحصیلداروں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔

ضلعی انتظامیہ اب تک 5 کروڑ 74 لاکھ روپے وصول کر چکی ہے۔ ایم ایل اے لونیکر نے باقی رقم کی وصولی کے لیے قصوروار لوگوں کی جائیداد ضبط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کل 2 لاکھ 57 ہزار 297 کسانوں میں سے 1 لاکھ 94 ہزار 113 کسانوں نے سبسڈی حاصل کی ہے۔ جبکہ 63 ہزار 184 کسانوں کی سبسڈی اور 15 ہزار 31 لوگوں کی ای کے وائی سی زیر التوا ہے۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر پنچال نے کہا کہ فنڈز کی کمی اور ای-کے وائی سی مسئلہ کی وجہ سے کسانوں کو دی جانے والی سبسڈی روک دی گئی ہے۔

ایم ایل اے لونیکر نے جالنا ضلع کے تمام ایم ایل ایز کو اکٹھا کرکے اسمبلی میں اس مسئلہ کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کی ایک ایک پائی واپس لیں گے۔ ہم بدعنوانوں کو جیل میں ڈالیں گے اور ان کی جائیدادیں ضبط کریں گے۔ حکومت فوری طور پر ایس آئی ٹی تحقیقات کا حکم دے، ورنہ سڑکوں پر نکلیں گے! ڈویژنل کمشنر جتیندر پاپالکر نے مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں گزشتہ 5 سالوں میں گرانٹ کی تقسیم کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس سے دیگر اضلاع میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آنے کا امکان ہے۔ ایم ایل اے ببن راؤ لونیکر نے خبردار کیا ہے کہ جالنا ضلع کے کسان اس گھوٹالے کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ہر کرپٹ افسر کو بے نقاب کریں گے اور کسانوں کے پیسے واپس کرائیں گے۔ ریاستی حکومت فوری طور پر ایس آئی ٹی تحقیقات کا حکم دے، ورنہ سڑکوں پر نکلیں گے!

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایرانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی حمیت کو سلام : ابو عاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بی جے پی کے آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے فلسطین کی آزادی کی حمایت کی تھی اور اس پر ظلم و جبر کی مخالفت کی تھی, لیکن آج ملک اسرائیل نواز ہے۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران جنگ کے حالات پر ایران کی حمایت کرتے ہوئے ایران کے لئے دعا کی اور کہا کہ ایران مظلومین کیلئے میدان عمل میں اللہ اسے کامیابی عطا کرے, میں یہی دعا کرتا ہوں ایرانی مذہبی پیشوا اور سربراہ آیت اللہ خمینی کی جراتمندی اور حمیت کو ابو عاصم اعظمی نے سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ظلم کے خلاف کھڑا ہے, اس لیے ہم اس کے لئے دعا گو ہے۔ اعظمی نے کہا کہ ایران سے جس طرح سے ہندوستانی شہریوں کو ہندوستان لایا گیا ہے, اسی طرح سے اسرائیل میں جنگ کا شکار ہندوستانیوں کو بھی وطن واپس لایا جائے۔ کرناٹک سرکار کے ہاؤسنگ سوسائٹی میں ۱۵ فیصد مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلہ کا بھی اعظمی نے خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اگر ۱۵ فیصد ریزرویشن دیا گیا تو اس میں غلط کچھ نہیں ہے, یہاں سب کے ساتھ مساوی انصاف کا حق و اختیار ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com