Connect with us
Friday,26-December-2025

سیاست

بی جے پی کبھی بھی کسانوں کی ہمدرد نہیں رہی ہے: اکھلیش

Published

on

akhilesh yadav

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر کسان مخالف پالیسی سازی کا الزام لگاتے ہوئے سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے سنیچر کو کہا کہ اسی وجہ سے آج کسانوں کو مختلف قسم کی دقتوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔اور کسان خودکشیاں کرنے پر مجبور ہے۔
مسٹر یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی کبھی بھی کسانوں کی خیرخواہ نہیں رہی ہے۔جب سے بی جے پی نے اترپردیش کا اقتدار سنبھالا ہے متعدد کسانوں قرضوں کی وجہ سے خودکشیاں کی ہیں۔اور اب لاک ڈاؤن کے درمیان بھی کسانوں کے خودکشی کا سلسلہ نہیں رک رہا ہے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ کسان گذشتہ دنوں ہوئی بے موسم بارش اور ژالہ باری سے نہیں ابھر پائے تھے کہ اب گذشتہ رات سے پھر خراب موسم نے ان کی کمر توڑ دی ہےکسانوں کی گیہوں اور آم کی فصلوں کو متعدد اضلاع بشمول مظفر نگر، بھدوہی، سونبھدر، رائے بریلی، بہرائچ، جونپور، وارانسی،اجودھیا، کانپور، بلند شہر، فتح پور، بجنور اور لکھیم پوری کھیری میں کافی نقصان پہنچا ہے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ آسمانی بجلی کی زد میں آنے واے متعدد کسانوں کی اموات ہوئی ہیں۔ریاستی حکومت کو ایسے کسانوں کے لواحقین کو فورا 25لاکھ روپئے کی مالی تعاون دینے کا اعلان کرنا چاہئے۔ ایس پی سربراہ دعوی کیا کہ گذشتہ دو مہینے قبل ہوئی بارش اور ژالہ باری سے تباہ ہونے والی فصلوں کا کسانوں کو معاوضہ نہیں دیا گیااب ریاستی حکومت کو مناسب معاوضہ فراہم کرنا چاہئے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ کسانوں کی کثیر تعداد مویشی پروری سے وابستہ ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست میں دودھ کی طلب میں 50فیصدی کمی آئی ہے۔جس کی وجہ سے دودھ کا کاروبار کرنے والوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ان کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا جانا چاہئے۔
مسٹر یادو نے دعوی کیا کہ کسانوں کو فصل بیمار اور کسان سمان ندھی اور اس جیسی حکومت کی جانب سے کی گئی دیگر اعلانات کا کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔جس سے احساس ہوتا ہے کہ بی جے پی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی امید کو چھوڑ دیا ہے۔

سیاست

بی ایم سی انتخابات 2026 : شیو سینا بمقابلہ شیو سینا، 10 اہم وارڈوں کی لڑائی جو فیصلہ کرے گی کہ مراٹھی بولنے والے علاقے پر کون حکومت کرے گا.

Published

on

ممبئی : چونکہ 15 جنوری 2026 کو ہونے والے انتہائی متوقع برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات کے لیے ممبئی کا ماحول گرم ہو رہا ہے، شہر میں ایک تاریخی تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ پہلی بار، ٹھاکرے برانڈ ایک مفاہمت کا مشاہدہ کر رہا ہے، ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے مراٹھی مانوس ووٹ بینک کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اتحاد بنایا ہے۔ ان کی مخالفت طاقتور مہایوتی اتحاد ہے، جہاں ایکناتھ شندے کی شیو سینا، جسے بی جے پی کی حمایت حاصل ہے، کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ "حقیقی” شیو سینا ہی ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انتخابی مہم کے مرکز میں مراٹھی شناخت کے ساتھ، یہاں 10 اہم حلقے ہیں جہاں شیو سینا بمقابلہ شیو سینا کی لڑائی اس بات کا تعین کر سکتی ہے کہ مراٹھی کیمپ پر کس کا غلبہ ہے۔

  1. جی-ساؤتھ (ورلی اور پربھادیوی)
    اکثر شیو سینا کی سیاست کا مرکز کہلاتا ہے، یہ علاقہ آدتیہ ٹھاکرے کا گڑھ ہے۔ یہاں تقسیم ذاتی ہے۔ جہاں یو بی ٹی نے کشوری پیڈنیکر جیسے تجربہ کار لیڈروں کو برقرار رکھا ہے، وہیں شنڈے کے دھڑے نے سابق کونسلروں جیسے سمادھن سروانکر کا شکار کیا ہے۔ یہ ٹھاکرے خاندان کی میراث کے لیے وقار کی جنگ ہے۔
  2. جی نارتھ (دادر، ماہم اور ماٹونگا)
    دادر شیوسینا کی جائے پیدائش ہے۔ شیو سینا-یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد کے ساتھ، ٹھاکرے برادران شیواجی پارک جیسے علاقوں میں روایتی مراٹھی ووٹوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ شندے کی شیو سینا مقامی تعمیر نو کے وعدوں پر زور دے کر اس کا مقابلہ کر رہی ہے۔
  3. ایف ساؤتھ (پریل، لال باغ، اور سیوڑی)
    سابقہ ​​چکی علاقے کا دل، یہ وارڈ ایک واضح طور پر مراٹھیوں کا گڑھ ہے۔ یہاں کے ووٹر، جو تاریخی طور پر "تیر اور کمان” کے وفادار ہیں، اب ماتوشری کی جذباتی اپیل اور موجودہ نائب وزیر اعلیٰ کی انتظامی طاقت کے درمیان پھٹے ہوئے ہیں۔
  4. ایس وارڈ (بھنڈوپ اور وکھرولی)
    یہ ایک وسیع مضافاتی علاقہ ہے جس کا مراٹھا گڑھ ہے، اور شیو سینا نے کبھی اپنی گرفت نہیں کھوئی ہے۔ یہ وارڈ جانچ کرے گا کہ آیا نچلی سطح پر شاخ کے کارکن ادھو کے ساتھ رہتے ہیں یا بہتر وسائل کے لیے شنڈے کی طرف شفٹ ہو جاتے ہیں۔
  5. آر-شمال (دہیسر)
    شہر کے شمالی کنارے پر واقع دہیسر میں روایتی طور پر مراٹھیوں کی ایک مضبوط آبادی برقرار ہے۔ یہ ایک بہت زیادہ شدت والا علاقہ ہے جہاں حال ہی میں شندے دھڑے نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ذریعے اہم پیشرفت کی ہے۔
  6. کے ایسٹ (اندھیری ایسٹ اور جوگیشوری)
    متوسط ​​طبقے کے مکانات اور کچی آبادیوں کے آمیزے کے ساتھ یہ وارڈ، 2022 کے انتخابات کے دوران مقابلے کا ایک فلیش پوائنٹ دیکھنے میں آیا۔ یہ وارڈ ایم وی اے-ایم این ایس اتحاد کی مراٹھی بولنے والے محنت کش طبقے کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔
  7. ایم ویسٹ (چیمبور)
    چیمبور میں مراٹھی بولنے والوں کی ایک گھنی آبادی ہے، جس نے مسلسل شیو سینا کے کونسلروں کو بی ایم سی میں بھیجا ہے۔ یہاں یہ جنگ ختم ہو گئی ہے کہ کون بالاصاحب ٹھاکرے کی میراث پر مضبوط دعویٰ کر سکتا ہے۔
  8. این وارڈ (گھاٹ کوپر)
    گھاٹ کوپر میں گجراتی آبادی نمایاں ہے، جبکہ پنت نگر کے مراٹھی اکثریتی علاقے فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔ شندے کا دھڑا یہاں بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کا فائدہ اٹھا کر یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
  9. ایچ ایسٹ (باندرہ ایسٹ)
    ماتوشری سے متصل یہ وارڈ شیوسینا کی یو بی ٹی پارٹی کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ یہاں شکست ٹھاکرے خاندان کے مقامی اثر و رسوخ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گی۔
  10. ٹی وارڈ (مولنڈ)
    مولنڈ کے مراٹھی اکثریتی علاقوں کو اکثر بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ علاقے "اہم” ووٹروں کا گھر بھی ہیں۔ شیوسینا-یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد مہایوتی کے غلبہ کو چیلنج کرنے کے لیے ان ووٹروں پر بھاری شرط لگا رہا ہے۔ جیسے جیسے انتخابی مہم اپنے آخری مراحل میں پہنچ رہی ہے، تصویر واضح ہوتی جا رہی ہے : ایکناتھ شندے ڈبل انجن کی ترقی کے تختے پر مہم چلا رہے ہیں، جب کہ ٹھاکرے اتحاد سمیوکت مہاراشٹر تحریک اور مراٹھی شناخت کو فروغ دے رہا ہے۔ 16 جنوری کو ممبئی کو پتہ چل جائے گا کہ مراٹھی لوگوں نے اپنا حقیقی محافظ کس کو چنا ہے۔
Continue Reading

جرم

ممبئی کرائم : کلینک میں نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ملوانی ڈاکٹر گرفتار۔

Published

on

ممبئی : مالوانی پولیس نے ساڑھے 12 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور چھیڑ چھاڑ کے الزامات کے بعد ایک 44 سالہ ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ڈاکٹر کے کلینک میں طبی معائنے کے دوران پیش آیا، جس نے مریض کی حفاظت اور ڈاکٹر کی طبی اہلیت کے بارے میں سوالات اٹھائے۔

متاثرہ، مقامی رہائشی، ٹوٹے ہوئے ہونٹ کے علاج کے لیے اکیلی کلینک گئی تھی۔ پولیس ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس کے مطابق، کاندیولی کے رہنے والے ڈاکٹر نے جو کئی سالوں سے مالوانی میں ایک کلینک چلا رہا ہے، نے مبینہ طور پر متاثرہ کا فائدہ اٹھایا۔

نابالغ نے الزام لگایا کہ طریقہ کار کے دوران ڈاکٹر نے اسے لیٹنے کی ہدایت کی اور پھر اسے نامناسب طریقے سے چھوا۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسے شدید ذہنی پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اسے باضابطہ شکایت درج کرانے کا اشارہ کیا۔

شکایت موصول ہونے پر، پولیس سب انسپکٹر شیواجی موہتے نے ابتدائی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی۔ بعد میں کیس کو اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر پرشانت منڈھے کو منتقل کر دیا گیا، جنہوں نے تفتیش کی قیادت کی اور ملزم کو حراست میں لینے کی کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق، 44 سالہ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کی دفعہ 10 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حملہ کے مجرمانہ الزامات کے علاوہ، تفتیش نے ڈاکٹر کے پیشہ ورانہ پس منظر کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم کے پاس ایکیوپنکچر کی ڈگری ہے لیکن وہ مبینہ طور پر مختلف طبی علاج کروا رہا تھا جس کے لیے اسے اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ وہ فی الحال کلینک میں دکھائی گئی تمام ڈگریوں اور سرٹیفکیٹس کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ملزم اپنے قانونی دائرہ کار سے باہر ادویات کی مشق کر رہا تھا۔ ملزم کو 24 دسمبر کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : ریٹائرڈ افسر نے 4.10 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا، پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

Published

on

ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کے ساکیناکا علاقے میں سائبر فراڈ کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وزیر اعظم کے پورٹل (پی ایم پورٹل) پر ایک ریٹائرڈ سرکاری اہلکار کی تجویز ان کے لیے مہنگی ثابت ہوئی۔ سائبر جعلسازوں نے متاثرہ کا موبائل فون ایک روپیہ بھیجنے کے بہانے ہیک کیا اور پھر اس کے بینک اکاؤنٹ سے 4.10 لاکھ روپے نکال لیے۔ متاثرہ کی شکایت پر ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق شکایت کنندہ راج کمار راجندر پرساد سکسینہ (71) نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن سے ریٹائرڈ افسر ہے۔ سکسینا، جو اصل میں نئی ​​دہلی کا رہنے والا ہے، اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی میں اپنی بیٹی کے گھر کچھ دنوں سے مقیم تھا۔ پولیس نے اطلاع دی کہ 12 دسمبر 2025 کو سکسینہ نے ایودھیا میں طبی سہولیات کو بہتر بنانے کے حوالے سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ بعد میں رشتہ داروں کے مشورے پر انہوں نے یہی تجویز وزیراعظم کے پورٹل پر جمع کرائی۔ 16 دسمبر، 2025 کو، اسے اپنے موبائل فون پر ایک پیغام موصول ہوا، جس میں پی ایم پورٹل پر دی گئی ایک تجویز کی تصدیق کی گئی تھی اور اس سے محض ایک روپیہ آن لائن بھیجنے کو کہا گیا تھا۔ یہ لنک بالکل سرکاری پورٹل کی طرح لگتا تھا۔ جیسے ہی سکسینہ نے لنک کو فالو کیا اور ایک روپیہ بھیجا، اسے او ٹی پی سے متعلق پیغامات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ تاہم، اس نے او ٹی پی کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔ اس کے باوجود 17 دسمبر 2025 کو اچانک ان کا موبائل انکمنگ اور آؤٹ گوئنگ کالز کے لیے ناکارہ ہو گیا۔ اس دوران، صبح 11:29 سے 11:39 کے درمیان، تین الگ الگ لین دین میں اس کے بینک اکاؤنٹ سے کل 4.10 لاکھ روپے نکالے گئے۔ اس کے بعد متاثرہ شخص نے ساکیناکا میں اپنی بینک برانچ سے رابطہ کیا، جہاں اسے کسٹمر کے تنازعہ کا فارم بھرنے کے لیے کہا گیا اور پولیس شکایت درج کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد اس نے ساکیناکا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ساکیناکا پولیس نے مقدمہ درج کرکے سائبر فراڈ اور موبائل ہیکنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس موبائل کو ہیک کرنے کے لیے جعلسازوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی تکنیک اور ان اکاؤنٹس کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں رقم منتقل کی گئی تھی۔ پولیس نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم لنک پر کلک نہ کریں اور سرکاری پورٹل کے نام پر درخواست کی گئی رقم یا ذاتی معلومات کی منتقلی سے قبل سرکاری تصدیق حاصل کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com