Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

تھانے کا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس سالانہ ری یونین کا اہتمام کرتا ہے ۔ سی ایم ایکناتھ شندے نے شرکت کی ۔

Published

on

annual reunion

ری یونین میں تھانے شہر اور ریاست بھر سے آرکیٹیکٹس نے حصہ لیا۔

تھانے: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس (IIA) کے مہاراشٹر چیپٹر کے تھانے سنٹر، آرکیٹیکٹس کی ایک ملک گیر تنظیم، نے 21 جنوری 2023 کو تھانے میں تین ہاتھ ناکہ کے بالا صاحب ٹھاکرے ہال میں اپنے سالانہ ری یونین کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کا انعقاد “کنفلوئنس” یعنی “تصورات، خیالات اور توانائی کا سنگم” کے تصور کے ساتھ کیا گیا تھا۔ ری یونین میں تھانے شہر اور ریاست بھر سے آرکیٹیکٹس نے حصہ لیا۔ری یونین میں مختلف پروگرام شامل تھے جیسے مہاراشٹرا چیپٹر کی ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ، فوٹو گرافی کی نمائش، ڈرائنگ کا مقابلہ، معروف آرکیٹیکٹس کے لیکچرز، ورکشاپس، ثقافتی پروگرام، اور انعامات کی تقسیم کی تقریب۔

تھانے IIA فن تعمیر میں تعلیمی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔پورے ملک کے آرکیٹیکٹس کے ساتھ تھانے IIA فن تعمیر میں سائنسی نقطہ نظر اور عملی کارکردگی کے ساتھ جمالیات کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے، اور فن تعمیر میں تعلیمی بہتری کے لیے مسلسل کام کرتا ہے۔تنظیم کا تھانے سنٹر بھی اپنے قیام کے بعد سے گزشتہ 37 سالوں سے شہر کے معماروں کی نمائندگی کر رہا ہے، ان کے سوالات اور مسائل کو حل کرتا ہے۔
تنظیم کے بنیادی مقصد ‘آرکیٹیکچرل پیشے کو فروغ دینا’ کے مطابق تھانے مرکز کے ذریعے مختلف سرگرمیاں اور پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان کوششوں کے اگلے قدم کے طور پر، تھانے مرکز نے کامیابی کے ساتھ ریاستی وسیع کمیٹی کی میٹنگ اور سینئر اور جونیئر آرکیٹیکٹس اور فن تعمیر کے طلباء سمیت تقریباً 300 پیشہ ور افراد کے ایک اجتماع کا انعقاد کیا۔ اسے ریاست بھر اور تھانے شہر میں آرکیٹیکٹس اور طلباء کی طرف سے زبردست ردعمل ملا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے میٹنگ میں شریک ہیں۔مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی موجودگی کی وجہ سے ری یونین میٹنگ کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی۔تھانے آئی آئی اے سینٹر کے صدر مکرند توراسکر، مرکزی کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ستیش مانے، ریاستی کمیٹی کے صدر سندیپ باوڈیکر، سکریٹری پردیپ کالے، خزانچی سندیپ پربھو نے وزیراعلیٰ اور تھانے کے سابق میئر نریش مہاسکے کو مبارکباد دی۔مکرند توراسکر نے تنظیم کے مقاصد اور کام کے بارے میں جانکاری دی، اور آرکیٹیکٹس کے سوالات اور مسائل کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ریاست کی ترقی میں حکومت کو تمام آرکیٹیکٹس کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے یقین دلایا کہ وہ آرکیٹیکٹس کے تمام مسائل کو جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے شہروں اور متبادل طور پر ریاست کی مجموعی ترقی میں ان کے تعاون کے لئے آرکیٹیکٹس کی پیٹھ تھپتھپا کر ان کے جوش و خروش کو بھی بڑھایا۔

بزنس

ممبئی اور ناگپور کے درمیان 701 کلومیٹر طویل سمردھی مہامرگ کا آخری مرحلہ مئی میں کھلنے والا ہے، تھانے سے وڈپے تک ہائی وے کی توسیع ابھی مکمل نہیں ہوئی۔

Published

on

ممبئی : مئی سے مسافر پورے 701 کلومیٹر طویل سمردھی مہا مارگ پر سفر کر سکیں گے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اگت پوری سے تھانے تک 76 کلومیٹر سمردھی ہائی وے کا آخری مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی کا منصوبہ ہے کہ مئی کے پہلے ہفتے میں شاہراہ کے آخری مرحلے کو گاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے۔ ایم ایس آر ڈی سی نے اس کے افتتاح کے لیے حکومت سے وقت مانگا ہے۔ حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملتے ہی ملک کی سب سے ہائی ٹیک ہائی وے گاڑیوں کے لیے مکمل طور پر دستیاب ہو جائے گی۔ ممبئی اور ناگپور کے درمیان 701 کلومیٹر طویل ہائی وے میں سے 625 کلومیٹر ہائی وے کو پہلے ہی کھول دیا گیا ہے۔ اب تک 625 کلومیٹر طویل شاہراہ سے 2 کروڑ سے زیادہ گاڑیاں گزر چکی ہیں۔ ایک بار جب پوری شاہراہ کھل جائے گی، سمردھی سے گزرنے والی گاڑیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔

سمردھی مہامرگ تھانے ضلع میں وڈپے پر ختم ہوتا ہے۔ وڈپے پر ختم ہونے کے بعد گاڑیاں پرانی قومی شاہراہ سے ممبئی پہنچیں گی۔ پوری سمردھی ہائی وے کے کھلنے سے پرانی قومی شاہراہ پر کم وقت میں زیادہ گاڑیاں پہنچیں گی۔ موجودہ قومی شاہراہ کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ ممبئی تک ہائی وے ٹرینوں کی تیز رسائی ممکن ہو سکے۔ سمردھی سے آنے والی گاڑیوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے چار لین والی شاہراہ کو آٹھ لین والی سڑک میں تبدیل کرنے کا کام جاری ہے۔ لیکن اب تک تھانے سٹی اور وڈپے تک ہائی وے کی توسیع کا کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ اب تک سڑک کی توسیع کا تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے سمردھی سے نکلنے کے بعد ٹرینوں کو تیزی سے ممبئی پہنچنے کے لیے مزید کچھ ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔

Continue Reading

سیاست

راج اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے کے چرچے نے سیاست کو گرما دیا، سنجے راوت نے اپنا موقف واضح کر دیا، ماضی کو بھول جائیں… مہاراشٹر پر نظر ڈالیں

Published

on

Sanjay-&-Raj

ممبئی : مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے پر سیاسی گرما گرمی ہے اور یہ معاملہ ممبئی سمیت ریاست بھر کے کارکنوں میں بحث کا موضوع بن گیا ہے، اب سنجے راوت نے راج ٹھاکرے کو اکٹھے ہونے کا براہ راست پیغام دیا ہے۔ پیر کو سنجے راوت نے کہا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بارے میں مت سوچو، مستقبل کے بارے میں سوچو۔ راج ٹھاکرے کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مہاراشٹر کے بارے میں سوچیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ عوامی جذبات یہ ہیں کہ دونوں ٹھاکرے بھائیوں کو متحد ہونا چاہیے۔ راج ٹھاکرے نے ایک پوڈ کاسٹ میں کہا تھا کہ ہم اپنے اختلافات بھلا سکتے ہیں کیونکہ مہاراشٹر اس سے زیادہ اہم ہے۔

سنجے راوت نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے سے پہلے ہم ایک دوسرے پر سخت تنقید کرتے تھے۔ لیکن جب ہم اکٹھے ہونا چاہتے تھے تو ہم نے ماضی کی طرف نہیں دیکھا۔ جب ہم ریاست اور ملک کی فلاح و بہبود کے لیے ہاتھ جوڑتے ہیں تو ماضی کی طرف کیوں دیکھتے ہیں؟ دونوں لیڈروں کے درمیان طے پایا ہے کہ ہم مہاراشٹر کا مستقبل بنانا چاہتے ہیں۔ ہمارا نقطہ نظر مثبت ہے۔

سنجے راوت نے دوسرے درجے کے ایم این ایس لیڈروں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے نے خود اس معاملے پر اپنی رائے ظاہر کی ہے۔ اس کے بعد جب ادھو ٹھاکرے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں تو دوسروں کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔ راج ٹھاکرے اس وقت تک ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر نہیں کرتے جب تک ان کے ذہن میں کچھ ٹھوس خیالات نہ ہوں۔ اس کے بعد ادھو ٹھاکرے نے بھی یہ کردار ادا کیا۔ ہماری پارٹی کے رہنماؤں نے بھی ایک پیغام دیا ہے۔ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے نے ابھی اشارہ دیا ہے اور ریاست میں آگ لگ گئی ہے۔ راوت نے کہا کہ اگر وہ اکٹھے ہوں گے تو کیا ہوگا؟

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com