سیاست
وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹیوں کے آخری سال کے امتحانات سے متعلق اہم ہدایات دیں

(محمد یوسف رانا)
اعلی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لئے ایک بڑی خوشخبری ہے۔ یونیورسٹی کے آخری سال کے امتحانات منسوخ کردیئے جائیں گے۔ وزیر مملکت برائے اعلی تعلیم پراجکٹ تنپورے نے بتایا ہے کہ طلباء کو سال کے دوران حاصل کردہ نمبروں پر گریڈ دیئے جائیں گے۔ اعلی تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں طلباء اور والدین کی پریشانی جلد ختم ہوجائیں گی۔ وزیر اعلی، وزیرمملکت اعلی تعلیم اور وائس چانسلر نے آج تبادلہ خیال کیا کہ حتمی سال کے امتحانات لینے ہیں یا نہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے۔ تقریبا دو گھنٹے کی گفتگو کے بعد کچھ فیصلوں پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر مملکت برائے اعلی تعلیم پراجکٹ تنپورے نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظرجولائی میں بغیر کسی امتحان کے آخری سال میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو معیار کے مطابق نمبر دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔اگر کسی کو دیئے گئے گریڈ میں اعتراض ہے تواسے امتحان دینے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔ پراجکت تنپورے نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی کوئی حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے سے مہاراشٹر میں متعلقہ والدین اور طلبہ کو ایک بڑی راحت ہوگی۔
کوئی بھی طالب علم کرونا وائرس سے متاثر نہ ہواے دھیان میں رکھتے ہوئے یونیورسٹی اپنے امتحانات کا انعقاد کرے۔ امتحانات کو لے کر طلباء اور والدین کے ذہنوں میںجو خدشات ہیں انہیں امتحانات کے شیڈول طے کرتے وقت ختم کیا جانا چاہئے۔اس طرح کی ہدایات آج وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے دی ہیں۔ وزیر اعلی نے حتمی سال کے لئے سال کے تمام سیشنوں کے لئے اوسط نمبر یا گریڈ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ گریڈ میں بہتری لانے کے لئے اختیاری امتحان کے آپشن سے متعلق قانونی امور کو بھی دیکھنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مہاراشٹر میں پرائمری سے اعلی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور اس میں علاقائی تفاوت کو ختم کرنے، اور درس تدریس کے نئے طریقوں پر تحقیق کرنے کی اپیل کریں۔
اس اعلان سے قبل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریاست میں غیر زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی سربراہی میں ایک اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وزیر ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن اوئے سامنت ، وزیر مملکت پراجکٹ تنپورے، چیف سکریٹری اجوئے مہتا، سیکرٹری محکمہ سورب وجئے، ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈاکٹر ابھے واگھ ودیگر نے شرکت کی تھی۔ اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ کرونا بحران کی وجہ سے سب کچھ آگے بڑھنے کے ساتھ مالی سال بھی آگے بڑھا ہے۔ لہذا مختلف تجاویز تیار کی جارہی ہیں کہ آئندہ تعلیمی سال کب شروع ہوگا۔ لیکن اب امتحانات کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنے کے معاملے کو ترجیحی معاملے کے طور پر نمٹنا ہوگا۔ ریاست میں طلباء اور والدین کے ذہن میں منصوبہ بندی کرنا ہوگی تاکہ امتحان کی غیر یقینی صورتحال کے خدشات کو ختم کیا جاسکے۔
یہ واضح ہوتا جارہا ہے کہ جولائی میں امتحان ممکن نہیں ہے۔ کیرالہ اور گوا میں بھی صورتحال بدل گئی ہے۔ ممبئی، پونے اور اورنگ آباد کی صورتحال میں بھی مسلسل بدلاؤ آرہا ہے۔ تو کیا اس بحران کو ایک موقع میں تبدیل کیا جاسکتا ہے؟ ہمیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا اس کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ پیدا شدہ نئے حالات سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت سے ذہین طلباء پریشان ہیں کہ امتحانات وقت پر نہیں ہوسکتے ہیں۔ ان کے لئے دوسرا متبادل اور منصوبہ کی ضرورت ہے۔ان کے لئے امتحانات کا انعقاد کرتے ہوئےہمیں احتیاط بھی کرنی ہوگی کہ کوئی بھی طالب علم متاثر نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے مختلف اختیارات پر غور کرنے کی بھی ہدایت کی، جن میں اوسط نمبر یا گریڈ اور ملازمت یا اعلٰی تعلیم کے لئے مطلوبہ نمبر / گریڈ کے حصول کے لئے امتحانات دینے کی اختیاری سہولت کے ساتھ ساتھ ان کے اصل نفاذ کے طریق کار بھی شامل ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
وقف املاک پر قبضہ مافیا کے خلاف جدوجہد : نئے ترمیمی بل سے مشکلات میں اضافہ

نئی دہلی : وقف املاک کی حفاظت اور مستحقین تک اس کے فوائد پہنچانے کے لیے جاری جنگ میں، جہاں پہلے ہی زمین مافیا، قبضہ گروہ اور دیگر غیر قانونی عناصر رکاوٹ بنے ہوئے تھے، اب حکومت کا نیا ترمیمی بل بھی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ ایڈووکیٹ ڈاکٹر سید اعجاز عباس نقوی نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کا بنیادی مقصد مستحق افراد کو فائدہ پہنچانا تھا، لیکن بدقسمتی سے یہ مقصد مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ دوسری جانب سکھوں کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) ایک طویل عرصے سے اپنی برادری کی فلاح و بہبود میں مصروف ہے، جس کے نتیجے میں سکھ برادری میں بھکاریوں اور انسانی رکشہ چلانے والوں کی تعداد تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
وقف کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے اور بے ضابطگیوں کا انکشاف :
ڈاکٹر نقوی کے مطابق، وقف املاک کو سب سے زیادہ نقصان ناجائز قبضہ گروہوں نے پہنچایا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اکثر وقف کی زمینیں سید گھرانوں کی درگاہوں کے لیے وقف کی گئی تھیں، لیکن ان کا غلط استعمال کیا گیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک معروف شخصیت نے ممبئی کے مہنگے علاقے آلٹاماؤنٹ روڈ پر ایک ایکڑ وقف زمین صرف 16 لاکھ روپے میں فروخت کر دی، جو کہ وقف ایکٹ اور اس کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
سیکشن 52 میں سخت ترمیم کا مطالبہ :
ڈاکٹر نقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقف کی املاک فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور وقف ایکٹ کے سیکشن 52 میں فوری ترمیم کی جائے، تاکہ غیر قانونی طور پر وقف زمینیں بیچنے والوں کو یا تو سزائے موت یا عمر قید کی سزا دی جا سکے۔ یہ مسئلہ وقف املاک کے تحفظ کے لیے سرگرم افراد کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو پہلے ہی بدعنوان عناصر اور غیر قانونی قبضہ مافیا کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان خدشات پر کس حد تک توجہ دیتی ہے اور کیا کوئی موثر قانون سازی عمل میں آتی ہے یا نہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
یوسف ابراہنی کا کانگریس سے استعفیٰ، جلد سماج وادی پارٹی میں شمولیت متوقع؟

ممبئی : ممبئی کے سابق مہاڈا چیئرمین اور سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہنی نے ممبئی ریجنل کانگریس کمیٹی (ایم آر سی سی) کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے اس فیصلے نے مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یوسف ابراہنی جلد ہی سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ان کے قریبی تعلقات سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابو عاصم اعظمی سے مضبوط ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ وہ سماج وادی پارٹی کا دامن تھام سکتے ہیں۔ یہ قدم مہاراشٹر میں خاص طور پر ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں، سماج وادی پارٹی کے ووٹ بینک کو مضبوط کر سکتا ہے۔ یوسف ابراہنی کی مضبوط سیاسی پکڑ اور اثر و رسوخ کی وجہ سے یہ تبدیلی کانگریس کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتی ہے۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ ان کا استعفیٰ اقلیتی ووٹ بینک پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔
یوسف ابراہنی کے اس فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں تیز ہو گئی ہیں۔ تاہم، ان کی جانب سے ابھی تک باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن قوی امکان ہے کہ جلد ہی وہ اپنی اگلی سیاسی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ کانگریس کے لیے یہ صورتحال نازک ہو سکتی ہے، کیونکہ ابراہنی کا پارٹی چھوڑنا، خاص طور پر اقلیتی طبقے میں، کانگریس کی پوزیشن کو کمزور کر سکتا ہے۔ آنے والے دنوں میں ان کی نئی سیاسی راہ اور سماج وادی پارٹی میں شمولیت کی تصدیق پر سب کی نظریں مرکوز ہیں۔
سیاست
وقف بورڈ ترمیمی بل پر دہلی سے ممبئی تک سیاست گرم… وقف بل کے خلاف ووٹ دینے پر ایکناتھ شندے برہم، کہا کہ ٹھاکرے اب اویسی کی زبان بول رہے ہیں

ممبئی : شیوسینا کے صدر اور ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پارلیمنٹ میں وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کرنے والے ادھو ٹھاکرے پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ شندے نے یہاں تک کہا کہ ادھو ٹھاکرے اب اسد الدین اویسی کی زبان بول رہے ہیں۔ وقف بل کی مخالفت کے بعد ان کی پارٹی کے لوگ ادھو سے کافی ناراض ہیں۔ لوک سبھا میں بل کی مخالفت کرنے والے ان کے ایم پی بھی خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے ہندوتوا کی اقدار کو ترک کر دیا ہے, جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کر کے ادھو نے خود کو بالاصاحب ٹھاکرے کے خیالات سے پوری طرح دور کر لیا ہے۔ اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ گیا ہے۔ یقیناً آنے والے دنوں میں عوام ادھو کو سبق سکھائیں گے۔ اس طرح کی مخالف پالیسیوں کی وجہ سے ادھو کی پارٹی کے اندر بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔ ان کے ذاتی مفادات کی وجہ سے پارٹی کی یہ حالت ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لوگ راہول گاندھی کے ساتھ زیادہ وقت گزار رہے ہیں، اس لیے ان کے لیڈر اور ادھو بار بار محمد علی جناح کو یاد کر رہے ہیں۔
ڈپٹی چیف منسٹر شندے نے دعویٰ کیا کہ وقف بل کی منظوری کے بعد زبردستی قبضہ کی گئی زمینیں آزاد ہوجائیں گی, جس سے غریب مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔ شندے نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ مسلمانوں کو ہمیشہ غریب رکھنا چاہتی ہے اور اس لیے اس بل کی مخالفت کر رہی ہے، وہیں دوسری طرف ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی اور شیو سینا کے حملوں پر کہا ہے کہ اس بل کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی کی پالیسی تقسیم کرو اور حکومت کرو۔ ٹھاکرے نے کہا کہ بالا صاحب ٹھاکرے بھی مسلمانوں کو جگہ دینے کے حق میں تھے۔
-
سیاست5 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا