Connect with us
Friday,05-December-2025

سیاست

فوج نے گلوان وادی میں قربانیاں پیش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا

Published

on

Tribute to the soldiers

فوج نے منگل کے روز ان فوجی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے سال گذشتہ اسی دن مشرقی لداخ کی گلوان وادی میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج کے ساتھ ٹکراؤ کے دوران قربانیاں پیش کیں دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ فائر اینڈ فیوری کور نے سال گذشتہ آج ہی کے دن یعنی 15 جون کو گلوان وادی میں شہید ہونے والے جوانوں کو پہلی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ اسی دن چینی فوج کے حملے میں 20 جوانوں نے ملک کی حفاظت کے لئے قربانیاں پیش کی تھیں اور چینی فوج کو بھی زبرست نقصان سے دوچار کر دیا تھا۔

موصوف ترجمان نے کہا کہ اس موقع پر فائر اینڈ فیوری کور کے سی او ایس میجر جنرل آکاش کوشک نے لیہہ میں قائم ’وار میموریل‘ پر پھول مالا چڑھا کر ان بہادر جوانوں کو خراج پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم ان بہادر جوانوں کی قربانیوں کی ہمیشہ مشکور رہے گی جنہوں نے کٹھن حالات میں لڑ کر ملک کی خدمت میں قربانیاں پیش کیں۔

بتادیں کہ سال گذشتہ ماہ مئی میں ہی مشرقی لداخ میں حقیقی لائن آف کنٹرول پر بھارت اور چین کی فوج کے درمیان ٹکراؤ ہوا تھا۔ بعد ازاں 15 جون کو چینی فوج نے بھارتی فوجی جوانوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کم سے کم بیس فوجی جوان از جان جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بگڑ گئے تھے، اور بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لئے آوازیں بلند ہوئی تھی، اس کے علاوہ کئی جگہوں خاص کر صوبہ جموں میں لوگوں نے چین کے خلاف احتجاج بھی درج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2017 میں بھارتی اور چینی فوج کے درمیان ڈوکلام میں 73 دنوں تک فوجی ٹکراؤ کی صورتحال سایہ فگن رہی تھی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

Published

on

Sameer Kazi

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔

ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔

وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔

افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کوئی مذہب امن خراب کرنے کی بات نہیں کرتا… ہائی کورٹ نے مساجد میں لاؤڈ سپیکر لگانے کی درخواست مسترد کر دی

Published

on

loud

ناگپور : بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو ناپسندیدہ آوازیں سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ یہ فیصلہ گونڈیا ضلع کی مسجد گوسیہ کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے سنایا گیا، جس میں مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو بحال کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار مسجد نے کوئی قانونی یا مذہبی دستاویز پیش نہیں کی جس سے یہ ثابت ہو کہ نماز کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ضروری ہے۔

عدالت نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی مذہب دوسروں کے امن کو خراب کرنے، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے یا ڈھول پیٹ کر دعا کرنے کا حامی نہیں ہے۔ 16 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے عرضی گزار سے یہ ثابت کرنے کو کہا کہ آیا لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہبی عمل کے لیے ضروری ہے۔ درخواست گزار کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ اس لیے عدالت نے قرار دیا کہ وہ ریلیف کے حقدار نہیں ہیں۔

بنچ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ جہاں بولنے کا حق ہے، وہیں سننے یا نہ سننے کا بھی حق ہے۔ کسی کو سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کوئی یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ وہ اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے کا حق رکھتا ہے۔ ہائی کورٹ نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کے تحت نافذ کیے گئے 2000 کے قواعد کا بھی حوالہ دیا۔ عدالت نے صوتی آلودگی سے ہونے والی پریشانی پر بھی روشنی ڈالی۔ لاؤڈ سپیکر کا شور لوگوں کی نیند میں خلل ڈال سکتا ہے اور تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اس معاملے میں مسجد کی عرضی کو خارج کر دیا۔

Continue Reading

جرم

ریپیڈو ایپ چلانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر کے خلاف سرکاری لائسنس کے بغیر بائیک ٹیکسی سروس چلانے پر مقدمہ درج۔

Published

on

Rapido

ممبئی : نہرو نگر پولیس نے روپن ٹرانسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جو ریپیڈو ایپ کو چلاتی ہے، بغیر سرکاری لائسنس کے بائیک ٹیکسی خدمات فراہم کرنے پر۔ یہ کارروائی 3 دسمبر کو ممبئی ایسٹ آر ٹی او کی موٹر وہیکل انسپکٹر منیشا اشوک مور کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی۔ شکایت کے مطابق، 2 دسمبر کو، ایم وی آئی وکاس سمپت لوہکرے کی قیادت میں ایک انفورسمنٹ ٹیم نے کرلا نہرو نگر میں ایس ٹی ڈپو کے قریب اچانک چیکنگ کی۔ تحقیقات کے دوران، ریپیڈو ایپ کے ذریعے بک کیے گئے تین موٹر سائیکل سواروں کو غیر قانونی طور پر نجی دو پہیہ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ پر، سواروں نے 42 سے 44 روپے کے درمیان کرایہ وصول کرنے کی تصدیق کی۔ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66/192 کے تحت تینوں موٹر سائیکل مالکان اور سواروں پر 10،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ لائسنس کی خلاف ورزی پر ایک شخص پر 500 روپے کا اضافی جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ ریپیڈو کے پاس مہاراشٹر حکومت یا ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا پٹرول سے چلنے والی بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کا کوئی درست لائسنس نہیں ہے۔ اس کے باوجود، کمپنی مسافروں کو پرائیویٹ موٹر سائیکلوں پر لے جاتی ہے اور ایپ کے ذریعے پیسے کماتی ہے۔ حکام کے مطابق، ریپیڈو کی کارروائیوں سے موٹر وہیکل ایکٹ، تعزیرات ہند اور آئی ٹی ایکٹ کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ پولیس نے موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66، 93، 192اے، 193، 197، بی این ایل کی دفعہ 318 (3) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com