Connect with us
Tuesday,14-October-2025

سیاست

خاندانی حکمرانی کی وجہ سے تلنگانہ غلام بن گیا ہے : وزیر اعظم

Published

on

MODI.

وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست کو خاندانی حکمرانی سے پاک کریں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب کبھی خاندانی حکمرانی ملک میں ہوئی، ملک کو گھپلوں اور رشوت خوری میں دھکیل دیا گیا۔ ایسا ہی تلنگانہ میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی، ٹکنالوجی پر یقین رکھتی ہے۔ خاندانی حکمرانی میں یقین رکھنے والے ریاست کو کچلنے کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی اس کو ٹکنالوجی کا مرکز بنانا چاہتی ہے۔ مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کیلئے کیا گیا احتجاج صرف ایک خاندان کی بہبود کیلئے نہیں تھا۔خاندانی حکمرانی کے ذریعہ تمام پہلووں سے ریاست کو برباد کیا جا رہا ہے۔ ایسی جماعتیں جمہوریت اور ملک کی بڑی دشمن ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے تلنگانہ غلام بن گیا ہے۔ ایک خاندان مسلسل پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔ انہوں نے دعؤی کیا کہ صرف ایک خاندان کے لیے الگ ریاست نہیں بنی۔ تلنگانہ میں اقتدار کی تبدیلی ضرور ہونے والی ہے، ریاست میں بی جے پی کی لہر محسوس کی جا رہی ہے۔ یہاں بھی اقتدار میں ہم آ کر رہیں گے۔ تلنگانہ کی ترقی کے لئے کسی بھی حد تک جدوجہد کرنے ہم تیار ہیں، ہم نوجوانوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس کے یقین کے ساتھ بی جے پی کام کر رہی ہے، جبکہ خاندانی حکمرانی اور بدعنوانی کی وجہ تلنگانہ ترقی نہیں کر پا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر بیگم پیٹ ایر پورٹ پر بی جے پی کی جانب سے منعقدہ جلسہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے تلگو زبان میں اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جن امنگوں کے لئے شہداء نے اپنی جانیں قربان کیں وہ تلنگانہ میں ابھی تک پوری نہیں ہو سکیں۔ مودی نے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے نوجوانوں کو سیاست میں مواقع نہیں ملتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ کے مستقبل اور تلنگانہ کے وقار کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا جوش و خروش دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی جدوجہد رنگ لا رہی ہے، اور عوام نے تلنگانہ میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ یقینی ہے کہ اس بار تلنگانہ میں بی جے پی برسر اقتدار آئے گی۔

انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی امنگوں کو آگے بڑھانے کی اپیل کی۔ قبل ازیں بیگم پیٹ ایر پورٹ پر مودی کا استقبال گورنر تملی سائی، مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے کیا۔ مودی نے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آر ایس کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ اوہام پرستی میں یقین رکھتے ہیں، جبکہ بی جے پی ٹکنالوجی اور سب کا ساتھ سب کا وکاس بی جے پی میں یقین رکھتی ہے۔ آدتیہ ناتھ جو سنیاسی ہیں، وہ بھی اوہام پرستی میں یقین نہیں رکھتے، وہ دوسری مرتبہ یوپی میں برسر اقتدار آئے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے مرکز کی تمام اسکیمات کے نام تبدیل کر دیئے، اور یہ دعؤی کیا کہ یہ ان کی عظمت ہے، یہاں تک کہ ان اسکیمات پر مناسب عمل بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے بالخصوص اپیل کی کہ وہ حکومت کو تبدیل کرتے ہوئے بی جے پی کو ریاست میں برسر اقتدار لائیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام استقامت اور حوصلے مند ہیں۔ جب بھی وہ ریاست میں آتے ہیں تو یہاں کے عوام ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں جس پر وہ تلنگانہ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ریاست کی ترقی کے لئے بی جے پی کے کارکن کافی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہندوستان کی سالمیت کے لئے سردار پٹیل نے کافی جدوجہد کی۔ ایک خواب کو پورا کرنے کے لئے ہزاروں افراد نے جان کی قربانی دی ہے۔ تلنگانہ کے لئے جان کی قربانی دینے والوں کے علاؤہ کسی کا بھی خواب پورا نہیں ہوا۔

(جنرل (عام

وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن نے پورے شہر میں 20,500 مربع فٹ سے زیادہ غیر قانونی اور خطرناک ڈھانچوں کو منہدم کر دیا

Published

on

پالگھر: غیر مجاز اور خطرناک تعمیرات کے خلاف ایک اور کریک ڈاؤن میں، وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن (وی وی ایم سی) نے 11 اور 13 اکتوبر کے درمیان متعدد وارڈوں میں مسمار کرنے کی مہم چلائی، میونسپل کمشنر اور سینئر شہری عہدیداروں کی ہدایت پر عمل کیا۔ حکام کے مطابق آپریشن کے لیے خصوصی دستے تشکیل دیے گئے تھے، ہر وارڈ میں ایک سینئر کلرک اور چار جونیئر انجینئرز کو مسمار کرنے کے کام کی نگرانی اور اس پر عمل درآمد کے لیے تفویض کیا گیا تھا۔ اس مہم میں شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات، تجارتی تجاوزات اور غیر محفوظ عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایم بی میں ویرار (مغربی) میں اسٹیٹ، دیشا اپارٹمنٹ سے 600 مربع فٹ غیر قانونی تعمیرات ہٹا دی گئیں۔

مورگاؤں ناگین داس پاڑا، کنچن ہائی اسکول، گیان دیپ اور موریشور اسکولس اور بجرنگ نگر جھیل کے قریب نیل کنٹھ بلڈنگ سمیت علاقوں میں کل 1100 مربع فٹ کو منہدم کردیا گیا۔ نوگھر انڈسٹریل ایریا، وسائی (ایسٹ) میں، ہولی فیملی براڈوے اور گالا نگر کے قریب، 222 مربع فٹ کو صاف کیا گیا۔ نرمل اسکول اور ہولی کراس اسکول کے قریب، 215 مربع فٹ پر محیط غیر قانونی شیڈوں کو مسمار کر دیا گیا۔ جبار پاڑا، مسماری میں 2,200 مربع فٹ پر محیط غیر مجاز تعمیرات شامل ہیں۔ سب سے بڑی کارروائی وسائی پھاٹا، ستوالی روڈ، جوچندرا، بھوئیڈا پاڑا، راجاولیو، ای روڈ، راجاولیو، روڈ، گوڑہ، بھوڈا پاڑہ، راجاولی روڈ، کے ساتھ کی گئی۔ چنچوٹی پل اور باپانے پل کے درمیان، تقریباً 15,320 مربع فٹ کو صاف کرتے ہوئے سینٹ آگسٹین سکول، عمیل مین میں 225 مربع فٹ خطرناک تعمیرات ہٹا دی گئیں۔ مجموعی طور پر، وی وی ایم سی نے تین روزہ آپریشن کے دوران 20,532 مربع فٹ غیر مجاز اور خطرناک ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ اس طرح کی مہم تمام وارڈوں میں جاری رہے گی تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے اور وسائی ویرار علاقہ میں غیر قانونی تعمیرات کو روکا جاسکے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ادھو ٹھاکرے، شرد پوار، راج ٹھاکرے بی ایم سی انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مہاراشٹر کے الیکشن چیف سے ملاقات سے پہلے متحد

Published

on

شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے منگل کی صبح شیو سینا شیولے پہنچے، پارٹی کے رکن پارلیمنٹ انیل دیسائی بھی شامل ہوئے۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ سطحی میٹنگ این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار اور ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کی آمد کے بعد ہوئی، جس نے مہاراشٹر کے اپوزیشن لیڈروں کے درمیان اتحاد کے ایک نادر مظاہرہ کا اشارہ دیا۔ آج بعد میں، ایک کل جماعتی وفد – جس میں پوار، ٹھاکرے، کانگریس قائدین بالاصاحب تھوراٹ اور ورشا گائیکواڑ اور دیگر شامل ہیں – مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر ایس چوکلنگم سے ملاقات کرنے والا ہے۔ اجلاس کا مقصد جاری انتخابی عمل پر تحفظات کا اظہار اور آئندہ بلدیاتی انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت کے مطابق، جنہوں نے ہفتے کے آخر میں میٹنگ کا اعلان کیا، الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کا مقصد آنے والے شہری انتخابات، خاص طور پر برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات میں ‘شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنانا’ ہے۔ راؤت نے نوٹ کیا کہ انتخابی نظام پر عوام کا اعتماد برقرار رکھنا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ صرف ایک سیاسی اشارہ نہیں بلکہ ‘جمہوریت کے تحفظ کے لیے ایک اجتماعی کوشش’ تھی۔

راوت نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور ایکناتھ شندے تک بھی پہنچ کر انہیں آل پارٹی وفد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ راؤت نے اپنے خط میں لکھا، “الیکشن کمیشن سے ملاقات اب ایک رسمی حیثیت بن گئی ہے، پھر بھی ہمارے جمہوری فریم ورک میں اس اعلیٰ ترین ادارے کے ساتھ بات چیت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جلد ہی متوقع ہے، اس عمل کی ساکھ کے بارے میں کسی قسم کے شکوک و شبہات کو جنم نہیں دینا چاہیے۔ راؤت نے اس بات کی تصدیق کی کہ تمام پارٹیوں نے اس پہل کا مثبت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس دورے کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد جمہوری اقدار کو مضبوط کرنا اور انتخابی نظام پر اعتماد کو بڑھانا تھا۔ مہاراشٹر بھر میں بلدیاتی انتخابات بشمول بی ایم سی انتخابات کا اعلان اس ماہ کے آخر میں متوقع ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سیف ہیون ڈیمانڈ فیول ریلی کے طور پر چاندی کی قیمت $52.50 سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

Published

on

silver

ممبئی، چاندی کی قیمتیں منگل کے روز 52.50 ڈالر فی اونس سے بڑھ کر اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، لندن میں تاریخی مختصر نچوڑ اور عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے درمیان محفوظ پناہ گاہوں کی مضبوط مانگ سے اضافہ ہوا۔ لندن میں سپاٹ سلور کی قیمت 0.4 فیصد بڑھ کر 52.58 ڈالر فی اونس ہوگئی، جس نے جنوری 1980 میں قائم کردہ سابقہ ​​ریکارڈ کو توڑ دیا جب ارب پتی ہنٹ برادران نے مارکیٹ کو گھیرے میں لینے کی کوشش کی۔ سونے کی قیمتیں بھی ایک نئے ریکارڈ پر چڑھ گئیں، مسلسل آٹھ ہفتوں کے فوائد کو نشان زد کرتے ہوئے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ اور امریکی شرح سود میں کمی کی توقعات کی وجہ سے۔ چاندی میں یہ ریلی لندن کی مارکیٹ میں لیکویڈیٹی پر تشویش کے درمیان آئی ہے، جس نے دھات کو محفوظ بنانے کے لیے دنیا بھر میں رش شروع کر دیا ہے۔ لندن میں قیمتیں نیویارک کے مقابلے میں ایک غیر معمولی پریمیم پر ٹریڈ کر رہی ہیں، جس سے تاجروں کو بحر اوقیانوس کے پار چاندی کی سلاخیں اڑانے پر آمادہ کیا جا رہا ہے — ایک مہنگا اقدام جو عام طور پر سونے کے لیے مخصوص ہوتا ہے — تاکہ زیادہ قیمتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ منگل کو پریمیم تقریباً $1.55 فی اونس رہا، جو پچھلے ہفتے $3 سے کم تھا۔

نچوڑ میں اضافہ کرتے ہوئے، لندن میں چاندی کے لیز کے نرخ — دھات کو ادھار لینے کی قیمت — گزشتہ جمعہ کو ایک ماہ کے معاہدوں کے لئے 30 فیصد سے اوپر ابھری، جس سے تاجروں کے لئے مختصر پوزیشن برقرار رکھنا مہنگا ہو گیا۔ صورتحال مزید خراب ہوئی کیونکہ حالیہ ہفتوں میں ہندوستان کی طرف سے مضبوط مانگ نے دستیاب رسد کو مزید کم کر دیا، امریکی ٹیرف کے خوف کے درمیان نیویارک میں پہلے کی ترسیل کے بعد۔ ماہرین نے کہا کہ سونے اور چاندی دونوں میں تازہ ترین اضافہ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سال سونے کی قیمتوں میں تقریباً 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، پہلی بار 4,100 ڈالر کا ہندسہ عبور کر گیا ہے، جسے جغرافیائی سیاسی تناؤ، شرح میں کمی کی توقعات، اور مرکزی بینکوں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست خریداری کی حمایت حاصل ہے۔ اہم امریکی اقتصادی اعداد و شمار جیسے افراط زر اور خوردہ فروخت اس ہفتے کے آخر میں ہونے والے ہیں، لیکن تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومتی شٹ ڈاؤن جاری رہا تو ان رپورٹس کے اجراء میں – بشمول ملازمتوں کے ڈیٹا – میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com