Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

تلنگانہ کانگریس کے ریونت ریڈی کی اگلے وزیر اعلی کے طور پر حلف برداری کی تقریب کے لیے تیار

Published

on

حیدرآباد: 56 سالہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر کی حلف برداری کی تقریب جمعرات کی سہ پہر یہاں لال بہادر شاستری اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والی ہے۔ ریڈی 2014 میں تشکیل دی گئی ریاست کے پہلے کانگریس چیف منسٹر بنیں گے۔ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی جیت کے بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف برداری سے قبل انمولہ ریونتھ ریڈی کے پوسٹرس آج حیدرآباد شہر میں لگائے گئے۔ ، کانگریس قائدین سونیا گاندھی، راہول گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا اور دیپیندر سنگھ ہڈا کو آج ریڈی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے حیدرآباد جاتے ہوئے دہلی ہوائی اڈے پر دیکھا گیا۔

ریڈی نے اپنی پارٹی کو حالیہ اسمبلی انتخابات میں موجودہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر فتح دلائی، جہاں کانگریس نے بی آر ایس کی 39 سیٹوں کے مقابلے میں 119 میں سے 64 سیٹیں جیتیں۔ بدھ کے روز، تلنگانہ لیڈر دہلی میں تھے اور کانگریس صدر ملکارجن سے ملاقات کی۔ کھرگے، سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا۔ ریاست میں ان کی واپسی پر پارٹی کے حامیوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ “تلنگانہ کے نامزد وزیر اعلی @ریونتھ_انومولا۔ کو مبارکباد۔ ان کی قیادت میں کانگریس حکومت تلنگانہ کے عوام کو دی گئی تمام ضمانتوں کو پورا کرے گی اور پرجالا حکومت بنائے گی،” راہول گاندھی نے ان سے ملاقات کے بعد ٹویٹر پر اپنے آفیشل ہینڈل سے پوسٹ کیا۔

ریونت ریڈی کو سبکدوش ہونے والے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے سخت ناقد کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور وہ ریاست میں کانگریس کی انتخابی کوششوں کا ایک چہرہ تھے اور انہوں نے ایک پرجوش مہم چلائی تھی۔ اس سے قبل، انہوں نے 2014 میں آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات کوڈنگل سیٹ سے 46.45 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ جیتا تھا۔ 2014 کے آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات میں، انہوں نے 2019 کے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں سیٹ ہارنے سے پہلے، 39.06 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ دوبارہ وہی سیٹ جیتی۔ انہوں نے 2017 میں ٹی ڈی پی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ جون 2021 میں، انہیں این اتم کمار ریڈی کی جگہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا۔ کانگریس نے پہلی بار تلنگانہ میں 119 میں سے 64 سیٹیں جیت کر مکمل اکثریت حاصل کی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com